• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا بدعت حسنہ کے رد میں امام مالک رح کا قول امام مالک رح سے ثابت ہے؟

عامر عدنان

مشہور رکن
شمولیت
جون 22، 2015
پیغامات
921
ری ایکشن اسکور
263
پوائنٹ
142
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

اہل علم سے گزارش ہے کہ اسکا جواب دیں بہت ضروری ہے اسکا جاننا میرے لئے کہ امام مالک رح سے ایک قول منقول ہے الاعتصام للشاطبی ص ۶۴،۶۵ پر کہ انھوں نے بدعت حسنہ کا رد کیا ہے ـ مجھے بس اتنا جاننا ہے کہ یہ قول امام مالک رح سے با سند ثابت ہے؟ ؟ اور اگر ثابت ہے تو اسکی سند صحیح ہے؟ برائے مہربانی اصلاح کریں

جزاک اللہ خیرا

اسکین ملاحظہ ہو

12398740_1483535625288116_1882051948_o.jpg
 

khalil rana

رکن
شمولیت
دسمبر 05، 2015
پیغامات
218
ری ایکشن اسکور
33
پوائنٹ
52
اگر حضرت امام مالک رضی اللہ عنہ بدعت حسنہ کے مخالف تھے تو عرض ہے کہ :
d.jpg
e.jpg
 

HUMAIR YOUSUF

رکن
شمولیت
مارچ 22، 2014
پیغامات
191
ری ایکشن اسکور
56
پوائنٹ
57
@khalil rana صاحب
بقول آپکے امام مالک رحمہ اللہ کو کون سی حدیث سے اتنے ادب و احترام کا سبق ملا کہ
d.jpg


تو یہاں تو آپ لوگ میرے خیال سےکسی "حدیث" کے تحت ہی اتنا نبی علیہ السلام کے لئے تعظیم و توقیر کررہے ہیں،
1.jpg


2.jpeg


3.jpg


جب آپ اوپر دئیے "ادب و احترام" کا ثبوت "کسی حدیث و قرآن" سے عنایت کردیں گے، تو ہم پھر امام مالک رحمہ اللہ کا عمل جو انکے ادب و احترام نبی علیہ السلام کے لئے ہوتا تھا، انکے لئے کوئی حدیث بھی انشاء اللہ پیش کردیں گے۔

ویسے بائی دے وے کیا اوپر دئیے ہوئی تصاویر کے لوگوں کا احترام و تعظیم اور امام مالک رحمہ اللہ کے ادب و احترام و تعظیم میں کوئی فرق دکھائی دے رہا ہے آپکو؟؟؟؟؟؟
 

khalil rana

رکن
شمولیت
دسمبر 05، 2015
پیغامات
218
ری ایکشن اسکور
33
پوائنٹ
52
بریلویوں کو تو کوئی دلیل نہیں ملی لیکن وھابیہ کو حضرت امام مالک رضی اللہ عنہ کے فعل پر دلیل مل گئی ہے جو انہوں نے یہاں بیان بھی کردی ہے، کیا بات آپ کے جواب کی۔
کسی نے سچ کہا وھابیہ میں عقل نہیں ہوتی،جب آپ لوگ بریلویوں سے میلاد کے طریقوں کی خاص دلیل مانگتے ہیں تو بریلویوں کو خاص دلیل مانگنے کا کوئی حق نہیں، اس بات کے جواب میں ہر تھریڈ پر وھابیہ کی بے بسی قابل دید ہے۔
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
امام ابن حزم نے اس کی سند یوں بیان کی ہے:
حدثنا أحمد بن عمر بن أنس نا الحسين بن يعقوب نا سعيد بن فحلون نا يونس بن يحيى المفامي نا عبد الملك بن حبيب أخبرني بن الماجشون أنه قال قال مالك بن أنس من أحدث في هذه الأمة اليوم شيئا لم يكن عليه سلفها فقد زعم أن رسول الله صلى الله عليه وسلم خان الرسالة لأن الله تعالى يقول {حرمت عليكم لميتة ولدم ولحم لخنزير ومآ أهل لغير لله به ولمنخنقة ولموقوذة ولمتردية ولنطيحة ومآ أكل لسبع إلا ما ذكيتم وما ذبح على لنصب وأن تستقسموا بلأزلام ذلكم فسق ليوم يئس لذين كفروا من دينكم فلا تخشوهم وخشون ليوم أكملت لكم دينكم وأتممت عليكم نعمتي ورضيت لكم لأسلام دينا فمن ضطر في مخمصة غير متجانف لإثم فإن لله غفور رحيم} فما لم يكن يومئذ دينا لا يكون اليوم دينا
اس کی سند میں حسین بن یعقوب کے علاوہ سب ثقہ وصدوق ہیں اور الحسین بن یعقوب، ابن حبیب کی کتاب کے راوی ہیں ان سے کئی محدثوں سمیت امام ابن عبد البر نے بھی روایت لی ہے۔ اور تاریخ الاسلام میں ان کے ترجمے سے لگتا ہے کہ وہ عادل شخص ہیں۔ لہٰذا ان قسم کے اقوال میں اتنی سختی نہیں برتنی چاہیے۔

