• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیااس طرح مزارات پرجاناٹھیک ہے

محمد شاہد

سینئر رکن
شمولیت
اگست 18، 2011
پیغامات
2,510
ری ایکشن اسکور
6,023
پوائنٹ
447
السلام علیکم!
ایک آدمی کہتاہےکہ جومزارات پرجاکرسجدےکرتےیامددمانگتےہیں وہ غلط کرتےہیں۔
مگرمیں جاتاہوں مزارات پرمگرنہ ان سےمددمانگتاہوں اورنہ سجدےکرتاہوں۔
دینا والااللہ تعالی ہےمانگتابھی اسی سےہوں۔
میراسوال یہ ہےکہ کیااس طرح مزارات پرجاناٹھیک ہے؟۔اہل علم حضرات کےکمنٹس درکارہیں۔اگررومن اردومیں ہوں تواوربہترہے۔
جزاک اللہ خیرا
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
وعلیکم السلام
مزارات شرک اور غلط کاموں کا منبع و مرکز بنے ہوئے ہیں۔ یہاں آنے والے اور یہاں کے مجاور سب کے سب (الا ماشاء اللہ) خلاف اسلام کاموں میں کسی نہ کسی حد تک ضرور شریک ہوتے ہیں۔ لہٰذا ایسے مراکز پر جانا، گو یا ان مراکز پر سر انجام دیئے جانے والے کاموں کو مورل سپورٹ فراہم کرنے اور ان کاموں کی بہ زبان خامشی ”تائید“ کرنے کے مترادف ہے۔ خواہ وہ خود یہ کام نہ بھی کرے۔

مولانا ابوالاعلیٰ مودودی رحمۃ اللہ علیہ سے ایک مرتبہ کسی نے پوچھا کہ آپ فلاں فلاں کے مزار پر کیوں نہیں جاتے۔ کیا آپ ان بزرگوں کو نہیں مانتے؟ مولانا مودودی ر ح نے جواب دیا میرے وہاں جانے سے اس بزرگ کو کیا فائدہ ہوگا؟ سائل نے کہا کہ آپ وہاں جاکر ان بزرگ کے لئے اللہ سے دعا کرسکتے ہیں ۔ مولانا نے فرمایا تو کیا میں گھر بیٹھے اللہ سے یہ دعا نہیں کرسکتا؟ (مفہوم)

اسلام میں قبرستان جانے اور قبرستان میں کئے جانے والے اعمال کے آداب کا ذکر بھی ملتا ہے۔ قبرستان جانے سے انسان کو اپنی موت یاد آتی ہے کہ ایک دن اسے بھی اسی مٹی کے اندر جانا ہے۔ اس طرح اس کے سدھرنے اور آخرت کی فکر کرنے کا موقع ملتا ہے۔ مزارات کے خرافات میں تو یہ موقع بھی نہیں ملتا۔
واللہ اعلم بالصواب
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
اس طرح بھی نہیں جانا چاہیے کیوں کہ مزارات آج کل شرک،بدعت اور خلاف شرع امور کا مرکز بن چکے ہیں اور وہاں جانا اہل شرک و بدعت ہی کی تقویت کا باعث ہے؛جس مقام پر شرک ہوتا ہو وہاں جائز کام کے لیے بھی نہیں جانا چاہیے جیسا کہ حدیث میں ہے کہ ایک صحابیؓ نے بوانہ مقام پر اونٹ ذبح کرنے کی نذر مانی تھی لیکن رسول اللہﷺ نے منع فرمادیا کہ وہاں عہد جاہلیت میں بتوں کی پوجا ہوتی تھی؛یہی حال موجودہ مزارات کا ہے پس وہاں جانے سے گریز ہی کرنا چاہیے اور اگر صاحب مزار صحیح العقیدہ بزرگ تھے تو ان کے لیے کہیں بھی دعا ہو سکتی ہے ،اس کے لیے مزار پر جانے کی حاجت نہیں۔
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
وعلیکم السلام
مزارات شرک اور غلط کاموں کا منبع و مرکز بنے ہوئے ہیں۔ یہاں آنے والے اور یہاں کے مجاور سب کے سب (الا ماشاء اللہ) خلاف اسلام کاموں میں کسی نہ کسی حد تک ضرور شریک ہوتے ہیں۔ لہٰذا ایسے مراکز پر جانا، گو یا ان مراکز پر سر انجام دیئے جانے والے کاموں کو مورل سپورٹ فراہم کرنے اور ان کاموں کی بہ زبان خامشی ”تائید“ کرنے کے مترادف ہے۔ خواہ وہ خود یہ کام نہ بھی کرے۔

