• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیابے وضوء قرآن کوچھوناجائز ہے؟

شمولیت
مئی 02، 2012
پیغامات
40
ری ایکشن اسکور
210
پوائنٹ
73
بے وضوء قرآن کو چھونے سے متعلق قرآن وصحیح احادیث سے دلائل مطلوب ہیں، بینوا وتؤجروا۔
 
شمولیت
مئی 02، 2012
پیغامات
40
ری ایکشن اسکور
210
پوائنٹ
73
نیز سکرین پر موجود قرآن کوچھونے کا کیا حکم ہے؟ اور اس سکرین کو اٹھانے یا پکڑنے یاچھونے کا کیا حکم ہے؟
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
بے وضوء قرآن کو چھونے سے متعلق قرآن وصحیح احادیث سے دلائل مطلوب ہیں، بینوا وتؤجروا۔
نیز سکرین پر موجود قرآن کوچھونے کا کیا حکم ہے؟ اور اس سکرین کو اٹھانے یا پکڑنے یاچھونے کا کیا حکم ہے؟
اس سوال کو تین سال سے زیادہ کا عرصہ گذر چکا مگر جواب ندارد!!!
لگتا ہے کہ یہ کوئی انتہائی مشکل سوال ہے جس کا جواب ”تقیہ“ سے بھی نہیں دیا جاسکتا اس کے لئے ”کتمان“ کا حربہ کاگر ہے۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
لگتا ہے کہ یہ کوئی انتہائی مشکل سوال ہے جس کا جواب ”تقیہ“ سے بھی نہیں دیا جاسکتا اس کے لئے ”کتمان“ کا حربہ کاگر ہے۔
حسن ظن رکھیں اور الفاظ کا انتخاب بہتر انداز میں کریں.
آپ ھی رہنمائ فرما دیں تو کیا ھی بہتر ھوگا
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
محترم شیخ @خضر حیات صاحب.
براہ کرم توجہ فرمائیں ایک صاحب کو جواب نہیں ملا ھے.
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
بعض تھریڈ ویسے ہی نظر سے اوجھل رہ جاتے ہیں ، ورنہ ایسی کوئی بات نہیں کہ کسی سوال کا جواب کسی خاص وجہ کی بنا پر نہیں دیا جاتا ۔ میری اپنی عادت یہ ہے ، کسی سوال سے گزر ہو ، جواب آتا ہو تو لکھ دیتا ہوں ، ورنہ لکھ کر لا علمی کا اظہار کرتا ہوں یا پھر کسی قسم کی ریٹنگ دیتا ہوں ، تاکہ کوئی یہ نہ سمجھے کہ اس تھریڈ کو ابھی تک کسی نے نہیں دیکھا ۔
جواب اس لنک میں ملاحظه فرمائیں -
http://maquboolahmad.blogspot.com/2015/11/blog-post_50.html
یہ جواب ہمارے فورم کے معزز رکن @مقبول احمد سلفی صاحب کا ہے ، بغرض فائدہ یہاں نقل کیا جاتا ہے :
بلا وضو قرآن کی تلاوت

