• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا احناف احادیث نبوی ﷺ کو چھوڑ کر ابو حنیفہؒ کے اقوال پر عمل کرتے ہیں؟

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
جی تو اشماریہ بھائی!
http://forum.mohaddis.com/threads/نماز-کی-ابتدا-فارسی-میں-فقہ-حنفی-شریف.20333/
یہ مسئلہ حدیث کے خلاف کیوں ہے؟ آج تک میں نے کسی حنفی کو فارسی میں نماز پڑھتے نہیں دیکھا، تو پھر اس طرح کے غیر ضروری اور لا یعنی مسائل فقہ حنفی سے نکال باہر کیوں نہیں پھینکتے جس پر عمل کرنے کو کوئی حنفی تیار نہیں۔ (یاد رہے کوئی حنفی عمل کرے گا بھی سہی تو اس کی نماز باطل ہے، کیونکہ فارسی میں پڑھنا سنت نہیں)
میرے محترم مناسب ہے کہ آپ اس کو یونی کوڈ میں یہاں لکھ دیں۔ ویسے تو خود یہ قول ابو حنیفہؒ کا مرجوع عنہ قول ہے یعنی اس سے رجوع کر لیا تھا۔
اور اگر یہ ثابت بھی ہو تو ہم اس پر عمل نہیں کرتے۔ اور یہی بات چل رہی کہ کیا احناف حدیث کو چھوڑ کر ابو حنیفہؒ کے قول پر عمل کرتے ہیں۔ اور میں یہی عرض کررہا ہوں کہ احناف ایسا نہیں کرتے۔ یہ قول مفتی بہ نہیں ہے۔
اگر آپ مختصرا یونی کوڈ میں یہاں لکھ دیں تو یہ کافی فائدہ مند رہے گا۔
البتہ فقہ حنفی سے باہر کیوں نہیں نکال دیتے تو یہ دنیا کا کہیں کا بھی اصول نہیں ہے کہ مرجوح اور غیر ضروری اقوال کو کتب سے نکال دیا جائے۔ بلکہ بسا اوقات تو یہ تحریف کے زمرے میں آتا ہے۔ لہذا اس کو نکال دینا لازم نہیں ہے۔
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
ویسے تو خود یہ قول ابو حنیفہؒ کا مرجوع عنہ قول ہے یعنی اس سے رجوع کر لیا تھا۔
اور اگر یہ ثابت بھی ہو تو ہم اس پر عمل نہیں کرتے۔
اتنا تضاد​
اس طرف کہ رھے ہیں کہ​
رجوع کر لیا تھا
دوسری طرف​
اگر ثابت بھی ھو تو ہم عمل نہیں کرتے
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
میرے محترم مناسب ہے کہ آپ اس کو یونی کوڈ میں یہاں لکھ دیں۔ ویسے تو خود یہ قول ابو حنیفہؒ کا مرجوع عنہ قول ہے یعنی اس سے رجوع کر لیا تھا۔
اور اگر یہ ثابت بھی ہو تو ہم اس پر عمل نہیں کرتے۔ اور یہی بات چل رہی کہ کیا احناف حدیث کو چھوڑ کر ابو حنیفہؒ کے قول پر عمل کرتے ہیں۔ اور میں یہی عرض کررہا ہوں کہ احناف ایسا نہیں کرتے۔ یہ قول مفتی بہ نہیں ہے۔
اگر آپ مختصرا یونی کوڈ میں یہاں لکھ دیں تو یہ کافی فائدہ مند رہے گا۔
البتہ فقہ حنفی سے باہر کیوں نہیں نکال دیتے تو یہ دنیا کا کہیں کا بھی اصول نہیں ہے کہ مرجوح اور غیر ضروری اقوال کو کتب سے نکال دیا جائے۔ بلکہ بسا اوقات تو یہ تحریف کے زمرے میں آتا ہے۔ لہذا اس کو نکال دینا لازم نہیں ہے۔
دیکھیں جناب، اگر تو ابوحنیفہ صاحب نے رجوع کر لیا تھا اور صحیح مسئلے پر عمل کر لیا تھا تب تو بات ٹھیک ہے۔ اس بات پر اعتراض نہیں، کیونکہ غلطی تسلیم کر لینے کے بعد رجوع کرنا اچھی بات ہے۔

