• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیاجماعۃ الدعوۃ پر پابندی امریکہ کے کہنے پر نہیں لگائی۔خرم دستگیر کے بیان کا پس منظر((ظفراقبال ظفر))

ظفر اقبال

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 22، 2015
پیغامات
281
ری ایکشن اسکور
21
پوائنٹ
104
کیاجماعۃ الدعوۃ وفلاح انسانیت پرپابندی امریکہ کےکہنے پرنہیں لگائی گئی۔وزیردفاع خرم دستگیرکےبیان کاپس منظر:((ظفر اقبال ظفر))
وزیر دفاع خرم دستگیر صاحب کا ایک بیان نوائے وقت 4 جنوری 2018 کے صفحہ اول پر شائع ہوا جس کو پڑھ کر بڑی شرمندگی ہوئی جس میں وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا کہ جماعۃ الدعوۃ کیخلاف کارروائیاں امریکہ نہیں آپریشن ردالفساد کا حصہ:
خرم دستگیر نے مزید اپنے بیان میں کہا اگرچہ بین الاقوامی سطح پر کئی تنظیموں پر پابندی عائد کی گئی ہے لیکن اس حوالے سے پاکستان سوچ سمجھ کر اقدامات کررہا ہے۔ ایسا نہیں ہم بندوقیں لے کر اپنے ہی ملک پر چڑھ دوڑیں گے۔ بلکہ وہ وقت گزر گیا، اب ہم نپے تلے اور سوچ سمجھ کر فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا جماعۃ الدعوۃ کے خلاف کارروائی سوچ سمجھ کر کی جارہی ہے تاکہ پاکستان کا مستقبل محفوظ ہوسکے اور آئندہ دہشت گرد کسی سکول میں بچوں کو گولیاں نہ مارسکیں۔ جماعۃ الدعوۃ پاکستان کے ترجمان یحییٰ مجاہد نے وزیر دفاع خرم دستگیر کے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے بعض وزرا ملک میں ڈونلڈ ٹرمپ اور نریندر مودی کی زبان بول رہے ہیں۔ آپریشن ردالفساد کی حمایت سب سے پہلے جماعۃ الدعوۃ نے کی۔ خرم دستگیر کی طرف سے جماعۃالدعوۃ کیخلاف گمراہ کن بیان بازی پر قانونی چارہ جوئی کریں گے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا ساری دنیا جانتی ہے جماعۃ الدعوۃ اور فلاح انسانیت فائونڈیشن کیخلاف اقدامات کس کے کہنے پر اٹھائے جا رہے ہیں۔؟ سانحہ پشاور جیسی دہشت گردی کی وارداتوں میں انڈیا کے ملوث ہونے اور کلبھوشن کی دہشت گردی کا نام لینے سے حکمرانوں کو شرم آتی ہے۔

خرم دستگیر صاحب کچھ شرم کرو:
خرم دستگیر کا بیان کہ جماعۃ الدعوۃ اور فلاح انسانیت پر پابندی امریکہ کے کہنے پر نہیں بلکہ ردالفساد کا حصہ ہے کیا اور انہو نے مزید کہا کہ جماعۃ الدعوۃ کے خلاف کارروائی سوچ سمجھ کر کی جارہی ہے تاکہ پاکستان کا مستقبل محفوظ ہوسکے اور آئندہ دہشت گرد کسی سکول میں بچوں کو گولیاں نہ مارسکیں۔
قارئین : وزیر دفاع کے اس بیان سے واضع ہوتا ہے کہ ملک میں اس طرح کی دہشت گردی کی کاروئیا ں ماضی میں بھی جماعۃ الدعوۃ ہی کرتی آئی ہے جس کا ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں بس غیر مسلموں اور ملک دشمنوں سے داد وصول کرنے کے لیے انہو ں نے اس طرح کا احمقانہ بیان دیا ۔جس سے کھل کر واضع ہوتا ہے کہ جس چیز کا دشمن آج تک ثبوت فراہم نہیں کر سکا‘پاکستان کی تمام عدالتیں ان کی بے گناہی ثابت ہونے پر انہیں رہا کر دیتے ہیں ۔آپ اس ملک کے وزیر دفاع ہونے کی حثیت سے دشمن کے الزامات کو خود ثابت کرنا چاہتے ہیں جن کے ثبوت آج تک دشمن تو نہیں دے سکا مگر اس ملک میں آپنے ہی لوگو ں کے خلاف دشمن کی وکالت آپ کر رہے ہیں کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے ۔رہی بات کہ آپ نے کہا کہ جماعۃ الدعوۃ کے خلاف کاروائی امریکہ کے کہنے پر نہین کی جا رہی اس سے آپ کا مکروہ چہرہ اور اس بیان کے پچھے چھپی ملکی غداری سمجھنے میں کو ئی دشواری نہیں ہوتی ۔آپ جیسے ملکی غدار جنہوں نے شاید ملک دشمنی کی قسم کھائی ہوئی ہے اور آپ نےغیر مسلموں کے آلہ کار ہونے کا ہی شاید حلف اٹھایا ہے ۔ میں سمجھتا ہو آپ اس ملک کے وزیر دفاع نہیں بلکہ آپ برطانیہ ‘امریکہ ‘اسرائیل اور بھارت کے وزیر دفاع ہیں جو ملک پاکستان میں کلبھوشن کی شکل میں دشمن کی من مانی کے لیے کسی خاص مشن کے لیے بھیجےگےہیں۔