• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا عورت کی کوئی ایسی عمر ہے جس میں بلا محرم وہ سفر حج یا عمرہ پر آسکتی ہے؟

شمولیت
فروری 14، 2017
پیغامات
9
ری ایکشن اسکور
3
پوائنٹ
10
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سوال: پاکستان سے تعلق رکھنے والے ایک بھائی کا سوال ہے کہ کیا عورت کی کوئی ایسی عمر ہے جس میں بلا محرم وہ سفر حج یا عمرہ پر آسکتی ہے؟
الجواب بعون اللہ الوھاب:اس جواب میں محرم کے متعلق اکثر مسائل پر روشنی ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے۔
دین اسلام نے عورتوں کو جو مقام و مرتبہ دیا ہے اس کی نظیرکائنات کے کسی دین میں نہیں پائی جاتی ہے،اور عورت کى عزت و عصمت کی حفاظت کیلئے محرم و غیر محرم کے واضح احکام نازل کئے گئے ہیں ۔ عورت کے ذمہ پردہ کو عائد کرنے کے ساتھ مردوں کو بھی نگاہ نیچی رکھنے کا پابند کیاگیاہے۔ سفر میں محرم کی قیدبھی عورت کی عفت سے متعلق ہے تاکہ دوران سفراوباشوں اورشہوانی واخلاقی طور سے گرے ہوئے لوگوں سے اس کی حفاظت ہو سکے۔ سفر کی پریشانیوں پر اس کا معاون و مدگار ہو.لہذا کسی بھی عورت کو بغیر محرم کے سفر کرنا جائز نہیں ہے،جیسا کہ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا
( لا تُسَافِرَنَّ امْرَأَةٌ إِلا وَمَعَهَا مَحْرَمٌ فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ اكْتُتِبْتُ فِي غَزْوَةِ كَذَا وَكَذَا وَخَرَجَتِ امْرَأَتِي حَاجَّةً قَالَ اذْهَبْ فَحُجَّ مَعَ امْرَأَتِكَ ) ترجمہ : ( کوئي بھی عورت محرم کےبغر سفر نہ کرے ، توایک شخص کھڑا ہوکر کہنے لگا اے اللہ تعالی کے رسول ﷺ میں نے تو فلاں غزوہ میں جارہا ہوں اور میری بیوی حج پر جارہی ہے تونبی ﷺ نے فرمایا :تم اپنی بیوی کےساتھ حج پرجاؤ ) صحيح بخاری حدیث نمبر ( 3006 ) ۔ اس حدیث مبارک سے اس بات کی وضاحت ہو تی ہیکہ صحابی رسول ﷺ غزوے میں جانے کیلئے اپنا نام لکھا چکے تھے مگر جب اپنی بیوی کے تنہا بغیر محرم کے حج پر جا نے کا تذکرہ کیا تو اللہ کے رسول ﷺ نے غزوے پر جانے سے منع کیا اور حکم دیا کہ وہ اپنی بیوی کا محرم بن کر حج پر جائیں۔
محرم کی شرطیں : علماء کرام نے محرم کے لئے پانچ شرطیں ذکر کیا ہے : ۱ : مرد ہو ،۲: مسلمان ہو ،۳: بالغ ہو ، ۴:عاقل ہو ، ۵: وہ اس عورت پر ابدی حرام ہو مثلا والد،بھائی،مامو،چچا ،سسر وغیرہ
نوٹ:- وقتی طور پر جو حرام ہے وہ نہيں مثلا بہنوئي ، پھوپھا ، خالو ،تو اس بنا پر اس کا دیور اوراسی طرح اس کا چچازاد ، اوراس کا ماموں زاد اس کا محرم نہیں ہیں جس کی بنا پراس کا ان کے ساتھ سفر پر جانا جائز ہو ۔ جس عورت کا کوئی محرم نہ ہو جس کے ساتھ وہ حج اور عمرہ کا سفر کر سکے تو اس پر حج یا عمرہ واجب نہیں اوراس کیلئے حج یا کسی بھی دوسرے سفر پر بغیر محرم کے جانا حرام ہے،اسے صبر و تحمل سے کام لینا چاہئے یہاں تک کے اللہ تعالی اس کے لئے کسی ایسے محرم کا انتظام کر دے جس کے ساتھ وہ سفر پر جاسکے۔ یہاں سوال سے متعلق ایک اہم مسئلہ یہ بھی ہے کہ کیا عورت کسی کا محرم بن سکتی ہے؟ اکثر یہ دیکھا جاتا ہیکہ عورتیں کسی ٹور اینڈ ٹریولس کمپنی کے تحت حج یا عمرہ کیلئے آتی ہیں اور ان کے ساتھ انکا کوئی محرم نہیں ہوتا ،اور استفسار پر خواتین کی طرف سے یہ جواب ملتا ہیکہ ہم تو عورتوں کے گروپ میں آئے ہیں اور ہم ایک دوسرے کا دیکھ بھال کر سکتے ہیں۔یہاں یہ بات ہمارے ذہن میں ہو نی چاہیئے کہ سو عورتیں بھی مل کر کسی کا محرم نہیں بن سکتیں اور نہ ہی سفر پر آ سکتیں ہیں کیونکہ محرم کیلئے شرط ہیکہ وہ مرد ہو ۔لہذا جوبھی خواتین اس حالت میں عورتوں کے گروپ میں بلا محرم آتی ہیں ان کو اس سے پرہیز کرنا چاہیئے اور زیاہ سے زیادہ اللہ کا تقوی اختیار کرنا چاہئے۔
اب اصل سوال کہ کیا عمر کا کوئی ایسا حصہ ہے جس میں محرم کے بغیر عورت سفر کر سکتی ہے؟ عورت کیلئے كوئى ايسى عمر نہيں جس ميں عورت محرم كى محتاج نہ رہے بلوغت كے بعد سارى عمر ميں محرم كے بغير سفر نہيں كر سكتى اور اس ميں بوڑھى اور جوان عورت ميں كوئى فرق نہيں۔ اللہ کے رسول ﷺ کا فرمان عام ہے اور یہ ہر عمر کی عورت کو شامل ہے جیسا کہ آ پ ﷺ نے فریاما
" لا يَحِلُّ لامْرَأَةٍ تُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ تُسَافِرُ مَسِيرَةَ يَوْمٍ إِلا مَعَ ذِي مَحْرَمٍ " ترجمہ : " اللہ تعالى اور يوم آخرت پر ايمان ركھنے والى عورت كے ليے حلال نہيں كہ وہ بغير محرم كے ايك دن اور رات كا سفر كرے "صحيح مسلم حديث نمبر ( 1339 )۔ اس حدیث میں پائےجانے والے عموم کی تخصیص کی کوئی دلیل نہیں ملتی، لہذا یہ حکم ہر عمر کی خواتین کیلئے ہے کہ وہ بلا محرم کوئی بھی سفر جس کا اطلاق سفر پر ہوتا ہو نہیں کر سکتی چاہے وہ سفر اللہ کے احکامات کی تعمیل کرتے ہوئے حج یا عمرے کا ہی کیوں نہ ہو۔ واللہ اعلم بالصواب

 
Top