سید طہ عارف
مشہور رکن
- شمولیت
- مارچ 18، 2016
- پیغامات
- 737
- ری ایکشن اسکور
- 141
- پوائنٹ
- 118
کوئی نہیں فائدہ خسارہ کوئی نہیں ہے
سبھی کے ہم ہیں مگر ہمارا کوئی نہیں ہے
صراحتوں کے مہیب جنگل میں کھلنے والو
تمھیں کسی رمز کا اشارہ کوئی نہیں ہے
اک التباسِ نہایت وابتدا کی رو میں
قیام جاری سا ہے کنارہ کوئی نہیں ہے
بیانیوں میں گھرے ہوئے خواب پوچھتے ہیں
سخن کی بستی میں استعارہ کوئی نہیں ہے
کھلا یہ پرواز سے،ہے تفریق اعتباری
فلک پہ جگنو ہیں سب،ستارہ کوئی نہیں ہے
گھروں سے نکلے ہیں جس کے پیچھے یہ لوگ راضی
وہ دل کی آواز ہے پکارا کوئی نہیں ہے
رفاقت راضی
سبھی کے ہم ہیں مگر ہمارا کوئی نہیں ہے
صراحتوں کے مہیب جنگل میں کھلنے والو
تمھیں کسی رمز کا اشارہ کوئی نہیں ہے
اک التباسِ نہایت وابتدا کی رو میں
قیام جاری سا ہے کنارہ کوئی نہیں ہے
بیانیوں میں گھرے ہوئے خواب پوچھتے ہیں
سخن کی بستی میں استعارہ کوئی نہیں ہے
کھلا یہ پرواز سے،ہے تفریق اعتباری
فلک پہ جگنو ہیں سب،ستارہ کوئی نہیں ہے
گھروں سے نکلے ہیں جس کے پیچھے یہ لوگ راضی
وہ دل کی آواز ہے پکارا کوئی نہیں ہے
رفاقت راضی