• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا قدیم علما ء سائنس کا علم حاصل کرنا جائز تھا ۔جواب درکار ہے

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
کیا سائنس کا علم حاصل کرنا جائز ہے ۔ اس مین کسی قدیم علم دین کا فتوٰ درکار ہے۔ غیر مسلم یہ عتراض کرتے ہین ۔کہ صف جودہ دور کے مسلمان عالم سائنس کا علم حاصل کرنے جو جائز کہتے ہیں ۔بلکہ مسلمان ہر سائنس دان پر کفر کا فتوی لگاتے تھے
 
شمولیت
دسمبر 10، 2013
پیغامات
386
ری ایکشن اسکور
137
پوائنٹ
91
السلام علیکم
میرہ خیال ہے کہ حساب کتاب رکھنے کے علم کو بھی سائنس کہتے ہیں اور سائنس کا مطلب ہی غور وفکر اور مشاہدات اور تجربات ہے ۔۔اور مجھے نہیں لگتا کہ مسلمان اس کو کفر کہتے ہونگے ۔۔ کچھ علوم ایسے ہیں جس میں کفر کا شک و شبہ ہوتا ہے اور کچھ پکے کفر پر مبنی ہیں جیسا ڈارون وغیرہ کی ارتقائی تھئوری جو کہ سیدہا کتاب اللہ کا انکار ہے اس لئے یہ کفر ہے لیکن ضروری نہیں کہ سائنس ڈارون کی تھیوری کو حرف اخر مانتی ہے ۔۔
جو سائنسی علوم کتاب و سنت کی منافی نہیں ہیں ان کو پڑھنے میں کیا حرج ہے ۔۔ خود کتاب اللہ میں جگہ جگہ کہا گیا ہے کہ " اللہ کی اس کائنات میں غور و فکر کرو اس میں عقلمندوں کے لئے نشانیاں ہیں اور انہین نشانیوں پر غور و فکر کو سائنس کہتے ہیں ۔۔
لیکن بحرحال فتوی تو علماء اکرام ہی دیں گے اور وہی قابل قبول ہوگی
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,747
پوائنٹ
1,207
اور مختصرا عرض ہے کہ
خالق کو بے دخل کرکے، مخلوق (کائنات اور اس میں جاری اصول و ضوابط اور قوانین) اور اس کی خصوصیات کے علم کو سائنس کہتے ہیں۔
کیوں کہ مذکورہ سائنس کہتی ہے کہ مخلوق ، خالق کے بغیر ہے۔
ہر علم کو وحی کے طابع کرنا یا وحی کے ذریعے پرکھنا ہی حق ہے۔
 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
@طلحہ خان بھائی !
آپ اگر تفصیلی معلومات چاہتے ہیں تو
اس لنک پر موجود لٹریچر کا مطالعہ کریں
معذرت کے ساتھ ٹاپنگ میں غلطی کی وجہ سے تمام بھائیوں کو بات کی غلط سمجھ لگی
اصل میں مجھے کس قدیم وکم دیں کا فتوی درکار ہے ،جس نے سائنس کا علن حاصل کرنے کو جائز کہا ہو ۔
کیونکہ کہ میری ملحدوں سے بحث اس بارے میں ہورہی ہے ۔پہلے تو وہ یہ کہہ رہے تھے ۔ کہ مسلمانوں میں کوئی سائنسدان نہیں آیا۔ جب میں نے مسلمان سائنس دانوں کا وجود
صابت کردیا ۔ تو انہوں نے یہ کہہ دیا کہ مسلمان علماء تو سائنس کا علم حاصل کرنے کا جائز ہی نہیں سمجھتے تھے ۔وہ تو کہتے تھے کہ صرف دین کا علم حاصل کرؤ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,747
پوائنٹ
1,207
معذرت کے ساتھ ٹاپنگ میں غلطی کی وجہ سے تمام بھائیوں کو بات کی غلط سمجھ لگی
اصل میں مجھے کس قدیم وکم دیں کا فتوی درکار ہے ،جس نے سائنس کا علن حاصل کرنے کو جائز کہا ہو ۔
کیونکہ کہ میری ملحدوں سے بحث اس بارے میں ہورہی ہے ۔پہلے تو وہ یہ کہہ رہے تھے ۔ کہ مسلمانوں میں کوئی سائنسدان نہیں آیا۔ جب میں نے مسلمان سائنس دانوں کا وجود
صابت کردیا ۔ تو انہوں نے یہ کہہ دیا کہ مسلمان علماء تو سائنس کا علم حاصل کرنے کا جائز ہی نہیں سمجھتے تھے ۔وہ تو کہتے تھے کہ صرف دین کا علم حاصل کرؤ۔
لیں جی !!! ٹائپنگ کی غلطیاں دور کردی ہیں۔۔۔ابتسامہ۔۔

