• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کمزور دماغ کے لوگوں کی تنقید

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,391
ری ایکشن اسکور
453
پوائنٹ
209
سوشل میڈیا نے جہاں اصلاح کا کام کیا وہیں ہرایرے غیرے نتھو خیرے کو یہ حق بھی دے دیا کہ کسی پر بھی کچھ بھی تنقید کردے۔اس بات کی ذرہ برابرپرواہ نہیں کہ اس نے کس کو مخاطب کیا ہے اور کون سی زبان استعمال کی ہے ؟
سوشل میڈیا پہ ایسے ہی لوگوں کی بہتات ہے جس کی وجہ سے اہل علم طبقہ اس میڈیا پہ ظاہر ہونے سے خوف کھاتاہے ۔ یہ کمزور دماغ اور بیمار ذہن کے لوگ ہیں ۔ اس میڈیا پہ ان کا کردار طنزومسخرہ کرنا اور اصلاح کرنے والوں کے کام میں رخنہ ڈالناہے۔
اس میڈیا میں تنقید اس قدر شدید ہوتی ہے کہ گہرا دوست بھی یک لخت بچھڑجاتاہے ، عالم کیا اور جاہل کیا ان لوگوں نے اپنی تنقیدی کمنٹ میں پہچان ختم کردی ہے ۔ کوئی صاحب علم و عمل اس میدان میں آئے تو کیوں آئے ؟ اصلاح کرے تو کس کی ؟
کبھی کبھی سوچتا ہوں وہ لوگ حق بجانب ہیں جنہوں نے فیس بوک ، ٹیوٹراور واٹس ایپ وغیرہ کو فتنہ قرار دیا ہے ۔ یہ وہ جگہ سے جہاں سے ہمارے بچوں کا ذہن ہی خراب نہیں ہوتا بلکہ دین و اخلاق کا سرمایہ ہی لٹ جاتا ہے ۔ مگر کبھی بھی ان لوگوں کی یاد ستاتی ہے جن کے پاس صحیح ذریعہ علم نہیں اور وہ واقعی علم دین سے فیض یاب ہونا چاہتے ہیں ۔ تو دل کرتا ہے کہ ان لوگوں کے لئے بھی کچھ کرنا چاہئے ؟
اور بخدا اسی احساس نے مجھے اس میڈیا کے لئے کچھ کرنے کا حوصلہ دیا اور اپنی بساط بھر لوگوں کی رہنمائی کرنے کی کوشش کی ۔ سو میں سے 99 فیصد لوگوں نے میرے کام سے مواقفت کی، حمایت کی ، دعائیں دی اور حوصلہ افزائی کی۔ ایک فیصد لوگ ہیں جو میری راہ میں رخنہ اندازی پہ تلے ہیں ، جیسے ہی میری کوئی تحریرسامنے آتی ہے مکھیوں کا فریضہ انجام دیتے ہیں ۔
مزے کی بات یہ ہے کہ 99فیصد حمایتی لوگوں میں ہرطبقہ کے لوگ ہیں مگر علم کے خواہاں کم علم لوگ زیادہ ہیں جبکہ راستے کا پتھر ایک فیصد لوگ پڑھے لکھے، خود کو سقراط وبقراط سمجھنے والے ہیں ۔ اس وقت مجھے سقراط کا ایک جملہ یاد آرہا ہے :
”اچھے دماغ کے لوگ خیالات پر تنقید کرتے ہیں، جبکہ کمزور دماغ کے لوگ، لوگوں پر تنقید کرتے ہیں۔“
میں نے تنقید کی ذرہ برابر پرواہ نہیں اپنا کام جاری رکھاکیونکہ اللہ کا کلام مجھے ہمیشہ حوصلہ دیتا رہا:
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ مَن يَرْتَدَّ مِنكُمْ عَن دِينِهِ فَسَوْفَ يَأْتِي اللّهُ بِقَوْمٍ يُحِبُّهُمْ وَيُحِبُّونَهُ أَذِلَّةٍ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ أَعِزَّةٍ عَلَى الْكَافِرِينَ يُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللّهِ وَلاَ يَخَافُونَ لَوْمَةَ لآئِمٍ ذَلِكَ فَضْلُ اللّهِ يُؤْتِيهِ مَن يَشَاء وَاللّهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ﴾( المائدہ: 54)
ترجمہ : اے ایمان والو! تم میں سے جو شخص اپنے دین سے پھر جائے تو اللہ تعالی بہت جلد ایسی قوم کو لائے گا جو اللہ کی محبوب ہوگی اور وہ اللہ سے محبت رکھتی ہوگی ۔ وہ نرم دل ہوں گے مسلمانوں پر اور سخت اور تیزہوں گے کفار پر۔ اللہ کی راہ میں جہاد کریں گے اور کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کی پرواہ نہیں کریں گے ۔ یہ ہے اللہ تعالی کا فضل جسے چاہے دے، اللہ تعالی بڑی وسعت والا اور زبردست علم والا ہے ۔
فیس بوک اور واٹس اپ والوں نے بلاک اور ریموو کا آبشن دے کے ان لوگوں پہ بیحد احسان کیا ہے جو محترم وعزت دار ہیں اور شرپسند عناصر سے حفاظت چاہتے ہیں ۔ اگر یہ آبشن نہیں ہوتا تو لوگوں کے درمیان خوں چکاواقعات کا ایسا سیلاب آتا جو روکے نہ رکتا۔
میں تنقید کو برا نہیں سمجھتا جب اصلاح کی غرض سے اچھے اسلوب میں ہومگر ہمارے یہاں تنقیداصلاح و تعمیر کے لیے نہیں بلکہ تخریب ، حوصلہ شکنی ، شخصیت کشی اور طنزوتمسخر کے لئے ہوتی ہے ۔
ایک مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمارا فریضہ بنتا ہے کہ تنقید کے آئینے میں پہلے اپنے چہرے کا گردوغبار صاف کریں پھر کسی کو آئینہ دکھائیں ۔
 
Top