• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے ماں باپ ، آپس میں سگے چچا بھتیجی تھے؟

HUMAIR YOUSUF

رکن
شمولیت
مارچ 22، 2014
پیغامات
191
ری ایکشن اسکور
56
پوائنٹ
57
ایک شیعہ کی طرف سے یہ پوسٹر اور یہ روایت ملی ہے؟
Abu Bakr Shajra.jpg


اور ساتھ ہی میں یہ روایت بھی اس نے دی ہے

ابو بکر کی امی جان وہ عظیم خاتون ہیں جو اپنے سگے چچا سے ہم بستر ہو کر ابو بکر صاحب کو اس دنیا میں لے کہ آئیں۔ابو بکر کے والد کا نام عثمان بن عامر بن عمرو بن کعب بن سعد ابن تیم بن مرۃ بن کعب بن لوی بن غالب بن فھر تھا،اور ابو بوکر کی والدہ کا نام سلمی بنت صخر بن عامر بن عمرو بن کعب بن سعد ابن تیم بن مرۃ بن کعب بن لوی بن غالب بن فھر تھا، یعنی عامر بن عمرو کے دوبیٹوں کے نام عثمان اور صخر تھے، یعنی ابو بکر کا باپ عثمان اور ابو بکر کا نانا صخر دونوں بھائ تھے۔ یعنی کہ یعنی ابو بکر کے ماں باپ آپس میں سگے چچا بھتیجی تھے۔الاستعیاب فی معرفتہ الاصحاب صفحہ ۳۷۳، المعجمالکبیر للطبرانی جلد ۱ صفحہ ۵۱ ، ۵۲ مجمع الزوائد و منبع الفوائد جلد ۹ صفحہ ۳


Abut Bakr 2222jpg.jpg

اب میرا سوال یہ ہے کہ اس روایت کے مطابق سیدنا ابوبکر رض کے والد گرامی سیدنا ابوقحافہ رض اور انکی والدہ ام الخیر رض واقعی آپس مین سگے چچا بھتیجی تھے؟ اور کیا عرب میں اس قسم کے رشتے جائز سمجھتے جاتے تھے؟ برائے کرم مجھے صحیح حوالاجات سے مطع کیجے گا
 

حسیب

رکن
شمولیت
فروری 04، 2012
پیغامات
116
ری ایکشن اسکور
85
پوائنٹ
75

HUMAIR YOUSUF

رکن
شمولیت
مارچ 22، 2014
پیغامات
191
ری ایکشن اسکور
56
پوائنٹ
57
بھائی سیرۃ ابن ہشام کے حضرت سلمیٰ رض کے نسب کےبارے میں کوئی سند مل جائے گی۔ جو یہ لکھا ہوا ہے

وهي زوجة ابن عمها المكنى
أبا قحافة
عثمان بن عامر بن عمرو بن كعب بن سعد بن تيم بن
مرة
بن
كعب
بن
لؤي
بن
غالب
بن فهر بن
مالك
بن النضر بن كنانة بن
خزيمة
بن
مدركة
بن
إلياس
بن مضر بن
نزار
بن
معد
بن عدنان.
 

حسیب

رکن
شمولیت
فروری 04، 2012
پیغامات
116
ری ایکشن اسکور
85
پوائنٹ
75
اردو ترجمہ کرنے والے کو لکھتے ہوئے غلطی لگی ہے
 

HUMAIR YOUSUF

رکن
شمولیت
مارچ 22، 2014
پیغامات
191
ری ایکشن اسکور
56
پوائنٹ
57
آپ کا اسم گرامی عبد اللہ بن ابو قحافہ بن عامر بن عمرو بن کعب بن سعد بن تمیم بن مرہ بن کعب بن لوی بن غالب بن فہر بن مالک بن نضر بن کنانہ ہے مرہ پر آپکا سلسلہ نسب آنحضرت ﷺ سے مل جاتا ہے ۔آپ کی والدہ محترمہ کا نام سلمہ بنت ضخر بن کعب بن سعد ہے یہ ابو قحافہ کی چچا زاد بہن تھیں اور ام الخیر کے نام سے مشہور تھیں ۔آپ کے والد کا نام عثمان تھا اور آپ کو زمانہ جاہلیت میں عبد الکعبہ کہا جاتا تھا آنحضور ﷺ نے آپ کا نام عبد اللہ منتخب کیا آپ کا اسم گرامی عتیق بھی بتا یا گیا ہے مگر علامہ جلال ا لدین سیوطی تاریخ الخلفاء میں لکھتے ہیں کہ جمہور علماء کا اس پر اتفاق ہے کہ عتیق آپ کا نام نہ تھا بلکہ لقب تھا۔