لیکن اس بات پر ضرور اعتراض ہو گا کہ اگر یہ نا قابل عمل تعلیمات ہیں تو چلیں نکال نہ سہی، کم از کم ان کا رد تو کر دیں کہ فلاں کتاب میں جو فقہ کا مسئلہ خلافِ کتاب و سنت ہے وہ ناقابل عمل ہے۔ لہذا احناف اس سے بیزار ہیں۔

اور یہ بھی آپ شاید ظاہری طور پر کہہ رہے ہیں کہ ہم قول کو چھوڑ دیتے ہیں ورنہ دیگر حنفیوں کے ہاں یہ چیز دیکھنے کو نہیں ملتی۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
دیکھیں جناب، اگر تو ابوحنیفہ صاحب نے رجوع کر لیا تھا اور صحیح مسئلے پر عمل کر لیا تھا تب تو بات ٹھیک ہے۔ اس بات پر اعتراض نہیں، کیونکہ غلطی تسلیم کر لینے کے بعد رجوع کرنا اچھی بات ہے۔

لیکن اس بات پر ضرور اعتراض ہو گا کہ اگر یہ نا قابل عمل تعلیمات ہیں تو چلیں نکال نہ سہی، کم از کم ان کا رد تو کر دیں کہ فلاں کتاب میں جو فقہ کا مسئلہ خلافِ کتاب و سنت ہے وہ ناقابل عمل ہے۔ لہذا احناف اس سے بیزار ہیں۔

اور یہ بھی آپ شاید ظاہری طور پر کہہ رہے ہیں کہ ہم قول کو چھوڑ دیتے ہیں ورنہ دیگر حنفیوں کے ہاں یہ چیز دیکھنے کو نہیں ملتی۔
میرے بھائی ایک قول کو چھوڑ دینا اور دوسرے پر فتوی دینے کا اور کیا مطلب ہوتا ہے؟ ہر بات کتابوں میں ہر جگہ لکھنا ضروری تو نہیں ہوتا۔
ویسے آج میں مشکاۃ میں ایک حدیث پڑھ رہا تھا۔ ایک شخص نبی کریم ﷺ کے پاس آیا اور کہا کہ میں قرآن نہیں پڑھ سکتا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے تسبیحات سکھائیں کہ یہ پڑھا کرو پھر اس کے کہنے پر دعائیں بھی سکھائیں۔


وعن عبد الله بن أبي أوفى قال: جاء رجل إلى النبي صلى الله عليه وسلم فقال: إني لا أستطيع أن آخذ من القرآن شيئا فعلمني ما يجزئني قال: «قل سبحان الله والحمد لله ولا إله إلا الله والله أكبر ولا حول ولا قوة إلا بالله» . قال: يا رسول الله هذا لله فماذا لي؟ قال: «قل اللهم ارحمني وعافني واهدني وارزقني» . فقال هكذا بيديه وقبضهما. فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «أما هذا فقد ملأ يديه من الخير» . رواه أبو داود وانتهت رواية النسائي عند قوله: «إلا بالله»
عند الالبانی: حسن

یہ وہ شخص تھا جو عربی پر قادر تھا لیکن قرآن نہیں پڑھ سکتا تھا تو نبی ﷺ نے پڑھنے کے لیے دوسری چیزیں عطا فرمائیں حالاں کہ خود تو فاتحہ پڑھتے تھے اور فاتحہ کے بغیر نماز نہیں ہونے کا بھی ارشاد ہے۔
تو اگر کوئی عربی کا ایک لفظ بھی نہ ادا کر سکتا ہو تو وہ کیا کرے گا؟ فقہاء نے اس سے یہ مسئلہ اخذ کیا ہے کہ پھر وہ اپنی زبان میں ادا کرے گا اس لیے کہ اللہ پاک نے کسی کو اس کی طاقت سے زیادہ کا مکلف نہیں بنایا۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
علامہ جلال الدین قاسمی:

فقہ حنفی ہمیشہ حدیث کے خلاف ،بچے کی امامت ،حنفی علماء کیا کہتے ہیں

حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا کیا پیغام ہے،،



 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
ویڈیوز نہیں جناب عالی۔
تحریر کیجیے۔
میرے بھائی اصل مقصد پوسٹ پر بات کرنا ہے چاہے وہ ویڈیو کے زریعے ہو

چلے آپ کے لئے کچھ مسائل جو حدیث سے ثابت ہے مگر ھمارے حنفی بھائی اس پر عمل نہیں کرتے

