• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کرب ہی کرب

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
کرب ہی کرب۔۔۔
مکان بنایا گیا۔۔۔
خوبصورت بہت ہی خوبصورت۔۔۔
دیکھنے والے خوش ہوگئے۔۔۔
سوچنا پڑے گا کے اگر دیکھنے والے خوش ہوں تو کیا اس مکان میں رہنے والے لازمی طور پر خوش ہوں گے۔۔۔

خوش کرنے والا ضروری تو نہیں کے خوش رہنے والا بھی ہو۔۔۔
پھر یہ سب کیا ہے؟؟؟۔۔۔
ہم کیا کررہے ہیں؟؟؟۔۔۔
اگر ہم خوش ہوں تو لوگ خوش نہیں رہنے دیتے اور اگر لوگوں کو خوش رکھا جائے تو ہم۔۔۔ رہتے ہی نہیں، خوش کہاں سے رہیں گے۔۔۔

کیا لوگ ہمارے مقدر کا غیر معاون حصہ تو نہیں۔۔۔
ہر آدمی اپنے علاوہ گروہ کو لوگ کہتا ہے۔۔۔
خود بھی اسی گروہ میں شامل ہے لیکن وہ خود کو شامل نہیں سمجھتا۔۔۔
خود کو کردار سمجھتا ہے۔۔۔
اور دوسروں کو کردار کُش ہم سب ایک سمت چل رہے ہیں۔۔۔
اور سب کا رُخ الگ الگ ہے سب سب سے نالاں ہیں۔۔۔
سب سب سے اجنبی ہیں۔۔۔
سب سب سے بیزار ہیں۔۔۔
سب سب کے ہمراہ ہیں اور سب سب سے جدا ہیں۔۔۔
سب کے سب مشکل میں ہیں اور سب کے سب بھاگ رہے ہیں۔۔۔ اور کوئی کسی کو راستہ نہیں دیتا۔۔۔
سب بظاہر متحرک انسان ایک ظالم جمود اور تعطل کا شکار ہیں۔۔۔ سب بھیڑ میں شامل ہیں اور سارے اکیلے ہیں ہم سب اکیلے ہیں۔۔۔
اور اس دنیا میں اکیلے لوگوں کے ہی میلے ہیں۔۔۔
سب سوچ رہے ہیں کے آخر سوچ مفلوج کیوں ہے؟؟؟۔۔۔
کیا لوگوں کو نفرت سے محبت ہے یا محبت سے نفرت ہے؟؟؟۔۔۔

لوگوں کو کیا ہوگیا ہے؟؟؟ِ۔۔۔
سب کو سب کی نظر لگ گئی ہے اور سارے منظور نظرتننے کے آرزو مند ہیں لیکن کس کے؟؟؟۔۔۔
ایسا کوئی نظر عجب حال ہے۔۔۔
ہمیں لاشعوری طور پر کسی شدید خطرے کا احساس ہے ہم اسی لئے بھاگ رہے ہیں۔۔۔
لیکن خطرہ کیا ہے؟؟؟۔۔۔ یہ شاید ہمیں بھی نہیں معلوم۔۔۔
لیکن خطرہ ہمارے پیچھے بھاگتا ہے۔۔۔ نہیں۔۔۔
بلکہ خطرہ تو ہمارے ساتھ بھاگ رہا ہے۔۔۔

ہمارے ہمراہ ہے ہمارے سامنے ہے ہم اپنے لئے خود ہی خطرہ ہیں۔۔۔
ہم خود ہی اپنے محبوب ہیں اور خود ہی حاسد ہیں ہم اپنے ہی سب سے بڑے دوست ہیں اور خود ہی سب سے بڑے دشمن۔۔۔

ہم بڑے کرب میں ہیں۔۔۔
کرب ہمارے دور کی سب سے قوی علامت ہے۔۔۔
ہم نے خود ہی ملک بنایا اور خود ہی سوچ رہے ہیں کےہم نے اسے کیوں بنایا؟؟؟َ۔۔۔

