• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا جماعۃ الدعوۃ آئی ایس آئی کی بی ٹیم ہے ۔

شمولیت
مارچ 08، 2012
پیغامات
6
ری ایکشن اسکور
10
پوائنٹ
0
اقتباس اصل پیغام ارسال کردہ از: براء بن مالک پیغام دیکھیے
ہماری امریکہ سے کوئی لڑائی نہیں ہے ۔ جماعۃ الدعوۃ کے امیر حافظ محمد سعید کا اعلان


جماعت الدّعوةکے امیر حافظ سعید کا خصوصی انٹرویو آج پیش کیا جائے گا ”خبرناک“ میں سہیل وڑائچ سے ملاقات کرائی جائے گی، ”عوام کی عدالت“ میں زکوٰة کی کٹوتی پر مباحثہ نشر ہوگا

کراچی (جنگ نیوز) کالعدم جماعت الدّعوة کے امیر پروفیسر حافظ محمد سعید کا کہنا ہے کہ نشانہ مسلم ہوں یا غیر مسلم ،ہم ہر طرح کی دہشت گردی کے مخالف ہیں۔ اپنی صفائی کے لئے اقوام متحدہ جانے کو تیار ہوں۔انڈیا، امریکہ اور اسرائیل نے قبضے کئے ہیں ،پاکستان یا کسی اور مسلم ملک نے کہیں کوئی قبضہ نہیں کیا۔لگتا ہے کشمیر کا مسئلہ مذاکرات سے حل نہیں ہو گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیو نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ میزبان سہیل وڑائچ کے ساتھ بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری توجّہ فلاحی کاموں کی طرف زیادہ ہے، اس وقت ہم 186/سکول اور 76/ مدرسے چلا رہے ہیں۔ہم فوج کی بی ٹیم نہیں ، ہم تو اے ٹیم والے لوگ ہیں ۔ اجمل قصاب کے بیان بدلے ہیں البتہ ذکی الرحمن ہمارا عالم دین ہے ، اسکے مقدمے کے چھ جج تبدیل کئے جا چکے ہیں۔ایک سوال پر حافظ سعید کا کہنا تھا کہ ہماری امریکہ سے کوئی لڑائی نہیں، البتہ ہم اس کے غاصبانہ قبضوں کے خلاف ہیں۔انڈیا میں آزادی کی دوسری تحریکوں کی مدد نہیں کر رہے۔حافظ سعید کا یہ خصوصی انٹرویو جیو نیوزپر اتوار 21/اگست کی شام ساڑھے 7/بجے نشر ہوگا۔

أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ يَزْعُمُونَ أَنَّهُمْ آمَنُوا بِمَا أُنْزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنْزِلَ مِنْ قَبْلِكَ يُرِيدُونَ أَنْ يَتَحَاكَمُوا إِلَى الطَّاغُوتِ وَقَدْ أُمِرُوا أَنْ يَكْفُرُوا بِهِ وَيُرِيدُ الشَّيْطَانُ أَنْ يُضِلَّهُمْ ضَلالا بَعِيدًا (٦٠نساء)
اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم تم نے دیکھا نہیں ان لوگوں کوجو دعویٰ کرتے ہیں کہ ہم ایمان لاتے ہیں اس کتاب پر جو تمہاری طرف نازل کی گئی ہے اور ان کتابو ںپرجوتم سے پہلے نازل کی گئی تھیں مگر چاہتے یہ ہیں کہ اپنے معاملات کا فیصلہ کرانے کیلئے طاغوت کی طرف رجوع کریں حالانکہ انہیں طاغوت سے کفر کرنے کاحکم دیاگیا ہے شیطان انہیں بھٹکا کرراہ راست سے دور لے جانا چاہتاہے ‘‘۔

قَدْ كَانَتْ لَكُمْ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ فِي إِبْرَاهِيمَ وَالَّذِينَ مَعَهُ إِذْ قَالُوا لِقَوْمِهِمْ إِنَّا بُرَآءُ مِنْكُمْ وَمِمَّا تَعْبُدُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ كَفَرْنَا بِكُمْ وَبَدَا بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمُ الْعَدَاوَةُ وَالْبَغْضَاءُ أَبَدًا حَتَّى تُؤْمِنُوا بِاللَّهِ وَحْدَهُ (٤)
’’تم لوگوں کے لئے ابراہیم اور ان کے ساتھیوں میں ایک اچھانمونہ ہے کہ انہوں نے اپنی قوم سے صاف کہدیا ہم تم سے اور تمہارے ان معبودوں سے جن کو تم اﷲکوچھوڑ کرپوجتے ہوقطعی بیزار ہیں ۔ہم نے تم سے کفرکیا اور ہمارے اورتمہارے درمیان ہمیشہ کیلئے عداوت ہوگئی اوربیرپڑگیا جب تک تم اﷲواحد پر ایمان نہ لاؤ‘‘۔﴿الممتحنۃ:۴﴾

