• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کامل اسلام قبول کرنا مقصود و مطلوب ہے نہ کہ صرف ایمان باللہ

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
رَبَّنَا وَاٰتِنَا مَا وَعَدْتَّنَا عَلٰي رُسُلِكَ وَلَا تُخْزِنَا يَوْمَ الْقِيٰمَۃِ۝۰ۭ اِنَّكَ لَا تُخْلِفُ الْمِيْعَادَ۝۱۹۴ فَاسْتَجَابَ لَھُمْ رَبُّھُمْ اَنِّىْ لَآ اُضِيْعُ عَمَلَ عَامِلٍ مِّنْكُمْ مِّنْ ذَكَرٍ اَوْ اُنْثٰى۝۰ۚ بَعْضُكُمْ مِّنْۢ بَعْضٍ۝۰ۚ فَالَّذِيْنَ ھَاجَرُوْا وَاُخْرِجُوْا مِنْ دِيَارِھِمْ وَاُوْذُوْا فِيْ سَبِيْلِيْ وَقٰتَلُوْا وَقُتِلُوْا لَاُكَفِّرَنَّ عَنْھُمْ سَيِّاٰتِھِمْ وَلَاُدْخِلَنَّھُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِيْ مِنْ تَحْتِھَا الْاَنْھٰرُ۝۰ۚ ثَوَابًا مِّنْ عِنْدِ اللہِ۝۰ۭ وَاللہُ عِنْدَہٗ حُسْنُ الثَّوَابِ۝۱۹۵
اے ہمارے رب ! جو تونے رسولوں کی معرفت ہم سے وعدہ کیا ہے ، وہ ہمیں عنایت کر اور قیامت کے دن ہمیں رسوا نہ کرنا۔ بیشک تو وعدہ خلافی نہیں کرتا ہے۔(۱۹۴) پھران کے رب نے ان کی دعا قبول کی کہ میں تم میں سے کسی محنت کرنے والے کی محنت ضائع نہیں کرتا۔ مرد ہو یا عورت۔ تم آپس میں ایک ہو۔ پھر وہ جنھوں نے ہجرت کی اور اپنے گھروں سے نکالے گئے اور میری راہ میں ستائے گئے اور لڑے اورمارے گئے، میں ضرور ان کی بدیوں کو دُور کروں گا اور ان کو باغوں میں جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں، داخل کروں گا۔ یہ اللہ کی طرف سے بدلہ ہے اوراللہ کے پاس اچھا بدلہ ہے۔(۱۹۵)
لَا يَغُرَّنَّكَ تَقَلُّبُ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا فِي الْبِلَادِ۝۱۹۶ۭ مَتَاعٌ قَلِيْلٌ۝۰ۣ ثُمَّ مَاْوٰىھُمْ جَہَنَّمُ۝۰ۭ وَبِئْسَ الْمِھَادُ۝۱۹۷ لٰكِنِ الَّذِيْنَ اتَّقَوْا رَبَّھُمْ لَھُمْ جَنّٰتٌ تَجْرِيْ مِنْ تَحْتِھَا الْاَنْھٰرُ خٰلِدِيْنَ فِيْھَا نُزُلًا مِّنْ عِنْدِ اللہِ۝۰ۭ وَمَا عِنْدَ اللہِ خَيْرٌ لِّلْاَبْرَارِ۝۱۹۸ وَاِنَّ مِنْ اَھْلِ الْكِتٰبِ لَمَنْ يُّؤْمِنُ بِاللہِ وَمَآ اُنْزِلَ اِلَيْكُمْ وَمَآ اُنْزِلَ اِلَيْھِمْ خٰشِعِيْنَ لِلہِ۝۰ۙ لَا يَشْتَرُوْنَ بِاٰيٰتِ اللہِ ثَمَنًا قَلِيْلًا۝۰ۭ اُولٰۗىِٕكَ لَھُمْ اَجْرُھُمْ عِنْدَ رَبِّھِمْ۝۰ۭ اِنَّ اللہَ سَرِيْعُ الْحِسَابِ۝۱۹۹
(اے محمدصلی اللہ علیہ وسلم) کافروں کا شہروں میں چلنا پھرنا تجھے دھوکے میں نہ ڈالے۔۱؎(۱۹۶) یہ ان کے لیے تھوڑا سا فائدہ ہے۔ پھر ان کا ٹھکانا دوزخ ہے اور وہ برا بچھونا ہے۔(۱۹۷) لیکن جو لوگ اپنے رب سے ڈرتے ہیں ان کے لیے باغ ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں۔ ان میں وہ ہمیشہ رہیں گے۔ مہمانی ہے خدا کی طرف سے اورجو کچھ اللہ کے پاس موجود ہے ، وہ نیکوں کے لیے بہتر ہے ۔(۱۹۸) اور اہل کتاب میں سے بعض ہیں جو اللہ پر ایمان رکھتے اور اس پر بھی جو تم (مسلمانوں ) پر نازل ہوا اور اس پر بھی جو ان پر نازل ہوا۔ خدا کے آگے ڈرتے ہیں اورخدا کی آیتوں پر حقیر قیمت نہیں لیتے۔ انھیں کو ان کے رب سے بدلہ ملے گا۔ بے شک خدا جلد حساب لینے والا ہے ۔۲؎ (۱۹۹)
۱؎ یعنی اہل کفر کا مختلف شہروں میں رہنا۔ ان کی وسعت مادی۔ ساز و سامان کی کثرت درحقیقت کوئی چیز نہیں۔