ہم کہتے ہیں ہم نے اسے اسلام کے لئے بنایا۔۔۔
عجیب بات ہے۔۔۔
صحیح بات ہے بنانے والے مسلمان تھے کتنے بڑے مسلمان تھے جنہوں نے ملک بنایا اور کتنا بڑا تھا اس قافلے کا سالار۔۔۔
بڑا اور سچا مسلمان۔۔۔
لیکن کچھ اسلامی گروہ مخالف تھے۔۔۔
کون صحیح مسلمان تھاَ؟؟؟۔۔۔
بنانے والا یا مخالف؟؟؟۔۔۔

کتنا اسلام چاہئے پاکستان کو قائم رکھنے کے لئے۔۔۔
جنتا محمد علی جناح کے پاس اسلام تھا اسے سے زیادہ یا اس کے علاوہ اسلام کی کیا ضرورت ہے؟؟؟۔۔۔
اگر ضرورت ہے تو جناح کی اسلام کے حوالے سے کیا افادیت ہے؟؟؟۔۔۔ اس کا اسلامی تشخص کیا ہے؟؟؟۔۔۔ ہمارے خیال میں وہ تشخص مکمل ہے۔۔۔ اسلامی ہے۔۔۔
پاکستان بنانے کی حد تک تو اسلام آج سے نصف صدی پہلے ہی موجود تھا۔۔۔
اب مزید موجودگی کیا ہے۔۔۔ غور طلب بات ہے۔۔۔ پاکستان کی خاطر جان دینے والوں کا ایمان مکمل نہ ہو۔۔۔
تو اُن کی موت شہادت نہیں ہے۔۔۔ اگر شہادت ہے تو وہ ایمان کامل ہوسکتا ہے جس اسلام نے وحدت عمل پیدا کی وہی اسلام برحق تھا۔۔۔
وحدت فکر اقبال نے پیدا کی۔۔۔ اس کا اسلام کیا برحق نہیں تھا؟؟؟۔۔۔ اب اور کیا چاہئے؟؟؟۔۔۔

جس بات سے قوم میں وحدت عمل پیدا نہ ہو وہ اسلام تو نہیں ہوسکتا۔۔۔
یہ فیصلہ جلد کرنا ہوگا۔۔۔
ورنہ کرب مسلسل رہے گا لوگ اذیت میں مبتلا رہیں گے جس اسلام نے ملک بنایا اب اسی اسلام سے ہی اس کی بقا قائم ہوسکتی ہے۔۔۔
کچھ لوگ کہتے ہیں اور سچ ہی کہتے ہیں کہ قیام پاکستان جمہوریت کے لئے تھا۔۔۔
مسلمانوں کی اکثریت نے ملک بنایا۔۔۔ بجا۔۔۔۔ درست۔۔۔ یہ اکثریت، ہندو اکثریت میں اقلیت تھی۔۔۔
یعنی اقلیت کے اکثریتی فیصلے سے ملک بنا۔۔۔ عجیب بات ہے اقلیت کا اکثریتی فیصلہ۔۔۔ بڑا طاقتور ہوتا ہے۔۔۔
اللہ نے کرے آئندہ بھی ایسا ہو۔۔۔
ممکن ہے ایسا ہی ہو؟؟؟۔۔۔
بہرحال کرب کا عالم ہے صاحبان فکر بڑے کرب میں ہیں کے جمہوریت کے داعی حکومت میں بھی ہیں۔۔۔
اور جمہوریت کے پرستار سڑکوں پر بھی ہیں۔۔۔
اصل جمہوریت کے طالب کون ہیں؟؟؟۔۔۔
جمہوریت ہی جمہوریت ہے۔۔۔
کرب ہی کرب ہے۔۔۔
اللہ خیر رکھیں۔۔۔ اندیشے پیدا ہوتے رہتے ہیں۔۔۔

