• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا احناف احادیث نبوی ﷺ کو چھوڑ کر ابو حنیفہؒ کے اقوال پر عمل کرتے ہیں؟

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
@محمد ارسلان اور @اشماریہ بھائی یہ لڑی ابھی تشنہ محسوس ہورہی ہے ۔
اشماریہ صاحب کے متعلق میرا نظریہ تھوڑا تبدیل ہو گیا ہے، وہ یہ کہ میرے خیال میں ان کا تعلق حیاتی دیوبندیوں سے ہے جس کا یہ اظہار خود بھی فورم پر ایک جگہ کر چکے ہیں، حیاتی دیوبندی وہ گروہ ہے جن کے عقائد بریلویوں کی طرح مشرکانہ ہیں، لہذا میں چاہتا ہوں کہ فروعی مسائل پر گفتگو سے پہلے ان سے عقائد کے متعلق گفتگو کی جائے، تاکہ ان کا عقیدہ واضح ہو کہ یہ کیا ہیں، کیونکہ عقائد کا مسئلہ بنیادی ہے وہاں یہ نہیں کہہ سکتے کہ عقیدے کا فلاں مسئلہ مخالف حدیث سے ثابت ہے (ویسے کس قدر بے حسی کی بات ہے کہ اپنی فقہ کو ثابت کرنے کے لئے ایک حدیث کو دوسری کا مخالف کہا جا رہا ہے۔ انا للہ ونا الیہ رجعون) اللہ کی توفیق سے عید کے بعد اس موضوع پر گفتگو کریں گے۔ ان شاءاللہ
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
اشماریہ صاحب کے متعلق میرا نظریہ تھوڑا تبدیل ہو گیا ہے، وہ یہ کہ میرے خیال میں ان کا تعلق حیاتی دیوبندیوں سے ہے جس کا یہ اظہار خود بھی فورم پر ایک جگہ کر چکے ہیں، حیاتی دیوبندی وہ گروہ ہے جن کے عقائد بریلویوں کی طرح مشرکانہ ہیں، لہذا میں چاہتا ہوں کہ فروعی مسائل پر گفتگو سے پہلے ان سے عقائد کے متعلق گفتگو کی جائے، تاکہ ان کا عقیدہ واضح ہو کہ یہ کیا ہیں، کیونکہ عقائد کا مسئلہ بنیادی ہے وہاں یہ نہیں کہہ سکتے کہ عقیدے کا فلاں مسئلہ مخالف حدیث سے ثابت ہے (ویسے کس قدر بے حسی کی بات ہے کہ اپنی فقہ کو ثابت کرنے کے لئے ایک حدیث کو دوسری کا مخالف کہا جا رہا ہے۔ انا للہ ونا الیہ رجعون) اللہ کی توفیق سے عید کے بعد اس موضوع پر گفتگو کریں گے۔ ان شاءاللہ
آپ کے نظریہ اور آپ کی سوچ کا نہ تو میں خود پابند ہوں اور نہ ہی انتظامیہ مجھے پابند کر سکتی ہے۔ (ابتسامہ)
لہذا مناسب یہی ہے کہ جس موضوع پر میں بات کرتا ہوں اسی کو چھیڑئیے وگرنہ صرف ٹیگنگ ہی کرتے رہ جائیں گے۔ میں علمی مباحث میں کافی حد تک آفۃ العلم التقلید پر عمل پیرا ہوتا ہوں اس لیے جن موضوعات پر میری تحقیق نہیں ان پر بحث شاذ ہی کرتا ہوں۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
ان کے مخالف مسائل بھی احادیث سے ثابت ہیں اور تقریبا تمام پر سیر حاصل ابحاث ہو چکی ہیں۔ درس ترمذی ہی دیکھ لیجیے کم از کم۔ اور ساتھ میں تجلیات صفدر بھی۔
آپ تھریڈ کا موضوع ایک بار پھر ملاحظہ فرمائیں۔

