• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا تمباکو نوشی کو خود کشی کہا جائے گا؟

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
کیا تمباکو نوشی کو خود کشی کہا جائے گا؟

سوال: یہ بات تو معلوم ہے کہ تمباکو نوشی حرام ہے، لیکن کیا تمباکو نوشی کی وجہ سے مرنے والے تمباکو نوش کو خود کشی کہا جائے گا؟

کیونکہ یہ بات تو معروف ہے کہ تمباکو نوشی یا سگریٹ میں جان لیوا زہریلا کینسر پیدا کرنے والا مادہ پایا جاتا ہے، چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث مبارکہ :(جو شخص زہر کھانے کی وجہ سے مرا تو وہ ہمیشہ جہنم میں رہے گا) کی روشنی میں تمباکو نوش کو خودکش سمجھا جائے گا؟

اور میرے متعلق یہ ہے کہ میں بہت ہی کم سگریٹ نوشی کرتا ہوں وہ بھی صرف تفریح کیلئے ،اسکا کیا حکم ہے؟ اور کیا سگریٹ کو حدیث مبارکہ :(ہر نشہ آور چیز شراب ہے) اور اسی طرح : (جس چیز کی کثیر مقدار نشہ آور ثابت ہو اسکی قلیل مقدار بھی حرام ہے) کی وجہ سے شراب شمار کیا جائے گا؟ اور کیا یہی بات حقہ پر بھی لاگو ہوتی ہے؟


الحمد للہ:

تمباکو نوشی حرام ہے؛ کیونکہ اس میں فضول خرچی، نقصان اور خباثت پائی جاتی ہے، اس بارے میں مزید جاننے کیلئے سوال نمبر (10922) اور (9083) کا مطالعہ کریں۔

جبکہ تمباکونوشی کو زہر کھا کر خودکشی کرنے والے کے ساتھ نہیں ملایا جاسکتا ، لیکن اسکی وجہ سے قیمتی جانیں ضائع ہوتی ہیں یا ہمیشہ کیلئے انسانی اعضاء ناکارہ ہوجاتے ہیں، اس بنا پر تمباکو نوشی ہے حرام ضرور ہے۔

جیسا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :

(نہ اپنے آپ کو نقصان دو اور نہ ہی کسی کو نقصان پہچاؤ)

اسے أحمد اور ابن ماجہ (2341) نے روایت کیا ہے اور البانی نے اسے صحيح ابن ماجہ میں صحیح کہا ہے۔


شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ سے پوچھا گیا:

"جو شخص تمباکو نوشی کی وجہ سے فوت ہوجائے تو کیا اسے خود کشی کہا جائے گا؟

شیخ: کیا تم یہ سمجھتے ہو کہ اس نے مرنے کیلئے تمباکو نوشی کی؟

سائل: نہیں۔

شیخ: لہذا وہ خود کشی نہیں ہے۔۔۔۔

اپنے آپ کو قتل کرنے کاارادہ رکھنے اور نہ رکھنے والے میں فرق ہے۔

ہاں یہ ضرور کہا جائے گا کہ: تمباکونوشی بسا اوقات موت کا سبب بن جاتی ہے تو یہ تمباکو نوشی کے حرام ہونے کیلئے قوی ترین دلیل ہے، یہی وجہ ہے کہ مجھے تمباکو نوشی کے حرام ہونے کے بارے میں کوئی شک نہیں ہے،کیونکہ تمباکو نوشی میں جسمانی، اخلاقی، اور مالی سب نقصانات موجود ہیں، آپ جانتے ہی ہیں کہ کچھ لوگ سگریٹ حاصل کرنے کیلئے اپنی عزت کو بھی داؤ پر لگا دیتے ہیں۔

بہر حال: سگریٹ نوشی ہمارے ہاں حرام ہے، لیکن ہم یہ نہیں کہتے کہ تمباکو نوشی کرنے والا خود کشی کا مرتکب ہے، کیونکہ وہ خود اپنے آپ کو مارنا نہیں چاہتا"انتہی

"لقاء الباب المفتوح" (198/14) مختصراً

تمباکو نوشی کو شراب بھی نہیں کہا جاسکتا کیونکہ تمباکو نوشی تھوڑی ہو یا زیادہ کسی بھی شکل میں نشہ آور نہیں ۔