نمک حرامی کی اس سے بڑھ کر اور کیا مثال ہو سکتی ہے کہ آپ اور آپ کی پوری ن لیگ قیادت نے دفاع پاکستان کی بات کرنے اور قائد اعظم کے نظریہ کی تکمیل کی بات کرنے والو ں کے خلاف بات کرتے ہمیشہ بے لگام ہو جاتے ہیں۔ماضی میں افضل کھوکھر ‘خواجہ آصف بھی حافظ سعید کے خلاف اس طرح کے احمقانہ بیانات دیتے آرہے ہیں ۔ مگر کلبھوشن اور ریمنڈیوس کے خلاف بات کرتے آپ کی زبان کو تالا لگ جاتا ہے ۔ ملک دشمنوں کے خلاف بات کرتے آپ کو کیوں شرم آتی ہے ۔ آپ کا بیان ملک دشمنی اور دشمن کو من مانی کا کھل کر موقع دینے کے مترادف ہے ۔ خدا راہ کچھ حیا کرو کچھ شرم کرو آپ اپنے اس بیان سے کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں آپ دشمن کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں ۔آپ اپنے آپ کو کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں ۔؟؟؟
وزیر دفاع خرم دستگیر کی بیان کی حقیقت :
نوائے وقت دسمبر 2017ء بروز منگل کو سی آئی اے کے ڈائریکٹر نے سخت الفاظ میں کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ چاہتی ہےکہ پاکستان نئی افغان پالیسی پر عمل کرے۔ سی آئی اے ڈائریکٹر نے جم میٹس کے دورے کے حوالے سے بتایا کہ جم میٹس پاکستان کو ڈونلڈ ٹرمپ کے ارادوں سے آگاہ کریں گے اور یہ پیغام دیں گے کہ ہم ان سے کیا چاہتے ہیں۔ پاکستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کے باعث امریکہ، افغانستان میں وہ نہیں کر پا رہا جو اسے کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید وضاحت دی پاکستان نے واشنگٹن کی پیشکش کو مسترد کیا تو ٹرمپ انتظامیہ ان پناہ گاہوں کو ختم کرنے کے لیے دوسرے ذرائع استعمال کرے گی۔ امریکی وزیر دفاع جم میٹس کے دورہ پاکستان کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔جس کے مطابق امریکی وزیر دفاع جم میٹس نے پاکستانی حکام کو کہا کہ :
پاکستان کے اندر دہشت گردوں کے مبینہ ٹھکانوں کا معاملہ اٹھاتے ہوئے ڈو مور کے بجائے کہا پاکستان ان دہشت گرد گروپوں کے انسداد کیلئے وعدے پورے کرے اور اس ضمن میں اپنی کوششیں دگنا کردے ۔ امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے ڈائریکٹر مائیک پومپیو نے دھمکی دی ہے پاکستان نے ملک کے اندر دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کے خلاف کارروائی نہ کی تو واشنگٹن خود انہیں تباہ کرنے پر مجبور ہو جائیگا۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کیلیفورنیا میں ایک فورم سے خطاب میں سی آئی اے کے ڈائریکٹر نے خبردار کیا کہ پاکستان پر یہ واضح کردیا ہے وہ دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانوں کے خلاف کارروائی کرتا ہے تو ہماری محبت اور توجہ اسکے ساتھ ہے۔ پاکستان اپنے ملک کے اندر دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانے تباہ کرتا ہے تو اس سے ہمیں افغانستان میں بھی دہشتگردوں کو کنٹرول کرنے میں معاونت ملے گی لیکن پاکستان ایسا کرنے میں ناکام ہوا تو ہم خود کارروائی کرنے پر مجبور ہو جائینگے۔
٭۔خرد دستگیر صاحب مجھے بتائیں امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے ڈائریکٹر مائیک پومپیو نے کہا کہ ہم نے پاکستان پر یہ واضح کردیا ہے وہ دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانوں کے خلاف کارروائی کرتا ہے تو ہماری محبت اور توجہ اسکے ساتھ ہے۔ یہ کن دہشت گردوں کی بات ہو رہی ہے ۔آپ امریکہ کی محبت کن پر پابندی لگا کر حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔آخر اگر جماعۃ الدعوۃ پر پاندی ردالفساد کا حصہ ہے تو امریکہ جن کے خلاف کاروائی کرنے پر آپ کو کہنا چاہتا ہے کہ ہماری محبت آپ کے ساتھ ہو گی وہ کون لوگ ہیں ۔ان کے خلاف کاروائی ابھی تک کیوں نہیں کی گئی ۔؟آخر امریکہ کی طرف سے باربار ایسے دھمکی امیز پیغامات آنے پر جماعۃ الدعوۃ پر پابندی ہی کیوں اور مزید آپ نے کہا کہ جماعۃ الدعوۃ کے خلاف کارروائی سوچ سمجھ کر کی جارہی ہے تاکہ پاکستان کا مستقبل محفوظ ہوسکے اور آئندہ دہشت گرد کسی سکول میں بچوں کو گولیاں نہ مارسکیں۔اس سے آپ دشمن کو کیا بتانا چاہتے ہیں۔؟