اس کے خلاف کوئی حدیث ہے تو بتائیے۔ ورنہ تھریڈ کا موضوع دوبارہ پڑھئے۔

محمد عامر یونس نے کہا ہے:
نابالغ بچوں کو نماز باجماعت میں بڑوں کے ساتھ جماعت میں شامل کرنا شرعاً کیسا ہے؟ علمائے دین سے ہم نے بچپن میں سنا تھا کہ نابالغ اور بے ریش بچوں کی صف تمام نمازیوں کے پیچھے یعنی آخر میں ہونی چاہئے، اور اگر صرف دو ایک بچے ہوں تو بڑوں میں بائیں طرف آخر میں کھڑے ہوں، لیکن آج کل ہر نماز میں اور ہر صف میں دو چار بچے گھس آتے ہیں اور جب جماعت کھڑی ہوجاتی ہے تو یہ بچے دھکم پیل شروع کردیتے ہیں، اور خوب اودھم چوکڑی مچاتے ہیں، اور جمعہ کے روز تو مسجد اچھی خاصی تفریح گاہ بنی رہتی ہے، اگر کوئی شریف آدمی ان بچوں کے ساتھ ڈانٹ ڈپٹ کرتا ہے تو بعض سرپھرے لوگ اُلٹا جھگڑنا شروع کردیتے ہیں۔

ج… جو بچے بالکل کم عمر ہوں ان کو تو مسجد میں لانا ہی جائز نہیں، نابالغ بچوں کے بارے میں اصل حکم تو یہی ہے کہ ان کی الگ صف بالغ مردوں کی صف سے پیچھے ہو، لیکن آج کل بچے جمع ہوکر زیادہ ادھم مچاتے ہیں، اس لئے مناسب یہی ہے کہ بچوں کو ان کے اعزہ اپنے برابر کھڑا کرلیا کریں، بچوں کو سمجھانا چاہئے اور پیار، محبت اور شفقت سے ان کو نماز میں کھڑے ہونے کا طریقہ بتانا چاہئے، بچوں کو ڈانٹ ڈپٹ کرنے سے چنداں فائدہ نہیں ہوتا۔
http://shaheedeislam.com/aap-k-masaul-or-un-ka-hal/ap-k-masail-or-unka-hal-jild-2/1283-jamaat-ki-suf-bundi

جو میں نے ہائی لائٹ کیا ہے اس کے بارے میں آپ کیا کہے گے

باب : جو شخص بچے کے رونے سے نماز کو مختصر کر دے

(۴۲۰)۔ سیدنا ابوقتادہؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا کہ میں نماز میں کھڑا ہوتا ہوں تو چاہتا ہوں کہ اس میں طول دوں لیکن بچے کے رونے کی آواز سن کر میں اپنی نماز میں اختصار کر دیتا ہوں، اس امر کو برا سمجھ کر کہ میں اس کی ماں کی تکلیف کا باعث ہو جاؤں گا۔

مختصر صحیح بخاری


@اشماریہ بھائی

جو بچے بالکل کم عمر ہوں ان کو تو مسجد میں لانا ہی جائز نہیں
کیا یہ شریعت سازی نہیں حنفی علماء کی


 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
@اشماریہ بھائی ایک یہ فتویٰ بھی دیکھ لے کہ کتنا علمی جواب دیا ہے کتاب و سنت کی روشنی میں

106462: عورتوں كا نماز تراويح كے ليے بچوں سميت مسجد جانا
عورتوں كا بچوں كو لے كر نماز تراويح كے ليے مساجد ميں جانے كا حكم كيا ہے ؟

الحمد للہ:

" عورتوں كو بچوں سميت رمضان المبارك ميں مساجد ميں آنے سے منع نہيں كيا جائيگا، كيونكہ سنت نبويہ سے ثابت ہے كہ عورتيں نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے دور ميں بھى مساجد ميں آتى اور ان كے ساتھ بچے بھى ہوتے تھے.

