امام ابوحنیفہ درج ذیل دو وجوہات کی بناپر اس حدیث کے مصداق نہیں ہوسکتے ۔
اول :
یہ کہ امام صاحب علمی اعتبار اس قدر بلند مقام پر نہیں تھے کہ انہیں اس طرح کی احادیث کا مصداق قرار دیا جائے ۔ آپ کا شمار بے شک ائمہ اربعہ میں ہوتا ہے لیکن یہ ناقابل انکار حقیقت ہے کہ ان چاروں اماموں میں سب سے زیادہ قیاس آرائیاں موصوف نے ہی کی ہیں ۔اورنسبتا خلاف کتاب وسنت اقوال سب سے زیادہ انہیں کی طرف منسوب ہیں ۔
دریں صورت ایسی شخصیت کو مذکورہ حدیث کا مصدق کیسے قرار دیا جاسکتاہے۔
دوم :
یہ کہ امام صاحب فارس کے تھے ہی نہیں ، کسی بھی روایت سے قطعا ثابت نہیں ہوتا کہ آپ فارس النسل تھے اس سلسلے میں ایک روایت جو ملتی ہے وہ موضوع اور من گھڑت ہے اس بارے میں پوری تفصیل سے حقائق جاننے کے لئے مراجعہ فرمائیں المحات الی ما فی انوار الباری من الظلمات :جلد دوم ص 82 تا 172۔ از علامہ محمد رئیس ندوی رحمہ اللہ۔