اصل میں مجھے کس قدیم عالم دین کا فتوی درکار ہے ،جس نے سائنس کا علم حاصل کرنے کو جائز کہا ہو ۔
کیونکہ کہ میری ملحدوں سے بحث اس بارے میں ہورہی ہے ۔پہلے تو وہ یہ کہہ رہے تھے ۔ کہ مسلمانوں میں کوئی سائنسدان نہیں آیا۔ جب میں نے مسلمان سائنس دانوں کا وجود
ثابت کردیا ۔ تو انہوں نے یہ کہہ دیا کہ مسلمان علماء تو سائنس کا علم حاصل کرنے کو جائز ہی نہیں سمجھتے تھے ۔وہ تو کہتے تھے کہ صرف دین کا علم حاصل کرو۔
 
شمولیت
دسمبر 10، 2013
پیغامات
386
ری ایکشن اسکور
137
پوائنٹ
91
اور مختصرا عرض ہے کہ
خالق کو بے دخل کرکے، مخلوق (کائنات اور اس میں جاری اصول و ضوابط اور قوانین) اور اس کی خصوصیات کے علم کو سائنس کہتے ہیں۔
کیوں کہ مذکورہ سائنس کہتی ہے کہ مخلوق ، خالق کے بغیر ہے۔
ہر علم کو وحی کے طابع کرنا یا وحی کے ذریعے پرکھنا ہی حق ہے۔
السلام علیکم بھائی
میں آپ کی بات جو سمجھا وہ یہ ہے کہ سائنس خالق کا انکار کرتی ہے۔
اگر آپ کا مطلب یہی ہے تو مجھے اختلاف ہے کیوں کہ سائنس نہیں سائنسدان ایسا کرتے ہیں اور ان میں جو خالق کا انکار کرتے ہیں ان کی تھیوریز سواء مضحکہ خیز مفروضات کے علاوہ اور کچھ نہیں مثال کے طور پر ڈارون کا نظریہ ہی دیکھ لیں کتنا مضحکہ خیز ہے اور اس کے لئے آپ کو ترکی کے ڈاکٹر ہلوک باقی کی کتاب کا مطالعہ کرنا چاہے۔
اور سائنس تو ایک عظیم خالق کا تصور پیش کرتی ہے جس نے اس کائنات اس طرح عظیم بنایا ہے کہ سائنسدانوں کے پلے بھی بہت ہی کم چیزیں اب تک پڑیں ہیں ۔۔۔ انٹر نیٹ کی مثال لے لیں کہ انٹرنیٹ کا نظام کس طرح کام کرتا ہے ایک سیکنڈ میں آپ کا میسیج براعظم پار کر جاتا ہے اسی میں اگر اپ شاہ ولی اللہ کی حجۃ اللہ بالغہ کا مطالعہ کریں تو ، اللہ تعالی کی طرف سے کائنات کے روزمرہ کاموں کے لئے مقرر کردہ نظام اور انٹرنیٹ کے نظام میں حیرت انگیز مماثلت پائی جاتی ہے۔۔۔
آپ کا اس بات سے اتفاق کے کہ اسی علم سائنس کو بھی وحی الاہی کا تابع ہونا چاہئے ۔۔۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,747
پوائنٹ
1,207
میں آپ کی بات جو سمجھا وہ یہ ہے کہ سائنس خالق کا انکار کرتی ہے۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
جی محترم بھائی! میرا یہ ہی مطلب ہے۔
مذکورہ سائنس کی بنیاد مشاہدہ اور تجربہ پر ہے ،اس کو وحی سے کوئی غرض نہیں۔ یہ خالق کوتسلیم نہیں کرتی، البتہ کئی سائنسدان خالق کو تسلیم کرتے ہیں اور کئی تسلیم نہیں کرتےاور اس کے باوجود خالق کے بنائے ہوئے قوانین سے ہی استفادہ کرتے ہوئے کئی قسم کی ایجادات کردیتے ہیں۔
کیا مذکورہ سائنس ہمیں یہ بتاتی ہے کہ قانون تجاذب کس خالق نے تخلیق کیا ہے؟
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
دور قدیم میں ’’ سائنس ‘‘ نام کا کوئی فن موجود نہیں تھا ، لہذا اگر یہ طے کرلیا جائے کہ ’’ سائنس ‘‘ سے مراد کیا ہے تو پھر جواب دینا آسان ہوگا کہ علماء ایسے علوم و فنون حاصل کرتے تھے یا نہیں ۔
 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
دور قدیم میں ’’ سائنس ‘‘ نام کا کوئی فن موجود نہیں تھا ، لہذا اگر یہ طے کرلیا جائے کہ ’’ سائنس ‘‘ سے مراد کیا ہے تو پھر جواب دینا آسان ہوگا کہ علماء ایسے علوم و فنون حاصل کرتے تھے یا نہیں ۔
بھائی اگر یہی صابت ہوجائے کہ علماء اکرام یہ علوم سیکھتے تھے ۔تو یہ جواب بھی کافی ہے۔
کیونکہ ملحدوں کا یہی اعتراض ہے ۔ کہ علماء اکرام ان علوم کو حاصل جائز نہیں سمجھتے تھے۔
بلکہ ان علوم کا حاصل کرنا کفر سمجھتے تھے
 
Top