بات یہ تھی کہ قریش مکہ تجارت کے سلسلہ میں سارے ملک میں گھومتے پھرتے۔یہودی بھی دولت مند ہونے کی وجہ سے عیش وعشرت سے بسرکرتے تھے۔ مسلمان جب دیکھتے تو انھیں خیال ہوتا کہ ہم خدا کو ماننے والے ہیں اور عسرت وتنگ دستی میں بسر کرتے ہیں اور وہ جو مستحق عذاب ہیں، رفاہت سے ہیں۔ یہ کیا بات ہے ؟

اللہ تعالیٰ نے فرمایا۔ یہ چند دنوں تک ایسا ہے ۔ تم اپنی آنکھوں سے دیکھ لوگے کہ ان کی امارت وتمول برباد ہو گیا اور نہایت ذلت اور مسکنت سے زندگی کے دن پورے کر رہے ہیں۔اللہ تعالیٰ کا یہ قاعدہ ہے کہ وہ اہل کفر کو اس وقت تک ڈھیل دیتا ہے جب تک وہ معصیت وسرکشی کی حدود سے نہیں گزرجاتے اورجب تک کہ وہ خود اپنی ہلاکت کا سامان پیدا نہیں کرلیتے اور جب وہ بالکل آمادہ موت ہوتے ہیں توزمانہ کی ایک ہی گردش سے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے فنا ہوجاتے ہیں۔

کامل اسلام قبول کرنا مقصودو مطلوب ہے نہ کہ صرف ایمان باللہ

۲؎ اس آیت میں بتایا گیا ہے کہ بعض اہل کتاب ایسے بھی ہیں جو قطعاً متعصب نہیں۔ وہ جب کتاب اللہ کو سنتے اور سمجھتے ہیں تو ایمان لے آنے میں انھیں کوئی تامل نہیں ہوتا۔ اس آیت سے یہ بھی معلوم ہوا کہ جن آیات میں اہل کتاب کے ایمان لے آنے کا ذکر ہے ، اس سے مراد کامل اسلام قبول کرنا ہے نہ کہ صرف ایمان باللہ، کیوں کہ اس آیت میں وما انزل علیکم کی تصریح موجود ہے ۔
حل لغات

{تَقَلُّبٌ}چلنا پھرنا۔ {نُزُلٌ} مہمانی۔ جو شے سب سے پہلے مہمان کے سامنے رکھی جائے ۔ اہل جنت کو مہمان کہنے کایہ مطلب ہے کہ جس طرح مہمان کی خاطرومدارات میں کوئی دقیقہ نہیں اٹھا رکھا جاتا،اسی طرح یہ لوگ مہمانوں کی طرح خدا کے ہاں رہیں گے ۔
 
Top