• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا بیوی کو گناہ کرنے کی وجہ سے طلاق دی جائے?

بکر

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 07، 2016
پیغامات
6
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
3
کیا نو مسلم بیوی کو تین سال بعد شراب پینے,کلب میں مردوں کے ساتھ ناچنے اور مرد وں کے جم میں مرد استاد سے باڈی بلڈنگ سیکھنے اور دوسرے مردوں کو سکھانے پر طلاق دی جائے یا اصلاح کی کوشس کی جائے-
میرے ایک دوست نے تین سال پہلے ایک امریکن نو مسلم سے شادی کی-جو نہایت نیک اور پارساذندگی گزارنے لگی لیکن مرد کی طرف سےمعمولی باتوں پر انتہائی بری گالیاں اور لعن طعن,گھر سے نکالنا اور طلاق اور دوسری جوان اور خوبصورت لڑکی سے شادی کی دھمکیوں کی وجہ سے دل برداشتہ ہو کر بیوی نے شراب پی کر مخلوط ماحول میں خاوند کی غیر موجودگی میں ڈانس کیا اور مردوں کے کلب میں مرد استاد سے باڈی بلڈنگ سیکھنی شروع کی اور مردوں کو باڈی بلڈنگ سیکھانی شروع کی-برقعہ چھوڑ کرجم والے سکن ٹائٹ پجامے اور ھاف سلیو ٹی شرٹ میں گھر سے باہر گھومنا پھرنا شروع کیا- خاوند کے ساتھ جھگڑے اور عدالت میں کیس کی دھمکیاں دے کر اُس سے طلاق کے پیپر بنوالیئے-خاوند اب اپنے روئیے سے تائب ھے اور طلاق نہیں بلکہ اصلاح چاہتا ھے-طلاق کے پیپر کو دو ماہ ہونے والے ہیں-طلاق کے پیپر کے دس پندرہ دن بعد بقول دوست کےمیاں بیوی نے جسمانی طعلق بھی قائم کر لیا ہے جو دو ماہ سے جاری ہے-لیکن بیوی بضد ہے کے یہ عدت کے تین مہینے چل رہیں ھیں اور تین ماہ کے بعد میں الگ ہوجاؤنگی اور مکمل طلاق ہو جائے گی-
میرا دوست اپنے رویئے پر نادم اور تائب ھے اور طلاق نھیں چاہتا بلکہ وہ کہتا ھے کے گناہ کی وجہ سے طلاق نہیں دی جاسکتی اور اسکی بیوی نے زنا نہیں کیا بلک گناہ کیئے ہیں جن کو اللہ چاھے تو معاف کردے-کونکہ وہ ایک نو مسلم ہے اور بدسلوکی سے دل برداشتہ ہو کر ایسا کیا اور وہ کہتا ہے کہ کہیں اسکی بیوی اسلام کو مکمل چھوڑ کر بے دین نہ ہوجائے اور اس وجہ سے وہ چاہتا ہے کے اسکو اصلاح کا موقع دےاور طلاق کے پیپر کینسل کر دے جسمیں تین طلاقیں ایک ورق پر درج ہیں جو ایک طلاق تصور کی جاسکتی ہے اور آج تک اسنے اپنی زبان سے بیوی کو "میں نے تمہیں طلاق دی" کے الفاظ نہیں کہے-
برائے مہربانی قرآن و حدیث سے جواب دیں اور یہ بھی بتائیں کہ میرے دوست کو کیا بیوی کی اصلاح کی خاطر بیوی کا بے پرد گھومنا اور مردوں کے جم میں خواتین کے ایریا میں ورزش کرنا برداشت کرنا چاہیے-شراب بیوی نے چند مرتبہ پینے کے بعد ترک کردی ہے-
جواب نہایت تفصیل سے دیجئیے گا-جزاک اللہ خیرا-
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

آپکا دوست اپنی اہلیہ کے ساتھ کونسے ملک میں رہتا ہے اس پر اگر بتا سکتے ہیں تو وہ بھی لکھ دیں۔ باقی جواب مشائخ حضرات پیش کریں گے، کچھ باتوں پر شائد میری ضرورت بھی پڑ جائے۔

والسلام
 

بکر

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 07، 2016
پیغامات
6
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
3
میرا دوست دبئی میں رہتا ہے-اسکی دینی تعلیم کم ہے-برائے مہربانی تفصیلًا رہنمائی فرمائیں
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

آپ کے دوست کا مسئلہ اب مشورہ سے باہر ہو چکا ہے وجہ یہ کہ اب دوست کے بس کی بات نہیں کیونکہ اس کی اہلیہ علیحدگی پر بضد ہے۔

"طلاق" مرد کی طرف سے ہوتی ہے اور عورت عدالت کے ذریعے "خلاح" حاصل کر سکتی ہے جس سے دونوں میں علیحدگی ہو جاتی ہے۔

