کیا نو مسلم بیوی کو تین سال بعد شراب پینے,کلب میں مردوں کے ساتھ ناچنے اور مرد وں کے جم میں مرد استاد سے باڈی بلڈنگ سیکھنے اور دوسرے مردوں کو سکھانے پر طلاق دی جائے یا اصلاح کی کوشس کی جائے-
میرے ایک دوست نے تین سال پہلے ایک امریکن نو مسلم سے شادی کی-جو نہایت نیک اور پارساذندگی گزارنے لگی لیکن مرد کی طرف سےمعمولی باتوں پر انتہائی بری گالیاں اور لعن طعن,گھر سے نکالنا اور طلاق اور دوسری جوان اور خوبصورت لڑکی سے شادی کی دھمکیوں کی وجہ سے دل برداشتہ ہو کر بیوی نے شراب پی کر مخلوط ماحول میں خاوند کی غیر موجودگی میں ڈانس کیا اور مردوں کے کلب میں مرد استاد سے باڈی بلڈنگ سیکھنی شروع کی اور مردوں کو باڈی بلڈنگ سیکھانی شروع کی-برقعہ چھوڑ کرجم والے سکن ٹائٹ پجامے اور ھاف سلیو ٹی شرٹ میں گھر سے باہر گھومنا پھرنا شروع کیا- خاوند کے ساتھ جھگڑے اور عدالت میں کیس کی دھمکیاں دے کر اُس سے طلاق کے پیپر بنوالیئے-خاوند اب اپنے روئیے سے تائب ھے اور طلاق نہیں بلکہ اصلاح چاہتا ھے-طلاق کے پیپر کو دو ماہ ہونے والے ہیں-طلاق کے پیپر کے دس پندرہ دن بعد بقول دوست کےمیاں بیوی نے جسمانی طعلق بھی قائم کر لیا ہے جو دو ماہ سے جاری ہے-لیکن بیوی بضد ہے کے یہ عدت کے تین مہینے چل رہیں ھیں اور تین ماہ کے بعد میں الگ ہوجاؤنگی اور مکمل طلاق ہو جائے گی-
میرا دوست اپنے رویئے پر نادم اور تائب ھے اور طلاق نھیں چاہتا بلکہ وہ کہتا ھے کے گناہ کی وجہ سے طلاق نہیں دی جاسکتی اور اسکی بیوی نے زنا نہیں کیا بلک گناہ کیئے ہیں جن کو اللہ چاھے تو معاف کردے-کونکہ وہ ایک نو مسلم ہے اور بدسلوکی سے دل برداشتہ ہو کر ایسا کیا اور وہ کہتا ہے کہ کہیں اسکی بیوی اسلام کو مکمل چھوڑ کر بے دین نہ ہوجائے اور اس وجہ سے وہ چاہتا ہے کے اسکو اصلاح کا موقع دےاور طلاق کے پیپر کینسل کر دے جسمیں تین طلاقیں ایک ورق پر درج ہیں جو ایک طلاق تصور کی جاسکتی ہے اور آج تک اسنے اپنی زبان سے بیوی کو "میں نے تمہیں طلاق دی" کے الفاظ نہیں کہے-
برائے مہربانی قرآن و حدیث سے جواب دیں اور یہ بھی بتائیں کہ میرے دوست کو کیا بیوی کی اصلاح کی خاطر بیوی کا بے پرد گھومنا اور مردوں کے جم میں خواتین کے ایریا میں ورزش کرنا برداشت کرنا چاہیے-شراب بیوی نے چند مرتبہ پینے کے بعد ترک کردی ہے-
جواب نہایت تفصیل سے دیجئیے گا-جزاک اللہ خیرا-
میرے ایک دوست نے تین سال پہلے ایک امریکن نو مسلم سے شادی کی-جو نہایت نیک اور پارساذندگی گزارنے لگی لیکن مرد کی طرف سےمعمولی باتوں پر انتہائی بری گالیاں اور لعن طعن,گھر سے نکالنا اور طلاق اور دوسری جوان اور خوبصورت لڑکی سے شادی کی دھمکیوں کی وجہ سے دل برداشتہ ہو کر بیوی نے شراب پی کر مخلوط ماحول میں خاوند کی غیر موجودگی میں ڈانس کیا اور مردوں کے کلب میں مرد استاد سے باڈی بلڈنگ سیکھنی شروع کی اور مردوں کو باڈی بلڈنگ سیکھانی شروع کی-برقعہ چھوڑ کرجم والے سکن ٹائٹ پجامے اور ھاف سلیو ٹی شرٹ میں گھر سے باہر گھومنا پھرنا شروع کیا- خاوند کے ساتھ جھگڑے اور عدالت میں کیس کی دھمکیاں دے کر اُس سے طلاق کے پیپر بنوالیئے-خاوند اب اپنے روئیے سے تائب ھے اور طلاق نہیں بلکہ اصلاح چاہتا ھے-طلاق کے پیپر کو دو ماہ ہونے والے ہیں-طلاق کے پیپر کے دس پندرہ دن بعد بقول دوست کےمیاں بیوی نے جسمانی طعلق بھی قائم کر لیا ہے جو دو ماہ سے جاری ہے-لیکن بیوی بضد ہے کے یہ عدت کے تین مہینے چل رہیں ھیں اور تین ماہ کے بعد میں الگ ہوجاؤنگی اور مکمل طلاق ہو جائے گی-
میرا دوست اپنے رویئے پر نادم اور تائب ھے اور طلاق نھیں چاہتا بلکہ وہ کہتا ھے کے گناہ کی وجہ سے طلاق نہیں دی جاسکتی اور اسکی بیوی نے زنا نہیں کیا بلک گناہ کیئے ہیں جن کو اللہ چاھے تو معاف کردے-کونکہ وہ ایک نو مسلم ہے اور بدسلوکی سے دل برداشتہ ہو کر ایسا کیا اور وہ کہتا ہے کہ کہیں اسکی بیوی اسلام کو مکمل چھوڑ کر بے دین نہ ہوجائے اور اس وجہ سے وہ چاہتا ہے کے اسکو اصلاح کا موقع دےاور طلاق کے پیپر کینسل کر دے جسمیں تین طلاقیں ایک ورق پر درج ہیں جو ایک طلاق تصور کی جاسکتی ہے اور آج تک اسنے اپنی زبان سے بیوی کو "میں نے تمہیں طلاق دی" کے الفاظ نہیں کہے-
برائے مہربانی قرآن و حدیث سے جواب دیں اور یہ بھی بتائیں کہ میرے دوست کو کیا بیوی کی اصلاح کی خاطر بیوی کا بے پرد گھومنا اور مردوں کے جم میں خواتین کے ایریا میں ورزش کرنا برداشت کرنا چاہیے-شراب بیوی نے چند مرتبہ پینے کے بعد ترک کردی ہے-
جواب نہایت تفصیل سے دیجئیے گا-جزاک اللہ خیرا-