• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا اصول الدعوۃ کہنا درست ہے؟

شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
50
ری ایکشن اسکور
95
پوائنٹ
64
کچھ دنوں پہلے ایک بھائ نے ایک کلاس شروع کرنے کا اعلان کیا اور پوسٹر پر کلاس کا ٹائٹل اصول الدعوۃ لکھوایا۔
اس کلاس میں بنیادی طور پر دعوت الی اللہ کے مختلف طریقوں کے ٹریننگ دی جائے گی مثلا تقریر کرنے کا طریقہ، دیبیٹ (مناظرہ) کرنے کا طریقہ اور داعی کی صفات وغیرہ۔
اس کلاس کے ٹائٹل سے مجھے اختلاف ہے۔ اور جب میں نے اپنی رائے پیش کی تو جواب میں بھائ نے مختلف علماء کے کورسز کے بارے میں بتایا کہ انہوں نے بھی یہ اصطلاح استعمال کی ہے۔ اسپر مجھے اشکال ہوا اور سوچا کہ اس پر اپنے فاضل بھائیوں سے رائے لے لی جائے محدث فورم پر۔

میری رائے اس معاملے میں یہ ہے:

لفظ ’اصول’ کی جگہ ’منہج’ یا ’منہاج’ استعمال ہونا چاہیے۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ لفظ منہج کا مفہوم عربی زبان میں واضح طریقہ کے ہیں جيسا کہ ابن منظور لسان العرب میں کہتے ہیں:
طريق نهج: بين واضح، وهو النهج، ومنْهَج الطريق: وضحه. والمنهاج: كالمنهج۔۔۔

اور کلاس بھی چونکہ دعوۃ کے نہج سکھانے کے لیے تشکیل دی گئ ہے اس لیے یہ لفظ زیادہ درست ہے۔ رہی بات اصول کی تو لفظ اصول کی تعریف علماء نے یہ کی ہے:
هو ما يتفرع عنه غيره أو ما يبنى عليه غيره
یعنی وہ جس سے اسکے غیر کا انتشار ہو یا پھر جس پر اسکے غیر (فرع) کی بنیاد ہو۔ جیسا کہ قرآن مجید میں ہے:

أَلَمْ تَرَ كَيْفَ ضَرَبَ اللَّـهُ مَثَلًا كَلِمَةً طَيِّبَةً كَشَجَرَةٍ طَيِّبَةٍ أَصْلُهَا ثَابِتٌ وَفَرْعُهَا فِي السَّمَاءِ۔۔۔الآية (سورة ابراهيم)
کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکیزه بات کی مثال کس طرح بیان فرمائی، مثل ایک پاکیزه درخت کے جس کی (اصل) جڑ مضبوط ہے اور جس کی (فروع) ٹہنیاں آسمان میں ہیں۔۔۔

اسی طرح امام راغب المفردات میں تعریف کرتے ہیں:
اصل کل شیئ قاعدته
اصل کسی چیز کی بنیاد کو کھتے ہیں۔

اسی طرح علم الفرائض میں بھی اصول باپ دادا کو کہا جاتا ہے اور فروع اولاد کو۔

اگر اصول الدعوۃ استعمال کیا جائے تو اسکا معنی ہوگا کہ وہ مصادر جن سے دعوت کا انتشار ہوتا ہے یا فروع نکلتی ہیں۔ یا پھر دعوۃ کی بنیاد یعنی دعوت کا مرجع اور وہ قرآن اور سنت علی فہم السلف ہیں۔ جیسا کہ اصطلاح اصول الدین استعمال ہوتی ہے اور مراد اس سے قرآن و سنت کو لیا جاتا ہے۔

هذا ما عندي والله تعالى أعلم بالصواب

بھائیوں سے گزارش ہے کہ اس پر اپنی علمی آراء دیں۔ جزاکم اللہ خیرا
 

123456789

رکن
شمولیت
اپریل 17، 2014
پیغامات
215
ری ایکشن اسکور
88
پوائنٹ
43
دعوت میں سب سے زیادہ مفید چیز داعی کی صفات ہوتی ہیں۔ داعی اختلاف کی بجائے اتفاقی باتوں کی طرف پہلے دعوت دیتا ہے ۔ دیکھئے قرآن کااسلوب اور پیغمبر ﷺ کا اسوہ کہ یہود و نصاریٰ کو دعوت دیتے ہوئے پہلے ان باتوں پر اتفاق کی دعوت دیتا ہے جو دونوں میں مشترکہ ہیں۔ داعی خود کو حق کا محتاج سمجھتے ہوئے دعوت دے اور مدعو کیلئے جذبہ خیر خواہی سے سرشار ہو۔ داعی مدعو کے پیچھے ہی نا پڑے کہ بے چارے کو بور کردے اور وہ بہانوں سے پیچھا چھڑاتا رہے۔ داعی کو مناظرہ اور جدل سے پر ہیز برتنا چاہئے اور حتیٰ الامکان تفرقہ بازی سے دور رہنا چاہئے۔ اس سے بعض اوقات بات اتنی بڑھ جاتی ہے کہ نوبت ایک دوسرےکے محترم شخصیات تک گالی گلوچ کی آجاتی ہے۔ جس سے مقصد فوت ہوجاتا ہے۔ اصلاح کی جگہ فساد برپا ہوجاتا ہے۔ اسلامی تعلیمات یہ ہیں کہ تم دوسروں کے جھوٹے معبودوں کو گالیاں مت دو مبادا وہ تمہارے سچے معبود کو گالی دیں۔ اور یہ جو آپ نے مسلہ اٹھا یا ہے یہ میری نظر میں اتنا اہم نہیں کہ اس پر آپ لوگ مناظرہ و جدال کا میدان سجالو۔ اور دلوں میں کدورتیں پالنا شروع کردو کہ میری علمی حیثیت کو چیلنج کرتا ہے۔ اس سے زیادہ مجھے کچھ معلوم نہیں ورنہ وہ بھی لکھ دیتا۔ علمی آرا کیلئے عالمان یہان موجود ہیں جو علمی رائے سے نوازیں گے اور غیر علمی رائے میں نے پیش کردی ہے جو اگر ناگوار گزرے تو درگزر سے کام لے لیں تاکہ اللہ آپ سے خوش اور راضی ہو جائے۔
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,551
پوائنٹ
641
لغوی طور آپ کی بات درست ہے لیکن یہ بات بھی درست ہے کہ جدید عربی زبان میں مناہج الدعوۃ کا اصول الدعوۃ کا ایک ذیلی موضوع بنایا گیا ہے۔ اصول الدعوۃ سے مراد دعوت کی بنیادیں ہیں۔ اور اس میں داعی، مدعو، دعوت اور اس کے مناہج سب شامل ہو جاتے ہیں۔ ڈاکٹر عبد الکریم زیدان نے اصول الدعوۃ کے نام سے ایک کتاب لکھی ہے جو کافی معروف ہے۔ اس کتاب کو انہوں نے موضوع دعوت، داعی، مدعو اور مناہج دعوت کے چار ابواب میں تقسیم کیا ہے۔