۱۔ تیمّم میں صرف ایک مرتبہ صاف مٹی پر ہاتھ مار کر صرف منھ اور یاتھوں کا مسح کرنا ہے ۔ ( بخاری )
۲۔ وضو کے فرائض میں نیت اور ترتیب بھی شامل ہے ۔ (قرآن و بخاری )
۳۔ وضو میں پورے سر کا مسح ہے ۔ ( قرآن )
۴۔ فجر کی سنتوں کے بعد لیٹنا ، تھوڈی دیر کیلئے سنت ہے ۔ ( بخاری )
۵۔ ظہر سے پہلے دو رکعت بھی سنت سے ثابت ہے ۔ ( بخاری )
۶۔ تہجد و تراویح ایک ہی نماز ہے ۔ ( بخاری )
۷ ۔ وتر ایک رکعت بھی ثابت ہے ۔ ( بخاری )
۸ ۔ وتر نفلی عبادت ہے ۔ ( ترمذی )
۹۔ وتر رات کی آخری نماز ہے ۔ ( بخاری )
۱۰۔ سنتوں کے لئے جگہ تبدیل کرنا جائز ہے ۔ ( مسلم )
۱۱۔ جمعہ و جماعت میں عورتوں کی شرکت جائز ہے ۔ ( مسلم ، ابوداؤد )
۱۲۔ مسجد میں دوبارہ جماعت جائز ہے ۔ ( ترمزی )
۱۳۔ متفرض کو متنفل کی اقتداء میں نماز پڈھنی جائز ہے ۔ ( ترمزی )
۱۴۔ بچے کی امامت جائز ہے ( بخاری )
۱۵۔ عورت کی امامت عورتوں میں جائز ہے ۔ ( ابوداؤد و بیہقی )
۱۶۔ رکوع میں شامل ہونے والے کی رکعت نہیں ہوتی ۔ ( مسلم )
۱۷۔ جمعہ کے بعد صرف چار رکعت ہے۔ ( مسلم )
۱۸۔ جمعہ کا وقت زوال سے پہلے بھی جائز ہے ۔ ( بخاری و مسلم )
۱۹۔ جمعہ کی ازان صرف ایک ہی سنت سے ثابت ہے ۔ ( بخاری )
۲۰۔ بستیوں میں جمعہ جائز ہے ۔ ( بخاری )
۲۱۔ سحری کی اذان سنت ہے ۔ ( بخاری )
۲۲۔ فرض نماز کی جماعت کھڈی ہوجائے تو دوسری کوئی نماز نہیں ہوسکتی ۔ ( مسلم )
۲۳۔ فجر کی سنتیں جماعت کے فورا بعد پڈھ سکتے ہے ۔ ( بیہقی )
۲۴۔ دوران خظبہ دو رکعت پڈھنی چاہئے ۔ ( بخاری )
۲۵۔ نماز جمعہ میں مسنون قرآت کرنی چاہئے ۔ (بخاری )
۲۶۔ صفر میں دو نمازوں کو جمع کرنا جائز ہے ۔ ( بخاری )
۲۷۔ صفر میں نفل ضروری نہیں ۔ ( مسلم )
۲۸۔ نماز عیدین میں بارہ تکبیریں ہیں ۔ ( ابوداؤد )
۲۹۔ جمعہ و عیدگاہ میں عورتوں کی شرکت جائز ہیں ۔ ( بخاری )
۳۰۔ نفل نماز باجماعت جائز ہیں ۔ ( مسلم )
۳۱۔ قرآن میں سجدے تلاوت ۱۵ ہیں ۔ ( ابوداؤد )
۳۲۔ اندھا امامت کرسکتا ہیں ۔ ( بخاری )
۳۳۔ نماز جنازہ میں سورہ فاتحہ سنت ہیں ۔ ( مسلم )
۳۴۔ مسجد میں جنازہ جائز ہیں ۔ ( بخاری )
۳۵۔ نماز جنازہ کی قضا بھی جائز ہیں ۔ ( ابوداؤد )
۳۶۔ عورت اور مرد کی نماز کی کیفیت ایک ہی ہیں ۔ ( مسلم )
۳۷۔ کتے کی کھال استعمال کرنی منع ہیں ۔ ( مسند امام احمد )
۳۸۔ کتے اور بلی کی تجارت کرنی منع ہیں ۔ ( ابوداؤد )
۳۹۔ قربانی کے دن چار ہیں ۔ ( بخاری و مسلم )
۴۰۔ جانور کے پیٹ کا بچہ اس کی ماں کے ذبح کرنے سے حلال ہوجاتا ہیں ۔ ( ترمزی )
۴۱۔ قربانی کا وقت نماز عید کے بعد ہیں ۔ ( بخاری )
۴۲۔ عشر نصاب پر ہیں ۔ ( بخاری )
۴۳۔ کعبہ کی چھت پر نماز منع ہیں ۔ ( ابوداؤد )
۴۴۔ عشاء کے علاوہ باقی سب نمازیں اول وقت میں پڈھنی چاہئے ۔ ( ابوداؤد )
۴۵۔ دوسری رکعت کے لئے ہاتھ ٹیک کر اٹھنا چاہئے ۔ ( بیہقی )
۵۶۔ سجدے میں جاتے ہوئے پہلے ہاتھ ٹیکنے چاہئے ۔ ( ابوداؤد)
۴۷۔ اگر مرا ہوا بچہ پیدا ہو تو اس کی بھی نماز جنازہ جائز ہیں ۔ ( بخاری )
۴۸۔ قنوت نازلہ جائز ہیں ۔ ( بخاری )
۴۹۔ عید کی تکبیریں قرآت سے پہلے ہیں ۔ ( ابوداؤد )
۵۰۔ صف میں پاؤں ملانا چاہئے ۔ ( بخاری )