مولانا ابوالاعلیٰ مودودی رحمۃ اللہ علیہ سے ایک مرتبہ کسی نے پوچھا کہ آپ فلاں فلاں کے مزار پر کیوں نہیں جاتے۔ کیا آپ ان بزرگوں کو نہیں مانتے؟ مولانا مودودی ر ح نے جواب دیا میرے وہاں جانے سے اس بزرگ کو کیا فائدہ ہوگا؟ سائل نے کہا کہ آپ وہاں جاکر ان بزرگ کے لئے اللہ سے دعا کرسکتے ہیں ۔ مولانا نے فرمایا تو کیا میں گھر بیٹھے اللہ سے یہ دعا نہیں کرسکتا؟ (مفہوم)

اسلام میں قبرستان جانے اور قبرستان میں کئے جانے والے اعمال کے آداب کا ذکر بھی ملتا ہے۔ قبرستان جانے سے انسان کو اپنی موت یاد آتی ہے کہ ایک دن اسے بھی اسی مٹی کے اندر جانا ہے۔ اس طرح اس کے سدھرنے اور آخرت کی فکر کرنے کا موقع ملتا ہے۔ مزارات کے خرافات میں تو یہ موقع بھی نہیں ملتا۔
واللہ اعلم بالصواب
میں نے اپنی پوسٹ لکھنے کے بعد یہ جواب دیکھا اور خوشی ہوئی کہ جو نکتہ رہ گیا تھا وہ بھی آپ نے بیان کر دیا کہ قبروں کی زیارت سے آخرت کی یاد تازہ ہوتی ہے لیکن مزارات کے موجودہ ماحول میں ہر گز یہ مقصد حاصل نہیں ہوتا بل کہ اس کے برعکس ہوتا ہے کہ مردوزن کا اختلاط ہوتا ہے اور سجی سنوری بے پردہ عورتوں کی بڑی تعداد وہاں موجود ہوتی ہے ،بہت سے من چلے تو زیارت صاحب مزار کے بجاے زیارت نسواں کے لیے درباروں پر حاضری دیتے ہیں۔
 

محمد شاہد

سینئر رکن
شمولیت
اگست 18، 2011
پیغامات
2,510
ری ایکشن اسکور
6,023
پوائنٹ
447
مردوزن کا اختلاط ہوتا ہے اور سجی سنوری بے پردہ عورتوں کی بڑی تعداد وہاں موجود ہوتی ہے ،بہت سے من چلے تو زیارت صاحب مزار کے بجاے زیارت نسواں کے لیے درباروں پر حاضری دیتے ہیں۔
آدمی کہتاہے۔
Har insan un Aurton Ya un manchilun Jesa Nahen Hota. Aur yeh jo kuch Wo karte Hain Unko Buzargane Din Ne to Nahen Kaha K Mazaron Par Yehe Kuch Karna. All Amal.o Binniyaat .Amal Ka daro madar to Insan ki niyat Pe hota hai. Jo Wahan Ja k Ghalt krte Hain To Unka Anjam B wesa hoga.
Wahan jo Samanjhdar Insan Jata hai Wo in Sb Baton se Guraiz Krta Hai.
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,747
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم!
ایک آدمی کہتاہےکہ جومزارات پرجاکرسجدےکرتےیامددمانگتےہیں وہ غلط کرتےہیں۔
مگرمیں جاتاہوں مزارات پرمگرنہ ان سےمددمانگتاہوں اورنہ سجدےکرتاہوں۔
دینا والااللہ تعالی ہےمانگتابھی اسی سےہوں۔
میراسوال یہ ہےکہ کیااس طرح مزارات پرجاناٹھیک ہے؟۔اہل علم حضرات کےکمنٹس درکارہیں۔اگررومن اردومیں ہوں تواوربہترہے۔
جزاک اللہ خیرا
آدمی کہتاہے۔
Har insan un Aurton Ya un manchilun Jesa Nahen Hota. Aur yeh jo kuch Wo karte Hain Unko Buzargane Din Ne to Nahen Kaha K Mazaron Par Yehe Kuch Karna. All Amal.o Binniyaat .Amal Ka daro madar to Insan ki niyat Pe hota hai. Jo Wahan Ja k Ghalt krte Hain To Unka Anjam B wesa hoga.
Wahan jo Samanjhdar Insan Jata hai Wo in Sb Baton se Guraiz Krta Hai.
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
قبرستان اور مزارات میں بنیادی فرق، ذرا سا غور و فکر کے بعد عیاں ہو جاتا ہے۔
دوسرا، نیت کے درست ہونے کے ساتھ ساتھ عمل کا بھی درست ہونا ضروری ہے۔ نیت تو دل کا محل ہے جو کہ اللہ تعالی ہی جانتا ہے ہم تو ظاہری عمل کے مطابق ہی فیصلہ کرنے کے مکلف ہیں۔
قبرستان جانا درست ہے جبکہ مزارات چونکہ شرک کے اڈے ہیں اس لیے وہاں جا کر مشرکین کی تعداد کو تقویت دینا ناجائز ہے۔
شاہد بھائی! میرا شمار اہل علم میں نہیں ہوتا لیکن جو کچھ دین اسلام سے مجھے سمجھ آئی ہے وہ پیش کر دیا ہے۔ اہل علم سے اصلاح کی درخواست ہے۔
 

