عرفان شہزاد
مبتدی
- شمولیت
- ستمبر 19، 2015
- پیغامات
- 9
- ری ایکشن اسکور
- 3
- پوائنٹ
- 15
میں سینٹ میریز کالج میں اسلامیات پڑھاتا تھا. کرسچن بچوں کے لئے آپشن تها کہ چاہیں اسلامیات پڑهیں اور چاہیں تو اس کی جگہ سوکس. 99 فیصد اسلامیات پڑهتے تهے. وہ زیادہ سنجیدگی سے پڑهتے اور ٹیسٹ اور امتحانات میں ان کے نمبر مسلمان بچوں سے زیادہ آتے تهے. ایک بار تو اسلامیات میں کالج کی سطح پر ٹاپ کرنے والی ایک کرسچن بچی تهی.
پھر ایسے واقعات سامنے آئے کہ بورڈ میں پیپر چیکنگ کے دوران ممتحین کرسچن بچوں کے اسلامیات کے پرچے زیادہ گہری عینک لگا کر چیک کرتے اور ڈھونڈ ڈھونڈ کر توہین رسالت کی عبارات نکالتے. اس پر کالج کی انتظامیہ کو فیصلہ کرنا پڑا کہ کرسچن بچے آئندہ سے اسلامیات کا انتخاب نہیں کریں گے. اس پر کرسچن بچوں نے احتجاج بهی کیا کہ انہیں اسلامیات پڑھنے کا اختیار دیا جائے لیکن ایسا نہ ہوسکا.
ذرا سوچئے کیا ممکن ہے کہ کرسچن بچے پیپر میں توہین رسالت کے مرتکب ہوتے ہوں گے تاکہ مسلمان ممتحین ان کو نہ صرف فیل کر دیں بلکہ توہین رسالت کا مقدمہ بهی کریں اور ان کے تعلیمی کیرئر کے ساتھ ان کی زندگی بهی داؤ پر لگا دیں.
پھر ایسے واقعات سامنے آئے کہ بورڈ میں پیپر چیکنگ کے دوران ممتحین کرسچن بچوں کے اسلامیات کے پرچے زیادہ گہری عینک لگا کر چیک کرتے اور ڈھونڈ ڈھونڈ کر توہین رسالت کی عبارات نکالتے. اس پر کالج کی انتظامیہ کو فیصلہ کرنا پڑا کہ کرسچن بچے آئندہ سے اسلامیات کا انتخاب نہیں کریں گے. اس پر کرسچن بچوں نے احتجاج بهی کیا کہ انہیں اسلامیات پڑھنے کا اختیار دیا جائے لیکن ایسا نہ ہوسکا.
ذرا سوچئے کیا ممکن ہے کہ کرسچن بچے پیپر میں توہین رسالت کے مرتکب ہوتے ہوں گے تاکہ مسلمان ممتحین ان کو نہ صرف فیل کر دیں بلکہ توہین رسالت کا مقدمہ بهی کریں اور ان کے تعلیمی کیرئر کے ساتھ ان کی زندگی بهی داؤ پر لگا دیں.