قارئیں مزکورہ ۵۰ مسائل کتب احادیث سے ثابت ہیں لیکن حنفی دیوبند ان مسائل کو قابل عمل نہیں سمجھتے !!!!
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
@اشماریہ بھائی اس فتویٰ کے بارے میں آپ کیا کہے گے


نابالغ بچوں کو نماز باجماعت میں بڑوں کے ساتھ جماعت میں شامل کرنا شرعاً کیسا ہے؟ علمائے دین سے ہم نے بچپن میں سنا تھا کہ نابالغ اور بے ریش بچوں کی صف تمام نمازیوں کے پیچھے یعنی آخر میں ہونی چاہئے، اور اگر صرف دو ایک بچے ہوں تو بڑوں میں بائیں طرف آخر میں کھڑے ہوں، لیکن آج کل ہر نماز میں اور ہر صف میں دو چار بچے گھس آتے ہیں اور جب جماعت کھڑی ہوجاتی ہے تو یہ بچے دھکم پیل شروع کردیتے ہیں، اور خوب اودھم چوکڑی مچاتے ہیں، اور جمعہ کے روز تو مسجد اچھی خاصی تفریح گاہ بنی رہتی ہے، اگر کوئی شریف آدمی ان بچوں کے ساتھ ڈانٹ ڈپٹ کرتا ہے تو بعض سرپھرے لوگ اُلٹا جھگڑنا شروع کردیتے ہیں۔

ج… جو بچے بالکل کم عمر ہوں ان کو تو مسجد میں لانا ہی جائز نہیں، نابالغ بچوں کے بارے میں اصل حکم تو یہی ہے کہ ان کی الگ صف بالغ مردوں کی صف سے پیچھے ہو، لیکن آج کل بچے جمع ہوکر زیادہ ادھم مچاتے ہیں، اس لئے مناسب یہی ہے کہ بچوں کو ان کے اعزہ اپنے برابر کھڑا کرلیا کریں، بچوں کو سمجھانا چاہئے اور پیار، محبت اور شفقت سے ان کو نماز میں کھڑے ہونے کا طریقہ بتانا چاہئے، بچوں کو ڈانٹ ڈپٹ کرنے سے چنداں فائدہ نہیں ہوتا۔

http://shaheedeislam.com/aap-k-masaul-or-un-ka-hal/ap-k-masail-or-unka-hal-jild-2/1283-jamaat-ki-suf-bundi

جو میں نے ہائی لائٹ کیا ہے اس کے بارے میں آپ کیا کہے گے
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
میرے بھائی اصل مقصد پوسٹ پر بات کرنا ہے چاہے وہ ویڈیو کے زریعے ہو

چلے آپ کے لئے کچھ مسائل جو حدیث سے ثابت ہے مگر ھمارے حنفی بھائی اس پر عمل نہیں کرتے