٭۔خرم دستگیر صاحب بتائیں اگر آپ کا جماعۃ الدعوۃ پر پابندی لگانا امریکہ کے کہنے پر نہیں تو نوائے وقت 5نومبر 2017ء بروز جمعہ کو امریکی فہرست میں ایگزیکٹو آرڈر نمبر 3224 کے تحت تین پاکستانیوں اور ایک تنظیم پر پابندی لگا دی۔ امریکی فارن ایسٹ کنٹرول نے پابندی دہشتگردی اور دہشت گردوں کو مبینہ معاونت پر لگائی تینوں افراد حیات اللہ‘ علی محمد ابوتراب‘ عنایت الرحمان اور جماعت الدعوۃ قرآن و سنہ کی ویلفیئر اینڈ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن شامل کیا گیا۔اس فہرست میں جماعۃ الدعوۃ کا نام شامل کیوں ہے ۔اگر ہے تو اس پر پابندی اس سے قبل کیوں نہیں لگائی ۔؟؟
٭۔ وزیر دفاع خرم دستگیر صاحب نوائے وقت 2 جنوری 2017 بروزمنگل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر پاکستان پر بے بنیاد الزام تراشی کرتے ہوئے دھمکی آمیز پیغام جاری کیا ہے کہ امریکہ نے 15 سال میں 33 ارب ڈالر سے زائد کی امداد دے کر بے وقوفی کی لیکن اب پاکستان کو کوئی امداد نہیں دی جائے گی۔مزید کہا کہ :
پاکستان نے دھوکے اور جھوٹ کے سوا کچھ نہیں دیا، امداد بند، ٹرمپ
امریکی صدر اس بیان سے پاکستان کونسا وعدہ پورا کرنے کو کہہ رہے ہیں کن وجوہات کی بنیاد پر امریکی امداد بند کرنے کا کہہ رہے ہیں ۔؟؟
٭۔ خرم دستگیر صاحب مانتا ہوں کہ جماعۃ الدعوۃ پر پابندی ردالفساد کا حصہ ہے امریکہ کے کہنے پر نہیں لگائی گئی تومندرجہ ذیل اقوام متحدہ کے پیغامات کن کے خلاف دئیے گئے ہیں جو 2 جنوری بروزمنگل 2018 : کو شائع ہوئے جن کے مطابق حکومت پاکستان نے امریکی سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمشن نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1267) (1999) کے تحت جماعت الدعوۃ‘لشکر طیبہ‘ سمیت قرارداد میں مذکورہ تمام افراد ‘تنظیموں ‘اداروں کو چندہ دینے پر پابندی عائد کردی ہے کمشن نے کمپنیز ایکٹ 2017ء کے سیکشن 510 کے تحت تمام کمپنیوں پر پابندی عائد کی ہے اور خبردار کیا ہے کمپنی خود یا اُ س سے تعلق رکھنے والاکوئی عہدیدارسلامتی کونسل کی قرارداد کے تحت ممنوعہ قرار دئیے جانے والی تنظیموں‘ اداروں یا افراد کو چندہ دیتا ہے تو اس پر ایک کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ سلامتی کونسل کی ممنوعہ افراد یا اداروں کی فہرست میں جن افراد یا اداروں کے نام موجود ہیں ان میں عامر علی چودھری نامی شخص کا نام موجود ہے جس پر ٹی ٹی پی کو مالی امداد دینے اور عسکری تربیت دینے کا الزام ہے۔ لشکر طیبہ سے تعلق کے شبہ میں ظفر اقبال کا نام ہے۔ ظفر اقبال کو جماعتہ الدعوۃ کے شعبہ فنانس کا سربراہ بتایا گیا ہے اور اسے جے یو ڈی کے تعلیمی اداروں اور طبی ونگ کا سربراہ بتایا گیا ہے۔ تیسرا نام ملک محمد اسحاق کا ہے۔ واضح رہے کہ 28 جولائی 2015کو ملک اسحاق پولیس مقابلہ میں ہلاک ہوچکا ہے۔ ذکی الرحمان لکھوی کا نام فہرست میں موجود ہے۔ انہیں لشکر طیبہ کا چیف آف آپریشن قرار دیا گیا ہے۔ حافظ محمد سعید کا نام بھی موجودہ ہے ان کو لشکر طیبہ کا لیڈر بتایا گیا ہے۔ نوائے وقت 2 جنوری2018 رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں جماعتہ الدعوۃ کی سرگرمیوں پر پابندی کیلئے دفعہ144 نافذ کر دی گئی۔ حکومت نے جماعۃ الدعوۃ اور فلاح انسانیت فائونڈیشن (ایف آئی ایف) کو سرکاری تحویل میں لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس حوالے سے فیصلہ کچھ روز قبل ہونے والے قومی سلامتی سے متعلق اجلاس میں ہوا۔ پہلے مرحلے میں دونوں اداروں کی ایمبولینس سروس اور فنڈنگ کے ذرائع معلوم کئے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق ایف بی آر اور سٹیٹ بنک جماعۃ الدعوۃ اور ایف آئی ایف کی فنڈنگ اور اثاثوں کے ذرائع کا ریکارڈ ترتیب دیں گے۔ جماعۃ الدعوۃ ا ور ایف آئی ایف کے مرکز مریدکے کا کنٹرول پنجاب حکومت کے پاس ہوگا جس کے تمام منصوبے صوبائی حکومت چلائے گی جبکہ مریدکے مرکز کا نام بھی تبدیل کردیا جائیگا۔ حکومت کی جانب سے جماعۃ الدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعید سے وابستہ فلاحی اور دیگر تنظیموں کے اثاثے ضبط کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ حافظ سعید کی دونوں تنظیموں سے متعلق اس فیصلے پر وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے ملک میں کام کرنے والی تمام کالعدم تنظیموں کو امداد کی شکل میں ملنے والی رقوم کا راستہ روکیں اور یہ اقدام ہم نے امریکی دبائو پر نہیں بلکہ ایک ذمہ دار ملک ہونے کی حیثیت سے اٹھایا ہے۔ جماعۃ الدعوۃ کے ترجمان نے حکومتی پابندیوں کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کیا ہے۔
٭۔خرم دستگیر صاحب نوائے وقت 3 جنوری 2017 بروز بدھ کو اقوام متحدہ میں امریکہ کی مستقل نمائندہ نکی ہیلی نے کہا ہے کہ پاکستان کی امداد بندش کا تعلق دہشت گردوں کو پناہ دینے سے ہے۔ پاکستان کئی سال ڈبل گیم کھیلتا رہا جو امریکہ کیلئے ناقابل قبول ہے۔ مزید کہا کہ
ڈبل گیم قبول نہیں 48 گھنٹوں تک بتائیں گے پاکستان مزید کیا اقدامات کرسکتا ہے۔یہ مزید اقدامات کی بات جماعۃ الدعوۃ پر پابندی لگائے جانے کے بعد کی گئی ہے یہ بیان کن کے خلاف دیا گیا تھا ۔؟
روزنامہ نوائے وقت 6/11/2018 بروز ہفتہ امریکی صدر ڈولنڈ ٹرمپ نے بیان دیا کہ : پاکستان کے جوہری اثاثوں پر بھی تحفظات حافظ سعید جیسوں کیخلاف کاروائی نہ کرنے پر مداد معطل کی :امریکہ
٭۔ وزیر دفاع صاحب امریکی صدر ڈولنڈ ٹرمپ نے غیر مبہم اور اواضع الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ حافظ سعید جیسوں کیخلاف کاروائی نہ کرنے پر مداد معطل کی مگر آپ کہہ رہے ہیں کہ امریکہ کے کہنے پر جماعۃ الدعوۃ کے خلاف پابندی نہیں لگائی یہ ردالفساد کا حصہ ہے ۔وزیر دفاع صاحب بات کیوں چھپاتے ہو کھل کر جب امریکی صدر کہہ رہا ہے تو آپ کو ماننے میں کیا تکلیف ہے آپ کھل کر کیوں امریکی غالمی اور آلہ کاری کا ثبوت نہیں دیتے ۔

٭۔ خرم دستگیر صاحب پڑھتے جائیں شرماتے جائیں مزید ٹرمپ انتظامیہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو 1.1 بلین ڈالر سکیورٹی امداد حافظ سعید جیسے دہشتگردوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیتھر نورٹ نے صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا ۔امریکہ نے ممبئی حملوں کے ماسٹر مائنڈ حافظ سعید کے متعلق کئی بار اپنے خدشات کا اظہار کیا تاہم پاکستان نے کوئی کارروائی نہ کی۔ انہوں نے کہا حافظ سعید کی نظربندی پر پاکستان کو دس ملین ڈالر دیئے گئے تاہم بعد میں اسے رہا کر دیا گیا۔آپ کو تسلیم کرنے میں کیا مسئلہ ہے کہ ہم امریکہ کی وکالت نہیں کر رہے ۔
نوائے وقت 7/1/2018 بروز اتوار صفحہ اول کالعدم اور زیر نگرانی 72 تنظیموں کی فہرست جاری‘ جماعتہ الدعوۃ‘ فلاح انسانیت فاؤنڈیشن شامل
صباح نیوز/ آئی این پی کے مطابق فہرست میں جماعۃ الدعوۃ اور فلاح انسانیت فائونڈیشن بھی شامل ہیں۔ اشتہار میں کہا گیا عوام ان تنظیموں کو صدقات اور عطیات نہ دیں۔ دیگر تنظیموں میں جنداللہ گروپ، قاری عابد گروپ، نوراللہ گروپ، ولی الرحمن گروپ، نظام گروپ، توحید گروپ کے علاوہ دیگر گروہوں کو بھی اس فہرست میں شامل کیاگیاتھا ۔ مذکورہ امریکی انتظامیہ کے پیغامات اور دھمکی امیز بیانات کے بعد آخر کر جماعۃ الدعوۃ کے خلاف بیان دیتے آپ نے تسلیم کیوں کیا کہ ان پر پابندی اس لیے لگائی ہے تاکہ آئیندہ سکولوں میں داخل ہو کر بچوں کو قتل نہ کیا جائے ۔
٭۔ خرم دستگیر
