آج مسجد میں فجرکی نماز کے بعد قاری صاحب اور دیگر احباب نے امریکی سازشوں کا ذکر چھیڑا،
-انہوں نے ذکر کیا کہ امریکہ یمنی باغیوں کی راہنمائ کرتا ہے،
-امریکہ نے پاکستان کو تباہ کرنے کے لیے افغانستان پر حملے کیا،
وغیرہ
تو مجھے شک ہواہے کہ ایسی باتوں میں سچائ بہت کم ہوتی ہے، اکثراوقات جھوٹ کی ملاوٹ ہوتی ہے،
اور اگر مان بھی لیا جاۓکہ ایسی باتوں میں سچائ ہے، تو کیا شریعت عام آدمی کو ایسی گفتگو کی اجازت دیتی ہے؟
کوئ بھائ قرآن و حدیث کی روشنی میں واضح کرے۔
جزاک الله
-انہوں نے ذکر کیا کہ امریکہ یمنی باغیوں کی راہنمائ کرتا ہے،
-امریکہ نے پاکستان کو تباہ کرنے کے لیے افغانستان پر حملے کیا،
وغیرہ
تو مجھے شک ہواہے کہ ایسی باتوں میں سچائ بہت کم ہوتی ہے، اکثراوقات جھوٹ کی ملاوٹ ہوتی ہے،
اور اگر مان بھی لیا جاۓکہ ایسی باتوں میں سچائ ہے، تو کیا شریعت عام آدمی کو ایسی گفتگو کی اجازت دیتی ہے؟
کوئ بھائ قرآن و حدیث کی روشنی میں واضح کرے۔
جزاک الله