۱۔ تیمّم میں صرف ایک مرتبہ صاف مٹی پر ہاتھ مار کر صرف منھ اور یاتھوں کا مسح کرنا ہے ۔ ( بخاری )
۲۔ وضو کے فرائض میں نیت اور ترتیب بھی شامل ہے ۔ (قرآن و بخاری )
۳۔ وضو میں پورے سر کا مسح ہے ۔ ( قرآن )
۴۔ فجر کی سنتوں کے بعد لیٹنا ، تھوڈی دیر کیلئے سنت ہے ۔ ( بخاری )
۵۔ ظہر سے پہلے دو رکعت بھی سنت سے ثابت ہے ۔ ( بخاری )
۶۔ تہجد و تراویح ایک ہی نماز ہے ۔ ( بخاری )
۷ ۔ وتر ایک رکعت بھی ثابت ہے ۔ ( بخاری )
۸ ۔ وتر نفلی عبادت ہے ۔ ( ترمذی )
۹۔ وتر رات کی آخری نماز ہے ۔ ( بخاری )
۱۰۔ سنتوں کے لئے جگہ تبدیل کرنا جائز ہے ۔ ( مسلم )
۱۱۔ جمعہ و جماعت میں عورتوں کی شرکت جائز ہے ۔ ( مسلم ، ابوداؤد )
۱۲۔ مسجد میں دوبارہ جماعت جائز ہے ۔ ( ترمزی )
۱۳۔ متفرض کو متنفل کی اقتداء میں نماز پڈھنی جائز ہے ۔ ( ترمزی )
۱۴۔ بچے کی امامت جائز ہے ( بخاری )
۱۵۔ عورت کی امامت عورتوں میں جائز ہے ۔ ( ابوداؤد و بیہقی )
۱۶۔ رکوع میں شامل ہونے والے کی رکعت نہیں ہوتی ۔ ( مسلم )
۱۷۔ جمعہ کے بعد صرف چار رکعت ہے۔ ( مسلم )
۱۸۔ جمعہ کا وقت زوال سے پہلے بھی جائز ہے ۔ ( بخاری و مسلم )
۱۹۔ جمعہ کی ازان صرف ایک ہی سنت سے ثابت ہے ۔ ( بخاری )
۲۰۔ بستیوں میں جمعہ جائز ہے ۔ ( بخاری )
۲۱۔ سحری کی اذان سنت ہے ۔ ( بخاری )
۲۲۔ فرض نماز کی جماعت کھڈی ہوجائے تو دوسری کوئی نماز نہیں ہوسکتی ۔ ( مسلم )
۲۳۔ فجر کی سنتیں جماعت کے فورا بعد پڈھ سکتے ہے ۔ ( بیہقی )
۲۴۔ دوران خظبہ دو رکعت پڈھنی چاہئے ۔ ( بخاری )
۲۵۔ نماز جمعہ میں مسنون قرآت کرنی چاہئے ۔ (بخاری )
۲۶۔ صفر میں دو نمازوں کو جمع کرنا جائز ہے ۔ ( بخاری )
۲۷۔ صفر میں نفل ضروری نہیں ۔ ( مسلم )
۲۸۔ نماز عیدین میں بارہ تکبیریں ہیں ۔ ( ابوداؤد )
۲۹۔ جمعہ و عیدگاہ میں عورتوں کی شرکت جائز ہیں ۔ ( بخاری )
۳۰۔ نفل نماز باجماعت جائز ہیں ۔ ( مسلم )
۳۱۔ قرآن میں سجدے تلاوت ۱۵ ہیں ۔ ( ابوداؤد )
۳۲۔ اندھا امامت کرسکتا ہیں ۔ ( بخاری )
۳۳۔ نماز جنازہ میں سورہ فاتحہ سنت ہیں ۔ ( مسلم )
۳۴۔ مسجد میں جنازہ جائز ہیں ۔ ( بخاری )
۳۵۔ نماز جنازہ کی قضا بھی جائز ہیں ۔ ( ابوداؤد )
۳۶۔ عورت اور مرد کی نماز کی کیفیت ایک ہی ہیں ۔ ( مسلم )
۳۷۔ کتے کی کھال استعمال کرنی منع ہیں ۔ ( مسند امام احمد )
۳۸۔ کتے اور بلی کی تجارت کرنی منع ہیں ۔ ( ابوداؤد )
۳۹۔ قربانی کے دن چار ہیں ۔ ( بخاری و مسلم )
۴۰۔ جانور کے پیٹ کا بچہ اس کی ماں کے ذبح کرنے سے حلال ہوجاتا ہیں ۔ ( ترمزی )
۴۱۔ قربانی کا وقت نماز عید کے بعد ہیں ۔ ( بخاری )
۴۲۔ عشر نصاب پر ہیں ۔ ( بخاری )
۴۳۔ کعبہ کی چھت پر نماز منع ہیں ۔ ( ابوداؤد )
۴۴۔ عشاء کے علاوہ باقی سب نمازیں اول وقت میں پڈھنی چاہئے ۔ ( ابوداؤد )
۴۵۔ دوسری رکعت کے لئے ہاتھ ٹیک کر اٹھنا چاہئے ۔ ( بیہقی )
۵۶۔ سجدے میں جاتے ہوئے پہلے ہاتھ ٹیکنے چاہئے ۔ ( ابوداؤد)
۴۷۔ اگر مرا ہوا بچہ پیدا ہو تو اس کی بھی نماز جنازہ جائز ہیں ۔ ( بخاری )
۴۸۔ قنوت نازلہ جائز ہیں ۔ ( بخاری )
۴۹۔ عید کی تکبیریں قرآت سے پہلے ہیں ۔ ( ابوداؤد )
۵۰۔ صف میں پاؤں ملانا چاہئے ۔ ( بخاری )