ہمیں ہر طرف سے خطرہ ہے آخر کیوں ہے؟؟؟َ۔۔۔
ہمارا کیا قصور ہے؟؟؟۔۔۔
ہم ڈر رہے ہیں۔۔۔
ہم کیوں ڈر رہے ہیں؟؟؟۔۔۔
ہمیں ڈر سے نجات دلانے کے داعی خود تو نہیں ڈر رہے؟؟؟۔۔۔
نہیں نہیں ایسے نہیں ہوسکتا۔۔۔
ممکن ہے ایسے ہی ہو۔۔۔
اللہ کرے ایسے نہ ہو۔۔۔ لیکن!!۔۔
لیکن کچھ نہیں۔۔۔

ہم نے کامیابی کا معیار ہی غلط بنارکھا ہے۔۔۔
ہم طاقت، شہرت، دولت، مرتبے کو کامیابی کہتے ہیں۔۔۔
کامیابی یہ تو نہیں۔۔۔
کیا ہم نے آخرت پر ایمان چھوڑ دیا ممکن ہے۔۔۔
ایسے ہی ہو۔۔۔
کامیابی مغرب کی تقلید میں نہیں۔۔۔
کامیابی تو اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دکھائے ہوئے راستے میں ہے۔۔۔
ہم کیوں بھول گئے۔۔۔
شاید ہم اللہ پر بھروسہ کرنے کی بجائے ووٹ پر بھروسہ کرتے ہیں۔۔۔
ووٹ گنتی کا نام ہے۔۔۔ وزن کرنے اور تولنے کا نام نہیں۔۔۔

جھوٹے لوگوں کے ووٹوں سے سچا انسان کیسے آگے آئے گا؟؟؟۔۔۔
اور یہ بھی سچ ہے کے ووٹ کے بغیر سچا آدمی کیسے سامنے آسکتا ہے۔۔۔
صداقتیں شہید ہوتی رہتی ہیں۔۔۔
اب اس سلسلے کو ختم ہوجانا چاہئے۔۔۔

صداقت کے سرفراز ہونے کا وقت کب آئے گا؟؟؟۔۔۔
آگے گا۔۔۔ ضرور آئے گا۔۔۔ لیکن کب۔۔۔ لیکن کچھ نہیں۔۔۔
خاموشی سے کرب برداشت کرتے چلو۔۔۔ بولنے سے بات اُلجھ جاتی ہے۔۔۔
بات کو الجھانا نہیں چاہئے۔۔۔ لہذا کرب بہتر ہے۔۔۔
اسے اپنا نصیب سمجھ کر قبول کر لیا جائے۔۔۔ کیسے کریں۔۔۔
کرب ناک بات ہے۔۔۔
اللہ زمین اور آسمانوں کا رب ہے اُس کی مسجد کے لئے چندہ چاہئے۔۔۔
اللہ ہمیں ہمارے شر سے محفوظ رکھے۔۔۔
اللہ ہمارے دل میں پیدا ہونے والے شبہات کو غرق کرے۔۔۔
کوئی ایسا سیلاب جو ہمارے اندیشوں کو بہا لے جائے۔۔۔
لیکن سیلاب۔۔۔
اللہ کرے سیلاب نہ آئے۔۔۔ سیلاب بُری شے ہے۔۔۔
اندیشوں کے ساتھ ہی گزر کریں گے۔۔۔
آخر ہم عادی ہوچکے ہیں۔۔۔
ہم اپنے اندیشوں کی چادر بنائیں گے۔۔۔ اور پھر اس چادر کو تان کر سوجائیں گے۔۔۔
ہم خواب اور خیال کے پرستار ہیں۔۔۔
اے اللہ ہمیں اچھے اچھے خیال دکھا۔۔۔
ہم حقیقت اور حقائق دیکھنے اور سوچنے کے کرب سے نجات چاہتے ہیں۔۔۔

یا اللہ ہمیں نجات دے۔۔۔

واللہ اعلم۔۔۔
قطرہ قطرہ قلزم سے اقتباس
واصف علی واصف​
 
Top