حديث ميں وارد ہے كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" ميں نماز شروع كرتا ہوں تو ميرا ارادہ ہوتا ہے كہ نماز لمبى پڑھاؤں، ليكن ميں بچے كے رونے كى آواز سنتا ہوں تو اپنى نماز مختصر كر ديتا ہوں، كيونكہ مجھے علم ہے كہ بچہ رونے كى بنا پر اس كى ماں بہت پريشان ہوتى ہے "

اور ايك حديث ميں وارد ہے كہ:

" نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے اپنى نواسى امامۃ رضى اللہ تعالى عنہا كو گود ميں اٹھا كر مسجد ميں فرضى نماز كى امامت فرمائى "

ليكن عورتوں كو چاہيے كہ وہ مساجد كى صفائى كا خيال كريں اور وہاں بچوں كے سونے وغيرہ كى حالت ميں ان كى نجاست سے احتراز كريں " انتہى .
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیاکہ عید الفطر اور عید الاضحی میں کنواری جوان لڑکیوں ،حیض والی عورتوں اورپردہ وا لی خواتین کو عید گاہ لے جائیں ،حیض والی عورتیں نماز کی جگہ سے علیحدہ رہیں گی اورکار خیراور مسلما نو ں کی دعا میں شریک ہوں گی۔میں نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول !ہم میں سے بعض کے پاس چادر نہیں ہوتی ؟آ پ نے فرمایا:اس کی بہن اسے اپنی چادر سے اڑھالے۔

(رواہ الجماعۃ ،انظر صحیح البخاری : کتاب العیدین ،باب خروج النساء والحیّض: ۲/١٦٣ ،وصحیح مسلم : کتاب صلاة العیدین : ۲/٣٣٧ ،جامع الترمذی:۱/٣٧٩)

جب کے حنفی مذھب میں عورتوں کا عید کی نماز پڑھنا جائز نہیں

@اشماریہ بھائی اس بارے میں آپ کیا کہے گے
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
عیدالفطر کے احکام و مسائل اور خواتین کا نماز عید پڑھنے کا حکم ضرور دیکھیۓ

● عیدالفطر کے دن نبی ﷺ کی کون کونسی سنتیں ادا کرنی چاہیۓ

● عید کی نماز کا صحیح وقت ؟ اور عید سےپہلے کیا کھانا سنت ہے

● نبی ﷺ کاعورتوں کو عیدگاہ جانے اور عید کی نماز ادا کرنے کا تاکیدی حکم

|◄ پلیز ضرور دیکھیۓ اور زیادہ سے زیادہ Share کر کے اپنے لیے صدقہ جاریہ بنائیں۔


جزاك اللهُ خيراً

 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
آپ کے نظریہ اور آپ کی سوچ کا نہ تو میں خود پابند ہوں اور نہ ہی انتظامیہ مجھے پابند کر سکتی ہے۔ (ابتسامہ)
لہذا مناسب یہی ہے کہ جس موضوع پر میں بات کرتا ہوں اسی کو چھیڑئیے وگرنہ صرف ٹیگنگ ہی کرتے رہ جائیں گے۔ میں علمی مباحث میں کافی حد تک آفۃ العلم التقلید پر عمل پیرا ہوتا ہوں اس لیے جن موضوعات پر میری تحقیق نہیں ان پر بحث شاذ ہی کرتا ہوں۔
@خضر حیات بھائی! آپ اندازہ کریں عقیدے کا موضوع چھیڑنے سے پہلے ہی اس کا فرار کیا ثابت کرتا ہے؟سوال یہ ہے کہ اگر ان لوگوں کا عقیدہ ٹھیک ہے تو پھر بتانے میں کیا حرج ہے، اگر ٹھیک نہیں تو عوام کے سامنے آ جائے گا ۔ ان شاءاللہ
 
Last edited:

