• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا تقلید نہ کرنے والا فاسق ہے بقول امام احمد رحہ؟

عامر عدنان

مشہور رکن
شمولیت
جون 22، 2015
پیغامات
921
ری ایکشن اسکور
263
پوائنٹ
142
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

اہل علم سے گزارش ہے کہ اسکا جواب دیں

12141777_907377522685448_2918209087662350793_n.jpg


جزاک اللہ خیر
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
اہل علم سے گزارش ہے کہ اسکا جواب دیں
ابن ابی یعلیٰ کے ’’ طبقات الحنابلۃ ‘‘ میں موجود امام احمد ؒ سے منسوب یہ کلام ۔۔۔دراصل ایک پورے رسالہ سے مقتبس ہے ۔۔
اور اس کی سند درج ذیل ہے :
أبو الحسين ابن أبي يعلى، (المتوفى: 526هـ) فرماتے ہیں :

روى عَنْ إمامنا أشياء منها: ما قرأت عَلَى المبارك عَنْ علي بن عمر البرمكي قَالَ أَخْبَرَنَا أحمد بْن عَبْدِ الله المالكي لفظا حَدَّثَنَا أبي حَدَّثَنَا محمد بن إبراهيم بْن عَبْدِ اللَّهِ بن يعقوب بن زوران حَدَّثَنَا أبو العباس أحمد بن جعفر بن يعقوب بْن عَبْدِ اللَّهِ الفارسي الأصطخري قَالَ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ أحمد بن محمد بن حنبل.
اور امام ذہبی ؒ ۔۔سیر اعلام النبلاء ۔۔(جلد:۱۱۔۔ص 287) میں اس روایت کے متعلق لکھتے ہیں :
’’ كرسالة الاصطخري، ولا كالرد على الجهمية الموضوع على أبي عبد الله»..
یعنی ’’ اصطخری ‘‘ کی روایت سے امام احمد کا کلام۔۔اور الرد علی الجہمیۃ ۔۔نامی رسالہ امام ابو عبد اللہ احمد بن حنبل کے نام پر جھوٹ گھڑے گئے ہیں ‘‘

اور آگے چل کر (ص303 ) پر ’’ اصطخری ‘‘ کے اس رسالہ مزید کچھ کلام نقل کرنے کے فرماتے ہیں :
«إلى أن ذكر أشياء من هذا الأنموذج المنكر والأشياء التي والله ما قالها الإمام فقاتل الله واضعها.. ومن أسمج ما فيها قوله:
(ومن زعم أنه لا يرى التقليد ولا يقلد دينه أحدًا فهذا قول فاسق عدو لله).. فانظر إلى جهل المحدثين كيف يروون هذه الخرافة ويسكتون عنها»..(سیر اعلام النبلاء )

’’ ذہبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :: ۔کہ اصطخری نے اپنی اس روایت کئی منکر اشیاء نقل کی ہیں ،جو اللہ کی قسم امام احمد کا کلام نہیں ۔جیسے یہ بات کہ:
جو تقلید نہیں مانتا۔اور کسی کا مقلد نہیں وہ اللہ کا دشمن اور فاسق ہے،
تو آپ راویوں کی جہالت دیکھئے کہ انہوں نے ایسی خرافات خاموشی سے آگے بیان کردیں ‘‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تو ثابت ہوا کہ ’’ طبقات الحنابلۃ ‘‘ میں ۔۔اصطخری۔۔ کی یہ روایت بالکل جھوٹی ہے ۔۔اور امام احمد پر بہتان ہے ۔
 

عامر عدنان

مشہور رکن
شمولیت
جون 22، 2015
پیغامات
921
ری ایکشن اسکور
263
پوائنٹ
142
ابن ابی یعلیٰ کے ’’ طبقات الحنابلۃ ‘‘ میں موجود امام احمد ؒ سے منسوب یہ کلام ۔۔۔دراصل ایک پورے رسالہ سے مقتبس ہے ۔۔
اور اس کی سند درج ذیل ہے :
أبو الحسين ابن أبي يعلى، (المتوفى: 526هـ) فرماتے ہیں :

روى عَنْ إمامنا أشياء منها: ما قرأت عَلَى المبارك عَنْ علي بن عمر البرمكي قَالَ أَخْبَرَنَا أحمد بْن عَبْدِ الله المالكي لفظا حَدَّثَنَا أبي حَدَّثَنَا محمد بن إبراهيم بْن عَبْدِ اللَّهِ بن يعقوب بن زوران حَدَّثَنَا أبو العباس أحمد بن جعفر بن يعقوب بْن عَبْدِ اللَّهِ الفارسي الأصطخري قَالَ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ أحمد بن محمد بن حنبل.
اور امام ذہبی ؒ ۔۔سیر اعلام النبلاء ۔۔(جلد:۱۱۔۔ص 287) میں اس روایت کے متعلق لکھتے ہیں :
’’ كرسالة الاصطخري، ولا كالرد على الجهمية الموضوع على أبي عبد الله»..
یعنی ’’ اصطخری ‘‘ کی روایت سے امام احمد کا کلام۔۔اور الرد علی الجہمیۃ ۔۔نامی رسالہ امام ابو عبد اللہ احمد بن حنبل کے نام پر جھوٹ گھڑے گئے ہیں ‘‘