اس کے علاوہ امام شاطبی نے یہ قول الاعتصام میں ایک اور جگہ پر ذکر کیا ہے اور وہاں سے ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے یہ قول ابن حبیب کی کتاب سے نقل کیا ہے۔ اور دیگر جگہوں پر بھی امام شاطبی کا ان کی اور دیگر مالکی فقہاء کی کتاب سے نقل کرنا معروف ہے۔ لہٰذا صاحبِ کتب سے جب نقل کیا جائے تو اسناد کی ضرورت نہیں ہوتی۔
 

HUMAIR YOUSUF

رکن
شمولیت
مارچ 22، 2014
پیغامات
191
ری ایکشن اسکور
56
پوائنٹ
57
بریلویوں کو تو کوئی دلیل نہیں ملی
جب بریلویں کے پاس کوئی "دلیل" ہی نہیں تو اسکا مطلب یہ انکا جشن منانا "بلادلیل" ہے۔ سبحان اللہ، آپکے الفاظ نے ہمارے اس موقف کی تصدیق کردی یہ جشن میلاد منانا بدعت ہے کیونکہ اسکی شریعت میں کوئی دلیل نہیں، کیا بات ہے آپکے جواب کی

وھابیہ کو حضرت امام مالک رضی اللہ عنہ کے فعل پر دلیل مل گئی ہے جو انہوں نے یہاں بیان بھی کردی ہے،
کہاں بیان کردی بھائی جان ہم نے، ذرا عرض کرینگے آپ، کیا آپکو اتنا بڑا شرطیہ جملہ یہاں نظر نہیں آیا؟؟؟؟

(( جب آپ اوپر دئیے "ادب و احترام" کا ثبوت "کسی حدیث و قرآن" سے عنایت کردیں گے، تو ہم پھر امام مالک رحمہ اللہ کا عمل جو انکے ادب و احترام نبی علیہ السلام کے لئے ہوتا تھا، انکے لئے کوئی حدیث بھی انشاء اللہ پیش کردیں گے۔))

اور ہمیں پتہ تھا کہ آپ کے پاس ایسی کوئی "حدیث و آیت" سرے سے ہوگی ہی نہیں جو اس مروجہ بدعتی جشن عید المیلاد کو اس طرح سے منانے کے لئے ہو۔ اسی لئے جملے میں یہ شرطیہ الفاظ کہے گئے۔ لیکن ہمیں پتہ تھا کہ
نہ نو من تیل ہو گا نہ رادھا ناچے گی
کسی نے سچ کہا وھابیہ میں عقل نہیں ہوتی

لیکن سچ تو یہ ہے کہ "ہر جاہل بریلوی نہیں ہوتا، لیکن ہر بریلوی جاہل ضرور ہوتا ہے، اس تھریڈ کو جو بلاتعصب اور بلا کسی مسلکی رنگ کے پڑھے گا، اسکو یہ بات ضرور محسوس ہوگی۔

اس بات کے جواب میں ہر تھریڈ پر وھابیہ کی بے بسی قابل دید ہے
اور بے بس اور لاچار کون ہے، یہ بھی دنیا دیکھ رہی ہے، جو آج تک اپنے اس مروجہ جشن میلاد کو ایک بھی دلیل سے ثابت نہیں کرپایا۔

خنجر اُٹھے گا نہ تلوار ان سے
یہ بازو میرے آزمائے ہوئے ہیں
 

khalil rana

رکن
شمولیت
دسمبر 05، 2015
پیغامات
218
ری ایکشن اسکور
33
پوائنٹ
52
جاہل کون ہے یہ تو عقل سلیم رکھنے والا جان جائے گا، آپ کو طنزیہ عبارت کی ہی سمجھ نہیں تو آپ میرے اعتراض کا کیا جواب دینے بیٹھے ہیں۔
یہ طنز کے طور پر لکھا کہ وھابیہ کو حضرت امام مالک رضی اللہ عنہ کے فعل پر دلیل مل گئی ہے جو انہوں نے یہاں بیان بھی کردی ہے، کیا بات آپ کے جواب کی۔
آپ بوکھلا کیوں گئے ہیں،میلاد کے ثبوت پر تو اس تھریڈ میں بات ہی نہیں ہورہی، بات تو حضرت امام مالک رضی اللہ عنہ کے طریقہ ادب پر ہورہی ہے ، اگر تم اپنی بے عقلی کی وجہ سے کہو کہ تم نے اپنی تحریر میں میلاد کا لفظ لکھا ہے تو جناب یہ لفظ ضمنا آیا ہے ، اصل بات وہی ہے کہ امام مالک رضی اللہ عنہ کے فعل پر صحیح حدیث یہاں لکھ دو۔
میں حیران ہوں کہ جن کو بات بھی سمجھ نہیں آتی وہ اس فورم میں ممبر ہیں۔
 

HUMAIR YOUSUF

رکن
شمولیت
مارچ 22، 2014
پیغامات
191
ری ایکشن اسکور
56
پوائنٹ
57
خلیل صاحب، پہلے اس بات کا جواب تو دو
(( جب آپ اوپر دئیے "ادب و احترام" کا ثبوت "کسی حدیث و قرآن" سے عنایت کردیں گے، تو ہم پھر امام مالک رحمہ اللہ کا عمل جو انکے ادب و احترام نبی علیہ السلام کے لئے ہوتا تھا، انکے لئے کوئی حدیث بھی انشاء اللہ پیش کردیں گے۔))
 
Top