• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کسی بھی نیکی اور گناہ کو معمولی نہ سمجھے !!!

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
دخَلَتِ امرأةٌ النَّارَ في هرَّةٍ ربَطَتْها فلَمْ تَسْقِها ولَمْ تُطعِمْها ولَمْ تُرسِلْها تأكُلُ مِن خَشاشِ الأرضِ حتَّى ماتت في رباطِها ودخَلَتْ مُومِسةٌ الجنَّةَ إذ مرَّتْ على كلبٍ على طَوِيٍّ يُريدُ الماءَ فلا يقدِرُ عليه فنزَعَتْ خُفَّها أو مُوقَها فربَطَتْه في خِمارِها فنزَعَتْ له فسقَتْه حتَّى أَرْوَتْه

الراوي: أبو هريرة المحدث: الطبراني - المصدر: المعجم الأوسط - الصفحة أو الرقم: 1/169

حديث ملاحظہ کیجیے ۔۔۔اک عورت ایک معمولی بلی کی وجہ سے آگ کا ایندھن بن رہی ہے جبکہ دوسری عورت جو زانیہ بھی ہے محض ایک کتے کو جو ایک نجس جانور ہے پانی پلانے پر جنت میں داخل کی جا رہی ہے۔۔۔۔

اللہ تعالی ہماری عبادتوں سے غنی ہیں۔۔۔ وہ ہمارے طویل سجدے یا ہماری محرابیں نہیں دیکھتے۔۔بلکہ ہمارے دل اور نیتیں دیکھتے ہیں۔۔۔ہو سکتا ہے حسن نیت کی وجہ سے ایک معمولی عمل ہماری بخشش کرا دے اور نیت کی خرابی کے باعث بڑے بڑے اعمال اکارت چلے جائیں

لن ینال اللہ لحومھا ولا دماءھا ولکن ینالہ التقوی منکم
 

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
جزاک اللہ خیرا ۔
لا تحقرن من المعروف شیئاً ۔۔رواہ مسلم واسنادہ صحیحہ ۔
کسی بھی نیکی کو حقیر مت جانئیے ۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
قال عبد الله بن عباس رضي الله عنهما

إن للحسنة ضياء في الوجه ونورا في القلب وسعة في الرزق وقوة في البدن ومحبة في قلوب الخلق وإن للسيئة سوادا في الوجه وظلمة في القبر والقلب و وهنا في البدن ونقصا في الرزق وبغضة في قلوب الخلق.

الجواب الكافي

سید نا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں

نیکی کرنے سے چہرے پر روشنی اور دل میں نور پیدا ہوتا ہے رزق میں فراوانی آتی ہے بدن میں طاقت اور چستی آتی ہے اور مخلوق بھی اُس سے محبت کرنے لگتی ہے

اور گناہ کرنے سے چہرے پر سیاہی اور قبر اور دل میں تاریکی پیدا ہوتی ہے بدن میں سستی ، رزق میں کمی آتی ہے اور مخلوق کے دلوں میں بھی اُس کے لیے نفرت ہوتی ہے


بحوالہ الجواب الکافی : المؤلف
أبو عبدالله محمد بن الشيخ الصالح أبي بكر عرف بابن القيم الجوزية
رحمہ اللہ


يقول شيخ الإسلام إبن تيميه (رحمه الله)

في طريق الجنّة لامكان للخائفين وللجُبناء
فتخويفُ أهل الباطل هو من عمل الشيطان
ولن يخافُ من الشيطان إلا أتباعه وأوليائه
ولايخاف من المخلوقين إلا من في قلبه مرض
 
Top