فَمَنْ يَكْفُرْ بِالطَّاغُوتِ وَيُؤْمِنْ بِاللَّهِ فَقَدِ اسْتَمْسَكَ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقَى لا انْفِصَامَ لَهَا وَاللَّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ (٢٥٦)
اب جو کوئی طاغوت کا انکارکرکے اﷲپرایمان لے آیا اس نے ایک ایسا مضبوط سہارا تھام لیا جو کبھی ٹوٹنے والانہیں ،اور اﷲ﴿جس کاسہارا اس نے لیا﴾سب کچھ سننے ولااورجاننے والاہے

فَلا وَرَبِّكَ لا يُؤْمِنُونَ حَتَّى يُحَكِّمُوكَ فِيمَا شَجَرَ بَيْنَهُمْ (٦٥نساء)
تیرے رب کی قسم! وہ اس وقت تک مؤمن نہیں ہونگے جب تک اپنے جھگڑوں میں آپ کو حاکم نہ بنالیں

میزبان سہیل وڑائچ کے ساتھ بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری توجّہ فلاحی کاموں کی طرف زیادہ ہے، اس وقت ہم 186/سکول اور 76/ مدرسے چلا رہے ہیں۔
چندہ جہاد کے نام پر عوام الناس سے وصول کرتے ہیں ۔ اور اس وقت تک 186/سکول اور 76/ مدرسے چلا رہے ہیں ۔ ہم جماعۃ الدعوۃ کے مخلص لوگوں کی اس طرف توجہ دلانا چاہتے ہیں کہ :
ان کی نہ تو امریکہ سے لڑائی ہے ۔ اور نہ ہی طواغیت العصر سے ان کی کوئی لڑائی ہے بلکہ تو بزبان خود طواغیت العصر کی اے ٹیم ہیں
ہم فوج کی بی ٹیم نہیں ، ہم تو اے ٹیم والے لوگ ہیں
تو ہم جماعۃ الدعوۃ کے مخلصین سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ حق کو پہچانیں اور سچوں کو تلاش کریں اور اس میں شامل ہوجائیں۔

