• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا امام بخاری،مسلم یا کسی اور محدث کی تالیف میں مکمل نماز یعنی "تکبیر تحریمہ سے سلام پھیرنے تک" ہے

شمولیت
جولائی 03، 2012
پیغامات
97
ری ایکشن اسکور
94
پوائنٹ
63
asslamualikum wr wb ,,, face book par 1 ahlehadish dost ne ye sawal kiya hai............
............
السلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکتہ!
سوال: کیا امام بخاری، مسلم یا کسی اور محدث کی تالیف میں مکمل نماز یعنی "تکبیر تحریمہ سے سلام پھیرنے تک" ساری احادیث موجود ہیں؟
اگر ہیں تو برائے کرم انکا اور انکی تالیف کا نام بتا دیجئیے۔
اگر نہیں تو وہ خود مکمل نماز کیسے ادا کرتے ہوں گے، جبکہ انہوں نے اپنی تالیف میں وہ احادیث بیان نہیں کی؟
ذرا راہنمائی کریں۔
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,998
ری ایکشن اسکور
9,798
پوائنٹ
722
کیا امام بخاری، مسلم یا کسی اور محدث کی تالیف میں مکمل نماز یعنی "تکبیر تحریمہ سے سلام پھیرنے تک" ساری احادیث موجود ہیں؟
اگر ہیں تو برائے کرم ان کا اور انکی تالیف کا نام بتا دیجئیے۔
اگر نہیں تو وہ خود مکمل نماز کیسے ادا کرتے ہوں گے، جبکہ انہوں نے اپنی تالیف میں وہ احادیث بیان نہیں کی؟
دنیا میں ایسی کوئی حدیث کی منفرد کتاب نہیں ہے جس میں نماز کا پورا طریقہ موجود ہو ۔
لیکن اس سے یہ کہاں لازم آیا کہ جس کتاب میں نماز کا مکمل طریقہ نہ ہو اس کے مؤلف کو نماز کا مکمل طریقہ معلوم ہی نہیں تھا۔

بھائی کچھ محدثین ایسے ہیں جن کی کوئی تالیف ہے ہی نہیں ، تو کیا وہ نماز ہی نہیں پڑھتے تھے ؟
بڑی عجیب وغریب سوچ ہے ۔

اور یہ بھی تو سوچیں کہ صحابہ کرام میں سے کوئی ایک بھی صحابی نہیں ہے جس نے تنہاہی مکمل نماز کا طریقہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کیا ہو ، تو کیا کسی بھی صحابی کو مکمل نماز نبوی کا علم نہیں تھا ؟؟

دراصل محدثین ان روایات کو اپنی کتابوں میں درج کرتے تھے جو ان کی اپنی سند سے مروی ہوتی تھی ، اس کے علاوہ دوسرے محدثین کی کتب سے بھی استفادہ کرتے تھے ، اوران کی روشنی میں دین سیکھتے تھے لیکن انہیں اپنی کتب میں درج نہیں کرتے تھے۔
بلکہ خود مؤلف کی اپنی سند سے جو مرویات ہوتی تھیں ان میں بھی ساری روایات کو اپنی کتابوں میں درج نہیں کرتے تھے۔

الغرض یہ کہ کسی محدث کی کتاب میں درج احادیث اس کا بات کا ثبوت نہیں ہیں کہ اسے صرف وہی احادیث معلوم ہیں باقی اسے کچھ نہیں معلوم۔

ہاں یہ ممکن ہے کہ نماز یا کسی بھی عبادت سے متعلق کسی محدث کو کوئی خاص حدیث کا علم نہ رہا ہو جس کے سبب اس نے اس مقام پر اجتہاد کیا ہو اور خطاء کا شکار ہوا ہو ۔ لیکن اللہ تعالی ایسی اجتہادی غلطیاں معاف کرتاہے ۔

لیکن اگر انہیں کہیں سے بھی کوئی صحیح حدیث ملتی تھی تو وہ فورا حدیث کی طرف پلٹ جاتے تھے یہ تمام مسلمانوں کا طرزعمل ہونا چاہئے کہ نماز یا کسی بھی عبادت سے متعلق کہیں پر بھی کوئی صحیح حدیث مل جائے تو اس کی طرف رجوع ہوجائیں۔
 
Top