مزید ٹرمپ انتظامیہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو 1.1 بلین ڈالر سکیورٹی امداد حافظ سعید جیسے دہشتگردوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کیا صاحب نوائے وقت 2/1/2018 بروز پیر کے صفحہ اول پر جماعۃالدعوۃ کے سربراہ پروفیسر حافظ محمد سعید کو حکومت پاکستان کی طرف سے پشاور میں ہونیو الی تحفظ بیت المقدس کانفرنس میں شرکت سے روک دیا گیا اور انہیں لاہور سے باہرسفر کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ کیا یہ فیصلہ سمجھنے میں کوئی دشواری ہے کہ آپ نے حافظ سعید صاحب کو پشاور نہیں جانے دیا کیا یہ فیصلہ امریکی انتظامیہ کہ اس بیان کی تکمیل نہیں جس میں انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان کو 1.1 بلین ڈالر سکیورٹی امداد حافظ سعید جیسے دہشتگردوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ؟؟؟
http://www.nawaiwaqt.com.pk/E-Paper/lahore/2018-01-22/page-1/detail-17
جماعۃ الدعوۃ ‘ فلاح انسانیت فائونڈیشن کے سینکڑوں سکول‘ ایمبولینسز‘ ہسپتال سرکاری قبضے میں لے لئے گئے
27 فروری 2018
لاہور+ اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ سٹاف رپورٹر+ آئی این پی+ اے ایف پی) حکومت نے جماعۃ الدعوۃ اور فلاح انسانیت فائونڈیشن کی تین سو سے زائد ایمبولینسیں، ڈیڑھ سو سے زائد ڈسپنسریاں، آٹھ ہسپتال اور ایک سو سے زائد تعلیمی ادارے قبضے میں لیکر ایڈمنسٹریٹر تعینات کر دئیے۔ اثاثے منجمد کرنے کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد قبضہ میں لی گئی ایمبولینسیں محکمہ صحت اور ہلال احمر کے حوالے کی گئی ہیں جبکہ جماعۃ الدعوۃ کے زیر انتظام چلنے والے سکولوں میں محکمہ تعلیم، مدارس میں محکمہ اوقاف اور ہسپتالوں اور ڈسپنسریوں میں محکمہ صحت کے افسران کو ایڈمنسٹریٹر لگا کر تمام انتظامی امور اپنے ہاتھ میں لے لئے گئے ہیں۔ جماعۃ الدعوۃ کی مرکزی قیادت نے تازہ صورتحال کے پیش نظر وکلاء سے مشاورت شروع کر دی ہے۔ آنے والے دنوں میں حکمت عملی طے کی جائے گی کہ قانون کی روشنی میں کس طرح اپنا حق لیا جاسکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق مرکز طیبہ مریدکے، راولپنڈی کے حدیبیہ مرکز، فیصل آباد میں مرکز خیبر، گوجرانوالہ، راولپنڈی، ملتان اور ملک بھر کے دیگر شہروں میں جماعۃ الدعوۃ کے مراکز میں ضلعی سطح پر سرکاری افسروں کو ایڈمنسٹریٹر کے طور پر تعینات کیا گیا ہے۔ جماعۃ الدعوۃ اور فلاح انسانیت فائونڈیشن کے رفاہی و فلاحی منصوبہ جات اگر بند ہوتے ہیں تو اس سے چاروں صوبوں و آزاد کشمیر میں لاکھوں افراد کے متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔ ذرائع کے مطابق نیا صدارتی آرڈیننس پاس ہونے اور پھر جماعۃ الدعوۃ اور فلاح انسانیت فائونڈیشن کے اثاثے قبضہ میں لئے جانے کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد پورے ملک میں ضلعی سطح پر وفاقی حکومت کی طرف سے ملنے والی ہدایات پر عمل درآمد کیا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق جماعۃ الدعوۃ کیخلاف سابقہ حکومتوں کی طرف سے ماضی میں مختلف نوعیت کے اقدامات اٹھائے جاتے رہے اور عدالتوں میں مقدمات بھی زیر سماعت رہے تاہم مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں جس طرح جماعۃ الدعوۃ اور فلاح انسانیت فائونڈیشن کے اثاثے قبضہ میں لیکر حکومت نے تمام اداروں پر اپنے بورڈ لگا دیئے ہیں اسے نائن الیون کے بعد سخت ترین اقدام قرار دیا جارہا ہے۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ دہشت گردی پاکستان کے لیے زہر قاتل ہے، پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرے گا۔ جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت فائونڈیشن پر پابندی کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ وفاقی اور صوبائی سطح پر دونوں جماعتوں پر پابندی کیلئے پہلے ہی کام شروع ہوچکا ہے۔ نیشنل ایکشن پلان پاکستان کے عوام کا پروگرام ہے اور اس پر مکمل عمل درآمد ہورہا ہے، پائیدار ترقی کے مقصد کے حصول کے لئے سرمایہ کاری کی جائے، آج خلائی ٹیکنالوجی معاشی سرگرمیوں کے ہر پہلو کا اہم ذریعہ ہے۔ اسلام آباد میں سپیس ٹیکنالوجی آن واٹر مینجمنٹ پر چوتھی انٹرنیشنل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ دنیا کے تقریباً ستر فیصد رقبے پر پانی ہے، ہمیں ریسرچ کرنا ہو گی کہ ستر فیصد پانی کو زراعت اور ضروریات زندگی میں کیسے استعمال کیا جا سکتا ہے۔علاوہ ازیں وزیر مملکت برائے خزانہ رانا افضل خان نے فرانسیسی خبر ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گلوبل واچ لسٹ میں شامل ہونے سے بچنے کیلئے حکمت عملی مرتب کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کی جانب سے مطالبات کی کوئی فہرست نہیں ملی ہے نہ ہی بتایا گیا ہے کہ ہمیں کیا اقدامات کرنا ہونگے۔رانا افضل خان نے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے مسئلے پر یکم مارچ کے بعد اجلاس کریں گے۔ اجلاس میں ٹیرر فنانسنگ لسٹ سے بچنے کیلئے حکمت عملی بنائی جائے گی۔ پاکستان کو ابھی تک ٹیرر فنانسنگ کے خلاف اقدامات کی فہرست نہیں ملی۔ ٹیرر فنانسنگ لسٹ میں شامل ہونے سے بچنے کیلئے تین ماہ کی مہلت ملی ہے۔ مشیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے غیرملکی خبر رساں ایجنسی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ امریکہ پاکستان کو دہشت گردی فنانسنگ لسٹ کے ذریعے گھیرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ امریکہ پاکستان کی ٹیرر فنانسنگ ریگولیشنز میں بہتری نہیں چاہتا۔ امریکہ کو جون تک سی ٹی ایف معاملے کے حل‘ معاہدے کیلئے پیش کی۔ امریکہ پاکستان کو مشکلات میں دھکیلنا چاہتا تھا۔ صوبائی سطح پر قوانین کے نفاذ میں کوتاہیوں کو خواہش کی کمی سے تعبیر کیا گیا۔ صوبائی سطح پر پولیس آفیسرز ٹیررسٹ فنانسنگ قانون سازی میں کم تربیت یافتہ ہیں۔ پاکستان ٹیرر فنانسنگ قانون سازی کا خواہاں ہے۔ امید ہے پاکستان جون سے اگلے 12ماہ تک گرے لسٹ سے ہٹا دیا جائے گا۔ پاکستان ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ میں ڈالا گیا تو اقتصادی ترقی کو نقصان نہیں ہوگا۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ جو کام ہم کرچکے ہیں ان کے بعد سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالا جائے۔ جون تک ایک پلان بنائیں گے جس کا ڈرافٹ ہم ہی پیش کریں گے، کوئی بھی نہیں سمجھتا کہ پاکستان کے منی لانڈرنگ کے خلاف قوانین نرم ہیں۔ گرے لسٹ میں کوئی پابندی نہیں ہوتی، گرے لسٹ میں آنے سے بھی پاکستان کی معیشت پر کوئی فرق نہیں آئے گا۔ پاکستان کو مئی تک ایف اے ٹی ایف کو انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی فنانسنگ سے بچاؤ کے اقدامات پر مبنی ایکشن پلان مئی تک تیار کر کے دینا پڑے گا۔ ایف اے ٹی ایف اگر اس پلان کو منظور کر لیتی ہے تو پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالنے کا رسمی اعلان ہو جائے گا۔ جبکہ اگر پاکستان کا پلان مسترد کر دیا گیا تو پاکستان کو بلیک لسٹ پر ڈالا جا سکتا ہے۔ پاکستان کے تیار کردہ ’ایکشن پلان‘ کا جائزہ اور تجزیہ ہو گا۔ پاکستان کا مؤقف ہے کہ اس کے ایکشن پلان کا جائزہ ہو چکا ہے جبکہ صرف تجزیہ باقی ہے۔ پاکستان کا مؤقف تسلیم کر لیا گیا تو جون کے بعد آئندہ 12 ماہ میں پاکستان گرے لسٹ سے باہر آ جائے گا۔ تاہم اگر ایف اے ٹی ایف کا مؤقف کو زیادہ وزن دیا گیا تو ایکشن پلان کے جائزہ پر 18 ماہ اور اس کے بعد تجزیہ پر 12 ماہ لگیں گے۔
https://www.nawaiwaqt.com.pk/E-Paper/lahore/2018-02-27/page-1/detail-7



http://e.naibaat.pk/ePaper/lahore/03-04-2018/details.aspx?id=p1_67.jpg