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
محمد عامر یونس نے کہا ہے:
نابالغ بچوں کو نماز باجماعت میں بڑوں کے ساتھ جماعت میں شامل کرنا شرعاً کیسا ہے؟ علمائے دین سے ہم نے بچپن میں سنا تھا کہ نابالغ اور بے ریش بچوں کی صف تمام نمازیوں کے پیچھے یعنی آخر میں ہونی چاہئے، اور اگر صرف دو ایک بچے ہوں تو بڑوں میں بائیں طرف آخر میں کھڑے ہوں، لیکن آج کل ہر نماز میں اور ہر صف میں دو چار بچے گھس آتے ہیں اور جب جماعت کھڑی ہوجاتی ہے تو یہ بچے دھکم پیل شروع کردیتے ہیں، اور خوب اودھم چوکڑی مچاتے ہیں، اور جمعہ کے روز تو مسجد اچھی خاصی تفریح گاہ بنی رہتی ہے، اگر کوئی شریف آدمی ان بچوں کے ساتھ ڈانٹ ڈپٹ کرتا ہے تو بعض سرپھرے لوگ اُلٹا جھگڑنا شروع کردیتے ہیں۔

ج… جو بچے بالکل کم عمر ہوں ان کو تو مسجد میں لانا ہی جائز نہیں، نابالغ بچوں کے بارے میں اصل حکم تو یہی ہے کہ ان کی الگ صف بالغ مردوں کی صف سے پیچھے ہو، لیکن آج کل بچے جمع ہوکر زیادہ ادھم مچاتے ہیں، اس لئے مناسب یہی ہے کہ بچوں کو ان کے اعزہ اپنے برابر کھڑا کرلیا کریں، بچوں کو سمجھانا چاہئے اور پیار، محبت اور شفقت سے ان کو نماز میں کھڑے ہونے کا طریقہ بتانا چاہئے، بچوں کو ڈانٹ ڈپٹ کرنے سے چنداں فائدہ نہیں ہوتا۔
http://shaheedeislam.com/aap-k-masaul-or-un-ka-hal/ap-k-masail-or-unka-hal-jild-2/1283-jamaat-ki-suf-bundi

جو میں نے ہائی لائٹ کیا ہے اس کے بارے میں آپ کیا کہے گے

باب : جو شخص بچے کے رونے سے نماز کو مختصر کر دے

(۴۲۰)۔ سیدنا ابوقتادہؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا کہ میں نماز میں کھڑا ہوتا ہوں تو چاہتا ہوں کہ اس میں طول دوں لیکن بچے کے رونے کی آواز سن کر میں اپنی نماز میں اختصار کر دیتا ہوں، اس امر کو برا سمجھ کر کہ میں اس کی ماں کی تکلیف کا باعث ہو جاؤں گا۔

مختصر صحیح بخاری


@اشماریہ بھائی

جو بچے بالکل کم عمر ہوں ان کو تو مسجد میں لانا ہی جائز نہیں
کیا یہ شریعت سازی نہیں حنفی علماء کی

@اشماریہ بھائی ایک یہ فتویٰ بھی دیکھ لے کہ کتنا علمی جواب دیا ہے کتاب و سنت کی روشنی میں

106462: عورتوں كا نماز تراويح كے ليے بچوں سميت مسجد جانا
عورتوں كا بچوں كو لے كر نماز تراويح كے ليے مساجد ميں جانے كا حكم كيا ہے ؟

الحمد للہ:

" عورتوں كو بچوں سميت رمضان المبارك ميں مساجد ميں آنے سے منع نہيں كيا جائيگا، كيونكہ سنت نبويہ سے ثابت ہے كہ عورتيں نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے دور ميں بھى مساجد ميں آتى اور ان كے ساتھ بچے بھى ہوتے تھے.

حديث ميں وارد ہے كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" ميں نماز شروع كرتا ہوں تو ميرا ارادہ ہوتا ہے كہ نماز لمبى پڑھاؤں، ليكن ميں بچے كے رونے كى آواز سنتا ہوں تو اپنى نماز مختصر كر ديتا ہوں، كيونكہ مجھے علم ہے كہ بچہ رونے كى بنا پر اس كى ماں بہت پريشان ہوتى ہے "

اور ايك حديث ميں وارد ہے كہ:

" نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے اپنى نواسى امامۃ رضى اللہ تعالى عنہا كو گود ميں اٹھا كر مسجد ميں فرضى نماز كى امامت فرمائى "