دلائل کی روشنی میں قرآن بلا وضو پڑھنے کا جواز نکلتا ہے ، اور جہاں قرآن بغیر وضو کے اور بغیر چھوئے پڑھ سکتے ہیں ، وہیں بلاوضو قرآن چھوکر بھی پڑھا جاسکتا ہے ۔ بعض لوگ یہ اعتراض کرتے ہیں کہ بلاوضو قرآن پڑھنے کے جوبھی دلائل ہیں ، ان میں چھونے کا ذکر نہیں ہے ۔ چلیں دیکھتے ہیں ، اس بات کی کیا حقیقت ہے ۔
صحیح بخاری شریف میں ایک حدیث ہےجسے ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں۔ اس حدیث میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سوئے ہوئے تھے، جب اُٹھے تو اپنی آنکھوں کو ہاتھ سے صاف کیا اور پھر سورۃ آل عمران کی آخری دس آیات کی تلاوت کی۔ پھر لٹکائے ہو مشکیزہ کی طرف بڑھے اور وضو کیا اور نماز شروع کر دی''۔
(صحیح بخاری مع الفتح ١۱/ ٣٤٣۳۴۳،۳۴۴٣٤٤)۔
اس حدیث سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پہلے تلاوت کی اور وضو بعد میں کیا۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث پر باب قائم کیا ہے: بے وضو ہونے کے بعد قرآن مجید کی تلاوت کرنا۔
حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا اثر دیکھیں : عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ کَانَ فِي قَوْمٍ وَهُمْ يَقْرَئُونَ الْقُرْآنَ فَذَهَبَ لِحَاجَتِهِ ثُمَّ رَجَعَ وَهُوَ يَقْرَأُ الْقُرْآنَ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ أَتَقْرَأُ الْقُرْآنَ وَلَسْتَ عَلَی وُضُوئٍ فَقَالَ لَهُ عُمَرُ مَنْ أَفْتَاکَ بِهَذَا أَمُسَيْلِمَةُ ۔
ترجمہ : محمد بن سيرین سے روایت ہے کہ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ لوگوں میں بیٹھے اور لوگ قرآن پڑھ رہے تھے پس گئے حاجت کو اور پھر آکر قرآن پڑھنے لگے ایک شخص نے کہا آپ کلام اللہ پڑھتے ہیں بغیر وضوکے حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا تجھ سے کس نے کہا کہ یہ منع ہے کیا مسیلمہ نے کہا؟
حوالہ : موطاامام مالک:جلد نمبر 1:باب: کلام اللہ بے وضو پڑھنے کی اجازت۔
اس اثر سے یہ پتا چلتا ہے کہ لوگوں میں قرآن بلاوضو نہ پڑھنے کی غلط فہمی پہلے سے پائی جاتی ہے ۔ اسی سبب حضرت عمررضی اللہ عنہ نے اس جھوٹ کا انتساب مسیلمہ کی طرف کیا تاکہ لوگوں کو معلوم ہوجائے یہ بات جھوٹ ہے ۔ جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ تلاوت الگ چیز ہے اور چھونا الگ چیز ہے ۔ یہ بات صحیح ہے کہ تلاوت ایک چیز ہے اور مس ایک چیز ہے مگر تلاوت کے حکم سے مس کا بھی جواز ملتا ہے کیونکہ قرآن کی تلاوت کا ہمیں حکم ملا ہے اور تلاوت شامل ہے مس اور غیر مس دونوں کو ۔ اگربلاوضو چھوکر تلاوت کرنے کی ممانعت مانی جائے تو اس کے لئے صریح اور صحیح نص چاہئے ۔
ایک اور عقلی بات: قرآن پوری کائنات کے لئے آیا چاہے مسلم ہو یا کافر۔ اگر بغیر وضو کے چھونے کی ممانعت ہوتی تو مذہب اسلام پوری دنیا میں نہیں پھیل پاتا کیونکہ دین کا دارومدار قرآن پہ ہے ۔ اور آپ ﷺ نے غیرمسلم بادشاہوں کو خطوط لکھے جس میں قرآن کی آیات بھی تھیں ۔ اگر قرآن بغیر وضو کے چھونا منع ہوتا تو نبی ﷺ کبھی بھی غیرمسلم کو خط میں قرآنی آیات نہ لکھتے ۔
واللہ اعلم
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
اس سوال کو تین سال سے زیادہ کا عرصہ گذر چکا مگر جواب ندارد!!!
لگتا ہے کہ یہ کوئی انتہائی مشکل سوال ہے جس کا جواب ”تقیہ“ سے بھی نہیں دیا جاسکتا اس کے لئے ”کتمان“ کا حربہ کاگر ہے۔
کیا ہی کنسپٹس ہیں ، بہت خوب ۔ صاحب یہ آپکی پہچان ہے ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
اس سوال کو تین سال سے زیادہ کا عرصہ گذر چکا مگر جواب ندارد!!!
لگتا ہے کہ یہ کوئی انتہائی مشکل سوال ہے جس کا جواب ”تقیہ“ سے بھی نہیں دیا جاسکتا اس کے لئے ”کتمان“ کا حربہ کاگر ہے۔
آپ نے عادت سے مجبور ہو کر یہ کہہ دیا ہے ، ورنہ ایسی کوئی بات نہیں کہ اس فورم پر اس موضوع پر کوئی تقیہ یا کتمان کیا گیا ہے ، چند ایک تھریڈز ملاحظہ فرمائیں :
وضو کے بغیر قرآن مجید کی تلاوت
بغیر وضو قرآن مجید کی تلاوت
کیا بغیر وضو قرآن مجید کو چھو اور پڑھ سکتے ہیں ؟
بے وضوء قرآن کو چھونے سے متعلق قرآن وصحیح احادیث سے دلائل مطلوب ہیں، بینوا وتؤجروا۔
بظاہر یہی محسوس ہوتا ہے کہ بلا وضو قرآن مجید چھونا جائز ہے ، کیونکہ قرآن وسنت میں اس کی ممانعت نہیں ، سورۃ واقعہ کی جو آیت پیش کی جاتی ہے وہ اس پر منطبق نہیں ہوتی ۔ واللہ اعلم ۔
نیز سکرین پر موجود قرآن کوچھونے کا کیا حکم ہے؟ اور اس سکرین کو اٹھانے یا پکڑنے یاچھونے کا کیا حکم ہے؟
جن کے نزدیک مصحف کو بھی بلا وضو چھوا جاسکتا ہے ، سکرین وغیرہ کی شکل میں چھونا تو بالاولی جائز ہوگا ۔ واللہ اعلم ۔
دلائل کی تفصیلات اوپر دیے گئے لنکس میں دیکھی جاسکتی ہیں ۔
 
Top