اور آگے چل کر (ص303 ) پر ’’ اصطخری ‘‘ کے اس رسالہ مزید کچھ کلام نقل کرنے کے فرماتے ہیں :
«إلى أن ذكر أشياء من هذا الأنموذج المنكر والأشياء التي والله ما قالها الإمام فقاتل الله واضعها.. ومن أسمج ما فيها قوله:
(ومن زعم أنه لا يرى التقليد ولا يقلد دينه أحدًا فهذا قول فاسق عدو لله).. فانظر إلى جهل المحدثين كيف يروون هذه الخرافة ويسكتون عنها»..(سیر اعلام النبلاء )

’’ ذہبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :: ۔کہ اصطخری نے اپنی اس روایت کئی منکر اشیاء نقل کی ہیں ،جو اللہ کی قسم امام احمد کا کلام نہیں ۔جیسے یہ بات کہ:
جو تقلید نہیں مانتا۔اور کسی کا مقلد نہیں وہ اللہ کا دشمن اور فاسق ہے،
تو آپ راویوں کی جہالت دیکھئے کہ انہوں نے ایسی خرافات خاموشی سے آگے بیان کردیں ‘‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تو ثابت ہوا کہ ’’ طبقات الحنابلۃ ‘‘ میں ۔۔اصطخری۔۔ کی یہ روایت بالکل جھوٹی ہے ۔۔اور امام احمد پر بہتان ہے ۔
جزاک اللہ خیر بھائ جان اللہ آ پ کے علم میں مزید اضافہ کرے آ مین
 

عامر عدنان

مشہور رکن
شمولیت
جون 22، 2015
پیغامات
921
ری ایکشن اسکور
263
پوائنٹ
142
ابن ابی یعلیٰ کے ’’ طبقات الحنابلۃ ‘‘ میں موجود امام احمد ؒ سے منسوب یہ کلام ۔۔۔دراصل ایک پورے رسالہ سے مقتبس ہے ۔۔
اور اس کی سند درج ذیل ہے :
أبو الحسين ابن أبي يعلى، (المتوفى: 526هـ) فرماتے ہیں :

روى عَنْ إمامنا أشياء منها: ما قرأت عَلَى المبارك عَنْ علي بن عمر البرمكي قَالَ أَخْبَرَنَا أحمد بْن عَبْدِ الله المالكي لفظا حَدَّثَنَا أبي حَدَّثَنَا محمد بن إبراهيم بْن عَبْدِ اللَّهِ بن يعقوب بن زوران حَدَّثَنَا أبو العباس أحمد بن جعفر بن يعقوب بْن عَبْدِ اللَّهِ الفارسي الأصطخري قَالَ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ أحمد بن محمد بن حنبل۔


السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

بھائ جان یہ سند کہاں ملے گی؟؟؟
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

بھائ جان یہ سند کہاں ملے گی؟؟؟
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ؛
’’ طبقات الحنابلۃ ‘‘ کی پہلی جلد صفحہ ۵۴ ۔۔پر اس کی سند موجودہے ،جو درج ذیل ہے :
ما قرأت عَلَى المبارك عَنْ علي بن عمر البرمكي قَالَ أَخْبَرَنَا أحمد بْن عَبْدِ الله المالكي لفظا حَدَّثَنَا أبي حَدَّثَنَا محمد بن إبراهيم بْن عَبْدِ اللَّهِ بن يعقوب بن زوران حَدَّثَنَا أبو العباس أحمد بن جعفر بن يعقوب بْن عَبْدِ اللَّهِ الفارسي الأصطخري قَالَ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ أحمد بن محمد بن حنبل.‘‘
 

عامر عدنان

مشہور رکن
شمولیت
جون 22، 2015
پیغامات
921
ری ایکشن اسکور
263
پوائنٹ
142
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ؛
’’ طبقات الحنابلۃ ‘‘ کی پہلی جلد صفحہ ۵۴ ۔۔پر اس کی سند موجودہے ،جو درج ذیل ہے :
ما قرأت عَلَى المبارك عَنْ علي بن عمر البرمكي قَالَ أَخْبَرَنَا أحمد بْن عَبْدِ الله المالكي لفظا حَدَّثَنَا أبي حَدَّثَنَا محمد بن إبراهيم بْن عَبْدِ اللَّهِ بن يعقوب بن زوران حَدَّثَنَا أبو العباس أحمد بن جعفر بن يعقوب بْن عَبْدِ اللَّهِ الفارسي الأصطخري قَالَ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ أحمد بن محمد بن حنبل.‘‘
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

