• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا امام ابوحنیفہ ثقہ ہیں؟

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
کیا ابن عبدالبر نے ’’جامع بیان العلم‘‘ میں ’’تمہید‘‘ کے برعکس کہا ہے؟؟

گذشتہ مراسلہ میں ہم نے یہ بتایا کہ جمشیدصاحب نے ابن عبدالبرکی جرح کو منسوخ ثابت کرنے کے لئے جو دلائل دئے ہیں وہ بے سود ہیں ، اب عرض ہے کہ ابن عبدالبر نے اپنی جرح والے کلام کی مخالفت کسی بھی کتاب میں کی ہی نہیں ہے!!
جمشید صاحب نے معلوم نہیں کیسے یہ سمجھ لیا کہ ابن عبدالبر نے جامع بیان العلم میں تمہید کے برعکس کوئی بات کہی ہے ، قارئین کو معلوم ہونا چائے کہ کہ بیان العلم میں ابن عبدالبر نے کہیں بھی ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی توثیق کی ہی نہیں ہے ، اور رہی وہ عبارت جس کی وضاحت ہم نے کی تھی تو اس میں جو توثیق مذکورہے وہ ابن عبدالبرکی اپنی نہیں ہے بلکہ انہوں نے اسے اہل علم سے نقل کیا ہے ، اورہم نے یہ واضح کیا تھا کہ ابن عبدالبرنے دیگراہل علم کے ثنائی کلمات کو توثیق سے تعبیرکیا ہے ، لیکن یادرہے کہ یہ جو کچھ بھی ہے دیگراہل علم کے حوالہ سے ہے خود ابن عبدالبرکا اپنا فیصلہ نہیں ہے ۔

مگر تمہید سے جو عبارت ہم نے نقل کی تھی وہ ابن عبدالبر رحمہ اللہ کا اپنا فیصلہ ہے کیونکہ انہوں نے یہ جرح بطورحجت پیش کیا ہے اور اس جرح کو بنیاد بناتے ہوئے ابوحنیفہ سے مروی روایت کو مردود قرار دیا ہے۔
لہٰذا جب بیان العلم کی عبارت ابن عبدالبر کا اپنا فیصلہ ہے ہی نہیں تو وہ تمہید میں ان کے اپنے فیصلہ کے خلاف ہوہی نہیں سکتا۔

کیا ’’جامع بیان العلم‘‘ اور ’’تمہید‘‘ کی عبارت میں تضاد ہے؟؟


لہذا التمھید میں انہوں نے جوکچھ کہاہے اگریہاں اس کے برعکس اورمنافی ہے توپھر یہ پہلے قول سے رجوع اورنسخ کے ہم معنی ہوگا۔
ان دونوں عبارتوں میں کوئی تضاد ہے ہی نہیں کیونکہ ابن عبدالبر رحمہ اللہ کی جرح ، جرح مفسرہے اور جو خاص ابوحنیفہ کے حافظہ پر ہے جبکہ اہل علم سے منقول توثیق والی عبارت مبہم ہے اور میں نے پہلے مراسلہ میں اس کے دلائل دے دئے ہیں کہ اس عبارت میں توثیق سے کیا مراد ہے ، ان دلائل کا جواب جمشیدصاحب کی طرف سے نہیں آیا۔



کفایت اللہ صاحب کے ساتھ بنیادی مسئلہ یہ ہے کہ وہ ایک چیز کااثبات کرتے ہیں کہ ثقہ اورتوثیق کا لفظ کبھی دینداری اورفضائل کے معنی میں بھی مستنبط ہوتاہے اوراس کواپنی پسندیدہ جگہوں پر چسپاں کرنے لگتے ہیں۔
مثلا یہ وہ اسی طرح کے کچھ نقول لے کر اس کے اثبات میں لگ جاتے ہیں کہ امام ابوحنیفہ کے بارے میں جہاں جہاں ثقہ کا لفظ آیاہے اس سے سچائی دینداری اورفضائل مراد ہیں اوراس کی دلیل ان کے پاس کیاہوتی ہے صرف یہ کہ بعض مواقع پر محدثین نے ایسااستعمال کیاہے۔
ہم نے جو یہ کہا ہے کہ ثقہ کا لفظ دینداری اورفضائل کے معنی میں بھی مستعمل ہوتا ہے تو ہم نے محدثین سے یہ بات ثابت کردی ہے ، نیز ہم نے جہاں بھی توثیق سے غیراصطلاحی معنی میں لیا ہے، تو اس کے قرائن بھی پیش کردئے ، محض اپنی پسندیدہ جگہوں پر چسپاں کرنا یہ آپ کا بہتان ہے اور کچھ نہیں !!!