حکومت کو جماعت الدعوة، فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کیخلاف کارروائی سے روک دیا گیا

آصف محمود 2 گھنٹے پہلے 5اپریل 2018 دوپہر
شیئرٹویٹتبصرے
مزید شیئر

جماعت الدعوة اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کیخلاف کوئی غیر قانونی اقدام نہ اٹھایا جائے، لاہور ہائیکورٹ فوٹو:فائل
لاہور: ہائی کورٹ نے حکومت کو جماعت الدعوة اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کیخلاف کارروائی سے روک دیا۔
لاہور ہائی کورٹ میں جماعت الدعوۃ کی فلاحی سرگرمیوں میں حکومتی رکاوٹوں کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس امین الدین خاں نے حکم دیا کہ جماعت الدعوة اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے رفاہی و فلاحی اداروں کیخلاف تاحکم ثانی کوئی غیر قانونی اقدام نہ اٹھایا جائے جس سے رفاہی سرگرمیاں متاثر ہونے کا اندیشہ ہو۔
حافظ سعید کے وکیل اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ جماعت الدعوة اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے تحت ملک بھر میں رفاہی و فلاحی منصوبہ جات جاری ہیں لیکن حکومت بیرونی دباﺅ پر جماعت الدعوة اور ایف آئی ایف کی رفاہی و فلاحی سرگرمیوں میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے، حکومت کو جماعت الدعوة اور ایف آئی ایف کو ہراساں کرنے سے روکا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: جماعت الدعوۃ کی سرگرمیوں میں رکاوٹیں ڈالنے پر حکومت سے جواب طلب

فاضل عدالت نے وفاقی اور پنجاب حکومت کو ہدایات جاری کیں کہ جماعت الدعوة اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کیخلاف کوئی ایسا غیر قانونی اقدام نہ اٹھایا جائے جس سے ان کے تعلیمی، رفاہی و فلاحی اداروں کا کام متاثر ہوتا ہو۔ حافظ سعید کے وکیل اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ 24جنوری کو آپ نے ہدایات جاری کیں کہ جماعت الدعوة کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہ کی جائے لیکن اس کے بعد حکومت نے یہ صدارتی آرڈیننس پاس کر دیا کہ اقوام متحدہ جس تنظیم کو دہشت گرد قرار دے گی اس پر پاکستان میں بھی پابندی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: جماعت الدعوۃ فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے اثاثے منجمد

اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ نے صدارتی آرڈیننس پر لارجر بنچ تشکیل دینے کی درخواست کی جس پر عدالت نے صدارتی آرڈیننس اور حافظ سعید کی ممکنہ نظربندی سے متعلق دائر درخواستوں کو یکجا کرتے ہوئے سماعت 23اپریل تک ملتوی کردی۔https://www.express.pk/story/1138740/1/
13 فروری 2020 بروز بدھ (دنیا نیوز)

کو لاہوردہشت گردی کی خصوصی عدالت نے حافظ سعید صاحب کو دہشت گردو کی مالی معاونت اور غیر قانونی جائیداد رکھنے پر 2 مقدموں میں مجموعی طور پر 11 سال قید کی سزا سنائی۔
دہشت گرد تنظیم کا حصہ و مالی معاونت اور غیرقانونی جائیداد کے2 مقدمات، انسداد دہشت گردی عدالت نے حافظ سعید کو 11 سال قید کی سزا سنادی۔

http://forum.mohaddis.com/threads/کیاجماعۃ-الدعوۃ-پر-پابندی-امریکہ-کے-کہنے-پر-نہیں-لگائی۔خرم-دستگیر-کے-بیان-کا-پس-منظر-ظفراقبال-ظفر.37287/
13 فروری ، 2020
Pause
Unmute
Current Time
0:12
/
Duration
1:27
Loaded: 68.08%

ShareFullscreen
Quality Levels
انسداد دہشت گردی عدالت نے حافظ سعید کو 11 سال قید کی سزا سنادی​

لاہور(نمائندہ جنگ، جنگ نیوز، ایجنسیاں، مانیٹرنگ سیل )امیر کالعدم جماعت الدعوۃ حافظ محمد سعید کو لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے دہشت گرد تنظیم کا حصہ ہونے، غیر قانونی جائیداد رکھنے اور دہشتگردوں کی مالی معاونت کے الزام میں مجموعی طور پر 11 سال قید کی سزا سنادی۔
