و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
روایت صحیح ہے، لیکن ترجمہ محل نظر ہے ۔
کیونکہ حدیث کے بعض طرق میں صراحت ہے کہ جس کے بارے میں بیان کیا گیا کہ ان کے پاس کالا جھنڈا تھا ، وہ ابن ام مکتوم رضی اللہ عنہ ہیں ۔
لباس یا جھنڈے وغیرہ میں کالا رنگ اختیار کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
البتہ اسے استعمال کرنا فرض یا واجب بھی نہیں، بالخصوص اگر کوئی خاص رنگ کسی گمراہ جماعت کا شعار بن جائے ، تو اس مشابہت سے بچنے کے لیے اس رنگ سے اجتناب درست ہے ۔ واللہ اعلم۔