قارئیں مزکورہ ۵۰ مسائل کتب احادیث سے ثابت ہیں لیکن حنفی دیوبند ان مسائل کو قابل عمل نہیں سمجھتے !!!!
ان کے مخالف مسائل بھی احادیث سے ثابت ہیں اور تقریبا تمام پر سیر حاصل ابحاث ہو چکی ہیں۔ درس ترمذی ہی دیکھ لیجیے کم از کم۔ اور ساتھ میں تجلیات صفدر بھی۔
آپ تھریڈ کا موضوع ایک بار پھر ملاحظہ فرمائیں۔

@اشماریہ بھائی اس فتویٰ کے بارے میں آپ کیا کہے گے
نابالغ بچوں کو نماز باجماعت میں بڑوں کے ساتھ جماعت میں شامل کرنا شرعاً کیسا ہے؟ علمائے دین سے ہم نے بچپن میں سنا تھا کہ نابالغ اور بے ریش بچوں کی صف تمام نمازیوں کے پیچھے یعنی آخر میں ہونی چاہئے، اور اگر صرف دو ایک بچے ہوں تو بڑوں میں بائیں طرف آخر میں کھڑے ہوں، لیکن آج کل ہر نماز میں اور ہر صف میں دو چار بچے گھس آتے ہیں اور جب جماعت کھڑی ہوجاتی ہے تو یہ بچے دھکم پیل شروع کردیتے ہیں، اور خوب اودھم چوکڑی مچاتے ہیں، اور جمعہ کے روز تو مسجد اچھی خاصی تفریح گاہ بنی رہتی ہے، اگر کوئی شریف آدمی ان بچوں کے ساتھ ڈانٹ ڈپٹ کرتا ہے تو بعض سرپھرے لوگ اُلٹا جھگڑنا شروع کردیتے ہیں۔

ج… جو بچے بالکل کم عمر ہوں ان کو تو مسجد میں لانا ہی جائز نہیں، نابالغ بچوں کے بارے میں اصل حکم تو یہی ہے کہ ان کی الگ صف بالغ مردوں کی صف سے پیچھے ہو، لیکن آج کل بچے جمع ہوکر زیادہ ادھم مچاتے ہیں، اس لئے مناسب یہی ہے کہ بچوں کو ان کے اعزہ اپنے برابر کھڑا کرلیا کریں، بچوں کو سمجھانا چاہئے اور پیار، محبت اور شفقت سے ان کو نماز میں کھڑے ہونے کا طریقہ بتانا چاہئے، بچوں کو ڈانٹ ڈپٹ کرنے سے چنداں فائدہ نہیں ہوتا۔

http://shaheedeislam.com/aap-k-masaul-or-un-ka-hal/ap-k-masail-or-unka-hal-jild-2/1283-jamaat-ki-suf-bundi

جو میں نے ہائی لائٹ کیا ہے اس کے بارے میں آپ کیا کہے گے

اس کے خلاف کوئی حدیث ہے تو بتائیے۔ ورنہ تھریڈ کا موضوع دوبارہ پڑھئے۔
 
Top