آخری ادارت منجانب براء بن مالک

براء بن عازب کے جواب میں

اقتباس اصل پیغام ارسال کردہ از: حافظ ابن القیم پیغام دیکھیے 2012-3-6
محترم بھائی اللہ آپ کو ہدایت دے اور آپ کو دین کا فہم سلیم عطا فرمائے اور فتنوں سے محفوظ رکھے۔اوہ اللہ کے بندے یہ تحاکم الی الطاغوت نہیں ہے۔آپ لوگوں کو کیوں گمراہ کر رہے ہو اور نہ ہی انہوں نے یہ کہا کہ ہم فوج کی اے ٹیم ہیں۔بی ٹیم کے سوال پر اے ٹیم کہنے کا انکا مقصد یہ تھا کہ ہم کسی کے لئے کام کرنے والے لوگ نہیں بلکہ خود دین کو سمجھ کر اس پر عمل کرنے والے لوگ ہیں۔ اللہ کے بندے آپ جو غلط فہمی پیدا کرنا چاہ رہے ہو حافظ صاحب نے اسی کی تو نفی کی تھی لیکن آپ کی قسمت کہ آپ حافظ صاحب کی بات کی بجائے، سوال کرنے والے میڈیا کے منفی مقاصد کی پیروی کر رہے ہو ۔جماعت کی مخالفت کرنے والے براء جیسے لوگوں کی یہ بدقسمتی ہے کہ محض اپنی غلط فہمیوں،کفار کے زیر اثر میڈیا پر پر اعتماد کرنے اور دین کے صحیح فہم نہ ہونے کی بناء پران لوگوں کی صف میں شامل ہوجاتے ہیں جو کسی بھی طور جماعت الدعوۃ کے خلاف پروپیگنڈہ میں مصروف ہیں۔حافظ سعید صاحب نے سہیل وڑائچ،یا مبشر لقمان یا ان جیسے دیگر لوگوں کو جو بھی انٹر ویوز دیئے اور ان میں جو بھی تدابیر اختیار کی گئیں وہ اپنی جماعت کی شوری اور علماء سے لمبے چوڑے مشورے کے بعد دیئے اور جو جانتے ہیں وہ جانتے ہیں کہ ایسی تدابیر اختیار کرنا نبی علیہ الصلاۃ و السلام سے ثابت ہے۔یقینا حافظ صاحب کے سامنے ایسی سب باتیں تھی کہ وہ جس میڈیا کو یہ انٹرویوز دے رہے ہیں وہ کفار کے زیر اثر ہے اور یہاں پر کس طرح سے بات ہونی چاہیئے۔اور یہ بھی کہ حقیقت جاننے والے لوگوں کو سیرت کا فہم رکھتے ہوئے یہ سمجھنا چاہیئے کہ کفار کے زیر اثر میڈیا پر اعتماد نہیں کرتے۔واللہ میں سمجھتا ہوں کہ آج جو شخص فتنے سے محفوظ رہا وہ بہت ہی خوشق قسمت ہے۔اللہ تعالی ہم سب کو اپنی عافیت میں رکھے۔باقی یاد رکھیں کہ جو لوگ فتنے سے بچنے کی کوشش کرتے ہوئے الحمدللہ جہاد میں حقیقی قربانیاں پیش کر رہے ہیں تو وہ جس رب کے لئے اپنی متاع عزیز جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں وہ رب انکو اچھی طرح جانتا ہے وہ انکی قربانیوں کو قبول فرمائے گا اور انکے اجر کو ضائع نہیں کرے گا یہ رب العالمین کا وعدہ ہے۔جماعۃ الدعوۃ کو براء جیسے لوگوں سے سرٹیفیکیٹ لینے کی ضرورت نہیں اسلئے اگر براء جیسے لوگ نہ بھی مطمئن ہوں تو کوئی مسئلہ نہیں، ٹھیک ہے کہ غلط فہمی کو دور ضرور کرنا چاہئے لیکن اگر پھر بھی کسی کی غلط فہمی دور نہ ہو تو اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرتے رہنا فتنوں سے اور گمراہیوں سے بچنے والے لوگوں کی علامت ہوتی ہے۔ہمیں اللہ تعالی سے ہر وقت عافیت مانگنی چاہئےکیونکہ اسی کی توفیق سے انسان فتنوں سے محفوظ رہتےہوئے راہ راست پر قائم رہتا ہے۔ میرے محترم بھائی اللہ آپ کو ہدایت دے۔آمین
البتہ اگر آپ کے ذہن میں یہ بات آئے کہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم کی سنت سے کیسے ثابت ہے تو بخاری مسلم اور احادیث کی دیگر کتب میں تفصیل سے ہے جاؤ ادھر سے دیکھ لو مختصر یہ کہ محمد بن مسلمہ رضی اللہ عنہ نے کعب بن اشرف کو قتل کرنے کے لئے نبی صلی اللہ علیہ و سلم سے اجازت مانگی تھی کہ میں آپ کے متعلق چند ایسے الفاظ کہہ لیے جائیں جو حقیقت کے برعکس ہوں تو نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے محمد بن مسلمہ رضی اللہ عنہ کو اس کی اجازت دی تھی۔تفصیل احادیث کی کتب میں دیکھی جا سکتی ہے
 
