• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کتاب تفہیم اسلام بجواب ’’دو اسلام‘‘-1

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
وَجَادِلْھُمْ بِالَّتِیْ ھِیَ اَحْسَنُ
کتاب
تفہیم اسلام
بجواب
''دو اسلام''
یعنی
احادیث رسول ﷺ کے متعلق پیدا کردہ مغالطوں کا کامیاب ازالہ
از
مولانا مسعود احمد صاحب بی۔ ایس۔ سی (کراچی)
ناشر
اہل حدیث اکادمی۔ کشمیری بازار۔ لاہور​
بسم اللہ الرحمن الرحیم​
مطبع اشرف پریس۔ لاہور
طابع شیخ محمد اشرف۔ کشمیری بازار۔ لاہور
ناشر اہلحدیث اکادمی۔ کشمیری بازار۔ لاہور
تعداد ایک ہزار
تاریخ شعبان ۱۳۸۷ھ، نومبر ۱۹۶۷ئ
قیمت ۱۰روپے​
گروہ ایک جویا تھا علم نبی کا
لگایا پتا جس نے ہر مفتری کا
نہ چھوڑا کوئی رخنہ کذب خفی کا
کیا قافیہ تنگ ہر مدعی کا
کئے جرح و تعدیل کے وضع قانوں
نہ چلنے دیا کوئی باطل کا افسوں
اسی دھن میں آساں کیا ہر سفر کو
اسی شوق میں طے کیا بحر و بر کو
سنا خازنِ علم دیں جس بشر کو
لیا اس سے جا کر خبر اور اثر کو
پھر آپ اس کو پرکھا کسوٹی پہ رکھ کر
دیا اور کو خود مزا اس کا چکھ کر
کیا فاش راوی میں جو عیب پایا
مناقب کو چھانا مثالب کو تایا
مشائخ میں جو قبح نکلا جتایا
ائمہ میں جو داغ دیکھا بتایا
طلسم ورع ہر مقدس کا توڑا
نہ مُلا کو چھوڑا، نہ صوفی کو چھوڑا​
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بِسْمِاللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْحَمْدُ لِلہِ وَ کَفٰی وَ سَلَامٌ عَلٰی عِبَادِ ہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی
تصدیر
صحیح تعلیمات اسلامی خصوصاً حدیث شریف اور علمائے اسلام کے متعلق انگریزی تعلیم یافتگان اُن سے وابستگان اور متاثر حضرات میں جو بڑی بڑی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں ان کا ایک بڑا مرقع محترم ڈاکٹر غلام جیلانی صاحب برقؔ کی مشہور کتاب ''دو اسلام'' جس کا موضوع علمائے کرام کی عمومی تضحیک، حدیث شریف کا استخفاف بلکہ انکار اور شعائر اسلامی کے احترام سے بے اعتنائی ہے۔ چونکہ تقریباً ساری کتاب ہی غلط فہمیوں یا مغالطوں پر مبنی ہے اس لئے متعدد اہل قلم کو اس کے جواب کے لئے قلم اُٹھانا پڑا۔ جہاں تک مجھے علم ہے سب سے پہلے جماعت اہل حدیث ہندوستان کے ایک بزرگ عالم محمدداؤد صاحب رازؔ نے ''خالص اسلام'' تالیف فرمائی اور شائع کی۔ جو قدرۃ برقؔ صاحب کا جواب ہونے کے باوجود بہت عمدہ اور دلچسپ ہے۔ مولانا رازؔ کے علاوہ بھی بعض اہل قلم نے اپنے اپنے انداز سے جواب لکھے اور حق یہ ہے کہ ہر شخص نے بساط بھر قابل قدر کوشش فرمائی جزاہم اللہ تعالی۔ چند سال ہوئے راقم کا کراچی جانا ہوا اور مکرم مولانا مسعود احمد صاحب بی۔ ایس۔ سی سے ملاقات ہوئی۔ دورانِ ملاقات اُن کے ہاں ایک مسودہ دیکھا۔ معلوم ہوا کہ موصوف اپنے ہفتہ واری حدیث شریف کے دروس میں برقؔ صاحب کی کتاب ''دو اسلام'' کے اعتراضات پر فتصیل سے گفتگو کیا کرتے تھے جن کو مولوی عبدالسلام صاحب بریلوی قلمبند کر لیا کرتے تھے۔ اور یہ مسودہ ان ہی دروس حدیث کی تنقیح شدہ شکل ہے۔ راقم نے اُس کو دیکھا تو اس کا اسلوب ایسی دل آزار قسم کی تحریروں کے عام جوابات سے مختلف پایا، سنجیدہ، متین اور ناصحانہ جیسے کہ مغالطوں اور غلط فہمیوں میں مبتلا کسی شخص کو سمجھا رہے ہوں۔ علاوہ ازیں ایک خاص بات یہ محسوس ہوئی کہ فتنہ پرداز لوگ جن روایات و احادیث کو عام طور پر ہدف طعن بناتےہیں اُن کے جوابات تحقیقی لیکن عام فہم اور محتاط انداز میں اس کتاب میں یکجا طور سے آگئے ہیں۔ بنابریں خیال ہوا کہ اس سلسلہ میں دوسری کتابوں کے باوجود اس کتاب کو شائع ہو جانا چاہیے۔ بہت ممکن ہے اس کے مطالعے سے احادیث شریفہ کے متعلق بہت سے خلجان اور مغالطے رفع ہو سکیں اور بتوفیقہ تعالی، ارواہِ سعیدہ پر مؤلف کا جذب اخلاص اثر افگن ہو۔ اگرچہ ڈاکٹر برقؔ صاحب نے غالباً خاندانی تاثیر کے باعث ''دو اسلام'' کے موقف سے فی الجملہ رجوع کا مکررّ اعلان فرما دیا ہے (ہفت روزہ چٹان لاہور)
لیکن اوّلاً اُن کی کتاب شائع و ذرائع ہے۔ ثانیاً اس کے مندرجات اسی پھیلے ہوئے فتنہ انکارِ حدیث کی باربار کی کہی ہوئی باتیں ہیں جس سے عموماً جدید تعلیم یافتہ جلد متاثر ہو جاتے ہیں۔ ثالثا کیا عجب کہ مؤلف ''دواسلام'' کے بقایا شکوک و شبہات اگر کچھ باقی رہ گئے ہوں تو وہ دُور ہو جائیں۔ وما ذٰلک علی اللہ بعزیز۔ غرضیکہ یہ تھے وجوہ جن کی بنا پر راقم نے ''اہل حدیث اکادمی'' کے منصرم، مکرم شیخ محمد اشرف صاحب کے سامنے اس کتاب کی اشاعت کی تجویز رکھی تو انہوں نے منظور کر لیا۔ جزاہ اللہ تعالی۔ چنانچہ تفہیم اسلام بجواب دو اسلام کے نام سے ''اہل حدیث اکادمی'' کے سلسلہ مطبوعات کی یہ آٹھویں کتاب ہے جو اللہ تعالی کی توفیق سے اربابِ ذوق کی خدمت میں پیش ہو رہی ہے۔
ایک عظیم غلط فہمی کا ازالہ: جب غلط فہمیوں کے ازالہ ہی کی ٹھہری تو کیوں نہ ایک ایسی عظیم غلطی کے ازالہ کی کوشش کر لی جائے جو مولانا شبلی مرحوم (مقدمہ سیرۃ النبی ﷺ صفحہ۴۰) سے لے کر اب تک کے ایسے لوگوں میں موجود چلی آرہی ہے جو اس مبحث میں نہایت نیک نیتی سے بھی کچھ لکھتے ہیں اور جس سے برقؔ صاحب نے بھی ''دواسلام'' میں فائدہ اٹھایا ہے اور وہ یہ ہے کہ ''کسی بھی حدیث کے صحیح ہونے کے لئے یہ دیکھا جائے گا کہ وہ قرآن مجید کے خلاف تو نہیں'' اور سہارا اس میں لیا جاتا ہے چھٹی صدی ہجری کے حافظ ابن جوزی  کے اس قول کا: و کل حدیث رایتہ یخالف العقول ادیناقض الاصول فاعلم انہ موضوع ......... او یکون مما یدفعہ الحس و المشاھدۃ او مباینا لنص الکتاب و السنۃ المتواترۃ او الاجماع (فتح المغیث للبخاری صفحہ ۱۱۴ طبع لکھنو) یعنی ''موضوع (جھوٹی) روایت کی علامت یہ ہے کہ عقل ''اصول'' محسوسات و مشاہدہ، نص قرآنی۔ متواتر حدیث، اجماع ......... میں سے کسی ایک کے خلاف ہو''۔
