• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کھانا ختم کرنے پر ہاتھ چاٹنے کی تاکید

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
کتاب الا دب کی چھٹی حدیث ملاحظہ کریں
وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ -رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا- قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: «إِذَا أَكَلَ أَحَدُكُمْ طَعَامًا, فَلَا يَمْسَحْ يَدَهُ, حَتَّى يَلْعَقَهَا, أَوْ يُلْعِقَهَا». مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ. (1)

ابن عباس سے روايت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا
جب تم میں سے کوئی کھانا کھائے تو وہ اپنا ہاتھ صاف نہ کرے یہاں تک کہ اسے خود چاٹ لے یا اسے کسی کو چٹا دے ( متفق علیہ)
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

اس حدیث مبارکہ میں کھانا کھانے کے آداب بیان کئے گئے ہیں ۔۔۔جو مسئلہ اس حدیث میں ذکر ہوا ہے وہ آج کے اس نام نہاد تہذیب یافتہ دور میں اچھے دیندار گھرانوں میں بھی تقریباً متروک ہو چکا ہے۔۔۔کھانا کھا کر ہاتھ چاٹنے یا چٹوانے کو بد تہذیبی کی علامت سمجھا جانے لگا ہے۔۔۔حالانکہ ہمارا ایمان ہے اور ہونا چاہیے کہ تہذیب و تمدن اور ادب آداب کے سر چشمہ و مآخذ ہمارے نبی امی کی ذاتِ گرامی ہےﷺ۔۔۔۔

لا یمسح یدہ ہاتھ صاف کرنے سے مراد رومال یا تولیے کے ساتھ ہاتھ صاف کرنا ہے ۔۔۔جیسا کہ صحیح مسلم میں حضرن جابر سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا

ولا یمسح یدہ بالمندیل حتی یلعق اصا بعہ(الاشربہ 134)
اپنا ہاتھ تولیے سے صاف نہ کرے یہاں تک کہ اپنی انگلیاں چاٹے
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
ہاتھ چاٹنے کی وجہ آپﷺ نے خود بیان فرمائی ہے

فانہ لا یدری فی ای طعامہ تکون البركة (مسلم عن جابر ؍ الاشربہ 35)
کھانے والے کو معلوم نہیں کہ اس کے کھانے کے کون سے حصے میں برکت ہے

اسی وجہ سے آپﷺ نے پیالہ صاف کرنے کا حکم دیا اور یہ بھی فرمایا کہ اگر لقمہ گر پڑے تو اسے اٹھا کر صاف کر کے
کھا لے ۔۔۔ شیطان کے لیے نہ چھوڑے (مسلم الاشربہ 137)
 
Last edited:

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
فانہ لا یدری فی ای طعامہ تکون البركة (مسلم عن جابر ؍ الاشربہ 35)

برکت کا مطلب یہ ہے کہ وہ آسانی سے ہضم ہو جائے۔۔۔پوری طرح جزوِ بدن بنے۔۔۔کسی بیماری کا باعث نہ ہو ۔۔۔اللہ کی اطاعت میں مدد گار ثابت ہو
برکت میں یہ بھی شامل ہے کہ اس سے بھوک کا احساس مٹ جائے۔۔کیونکہ بعض اوقات آدمی بہت سا کھانا کھا لیتا ہے اس کا پیٹ بھر جاتا ہے لیکن بھوک نہیں مٹتی۔۔۔ حرص ختم نہیں ہوتی بلکہ کھاتا ہی چلا جاتا ہے اور آخر کار وہ کھانا اس کے لیے بوجھ اور بیماری کا باعث بنتا ہے ۔۔۔۔جبکہ کبھی کبھار چند لقموں سے ہی طبیعت سیر ہو جاتی ہے اور بہترین فرحت کا احساس ہوتا ہے۔۔۔یہ اس برکت کا اثر ہے جو کھانے کے کسی لقمے سے اسے حاصل ہو گئی
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
جدید میڈیکل سائنس نے اس بات کو ثابت کیا ہے کہ کھانے میں موجود غذائی اجزاء کچھ بھاری ہوتے ہین اس لیے وہ پلیٹ کی تہہ میں بیٹھ جاتے ہیں ۔۔۔۔ہم خوراک اوپر اوپرسے کھا لیتے ہیں پلیٹ کو انگلی سے صاف نہیں کرتے ۔۔۔لہذا وہ غذائی اجزا ضائع ہو جاتے ہیں۔۔۔یعنی ہم خوراک کا صرف پھوک کھاتے ہیں ۔۔۔اس کا اصل جوہر ضائع ہو جاتا ہے۔۔۔
آپﷺ نے اس بات کی تاکید ہمیں چودہ سو برس پہلے کر دی تھی جو آج ہمیں سائنس بتا رہی ہے۔۔۔لیکن یہ بات واضح رہے کہ حدیث پر عمل ہم نے اس لیے نہیں کرنا کہ سائنس نے اس بات کو ثابت کیا ہے۔۔۔۔بلکہ اس لیے کہ اس کا حکم ہمیں ہمارے نبی امیﷺ نےدیا ہے
سنت پرعمل کا ثواب بھی اور طبی فائدے کا حصول بھی۔۔۔گویا نور علی نور
 
Top