شمولیت
فروری 28، 2012
پیغامات
7
ری ایکشن اسکور
31
پوائنٹ
0
محترم امان اللہ صاحب ! اللہ آپ کو ہدایت دے۔آمین۔
اگرچہ آپ نے اس موضوع کے تحت میرا پہلے کا ایک اقتباس نقل تو کیا ہے مگر میں سمجھتا ہوں کہ آپ کے اس موضوع کے جواب میں یہ کافی نہیں ہے۔ محترم بھائی فی الحقیقت جماعۃ الدعوۃ کے بارے میں یہ محض پروپیگنڈہ ہے اس کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں۔اس کے لئے میں آپ کے سامنے چند باتیں رکھتا ہوں :
اولا :
ایک مرتبہ کسی مجلس میں اسی پروپیگنڈے سے متعلق کسی نے حافظ سعید صاحب سے یہ سوال کیا تھا کہ آپ تو اقوام متحدہ اپنی صفائی کے لیے جانے کو تیار ہیں تو کیا یہ تحاکم الی الطاغوت نہیں ؟ حافظ صاحب کا جواب یہ تھا کہ میرے مطلب کو میں اچھی طرح جانتا ہوں اور وہ ہرگز یہ نہیں ہے کہ ہم اقوام متحدہ کو کوئی حْکم تسلیم کرتے ہوئے اسکی طرف تحاکم کریں۔استغفراللہ یہ تو حرام ہے۔ بلکہ میرا صفائی کا مطلب یہ تھا کہ ہم کسی پر ظلم کرنے والے نہیں،ہم لوگ دہشتگرد نہیں ہیں،اسلام دہشت گردی کا دین نہیں بلکہ جہاد تو دہشت گردی کےخلاف ہوتا ہے کیونکہ عالمی سطح پر اسلام کے خلاف دہشت گردی کا منفی پروپیگنڈہ بہت زیادہ کیا جارہا ہے اور اقوام متحدہ مختلف مذاہب اور مختلف اقوام کا ایک مشترکہ فورم بھی ہے چنانچہ دعوت کی جماعت ہونے کے ناطے سے ہم نے علماء کی مشاورت سے یہ مناسب سمجھا کہ کتاب و سنت و سیرت کی حدود میں رہتے ہوئے اقوام متحدہ کو بھی اسلامی تعلیمات کے متعلق ایک مثبت اور شاندار دلائل کیساتھ دعوت دی جائے کہ اسلام نہ ظلم کرتا ہے اور نہ ہی اپنے یا کسی پر ہونے والے ظلم پر خاموش رہتا ہے تاکہ اسلام کے خلاف عالمی سطح پر منفی پروپیگنڈے کا جواب دیا جا سکے۔تو محترم امان اللہ بھائی ہر دین کا شعور رکھنے والا شخص یہ سمجھ سکتا ہے کہ اس کو تحاکم الی الطاغوت نہیں کہتے۔
ثانیا :
اور دوسری بات یہ ہے کہ جماعۃ الدعوۃ آئی ایس آئی کی بی ٹیم نہیں ہے اور نہ ہی یہ کسی ایجنسی یا کوئی خفیہ لوگوں کے لئے کام کرنے والے لوگ ہیں۔ان کا کام بلکل واضح ،معروف ہے اور دنیا کے سامنے ہے۔ دیکھئے سب سے پہلے اس بات کو جانیئے کہ جماعۃالدعوۃ پر یہ الزام کس طرح اور کہاں سے لگتا ہے۔
جماعۃ الدعوۃ کا ایک واضح موقف یہ ہے کہ پاکستان میں یا کسی بھی مسلمان ملک میں عسکری کاروائیاں درست نہیں ہیں،خودکش حملے جائز نہیں۔جماعت کا یہ موقف جو اپنایا گیا ، یہ کسی ایجنسی یا حکومت یا کسی بھی اور کے تابع ہو کر نہیں ، کسی کے کہنے پر نہیں بلکہ صرف اور صرف کتاب و سنت کی بنیاد پر علماء کی لمبی چوڑی مشاورت کے بعد یہ موقف اپنایا گیا کہ پاکستان یا کسی بھی مسلمان ملک میں عسکری کاروائیاں نبی صلی اللہ علیہ و سلم کے اسوہ سے ثابت نہیں ہوتیں۔اس میں کسی کی پسند یا ناپسند کو سامنے رکھ کر نہیں بلکہ کتاب و سنت کو معیار بنا کر یہ موقف اپنایا گیا۔ ملک بھر میں جماعت کے اپنے جید علماء کی ایک بہت بڑی تعداد ہے جن میں شیخ امین اللہ پشاوری،شیخ حافظ عبد السلام بھٹوی،شیخ حافظ عبدالغفار المدنی، مفتی عبدالرحمان رحمانی (رحمۃ اللہ علیہ) اور دیگر علمائے کرام و غیرہ شامل ہیں ۔چنانچہ جماعت کے امیر حافظ سعید صاحب نے شوری کی بھرپور مشاورت کے بعد اس موقف کو جماعت کی پالیسی کے طور پر اپنے سے وابستہ لوگوں پر واضح کر دیا۔بلا شبہ اس کا جماعت کو ایک بہت بڑا فائدہ یہ بھی ہوا کہ جماعت کے لئے دعوت کے دروازے کھلے رہے اور جماعت کے زیر اہتمام دین کی دعوت بھر پور طریقے سے آج بھی جا ری ہے۔تو محترم امان اللہ بھائی ! آج جماعت کے کسی دعوتی کام پر اگر پاکستان میں کوئی زیادہ رکاوٹ نہیں تو اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ جماعت کسی ایجنسی کی نعوذباللہ ایجنٹ ہے بلکہ اس کا صاف اور واضح مطلب یہ ہے کہ جماعت کی باقاعدہ پالیسی میں کسی بھی مسلمان ملک میں ایسی عسکری کاروائیاں درست نہیں۔تو کیا آپ کے نزدیک کسی پالیسی پر چلنے میں اور کسی کا ایجنٹ ہونے میں کوئی فرق نہیں۔کیا کوئی ایجنسی کا ایجنٹ بھی اس طرح اخلاص سے محنت اور جانوں کی نذرانے پیش کر سکتا ہے جس طرح سے جماعت کے کارکنان دن رات قربانیاں پیش کرتے ہیں ۔کتنے افسوس کی بات ہے کہ چند تکفیری یا خودکش حملوں کی تائید کرنے والے لوگ جماعت الدعوۃ کے خلاف ایسے مذموم پروپیگنڈے کرتے رہتے ہیں کہ یہ تو فلاں اور فلاں کے ایجنٹ ہیں اور یہ بھی کہ پاکستان میں ایک قانونی جہاد ہے اور ایک غیر قانونی جیسی طنزیہ باتیں۔ایسی سب باتیں علماء کو بھی پہنچتی ہیں ۔کتنی عجب بات ہے کہ یا تو جماعت والے ان کے ساتھ مل جائیں اور اگر نہیں ملتے تو اپنے اوپر کسی ایجنسی کے ایجنٹ ہونے کا الزام قبول کریں۔سبحان اللہ۔کیا عجب بات ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ جماعۃ الدعوۃ کی پالیسی جہاد فی سبیل اللہ جیسے چوٹی کے عمل کو سیرت رسول رسول صلی اللہ علیہ و سلم کے مطابق کرنے کی ہے اور سیرت رسول صلی اللہ علیہ و سلم کے اسوہ سے مسلمان ممالک میں بشمول پاکستان کے ایسی عسکری کاروائیاں ثابت نہیں ہوتیں۔اس پالیسی پر چلنے کی وجہ سے کسی کے پاس بھی جماعت کے بارے میں ملک میں کسی ایسے کام کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔آج اگر پاکستان کی عدالتوں کی طرف سے بھی جماعت کے حق میں فیصلے آتے ہیں تو اس کی وجہ بھی محض یہی ہے کہ انکے پاس جماعت کے خلاف ملک میں کوئی سچا جھوٹا الزام ثابت کرنے کو ہے نہیں ۔اگر کوئی ثبوت ہوتا تو وہ یقینا لانے میں کوئی کمی نہ کرتے۔ہاں البتہ اگر آپ کو جماعت کے بارے میں کچھ مزید بھی جاننا ہے اور آپ میں خیر کا واقعی جذبہ موجود ہے تو آپ کو صرف اتنا کہوں گا کہ آپ اسرائیل،انڈیا اور امریکہ سے جماعت کے بارے میں پوچھ لیں کہ ان کا کیا موقف ہے۔
 

