• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کسی جگہ سے جن و شیاطین بھگانے کا شرعی طریقہ

شمولیت
جنوری 13، 2013
پیغامات
63
ری ایکشن اسکور
29
پوائنٹ
64
جن و شیاطین بھگانے کا شرعی طریقہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تحریر : الطاف الرحمن ابوالکلام سلفی

جن اور شیاطین کو کسی جگہ سے بھگانے کے لئے صحیح اور شرعی طریقہ یہ ہے ۔
1. سورہ بقرہ کی تلاوت کی جائے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "لا تجعلوا بيوتَكم مقابرَ ، إنَّ الشيطانَ يِنْفِرُ من البيتِ الذي تُقرأُ فيه سورةُ البقرةِ". [صحیح مسلم: 780]
تم اپنے گھروں کو قبرستان نہ بناو ، شیطان اس گھر سے بھاگ جاتا ہے جس گھر میں سورہ بقرہ کی تلاوت کی جاتی یے۔
ایک روایت میں ہے کہ : " جو شخص سورہ بقرہ کو رات میں پڑھے گا اس کے یہاں تین رات شیطان داخل نہیں ہوگا ، اور جو دن میں پڑھے گا تو تین دن وہاں شیطان نہیں آئے گا"۔ ( صحیح ابن حبان: 780 علامہ البانی نے اس حدیث کو ضعیف قرار دیا ہے جبکہ احمد شاکر نے صحیح کہا ہے)
ایک حدیث میں ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " اللہ تعالی نے مخلوق پیدا کرنے سے ایک ہزار سال پہلے ایک کتاب لکھی ، جس میں میں سے سورہ بقرہ کی آخری دو آیتیں نازل فرمائی، سو جس گھر میں بھی تین رات تک یہ دو آیتیں پڑھی جائیں گی شیطان اس گھر کے قریب نہیں آئے گا"۔ [ صحیح ترمذی: 2882 علامہ البانی نے صحیح قرار دیا ہے ]
2۔ آیت الکرسی کی تلاوت کی جائے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " إذا أويتَ إلى فراشِك فاقرأْ آيةَ الكرسيِّ، لن يزال معك من الله حافظٌ، ولا يقربك شيطانٌ حتى تصبحَ "۔ [صحیح بخاری:5010 معلق] جو آیت الکرسی پڑھ کر سوئے گا اللہ اس کے لئے ایک فرشتہ کو اس کے لئے محافظ اور باڈی گارڈ کے طور پر مقرر کر دے گا جو شیطان کو صبح تک اس کے پاس آنے سے روکے گا ۔
3۔ اذان اور اقامت سے بھی بھاگتا ہے . آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " إذا نوديَ للصلاةِ ، أدبرَ الشيطانُ وله ضُراطٌ ، حتى لا يَسمعَ التأذينَ ، فإذا قُضِيَ النداءُ أقبلَ ، حتى إذا ثُوِّبَ بالصلاةِ أدبرَ "۔ [صحیح بخاری: 1222 ومسلم : 389] شیطان جب اذان کی آواز سنتا ہے تو ہوا خارج کرتے ہوئے بھاگتا ہے ، بھاگتا ہوا اتنا دور چلا جاتا ہے جہاں تک اذان کی آواز نہ سنائی دے۔ جب اذان ہوجاتی ہے تو پھر اجاتا ہے ، جب اقامت کہی جاتی ہے تو پھر بھاگ جاتا ہے ۔
4. صبح و شام دس مرتبہ یہ دعا پڑھیں: "لا إلهَ إلَّا اللهُ وحدَه لا شريكَ له له الملكُ وله الحمدُ وهو على كلِّ شيءٍ قديرٌ" آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو صبح اس دعا کو دس مرتبہ پڑھے گا اسے دس نیکیاں ملیں گی اور دس گناہ مٹا دئے جائیں گے، اور اس کا درجہ دس گنا بڑھا دیا جائے گا، اور شام تک شیطان سے اس کی حفاظت ہوگی۔ اور اسی طرح جو شام میں مغرب کی نماز کے بعد پڑھے اسے مذکورہ اجر کے ساتھ صبح تک شیطان سے اس کی حفاظت ہوگی۔ [صحیح ابن حبان:2023 امام نے کہا ہے اس کے رجال سب ثقہ ہیں مجمع الزوائد: 10/106، ابن حجر نے حسن قرار دیا یے ، نتائج الأفكار: 3/ 18]