ليكن عورتوں كو چاہيے كہ وہ مساجد كى صفائى كا خيال كريں اور وہاں بچوں كے سونے وغيرہ كى حالت ميں ان كى نجاست سے احتراز كريں " انتہى .
ان دونوں احادیث میں بالکل کم عمر بچوں کے مسجد میں ہونے کا ذکر نہیں۔ آپ کا کیا خیال ہے یہ بچے شیر خوار تھے؟ کوئی دلیل ہوگی اس پر؟
حتی کہ اس فتوے میں بھی بالکل چھوٹے بچوں کا ذکر نہیں ہے۔
اور امامہ رضی اللہ عنہا والی حدیث کا حوالہ دے دیجیے۔
ویسے بہت حیرت کی بات ہے۔ یہ اس ویب سائٹ کا اردو ترجمہ کون کرتا ہے؟ اس کے عربی فتوی کو دیکھیے۔ اس میں "گود" کا ذکر نہیں ہے اور نہ ہی "فرضی" نماز کا ذکر ہے۔
اور ایک دوسری روایت میں امامہ رض کو کندھے پر بٹھانے کا ذکر ہے۔ کیا بالکل چھوٹے بچوں کو کندھے پر بٹھایا جا سکتا ہے؟

پھر بھی اگر ہم آپ کی بات کو درست مان لیتے ہیں تو یہ تو حدیث آپ نے پیش کر دی۔ ابو حنیفہؒ کا قول کہاں ہے جس پر عمل کیا جا رہا ہے؟ تھریڈ کا موضوع دوبارہ پڑھیے۔

اور ایک مسئلہ جب مکمل ہو جائے تب دوسرے مسئلے پر بات ہوگی۔ اس لیے عید گاہ والے مسئلہ کو مؤخر کر دیں۔
 

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
ہمارے علاقے کی ایک نامور دیوبندی بزرگ شخصیت نے ایک دن درس بخاری میں رفع الیدین والی حدیث پڑھی۔تو ایک شاگرد جو کہ دیوانگی کی حد تک حضرت صاحب کا مرُید تھا۔حضرت سے ایک سوال کیا۔کہ حضرت آپ نے آج رفع الیدین والی حدیث پڑھائی ہے اور ساتھ یہ بھی کہا کہ یہ حدیث صحیح ہے۔تو پھر ہم حنفی اس پر عمل کیوں نہیں کرتے۔تو حضرت صاحب نے کہا کہ کیونکہ ہم امام ابو حنیفہ کے مقلد ہیں اُن کے تحقیق کے مطابق رفع الیدین نہیں کرنی زیادہ بہتر ہے تو ہمیں اپنے امام صاحب کی تحقیق پر مکمل اطمینان ہے لہذا ہم بھی رفع الیدین نہیں کریں گے۔یہ بات شاگرد کو کچھ اچھی معلوم نہیں ہوئی تو اس کے بارے میں تحقیق کرناشروع کردی۔آخر اللہ نے اُس کے لئے ہدایت کے دروازے کھول دیئے ۔آج وہ شخص نا صرف اہل حدیث ہے بلکہ راولپنڈی میں ایک اہل حدیث مرکز کا مہتمم بھی ہے۔اللہ اُسے استقامت دے ۔آمین
اس تفصیل کو لکھنے کا مقصد یہ ہے کہ اشماریہ بھائی اگر کوئی حق بات سامنے آجائے اور وہ بھی دلیل کے ساتھ تو حق کو کھلے دل سے قبول کرنا چاہیے۔
اللہ ہمیں حق کو قبول کرنے کی توفیق عطافرمائے۔آمین
اللہم ارنا الحق حقا و ارزقنا اتباعہ و ارنا الباطل باطلا و ارزقنا اجتنابہ
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
موضوع کے عنوان کا تقاضا ہے کہ ایک طرف حدیث بیان کی جائے اور دوسری طرف امام صاحب کا قول جس پر احناف عمل کرتے ہیں ۔
باقی تفصیلات اگرچہ ضروری ہیں لیکن موضوع سے ان کا کوئی تعلق نہیں ، ان کے لیے الگ لڑی شروع کی جاسکتی ہے ۔
 
Top