سچائی دینداری مراد لینے کا کیاقرینہ ہے۔ اگران کے پاس محض اتناہی قرینہ ہے کہ اس سلسلے میں ابن معین کے اقوال مختلف ہیں۔ تواس میں امام ابوحنیفہ کی تخصیص کیا۔ بلامبالغہ سینکڑوں روات ہیں جن کے سلسلے میں ابن معین اورابن معین ہی کیا دیگر نقاد ادن حدیث اورائمہ جرح وتعدیل کے الفاظ مختلف ہیں توکیاجہاں جہاں ائمہ جرح وتعدیل میں سے کسی ایک کی کسی راوی کے بارے میں رائے مختلف ہوگی تواس کو سچائی اوردینداری کے معنی میں استعمال کیاجائے گا۔ اگریہی ان کی دلیل ہے توبہت بودی کمزور اورلچر دلیل ہے۔
جی بالکل قرینہ یہی ہوگا کہ اگر ایک ہی امام سے توثیق اورتضعیف دونوں بسندصحیح منقول ہو تو دونوں میں تطبیق دی جائے گی، اورتوثیق کو غیراصطلاحی معنی پر محمول کیاجائے گا، اس طرح کی صورت حال جہاں بھی سامنے آئے گی ہرجگہ اسی پرعمل ہوگا ، آپ نے جو سیکڑوں رواۃ کی بات کی ہے تو ذرا عبارتیں حاضر کریں ہم آپ کی تسلی کرادیں گے۔


کسی بھی ناقد امام سے ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی توثیق بسند صحیح ثابت نہیں


ہم نے پہلے بھی کہا تھا اور اب بھی کہہ رہے ہیں کہ کی ایک بھی ناقد امام سے ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی توثیق بسندصحیح ثابت نہیں ہے ، آپ نے علی ابن مدینی سے جو توثیق نقل کی ہے اس کی کوئی سند ذکر نہیں کی ہے لہذا بے کار ہے ، اسی طرح ابن عبدالبر کی یہ عبارت کہ اکثر نے ان کی توثیق کی ہے ، قطع نظر اس کے کہ اس کا مفہوم کیا ہے یہ بھی بے کار ہے کیونکہ یہاں سند تو دور کی بات موثقین کا نام تک نہیں مذکورہے ۔