اسی طرح شیشہ اور حقہ بھی نشہ آور نہیں ہے[بشرطیکہ تمباکو کیساتھ دیگر کوئی اور نشہ آور چیز شامل نہ ہو۔ مترجم]۔


تمباکو نوشی سے حاصل ہونے والا دھواں نقصان دہ ، بدبودار،ہوتا ہے جسکا کوئی فائدہ نہیں ، اسی لئے تمباکونوشی کیلئے پیسہ ضائع کرنا عقلمندی والا کام نہیں ہے۔

اگر سگریٹ نوش کو اس بات کا علم ہوجائے کہ اسے ہر سگریٹ کے پینے پر گناہ ملے گا، اور اللہ کی نافرمانی کا ارتکاب کریگا، جس سے اسکے دل پر سیاہ داغ بنتے جائیں گے، اور آہستہ آہستہ اسکا سارا دل ہی کالا ہوجائے گا، تو امید ہے کہ رضائے الہی کے حصول اور عذابِ الہی سے بچنے کیلئے سگریٹ نوشی چھوڑ دے۔

فرمانِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے:

(جب انسان کوئی غلطی کرے تو اسکے دل پر سیاہ نکتہ بن جاتا ہے، اور اگر وہ توبہ استغفار کر لے تو اسکا دل صاف کردیا جاتا ہے، اور اگر دوبارہ گناہ کرے تو سیاہی میں اضافہ کردیا جاتا ہے، حتی کہ سارا دل ہی سیاہ ہوجاتا ہے، یہی وہ زنگ ہے جس کا اللہ تعالی نے ذکر کیا اور فرمایا: (بلکہ انکے کرتوتوں کی وجہ سے انکے دلوں پر زنگ چڑھ چکا ہے))

اسے ترمذی (3334) اور ابن ماجہ (4244) نے روایت کیا ہے اور البانی نے صحيح ترمذی میں اسے حسن قرار دیا ہے۔


آپکے لئے ضروری ہے کہ اللہ کا شکر ادا کریں کہ آپ ابھی تمباکو نوشی کے عادی نہیں بنے، اور ابھی آپکو تمباکو نوشی ترک کرنے پر کسی قسم کی تنگی بھی نہیں ہوگی، اس لئے آپ جلد از جلد توبہ کریں اور تمباکو نوشی چھوڑ دیں، کیونکہ اللہ تعالی کی حرام کردہ اشیاء تفریح کیلئے نہیں ہوتیں، چنانچہ کبھی انسان کو حرام کام کے متعلق تساہل برتنے کی وجہ سے بھی عذاب ہوسکتا ہے، کہ انسان حرام کا عادی بن جائے اور اسے چھوڑنے میں دقت پیش آئے۔ ہم اللہ تعالی سے عافیت وسلامتی مانگتے ہیں۔

واللہ اعلم .

اسلام سوال وجواب

http://islamqa.info/ur/129692


شیخ @کفایت اللہ بھائی ہائی لائٹ کی ہوئی پوسٹ کی وضاحت کر دیں ؟

جزاک اللہ
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ !

زندگی اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے میرے بھائیوں کیوں اپنی زندگی کو ختم کرنے میں لگے ہیں سگریٹ نوشی انتہائی خطرناک ہے افسوس کہ سگریٹ نوشی فیشن بنتا جا رہا ہے حالانکہ سگریٹ نوشی کی کپنی نے عجیب غریب تصویریں سگریٹ کی ڈبیوں پر بنائی ہوتی ہیں جسے دیکھنے کے بعد بھی پیتے ہیں


 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
تمباکو نوشی کو شراب بھی نہیں کہا جاسکتا کیونکہ تمباکو نوشی تھوڑی ہو یا زیادہ کسی بھی شکل میں نشہ آور نہیں ۔

اسی طرح شیشہ اور حقہ بھی نشہ آور نہیں ہے[بشرطیکہ تمباکو کیساتھ دیگر کوئی اور نشہ آور چیز شامل نہ ہو۔ مترجم]۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ !

شیخ محترم @اسحاق سلفی بھائی اس کی وضاحت کر دے اوپر والے فتویٰ سے اقتباس لیا ہے
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ.
شکریہ جناب.
میں بھی وضاحت کا منتظر ھوں. (اسی لۓ کمنٹ بھی کر دیا.... ابتسامہ)
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ !

شیخ محترم @اسحاق سلفی بھائی اس کی وضاحت کر دے اوپر والے فتویٰ سے اقتباس لیا ہے
آپ نے ہائی لائیٹ کردہ جن سطور کے متعلق پوچھا ہے ،وہ اس اصل فتوی کا حصہ نہیں ،بلکہ اس فتوی کا ترجمہ کرنے والے مترجم کی اپنی طرف سے وضاحت ،یا ترمیم ہے ،جو کہ اصل فتوی کے خلاف ہے ،،

تمباکو نوشی کو شراب بھی نہیں کہا جاسکتا کیونکہ تمباکو نوشی تھوڑی ہو یا زیادہ کسی بھی شکل میں نشہ آور نہیں ۔

اسی طرح شیشہ اور حقہ بھی نشہ آور نہیں ہے[بشرطیکہ تمباکو کیساتھ دیگر کوئی اور نشہ آور چیز شامل نہ ہو۔ مترجم]۔
اصل فتوی تمباکو نوشی کی حرمت کے جو اسباب بتائے گئے ہیں ، وہ ناقابل تردید حقائق ہیں ،

سموک فری فارسیٹھ نامی ویب سائٹ نے انکشاف کیا ہے کہ ایک سگریٹ میں نیل پالش ریموور سے لیکر چوہے مارنے کا زہر تک نہ جانے کتنے خطرناک کیمیکلز شامل ہیں،ایک سگریٹ چار ہزار سے زائد کیمیکلز کا مرکب ہوتا ہے جن میں سے اکثر اس زہریلے فضلے سے ملتے جلتے ہیں جنہیں مشکل سے ہی تلف کیا جا سکے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس میں ایسٹون جو نیل پالش ریموور میں استعمال ہوتا ہے، ٹوائلٹ صاف کرنے والا ایمونیا، سنکھیا یا آرسینک زہر، پینٹ، میتھین گیس، کاربن مونو آکسائیڈ مومی کیمیکل سیٹرک ایسڈ، نکوٹین اور دیگر قابل ذکر ہیں۔ واضح رہے کہ سنکھیا زہر چوہے مارنے کیلئے استعمال ہوتا ہے جبکہ کاربن مونو آکسائیڈ ایک زہریلی گیس ہے جو کینسر کا سبب بھی بنتی ہے۔اس کے علاوہ سیگریٹ میں فور ملاڈی ہائیڈ بھی موجود ہوتا ہے جو مردہ جانوروں کو محفوظ کرنے کیلئے استعمال کیا جانے والا کیمیکل ہے۔"
نبی کریم ﷺ کی تعلیم میں انسانی جان اور صحت کیلئے نقصان دہ ہر چیز کو حرام قرار دیا گیا ہے
عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ، «أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَضَى أَنْ لَا ضَرَرَ وَلَا ضِرَارَ»
" نہ تو خود نقصان اٹھاؤ اور نہ ہى كسى دوسرے كو نقصان دو "
اللہ سبحانہ و تعالى نے ہمارے نبى صلى اللہ عليہ وسلم كا وصف بيان كرتے ہوئے فرمايا ہے:
{ اور وہ ان كے ليے پاكيزہ اشياء حلال كرتا ہے، اور گندى اشياء ان پر حرام كرتا ہے }.
الَّذِينَ يَتَّبِعُونَ الرَّسُولَ النَّبِيَّ الْأُمِّيَّ الَّذِي يَجِدُونَهُ مَكْتُوبًا عِنْدَهُمْ فِي التَّوْرَاةِ وَالْإِنْجِيلِ يَأْمُرُهُمْ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَاهُمْ عَنِ الْمُنْكَرِ وَيُحِلُّ لَهُمُ الطَّيِّبَاتِ وَيُحَرِّمُ عَلَيْهِمُ الْخَبَائِثَ "
جہاں تک بات ہے سیگریٹ کے نشہ آور ہونے کی ، تو یاد رہے کہ سیگریٹ میں یقیناً نشہ ہوتا ہے لیکن جب آدمی اس کا عادی ہوجاتا ہے تو نشہ کی کیفیت طاری نہیں ہوتی ،البتہ اس کے نشے کی طلب اس کے نشہ آور ہونے کی علامت ہے ،نکوٹین جو سیگریٹ میں بڑی مقدار میں پائی جاتی ہے وہ سراسر مہلک زہر ہے
 
Top