5۔ شیطان کے شر سے محفوظ رہنے کے لئے یہ دعا پڑھے ۔ "قل أعوذ بكلمات الله التامات التي لا يجاوزهن بر ولا فاجر من شر ما خلق وذرأ وبرأ، ومن شر ما ينزل من السماء ومن شر ما يعرج فيها، ومن شر ما ذرأ في الأرض ومن شر ما يخرج منها، ومن شر فتن الليل والنهار، ومن شر كل طارق إلا طارقا يطرق بخير یا رحمان " ایک مرتبہ شیطان نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اس کی ساتھیوں میں سے ایک آگ کا انگارہ لئے ہوئے تھا اس سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو جلا دینا چاہتا تھا ۔۔ کہ جبریل علیہ السلام آئے اور کہا یہ دعا پڑھو ۔۔۔۔ (جو اوپر ذکر کیا ہوا یے) آپ نے پڑھا تو شیطان کی آگ بجھ گئی۔ [صحیح الترغیب: 1602]
6. گھر میں داخل ہونے اور کھانے سے پہلے اللہ کا ذکر کرنے سے بھی شیطان بھاگ جاتا ہے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب آدمی گھر میں داخل ہوتے وقت اور کھانا کھاتے وقت اللہ کا نام لے لیتا ہے تو شیطان کہتا ہے : یہاں رہنے کا ٹھکانہ یے نہ کھانے کا کوئی بندوبست، لیکن جب بغیر اللہ کا نام لئے گھر میں داخل ہوجائے اور بسم اللہ کئے بغیر کھانا شروع کردے تو شیطان کہتا ہے: چیلو ! یہاں تو تمہارے لئے رہنے کا ٹھکانہ بھی ہے اور کھانے کا بندوبست بھی۔[صحیح مسلم: 2018]
" اعوذباللہ من الشيطان الرجيم " پڑھتا رہے ۔۔ اللہ تعالی فرماتا ہے : { فَإِذَا قَرَأْتَ الْقُرْآنَ فَاسْتَعِذْ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ ، إِنَّهُ لَيْسَ لَهُ سُلْطَانٌ عَلَى الَّذِينَ آمَنُوا وَعَلَىٰ رَبِّهِمْ يَتَوَكَّلُونَ } [ النحل: 98 - 99] جب تم قرآن پڑھنا چاہو تو : شیطان سے اللہ کی پناہ مانگ لیا کرو ۔۔ اور ہاں یاد رہے شیطان کا مومن اور اللہ پر بھروسہ کرنے والوں پر کوئی بس نہیں چلے گا" ۔
8. اسی طرح ہمیشہ اللہ کا ذکر کرتے رہنے سے بھی شیطان سے حفاظت ہوتی ہے ۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالی نے یحیی بن زکریا علیہ السلام کو پانچ کلمات پر عمل کرنے کا حکم دیا تھا ، اور یہی حکم نبی اسرائیل کو بھی دیا تھا ۔۔۔ (اس میں سے ایک یہ ہے ): میں تمہیں اللہ کا ذکر کرتے رہنے کا حکم دیتا ہوں، کیونکہ اللہ کے ذکر کی مثال اس آدمی کی طرح ہے جس کے پیچھے تیز طرار دشمن پڑا ہو ، وہ دشمن سے بچنے کے لئے قلعہ میں داخل ہوجاتا ہے اور یوں اپنے آپ کو اس سے بچا لیتا ہے۔ اسی طرح اللہ کا بندہ اپنے آپ کو شیطان سے اسی وقت محفوظ کرسکتا یے جب وہ اللہ کا ذکر کرتا ریے۔ [ صحیح ترمذی: 2863 علامہ البانی نے صحیح کہا ہے]
⚙ اس کے علاوہ کسی مخصوص سورت کی تلاوت کرنا ، یا مخصوص دعا وغیرہ پڑھنے کا ثبوت شریعت سے نہیں ملتا ۔ اسی طرح شیطان بھگانے کے لئے لوہے وغیرہ کو ساتھ رکھنا یہ سب جہالت ہے۔ لہذا جو کتاب و سنت سے صحیح طور پر ثابت ہے انہیں پر اکتفا کرنا چاہئے۔
واللہ اعلم
وصلی اللہ علی نبينا محمد وآله وصحبه وسلم
 
Top