آپ سے ہوسکے تو کم از کم از کسی ایک امام ناقد کی ایسی عبارت بسندصحیح نقل فرمادیں جس میں ابوحنیفہ کی توثیق کی گئی ہو۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,969
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
مالکی و شافعی و حنبلی فقہ کی نسبت حنفی فقہ کو کیوں قبول عام حاصل ہوا، کہ یہ ایک زندہ فقہ ہے کہ جس میں ایک اسلامی معاشرے کو اسلامی خطوط پر چلانے کے لییے ممکن قانون سازی کی گئی اور اس کو مدون کیا گیا؟
اس بات سے تو ہمیں بھی سو فیصد اتفاق ہے کہ فقہ حنفی ہی بادشاہوں اور عوام کی پسندیدہ فقہ رہی ہے وجہ اس کی صاف ظاہر ہے شریعت سے جان چھڑانے کے لئے جتنے حلیے بہانے فقہ حنفی نے سکھائے ہیں کسی اور مذہب میں یہ سہولت دستیاب نہیں۔ پھر اس فقہ میں امیروں اور بادشاہوں کو خصوصی رعایت بھی دی گئی ہے کہ اگر بادشاہ زنا کرے تو اس پر حد نہیں پھر کئی طرح کی شراب بھی فقہ حنفی میں حلال ہے۔ اس قدر مادر پدر آزادی، گناہ کی آزادی جو فقہ حنفی کا خاصہ ہے تو پھر کون بے وقوف بادشاہ اور عیاش عوام ہے جو فقہ حنفی کے علاوہ کسی اور مذہب کی طرف آنکھ اٹھا کر بھی دیکھے۔ حنفی مذہب کے تیزی سے پھیلنے کی صرف یہی ایک وجہ ہے۔ جو لوگ اللہ کا خوف رکھتے ہیں اور شریعت پر عمل کرنا چاہتے ہیں یا تو وہ اہل حدیث مذہب اپناتے ہیں یا پھر شافعی، مالکی یا حنبلی مذہب کی طرف رجوع کرتے ہیں جو حنفی مذہب سے کروڑ ہا درجے بہتر ہیں۔بلکہ اگر یوں کہا جائے کہ حنفی مذہب دنیا کا مزہ اور آخرت کی بربادی ہے تو بے جا نہ ہوگا
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
جمشیدصاحب نے ابن عبدالبرکی جرح کو منسوخ ثابت کرنے کے لئے جو دلائل دئے ہیں وہ بے سود ہیں
شیخ کفایب اللہ حفظہ اللہ۔۔۔
آج تو آپ نے حیران ہی کردیا۔۔۔
لفظ دلائل دیئے ہیں لکھ کر۔۔۔ شیخ رفیق طاہر سلمہ اللہ سے استفسار کیا تھا۔۔۔ امام صاحب کے حوالے سے تو پتہ چلا کہ وہ اہل الرائے کے امام ہیں۔۔۔ تو جملہ کچھ اس طرح سے شروع کرناچاہئے تھا کہ جمشید صاحب نے ابن عبدالبر کی جرح کو منسوخ ثابت کرنے کے لئے جو رائے دی ہے وہ بےسود ہے۔۔۔ اور خود سوچیں کہاں راجہ بھوج اور کہاں گنگو تیلی۔۔۔ ہمیں بھی گناہ گار کروارہے ہیں آپ۔۔۔ اللہ آپ شیوخ کی حفاظت فرمائیں۔۔۔
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
شیخ کفایب اللہ حفظہ اللہ۔۔۔
آج تو آپ نے حیران ہی کردیا۔۔۔
لفظ دلائل دیئے ہیں لکھ کر۔۔۔ شیخ رفیق طاہر سلمہ اللہ سے استفسار کیا تھا۔۔۔ امام صاحب کے حوالے سے تو پتہ چلا کہ وہ اہل الرائے کے امام ہیں۔۔۔ تو جملہ کچھ اس طرح سے شروع کرناچاہئے تھا کہ جمشید صاحب نے ابن عبدالبر کی جرح کو منسوخ ثابت کرنے کے لئے جو رائے دی ہے وہ بےسود ہے۔۔۔ اور خود سوچیں کہاں راجہ بھوج اور کہاں گنگو تیلی۔۔۔ ہمیں بھی گناہ گار کروارہے ہیں آپ۔۔۔ اللہ آپ شیوخ کی حفاظت فرمائیں۔۔۔
السلام علیکم
تو حرب بن شداد بھائی یہ آپ کی رائے ہے یا دلیل ؟
جزاک اللہ
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
السلام علیکم
تو حرب بن شداد بھائی یہ آپ کی رائے ہے یا دلیل ؟
جزاک اللہ
عابد۔۔۔ ابتسامۃ۔۔۔
دراصل وہ مہاورہ پیش کرنا تھا تو گراونڈ بنارہا تھا تاکہ لفظوں کے ساتھ فٹ بیٹھ جائے۔۔۔
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top