لیکن ذہن کو ہر طرح کے تاثرات سے الگ کر کے دیکھا جائے تو پہلی نظر میں معلوم ہو سکتا ہے کہ ابن جوزی  کے اس فرمان میں صحیح حدیث کےپہچاننے کا طریق نہیں بیان ہو رہا ہے بلکہ موضوع روایتوں کی علامت بتانا ان کے پیش نظر ہے جس کی وضاحب خود انہی سے تدریب الروی (صفحہ80) طبع جدید میں منقول ہے۔ قال (یعنی ابن الجوزی) و معنی مناقضتہ للاصول ان یکون خارجا من دوادین الاسلام من المسانید و الکتب المشھورۃ یعنی کسی روایت کے مخالف ''اصول' ہونے ک امطلب یہ ہے کہ وہ متداول و مشہور کتب حدیث (مثلاً صحاح ستہ، سنن دارمی، موطا امام مالک، مصنف عبدالرزاق وغیرہ) اور مسانید (مسند امام احمد، مسند حمیدی وغیرہ) میں موجود ہو''۔ یعنی دَور تدوین و تالیف کتب حدیث کے بعد جو بچی کھچی روایات چھٹی صدی ہجری یعنی ابن جوزی کے زمانے میں اِدھر اُدھر پھیل کر گمراہی کا سبب بن رہی تھیں اور جن سے غرض مند فائدہ اُٹھا رہے تھے ان کی پہچان کے لئے یہ قاعدہ بنا یا جس نے بھی بنایا۔ لہٰذا صحیح بخاری، صحیح مسلم، سنن اربعہ وغیرہا مستند کتابوں کی احادیث کو اس ''اصول'' کے تحت پرکھنا درست نہیں اور ایسا کرنا فن حدیث سے ناواقفیت پر مبنی ہو گا۔ ھذا وللتفصیل موضع آخر۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ''تفہیم اسلام'' کے مؤلف، مرتب و ناشر کی اس خدمت حدیث اور انتصار علمائ کرام کو قبول فرمائے اور ہم سب کو اعتقاد میں پختگی اور عمل میں اخلاص سے بہرہ ور فرمائے۔ آمین
والحمد للہ اولا و اخرا۔ و صلی اللہ علی سیدنا محمد و آلہ و اصحابہ و بارک وسلم۔
عاجز ابو الطیب محمد عطاء اللہ حنیف بھوجیانی
مدیر: المکتبہ السلفیہ لاہور۔
۲۵ رجب الخیر ۱۳۸۷ھ
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
فہرست مندرجات کتاب تفہیم اسلام
نوٹ: ابواب کے عنوانات وہی ہیں جو برق صاحب کی کتاب ''دواسلام'' میں ہیں
نمبر شمار عنوانات نمبر صفحہ
تمہید
۱ ملا کی اصطلاحی تعریف
۲ عالم کی تعریف
۳ جماعت حقہ کاتعارف
۴ (دنیا مردار ہے )پربرق صاحب کااعتراض اور غلط فہمیوں کاآغاز
۵ قول مذکور پر اعتراض کاجواب کہ یہ حدیث نہیں ہے ؟
۶ (ا)حق و باطل کاغلط معیار ۔انبیاء علیہم السلام اور ان کے اصحاب کی زبوں حالی
(ب)دنیاکی مذمت اور قرآن مجید
(ج) دنیاکی دینی اصطلاحی تعریف
(د) روایت زیر بحث کاصحیح مطلب
۶ برق صاحب کے دیگر متفرق اعتراضات اور ان کے جوابات
۷ حدیث کے وحی ہونےکے دلائل
(ا) انبیاء سابقین پر کتاب الہٰی کے علاوہ نزول وحی
(ب) حدیث اگر حجت ہے تواس کاوحی ہونا ضروری ہے
(ج) حدیث کے حجت شرعیہ ہونے کے دلائل
(د)حدیث کے وی ہونے کاثبوت قرآن مجید سے
۸ برق صاحب کے متفرق اعتراضات کاخلاصہ اور ان کاجواب
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
باب نمبر 1
حدیث میں تحریف کے اسباب
نمبر شمار عنوانات نمبر صفحہ
9 احادیث صحیحہ کاوجود برق صاحب کااعتراف
10 حدیث کی حفاظت
11 فن حدیث کاکمال صحیح اور وضعی احادیث میں خط امتیاز
12 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور احادیث کی حفاظت و کتابت