میں نے جو حصہ مارک کیا ہے، اس میں یہ موجود ہے کہ ابوقحافہ کی زوجہ ام سلمہ (رضوان اللہ علیھم اجمعین) چچازاد بہن تھیں۔ لیکن جب انکا نسب دیکھا جائے تو کچھ اسطرح بنتا ہے کہ حضرت قحافہ کے والد عامر ہیں اور عامر کے دو بیٹے، ایک تو عثمان (ابو قحافہ) ہیں اور دسرے صخر ہیں۔ ان صخر کی بیٹی سلمہ لقب ام الخیر ہیں۔ تو کیا اسطرح سلمہ ، حضرت قحافہ کی سگی بھتیجی نہیں ہوئی؟

برائے کرم اس بات کا ایک مدلل جواب عنایت فرمادیں، کیونکہ اس بات سے رافضی ایک بہت گہرا طعنہ مارتے ہیں، سیدنا ابوبکر صدیق کے نسب پر، اور اس سے انکے صحابی باپ اور والدہ کی ذات پر بھی حرف آتا ہے۔
 

حسیب

رکن
شمولیت
فروری 04، 2012
پیغامات
116
ری ایکشن اسکور
85
پوائنٹ
75

میں نے جو حصہ مارک کیا ہے، اس میں یہ موجود ہے کہ ابوقحافہ کی زوجہ ام سلمہ (رضوان اللہ علیھم اجمعین) چچازاد بہن تھیں۔ لیکن جب انکا نسب دیکھا جائے تو کچھ اسطرح بنتا ہے کہ حضرت قحافہ کے والد عامر ہیں اور عامر کے دو بیٹے، ایک تو عثمان (ابو قحافہ) ہیں اور دسرے صخر ہیں۔ ان صخر کی بیٹی سلمہ لقب ام الخیر ہیں۔ تو کیا اسطرح سلمہ ، حضرت قحافہ کی سگی بھتیجی نہیں ہوئی؟
اوپر شجرہ نسب دیکھیں
رشتہ یہ بنتا ہے کہ کعب کے دو بیٹے تھے عمرو اور عامر
عمرو کے پوتے عثمان (حضرت ابوبکر کے والد) تھے
جبکہ عامرکی پوتی سلمی (حضرت ابوبکر کی والدہ) تھیں
 

HUMAIR YOUSUF

رکن
شمولیت
مارچ 22، 2014
پیغامات
191
ری ایکشن اسکور
56
پوائنٹ
57
ابھی میں ایک عربی ویب سائٹ دیکھ رہا تھا تو اس میں یہ بات مجھے لکھی ہوئی ملی

لكن ما كان ذلك إلا تشابه في الأسماء في اسم - عامر -

والايراد الصحيح كما جاء في أسد الغابة:

أبو قحافة : هو عثمان بن عامر بن عمرو بن كعب بن سعد بن تيم .
وأم الخير : هي سلمى بنت صخر بن عامر التيمي .

فجد أم الخير عامر بن سعد التيمي ليس هو عامر أبو عثمان (أبو قحافة) .
إنما هو أخا عمرو جد أبي قحافة وكان من نسله عامر ومن ثم أبو قحافة والد أبو بكر .

فتبين أن أم الخير وأبو قحافة هما أبناء عمومه ولا يلتقيان بالنسب إلا عند كعب بن سعد بن تيم

لنک : http://www.dd-sunnah.net/forum/showthread.php?t=139561


کوئی بھائی مجھے اس عربی عبارت کا ترجمہ کرکے بتاسکتا ہے؟
 
شمولیت
مئی 20، 2011
پیغامات
182
ری ایکشن اسکور
522
پوائنٹ
90
اصل معاملہ یہ ہے کہ کعب کے دو بیٹے تھے عمرو اور عامر
عمرو کے بیٹے کا نام بھی اس کے بھائی عامر کے نام پر عامر ہی تھا

اب نسب نامہ ملائیے : ابو قحافہ عثمان بن عامر بن عمرو بن کعب
ام الخیرسلمیٰ بنت صخر بن عامر بن کعب

ابو قحافہ بھی کعب کے پرپوتے ہیں اور ام الخیر بھی کعب کی پرپوتی۔ دونوں عم زاد ہیں ۔
مغالطہ یہاں سے ہوتا ہے کہ عامر سگے چچا بھتیجے کا نام ہے ، رہے رافضی تو ان کا کام ہی مغالطہ دینا ہے ۔
 
Top