• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا صحیح مسلم میں مسنون رفع الیدین کے ترک کی دلیل ہے؟

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
دلائل ہمیشہ قرآن و حدیث سے ہوتے ہیں باقی لوگوں کا فہم ہوتا ہے جس میں اختلاف بھی ہوجاتا ہے۔
سبحان اللہ ، یہ جواب امام شافعی اور امام احمد رحمہم اللہ کیلئے دیا ، جب بهی میں نے آپکے فہم پر سوال اٹہائے یا تراجم اور وہ کیا کہتے ہیں آپ اسے ہاں ، مفہوم پر اٹہائے تب اس قول کے مصداق آپ کا عمل ہرگز نا رہا ! آخر کیوں یہ تضاد رہا؟
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
حالانکہ :
اس حدیث سے رکوع والی رفع الیدین مراد لینا سوائے شرارت و جہالت کے اور کچھ نہیں ،
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمانِ عالیشان کے آگے سرِ تسلیم خم کر دینا نہ تو ”شرارت“ ہے اور نہ ہی ”جہالت“۔ البتہ جو اس حدیث سے مطلع ہو کر بھی اس کی مخالفت پر کمر بستہ ہیں وہ اس کے مصداق ضرور ٹھہریں گے۔

اور تمام علمائے اسلام جانتے ہیں کہ :
جناب امام بخاری رحمہ اللہ نے یہ حدیث پڑھی بھی تھی اور پھر بھی نہ صرف یہ کہ رفع یدین کرتے تھے بلکہ رفع الیدین کے حق میں ایک کتاب بھی لکھ دی ،
حدیث صحیح مسلم کی ہے۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمانِ عالیشان کے آگے سرِ تسلیم خم کر دینا نہ تو ”شرارت“ ہے اور نہ ہی ”جہالت“۔ البتہ جو اس حدیث سے مطلع ہو کر بھی اس کی مخالفت پر کمر بستہ ہیں وہ اس کے مصداق ضرور ٹھہریں گے۔
ساتویں صدی ہجری کے مشہور محدث امام محی الدین النووی ؒ فرماتے ہیں :
(وأما حديث جابر بن سمرة فاحتجاجهم به من أعجب الأشياء وأقبح أنواع الجهالة )
یعنی مخالفین رفع یدین کا حديث جابر بن سمرة کو دلیل بنانا انتہائی عجیب ،اور پرلے درجہ کی جہالت ہے "
(المجموع شرح المهذب )
اور امام سراج الدین ابن الملقن المصری (المتوفى: 804ھ)
لکھتے ہیں :

(و) الجواب عن هذه الأحاديث والآثار بفضل الله.
(أما) الحديث الأول، وهو حديث (جابر بن) سمرة فجعله معارضا لما قدمناه من أقبح الجهالات لسنة سيدنا رسول الله - صلى الله عليه وسلم -؛ لأنه لم يرد في رفع الأيدي في الركوع والرفع منه،،

یعنی سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث کو رفع یدین کے ثبوت میں وارد احادیث کے خلاف پیش کرنا ،
در اصل جناب رسول اللہ ﷺ کی سنت رفع یدین کے خلاف قبیح ترین جہالت ہے ، اسلئے کہ ابن سمرہ کی روایت رکوع والے رفع یدین کے متعلق نہیں ہے "
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
حدیث صحیح مسلم کی ہے۔
امام بخاری رحمہ اللہ نے بھی جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث نقل کی ہے ، لیکن پھر بھی رفع کے ثبوت میں کتاب لکھ گئے ؛
یہ حدیث امام صاحب نے کہاں لکھی ، تقلیدی اندھیرے کے سبب آپ کو اس کا علم نہیں ؛
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
ساتویں صدی ہجری کے مشہور محدث امام محی الدین النووی ؒ فرماتے ہیں :
(وأما حديث جابر بن سمرة فاحتجاجهم به من أعجب الأشياء وأقبح أنواع الجهالة )
یعنی مخالفین رفع یدین کا حديث جابر بن سمرة کو دلیل بنانا انتہائی عجیب ،اور پرلے درجہ کی جہالت ہے "

(المجموع شرح المهذب )
اور امام سراج الدین ابن الملقن المصری (المتوفى: 804ھ)
لکھتے ہیں :

(و) الجواب عن هذه الأحاديث والآثار بفضل الله.
(أما) الحديث الأول، وهو حديث (جابر بن) سمرة فجعله معارضا لما قدمناه من أقبح الجهالات لسنة سيدنا رسول الله - صلى الله عليه وسلم -؛ لأنه لم يرد في رفع الأيدي في الركوع والرفع منه،،

یعنی سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث کو رفع یدین کے ثبوت میں وارد احادیث کے خلاف پیش کرنا ،
در اصل جناب رسول اللہ ﷺ کی سنت رفع یدین کے خلاف قبیح ترین جہالت ہے ، اسلئے کہ ابن سمرہ کی روایت رکوع والے رفع یدین کے متعلق نہیں ہے "
محترم! اہلحدیث کہلانے والوں کے لئے زیب نہیں کہ وہ ”امتیوں“ کے اقوال سے دلیل پکڑیں۔ دلیل میں قرآن پیش کریں یا حدیث اس کے علاوہ کچھ نہیں۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
اہلحدیث کہلانے والوں کی تعلیم یہ ہے کہ جس کا مسلک قرآن و حدیث کے موافق ہو اس کو اپناؤ۔ میں یہاں قرآن و حدیث سے مسالک کو سمجھنے کی کوشش کر رہا ہوں مگر مجھے کھینچ کھینچ کر اپنے پسند کے مسلک والوں کی طرف لے جانے کی سرتوڑ کوشش کرتے ہیں۔ یہ کیا طرفہ تماشا ہے؟ کیا صرف عامیوں کو دھوکہ دینے کے لئے قرآن اور حدیث کا نام لیتے ہو اور چلانا چاہتے ہو”ظاہریہ فرقہ“ کی راہ پر۔
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
197
بھٹی صاحب اسحاق سلفی بھائی کی عبارتوں کا جواب دیں دلائل کے ساتھ لفاظیوں سے کام نہ لیں



Sent from my XT907 using Tapatalk
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
197
محترم! اہلحدیث کہلانے والوں کے لئے زیب نہیں کہ وہ ”امتیوں“ کے اقوال سے دلیل پکڑیں۔ دلیل میں قرآن پیش کریں یا حدیث اس کے علاوہ کچھ نہیں۔
احادیث میں بھی تو امتیوں کے قول پر عمل ہوتا ہے راوی ثقہ ہو تو اسکی گواہی قبول کی جاتی ہے
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
بھٹی صاحب اسحاق سلفی بھائی کی عبارتوں کا جواب دیں دلائل کے ساتھ لفاظیوں سے کام نہ لیں
محترم!آپ کے ہاں ”دلائل“ کہاں سے لئے جاسکتے ہیں اس کی تصریح فرما دیں اور اس کے مطابق ثابت کر دیں کہ اسحاق سلفی صاحب نے ”دلائل“ دیئے ہیں۔ شکریہ
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top