تفصیلی اور درست جواب کے لئے مشائخ کرام کا انتظار فرمائیں، یا یونس بھائی ان کو ٹیگ کر دیں تو جلدی جواب مل سکتا ہے۔

والسلام
 

بکر

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 07، 2016
پیغامات
6
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
3
وعلیکم اسلام و رحمتہ اللہ
 

بکر

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 07، 2016
پیغامات
6
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
3
اس صورت میں نہ تو طلاق ہوئی ہے اور نہ خلاء?
ٹیگ کیسے کروں
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
طلاق کے پیپر اگر شوہر خود بنائے یا بنوائے تو طلاق واقع ہوجاتی ہے ، چاہے زبان سے کوئی لفظ ادا کرے یا نہ کرے ۔ ( یہاں دیکھیں )
طلاق کے بعد تعلقات قائم کرنے سے رجوع بھی ہوجاتا ہے ۔
اوپر بیان کردہ صورت حال کے مطابق دونوں مرد و عورت بطور شوہر بیوی کی حیثیت سے ہی ہیں ۔
عورت اگر علیحدگی پر بضد ہے اور مرد اس سے علیحدہ نہیں ہونا چاہتا یعنی طلاق نہیں دینا چاہتا تو وہ ’ خلع ‘ لے سکتی ہے ۔ ( یہاں دیکھیں )
عورت کی جو اخلاقی صورت حال بتائی گئی ہے ، اگر اس کی اصلاح ممکن نہیں تو اس کو طلاق دے دینی چاہیے ۔ ( یہاں دیکھیں )
کیونکہ جس طرح پہلے شوہر کی بے راہ روی کی وجہ سے بیوی خراب ہوئی ، اب بیوی کی من مرضی شوہر کے لیے توبہ شکن بن سکتی ہے ۔ واللہ اعلم ۔
مشورہ یہی ہے کہ دونوں میاں بیوی کسی مستند عالم دین کے پاس جائیں ، سب معاملات ان کو تفصیل سے بتائیں ، پھر ان سے حل جانیں ، اللہ سے توبہ کریں ، دل ہلکا ہو جائے گا ، گناہوں کی وجہ سے ان دونوں کے تعلقات پر جو وبال آیا ہے ، سب اللہ تعالی دور کردے گا ، اور وہ دوبارہ سے مطمئن اور ہنسی خوشی زندگی گزار سکیں گے ۔
اگر یہ مسائل انٹرنیٹ اور فون کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کی گئی ، حل ہو بھی گئے تو خدشہ ہے کہ زیادہ دیر نہیں رہ سکیں گے ۔
 
Last edited:

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

میرے ایک دوست نے تین سال پہلے ایک امریکن نو مسلم سے شادی کی
محترم بکر اگر آپ کو برا نہ لگے تو ذاتیات سے ہٹ کر اس پر تبصرہ کرنا چاہتا ہوں۔

دبئی میں ہر کوئی پیسہ کمانے جاتا ہے، اس لئے اگر کوئی امریکن خاتون بھی اگر دبئی جائے گی تو وہ خاوند کے ویزہ پر ہو گی یا جاب کے ویزہ پر دونوں صورت میں وہ جاب کرے گی۔ دبئی میں امریکن خاتون کا کسی پاکستانی سے شادی کرنا اور پھر نوکری کے بغیر زندگی گزارنا ناممکن سی بات ہے کیونکہ ان کی اپنی تنخواہ 20 ہزار درھم سے کم نہیں ہوتی اور ان کے اپنے اخراجات بہت ہوتے ہیں کہ انہیں پورا کرنا کسی بھی پاکستانی کے بس کی بات نہیں۔ یہ تو تبھی ممکن ہے کہ بندہ بھی کسی کمپنی میں جاب پر تھا اور اس کی تنخواہ بھی اس کے قریب تھی تو امریکن مل گئی دعوت دی مسلمان ہو گئی اور شادی کر لی۔

ہاں یہ ضرور ہے کہ فلپائن کی خواتین جو وزٹ ویزہ پر آتی ہیں اور کوشش میں رہتی ہیں کہ انہیں شادی کے لئے کوئی مل جائے جس سے وہ پرمننٹ ویزہ سے ان کا قیام پرمننٹ ہو جاتا ہے۔ بےشمار پاکستانیوں نے ان سے شادیاں کی ہوئی ہیں کچھ نے سچ اور کچھ نے ۔۔۔۔؟ مگر دونوں صورت میں نکاح کرنا ضروری ہے اگر نہیں تو پھر کسی بھی حادثہ کی صورت میں بندہ مشکل میں پھنس کر دونوں ڈپورٹ ہو جاتے ہیں۔

والسلام
 
Top