مفتی عبداللہ

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 21، 2011
پیغامات
531
ری ایکشن اسکور
2,183
پوائنٹ
171
جماعۃ الدعوہ امریکہ کی ایجنٹ ہو آی ایس آی کی ہو یا اللہ تعالی کی ایجنٹ ہو جس کی بھی ہولیکن ایک بات ہےصوبہ سرحد کی کچھ مشرکین کو میں جانتا ہو کہ وہ شرک وبدعت کی مبلغ تھے لیکن وہ نوجوان جماعت الدعوہ کی ہاتھ لگے تھے کافی عرصہ بعد میں نے ان کو دیکھا کہ وہ مشرک لوگ موحد متبع سنت نمازی داعی الی دین اللہ اور تھجد گذار تھے ان کی چہروں پر نور تھا زبان پر اللہ تعالی کا ذکر اور دعوت توحید یہ جماعۃ الدعوہ کی صحبت کی اثرتھی اللہ تعالی کی فضل کی بعد اب تو آپ سب سمجھ گیے ھونگے کہ یہ لوگ کس کی ایجنٹ ہے؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
 
شمولیت
اکتوبر 26، 2011
پیغامات
38
ری ایکشن اسکور
225
پوائنٹ
31
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
محترم برادران۔اس طرح کی بحثوں کا کیا فائدہ؟ وقت کے ضیاع کے علاوہ کچھ ہاتھ آنے والا نہیں ۔ ہر ایک کے اچھے اور مثبت کاموں پر نگاہ رکھیں اور کمی بیشی سے درگذر کریں۔
 
Top