13 صحابہ کرام کاحدیث کی حفاظت کرنا
(ا)حضرت ابوبکر اور حضرت عمر کی کتب احادیث
(ب)حضرت عمر کی طرف سے حدیث کی حفاظت اور تعلیم کاانتظام
(ج) حضرت عثمان اور حضرت علی کی کتب احادیث
(د) متعدد صحابہ کرام کی کتب احادیث کاتذکرہ
(ہ) صحابہ کرام کی کثیر تعداد احادیث تحریر کرتی تھی
14 حدیث قرطاس اور برق صاحب کی غلط فہمی
(ا) ''حسبنا کتاب اللہ '' کاصحیح مطلب اور حضرت عمر کاحدیث کوحجت سمجھنا
(ب) حدیث قرطاس کاصحیح مفہوم
(ج) کتاب اللہ کااطلاق حدیث پر بھی ہوتاہے
15 کیارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتابت حدیث سے بھی منع فرمایا تھا؟
16 برق صاحب کی حیرت انگیز غلط فہمی اور اسکا ازالہ
17 تدوین حدیث پر شبہات اور ان کاازالہ
18 امام بخاری ۬ؒ سے پہلے بے شمار کتب احادیث لکھی جاچکی تھیں
19 عبداللہ بن مسعود کاحدیث کوکتاب اللہ کہنا
20 معمولی نیکی سے بے شمار گناہوں کی معافی کی وجہ
(ا) قرآن مجید اور گناہوں کی معافی
(ب) کون سے گناہ معاف ہوتے ہیں
(ج) گناہوں کی مغفرت عقل کی کسوٹی پر
(د) قرآن مجید اور نیکی بدی کااٹل قانون
21 حدیث کے متعلق بعض ائمہ کی طرف منسوب کردہ غلط اقوال
22 باب اول کاخلاصہ
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
باب 2
''تدوین حدیث ''
نمبر شمار عنوانات نمبر صفحہ
23 کیاصحابہ جمع حدیث کے خلاف تھے ؟
24 جمع احادیث پر شبہات اور ان کاازالہ
25 حضرت انس پربرق صاحب کا شبہ
26 برق صاحب کااعتراف حق
27 کلمہ گو کی بخشش کاصحیح مفہوم
28 شرح صدر کی حدیث پر عقلی اعتراض اور اس کاجواب
29 ائمہ دین کی طرف منسوب کردہ غلط اقوال​
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
باب 3
'' چند عجیب راوی اور صحابہ ''
نمبر شمار عنوانات نمبر صفحہ
30 بعض کذابین کادعویٰ صحابیت اور برق صاحب کی غلط فہمی
31 باب سوم کاخلاصہ​
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
باب 4
''کچھ ائمہ حدیث اور معتبر راویوں کے متعلق ''
نمبر شمار عنوانات نمبر صفحہ
32 حضرت انس اور حضرت ابو سعید کے متعلق برق صاحب کاشبہ
23 کذب کے معنی
24 صحابہ رضی اللہ عنہم کا آپس میں ایک دوسرے پر عتراض کرنا
35 حدیث ''میت پر نوحہ کرنے سے میت پر عذاب ہوتا ہے''۔ پر اعتراض اور اس کا جواب
36 کیا صحابہ رضی اللہ عنہم کے زمانہ میں احادیث کا چشمہ مکدر ہو گیا تھا
37 حدیث میں قحطانی بادشاہ کے متعلق پشین گوئی اور برق صاحب
38 برق صاحب کی حیرت انگیز غلط فہمی کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم حدیث میں تحریف کرتے تھے۔
39 ائمہ کے آپس میں ایک دوسرے کے متعلق قابل اعتراض اقوال اور ان کی حقیقت​
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
باب 5
''حدیث پر ایک مکالمہ ''​
نمبر شمار عنوانات نمبر صفحہ
40 احادیث لکھنے کی ممانعت اور ان کو مٹانے کی روایتوں کی حقیقت
41 قرآن و حدیث علیحدہ کیوں رکھے گئے