لہذا اگر تو ارکان دعوت کی بات کریں جو کہ خود دعوت، داعی اور مدعو ہیں تو ان کے لیے اصول دعوت کا لفظ موزوں محسوس ہوتا ہے اور بحث اگر دعوت کے اسالیب کے بارے ہی ہو تو پھر مناہج الدعوۃ کا لفظ زیادہ مناسب ہے۔ واللہ اعلم بالصواب
 
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
50
ری ایکشن اسکور
95
پوائنٹ
64
دعوت میں سب سے زیادہ مفید چیز داعی کی صفات ہوتی ہیں۔ داعی اختلاف کی بجائے اتفاقی باتوں کی طرف پہلے دعوت دیتا ہے ۔ دیکھئے قرآن کااسلوب اور پیغمبر ﷺ کا اسوہ کہ یہود و نصاریٰ کو دعوت دیتے ہوئے پہلے ان باتوں پر اتفاق کی دعوت دیتا ہے جو دونوں میں مشترکہ ہیں۔ داعی خود کو حق کا محتاج سمجھتے ہوئے دعوت دے اور مدعو کیلئے جذبہ خیر خواہی سے سرشار ہو۔ داعی مدعو کے پیچھے ہی نا پڑے کہ بے چارے کو بور کردے اور وہ بہانوں سے پیچھا چھڑاتا رہے۔ داعی کو مناظرہ اور جدل سے پر ہیز برتنا چاہئے اور حتیٰ الامکان تفرقہ بازی سے دور رہنا چاہئے۔ اس سے بعض اوقات بات اتنی بڑھ جاتی ہے کہ نوبت ایک دوسرےکے محترم شخصیات تک گالی گلوچ کی آجاتی ہے۔ جس سے مقصد فوت ہوجاتا ہے۔ اصلاح کی جگہ فساد برپا ہوجاتا ہے۔ اسلامی تعلیمات یہ ہیں کہ تم دوسروں کے جھوٹے معبودوں کو گالیاں مت دو مبادا وہ تمہارے سچے معبود کو گالی دیں۔ اور یہ جو آپ نے مسلہ اٹھا یا ہے یہ میری نظر میں اتنا اہم نہیں کہ اس پر آپ لوگ مناظرہ و جدال کا میدان سجالو۔ اور دلوں میں کدورتیں پالنا شروع کردو کہ میری علمی حیثیت کو چیلنج کرتا ہے۔ اس سے زیادہ مجھے کچھ معلوم نہیں ورنہ وہ بھی لکھ دیتا۔ علمی آرا کیلئے عالمان یہان موجود ہیں جو علمی رائے سے نوازیں گے اور غیر علمی رائے میں نے پیش کردی ہے جو اگر ناگوار گزرے تو درگزر سے کام لے لیں تاکہ اللہ آپ سے خوش اور راضی ہو جائے۔
پیارے بھائ شکریہ نصیحت کا۔
میں واضح کرتا چلوں کہ اس پر کوئ جھگڑا کھڑا نہیں ہوا اور نہ مقصود ہے اور تھا کیونکہ اس کورس کو اسی نام سے انہیں بھائ کے ساتھ مل کر میں بھی کروا چکا ہوں۔ کچھ دنوں پہلے جب اسکا نام تجویز کیے جانے لگا تو اس پر میں نے اپنی رائے پیش کی کہ ہمارے پہلے ٹائٹل سے زیادہ یہ درست معلوم ہوتا ہے اور بھائیوں نے اسکا نام ویسے ہی بدل دیا بعد میں۔ یہ سوال تعلم کے لیے کیا گیا تھا۔

جزاکم اللہ خیرا
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
السلام علیکم ورحمتہ اللہ !
ایسے نکات پر غور و فکر کرنا ، اور انھیں یہاں بیان کرنا بہت مفید ہے۔جزاک اللہ خیرا
ماشاء اللہ ۔
 

123456789

رکن
شمولیت
اپریل 17، 2014
پیغامات
215
ری ایکشن اسکور
88
پوائنٹ
43
ابو جماز بھائی ہو سکے تو اپنے کورس کے کچھ ٹپس الگ دھاگے میں فورم والوں کو سکھائیں اور اجر پائیں
 
Top