بھائ جان ایک بھائ سے گفتگو ہوئ وہ کہنے لگے کہ یہ روایت ( تقلید نہ کرنے والوں کو فاسق کہنے والی ) خود ایک سند ہے کیوں کہ امام ابو یعلی رحہ امام احمد رحہ کے شاگرد ہیں

ذرا اس پر بھی روشنی ڈال دیں

اگر ابو یعلی نے خود امام احمد سے سنا تو پھر یہ سند کیسی؟

جزاک اللہ خیر بھائ جان
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
یہ روایت ( تقلید نہ کرنے والوں کو فاسق کہنے والی ) خود ایک سند ہے کیوں کہ امام ابو یعلی رحہ امام احمد رحہ کے شاگرد ہیں
امام ابو یعلی۔۔ کو ۔۔امام احمد بن حنبل کا شاگرد بتانا نری جہالت ہے ؛
کیونکہ امام احمد بن حنبلؒ تو (241 ھ ) کو فوت ہوگئے تھے ۔۔اور ابو یعلی رحمہ اللہ تو (451 ھ ) کو پیدا ہوئے۔۔اور ( 526 ھ ) کو فوت ہوئے ۔
یعنی امام احمد بن حنبلؒ کی وفات سے دو صدیاں بعد پیدا ہوئے ۔۔تو شاگرد کیسے ہوئے ؟؟
طبقات الحنابلہ ‘‘ کی پہلی روایت کی سند میں صاف درج ہے کہ : یہ ابویعلیٰ نے ( 524 ھ ) میں املا کرائی ۔

بسم الله الرحمن الرحيم
نحمده ونصلي على رسوله الكريم
حدثنا الشيخ الإمام الحافظ أبو العز عبد المغيث بن الحرث بن زهير الحربي قال حدثنا القاضي الإمام الأوحد السعيد الشهيد أبو الحسين محمد بن الحسين بن خلف الفراء الحنبلي رضي الله عنه من لفظه وكتابه وذلك في سنة أربع وعشرين وخمسمائة قال: الحمد لله العلي العظيم السميع البصير ذي الفضل
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
اللہ آپکا علم وسیع کرے ۔ عمر عطاء کرے ۔ کاش هم سب اس دین سے ایسی هی محبت رکهیں جو همیں آخرت میں کامیاب رکهے ۔ فتنہ کتنا هی معمولی هو اسکے اثرات هرگز معمولی نهیں هوتے ۔ اسی طرح هر فتنہ کو ختم کرنا چاهئے ۔ هم سبکی ذمہ داری هے یہ دین اور هم سبکی پکڑ هونی هے ۔ جزاک الله خیر
 

عامر عدنان

مشہور رکن
شمولیت
جون 22، 2015
پیغامات
921
ری ایکشن اسکور
263
پوائنٹ
142
امام ابو یعلی۔۔ کو ۔۔امام احمد بن حنبل کا شاگرد بتانا نری جہالت ہے ؛
کیونکہ امام احمد بن حنبلؒ تو (241 ھ ) کو فوت ہوگئے تھے ۔۔اور ابو یعلی رحمہ اللہ تو (451 ھ ) کو پیدا ہوئے۔۔اور ( 526 ھ ) کو فوت ہوئے ۔
یعنی امام احمد بن حنبلؒ کی وفات سے دو صدیاں بعد پیدا ہوئے ۔۔تو شاگرد کیسے ہوئے ؟؟
طبقات الحنابلہ ‘‘ کی پہلی روایت کی سند میں صاف درج ہے کہ : یہ ابویعلیٰ نے ( 524 ھ ) میں املا کرائی ۔

بسم الله الرحمن الرحيم
نحمده ونصلي على رسوله الكريم
حدثنا الشيخ الإمام الحافظ أبو العز عبد المغيث بن الحرث بن زهير الحربي قال حدثنا القاضي الإمام الأوحد السعيد الشهيد أبو الحسين محمد بن الحسين بن خلف الفراء الحنبلي رضي الله عنه من لفظه وكتابه وذلك في سنة أربع وعشرين وخمسمائة قال: الحمد لله العلي العظيم السميع البصير ذي الفضل
جزاک اللہ خیر بھائ جان

اللہ آ پکے علم میں مزید اضافہ کرے اور آ پ سے دین کا کام لیتا رہے آ مین
 
Top