• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا ختم قرآن کی تقریب کی جاسکتی ہے ؟؟

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
بسم اللہ الرحمن الرحیم


کیا ختم قرآن کی تقریب کی جاسکتی ہے

ایک لڑکی نے پہلی مرتبہ قرآن کریم تلاوت کے ساتھ ختم کیا اور وہ چاہتی ہے کہ اس مناسبت سے ایک تقریب کا اہتمام کرے اور اس میں اپنی سہیلیوں کومدعوکرنے کےلیے کارڈوں میں کیا لکھنا چاہیے ؟

الحمد للہ :

ایسے ملک جہاں پر دین اسلام اجنبی ہو، اور اخلاقیات سے گرے ہوۓ معاشرے میں کسی مسلمان لڑکی کا اس عمر( 11 سال کی ) میں کتاب اللہ کی مکمل تلاوت کرنا بہت عظیم اور قدر والا کام ہے ، اور پھر جیسا کہ سوال میں اس نے اپنا نام بھی ذکر نہیں کیا جو کہ ان شاءاللہ اخلاص کی علامت ہے ۔

میرے خیال میں اس کام پر دوسروں کو ابھارنے اور رغبت دلانے کے لیے تقریب کرلینی چاہیے ، اور اگر یہ دعوت صرف چند سہیلیوں اور رشتہ داروں پر مشتمل ہو جس میں آپ قرآن کریم پڑھنے کا تجربہ ان کے سامنے رکھیں تاکہ انہیں بھی اس کام کے لۓ تیار کریں جس میں ریاء اور دکھلاوا نہ ہو تو بہتر ہے ۔

اور اسی طرح اس تقریب میں کو‏ئ ماں قرآن کی عظمت اور تلاوت کی فضیلت اور قرآن کے ساتھ کیسا ادب ہونا چاہیے بیان کرے ، اور اسی طرح اگر یہ لڑکی اس مناسبت سے خوشی محسوس کرتے ہوۓ اور اللہ تعالی کا شکر ادا کرنے کے لیے کھانا کھلاۓ تو اس میں کو‏ئ حرج والی بات نہيں لیکن اس تقریب میں کو‏ئ غلط کام نہ ہو ۔

مندرجہ بالا بیان سے یہ واضح ہو ا کہ قرآن کریم حفظ یا تلاوت کاختم قرآن کی تقریب میں کھانا وغیرہ تیار کرنے میں دو قسم کے فتنوں کا خدشہ ہے :

ایک تو ریاءودکھلاوا ، اور فخرو غرور ، اور دوسرا یہ اعتقاد رکھنا کہ یہ تقریب دین کا حصہ ہے ، اور ہر دفعہ قرآن مجید ختم کرنے کے بعد تقریب کرنا مشروع ہے ، تو اس اعتقاد کی وجہ سے یہ بدعت ہوگی ۔

یہ تقریب ان آفات سے اس وقت بچ سکتی اور بدعت نہیں ہوگي جب کہ اس میں اخلاص للہ اور بہت ہی کم رشتہ داروں کو مدعو کیا جاۓ ، اور یہ ضروری ہے کہ بعض اوقات اس تقریب کو چھوڑا بھی جاۓ تا کہ یہ گمان نہ پیدا ہوکہ یہ سنت ہے ۔

اللہ تعالی سے میری دعا ہے کہ وہ آپ کو قوت حفظ اورقول عمل میں اخلاص سے نوازے ۔

واللہ تعالی اعلم .

الشیخ محمد صالح المنجد

http://islamqa.info/ur/695
 
Top