سزا انسداد دہشت گردی کی دفعہ11 ایف ٹو اور 11 این کے تحت سنا ئی گئی ،ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی جاسکے گی،ساتھی ظفر اقبال کو بھی 11 سال قید وجرمانہ کیا گیا ہے،دونوں سزائیں ایک ساتھ ہوں گی،لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے حافظ سعید کے خلاف 2 کیسوں میں محفوظ فیصلہ سنایا۔
حافظ سعید اور دیگر کے خلاف مقدمہ نمبر 30 اور 32 میں ٹرائل مکمل کیا گیا اور عدالت میں دونوں کیسوں میں امیر کالعدم جماعۃ الدعوۃ حافظ سعید کے خلاف 23 گواہوں نے بیانات قلمبند کرائے۔
عدالت نے حافظ سعید سمیت 2 ملزمان کو دہشتگرد تنظیم کا حصہ ہونے اور غیر قانونی جائیداد رکھنے کے مقدمات میں فی کس 5 سال 6 ماہ کی سزا سنائی جو کہ مجموعی طور پر 11 سال بنتی ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے دونوں ملزمان پر 15 ہزار روپے فی کس جرمانہ بھی عائد کیا۔ حافظ سعید کے وکیل عمران گِل نے بتایا کہ حافظ سعید کو کالعدم دہشتگرد تنظیم کا حصہ ہونے اور غیر قانونی جائیداد رکھنے پر مجرم ٹھہرایا گیا۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ حافظ سعید کی دونوں سزائیں ایک ساتھ شروع ہوں گی۔
جماعۃ الدعوۃ کے سربراہ پروفیسر حافظ محمد سعید کے وکیل محمد عمران فضل گل ایڈووکیٹ نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کے فیصلہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے ایف اے ٹی ایف کے دبائو کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ حافظ محمد سعید اور پروفیسر ظفر اقبال کے خلاف اگرچہ کالعدم تنظیم سے تعلق اور پراپرٹیز رکھنے کے جرم میں11 برس قید کی سزا سنائی گئی ہے لیکن عدالت نے واضح طور پر یہ بھی قرار دیا ہے کہ حافظ محمد سعید و دیگر کے خلاف کسی قسم کی دہشت گردی کی معاونت اور غیرقانونی فنڈنگ کا کوئی الزام ثابت نہیں ہو سکا۔
محمد عمران گل ایڈووکیٹ نے کہا کہ پراسیکیوشن کی طرف سے مقدمات کی سماعت کے دوران جتنے بھی گواہ پیش کئے گئے وہ حافظ محمد سعید اور پروفیسر ظفر اقبال کے خلاف کسی طرح کا کوئی الزام ثابت نہیں کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلے کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد جلد آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق جج ارشد حسین بھٹہ نے حافظ سعید کو انسداد دہشت گردی کی دفعہ الیون ایف ٹو اور 11 این کے تحت سزا سنائی۔
قانونی ماہرین کے تحت انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ الیون ایف ٹو کالعدم تنظیم سے تعلق کے بارے میں ہے۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے حکم دیا کہ دونوں سزاؤں پر عمل درآمد ایک ساتھ شروع ہو گا۔
قانونی ماہرین کے مطابق اس فیصلے کے خلاف قانونی داد رسی کے لئے ملزمان کے پاس اپیل کا حق ہے اور یہ اپیل متعلقہ ہائیکورٹ میں دائر کی جاسکتی ہے جس کی ہائیکورٹ کے ججوں پر مشتمل دو رکنی بنچ سماعت کرے گا۔
حافظ محمد سعید اور ظفر اقبال اس وقت گرفتار ہیں اور جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں اور انھیں فیصلے کے وقت انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش بھی کیا گیا۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے حافظ محمد سعید اور ان کی کالعدم تنظیم کے پروفیسر عبدالرحمن مکی سمیت 5اہم رہنماؤں کے خلاف مزید 4مقدمات پر بھی کارروائی شروع کر دی ہے۔
حافظ سعید سمیت ان کی تنظیم کے دیگر رہنماؤں پر غیرقانونی فنڈنگ کے الزام میں دسمبر 2019 میں فرد جرم عائد کی گئی تھی اور اس موقع پر ملزمان نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے اپنے خلاف الزامات کو بےبنیاد قرار دیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ یہ الزام عالمی دباؤ کی وجہ سے لگایا گیا ہے۔


 
Last edited:
Top