محمد شاہد

سینئر رکن
شمولیت
اگست 18، 2011
پیغامات
2,510
ری ایکشن اسکور
6,023
پوائنٹ
447
آدمی کہتاہے۔
Jo Mazar Pe Mangte HaIN to Yeh Nahen Kehte Nahe hamara Aqidah Hai astagfar Pir se Mange.Hargiz Aisa B Kuch Nahen. Mangte Hain To Hath Utha K Apne Rab se K Ai Allah Main Gunehgar Hun To Apne Is Barguzeeda Bande K Sadqe Main Humari Hajat Pori Farma.
 

محمد شاہد

سینئر رکن
شمولیت
اگست 18، 2011
پیغامات
2,510
ری ایکشن اسکور
6,023
پوائنٹ
447


شاہد بھائی! میرا شمار اہل علم میں نہیں ہوتا لیکن جو کچھ دین اسلام سے مجھے سمجھ آئی ہے وہ پیش کر دیا ہے۔ اہل علم سے اصلاح کی درخواست ہے۔
نعیم بھائی کمنٹس کرنے کا بہت بہت شکریہ.
جزاک اللہ خیرا
نعیم بھائی بہت عمدہ کمنٹس دئیے ہیں آپ نے مزید کمنٹس جاری رکھیں مجھے آپ کے کمنٹس کی بہت ضرورت ہے.
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,969
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

@یوسف ثانی اور @حافظ طاہر اسلام عسکری صاحبان نے بالکل درست لکھا ہے میں اسی بات کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے کہتا ہوں کہ بالفرض مزارات پر شرکیہ اور غیرشرعی افعال نہ بھی کئے جاتے ہوں تب بھی مزارات پر جانا شرعاً درست نہیں۔وجہ یہ ہے کہ قبروں کو پختہ کرنا اور ان پر قبے اور عمارتیں تعمیر کرنا حرام اور ناجائز ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہودیوں پر لعنت فرمائی جو انبیاء کی قبروں کو سجدہ گاہ بنالیتے ہیں۔ قبر سجدہ گاہ اسی وقت بنتی ہے جب وہ پختہ ہوتی ہے اور اس پر کوئی تعمیر وغیرہ کی جاتی ہے۔ تو جو جگہ یعنی مزارات شرعاً حرام ہوں اور ایسی جگہیں ہوں جہاں اللہ کی لعنت برستی ہے تو ایک مسلمان ایسے لعنت زدہ مقام پر کیونکر جائے گا؟

ویسے بنیادی طور پر مزارات پر جانے سے متعلق یہ سوال ہی غلط ہے۔ مزارات پر جانے کا سوال تو اس وقت اٹھے گا جب مزار کا وجود شریعت سے ثابت کردیا جائے۔ جب شریعت سے مزار کا وجود ہی ثابت نہیں ہوتا تو اس پر جانے کا سوال کیسے پیدا ہوتا ہے؟
 
Top