42 دو قسم کی وحی نازل کرنے میں اللہ تعالی کی مصلحت
43 حدیث کی حفاظت کا وعدئہ الٰہی
44 علم حدیث کے متعلق غیر مسلم محققین کی رائے
45 حدیث کا ذکر قرآن مجید میں
46 اقوال رسول کا جزو ایمان ہونا۔ برق صاحب کا اعتراف
47 صحیح احادیث کہاں ملیں گی؟
48 اقوالِ رسول ﷺ کا من جانب اللہ تشریح قرآن ہونا
49 کیا صحیح احادیث کا سراغ نہیں ملتا؟
50 رسول کی دائمی اطاعت پر برق صاحب کے اعتراض کا جواب
51 رسول ﷺ کو چٹھی رساں سمجھنا۔ برق صاحب کی حیرت انگیز غلط فہمی
52 کیا صحابہ رضی اللہ عنہم احکامِ رسول ﷺ کی تعمیل ضروری نہیں سمجھتے تھے؟
53 احادیث رسول کے وحی ماننے پر اعتراضات
54 رسول ﷺ کی پوری زندگی کے افعال اللہ تعالی کے منظور کردہ ہیں
55 ظاہری اعمال اور امتیازات کی اہمیت
56 رسول اور چٹھی رساں کا فرق
57 روایت بالمعنی اور روایت بالالفاظ
58 وحی بغیر الفاظ کی حقیقت
59 رسول اور فلسفی میں فرق
60 وحی خفی سے تنصیص رسول ہونا صحیح نہیں
61 ''قرآن، حدیث کا محتاج ہے'' اس کا صحیح مفہوم​
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
باب 6
''تحریف احادیث کے اسباب ''​
نمبر شمار عنوانات
62 تحریف کے خود ساختہ اسباب اور ان کا جواب
63 کتا پالنے کی حدیث پر اعتراض
64 کیا قاتلانِ حسین محدث تھے؟
65 صحت مفہوم کے اعتبار سے اکثر احادیث کا قرآن مجید کے مثل ہونا۔
66 عملی تواتر کی حقیقت
67 کیا حدیث انسانی تصنیف ہے؟
68 کیا قرآن مجید ہر لحاظ سے مکمل ہے؟
69 کیا احادیث ڈھائی سوسال بعد تحریر میں آئیں؟
70 قرآن کا اسلام مشکل ہے یا حدیث کا؟
71 برق صاحب کا چند موضوع احادیث پر اعتراض
72 صحیح احادیث قرآن مجید کے خلاف نہیں
73 حدیث قرآن کی تشریح کرتی ہے
74 کیا ہر اچھی بات کو رسول کی طرف منسوب کرنا جائز ہے؟
75 کیا حدیث ''طلب العلم فریضۃ علی کل مسلم'' موضوع ہے؟
76 حدیث کے جانچنے کا معیار​
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
باب 7
''مؤطا پر ایک نظر ''​
نمبر شمار عنوانات
77 مؤطا امام مالک کی صحت پر شبہ اور اس کا ازالہ
78 نیند سے جاگنے کے بعد وضو کرنا۔ دو حدیثوں میں تعارض اور اس کا جواب
79 بوسہ لینے سے وضو نہ ٹوٹنا۔ احادیث میں تعارض اور اس کا جواب
80 جماع بغیر انزال کے بعد غسل۔ احادیث میں تعارض اور اس کا جواب
81 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے عریاں سوال پوچھنے پر اعتراض اور اس کا جواب
82 توہین رسول کا شاخسانہ اور اس کا جواب قرآن کی روشنی میں
83 ہر سال لیلۃ القدر کی آمد پر اعتراض اور ا سکا جواب
84 آیہ رجم کے متعلق غلط فہمی اور اس کا ازالہ
85 زنا کی سزا کا تاریخی پس منظر
86 حدیث کا وحی ہونا
87 نسخ آیات کا ثبوت قرآن مجید سے
88 اسنادِ حدیث پر اعتراض اور اس کا جواب
89 صحیح مسلم کی صحت پر اجماع
90 گوشت خوری کے متعلق حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے قول پر اعتراض اور اس کا جواب​
 
Top