• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا لفظ اہل الحدیث سے عوام خارج ہے؟

شمولیت
جولائی 27، 2015
پیغامات
137
ری ایکشن اسکور
62
پوائنٹ
56
دعویٰ پر دلائل اور ان کی حالت زاروقطار


مفتی آصف صاحب کا دعویٰ یہ تھا کہ اہلحدیث صرف محدثین کو کہا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ کسی اور کو اہلحدیث نہیں کہہ سکتے۔ جب کہا گیا کہ اپنے اس دعویٰ کو دلائل سے ثابت کریں اور خاص اپنے دعویٰ پر غور بھی کرلیں اور دعویٰ پر ہی دلیل دیں۔ کہ

1۔سب سے پہلے تو ایسی دلیل پیش کریں کہ جن میں تصریح ہو کہ اہلحدیث صرف محدثین ہی ہیں۔ کیونکہ دعویٰ میں جب تصریح ہے تو دلیل میں بھی تصریح کا ہونا ضروری ہے۔
2۔اگر یہ دلیل نہیں دے سکتے تو پھر اس تصریح پر دلیل پیش کریں کہ اہلحدیث کا لفظ کسی اور کےلیے استعمال کرنا جائز نہیں۔ منع ہے۔ وغیرہ وغیرہ


چار ماہ سے اپنے دعویٰ کی ان دو باتوں کو ثابت تو کیا، ہوا بھی نہیں لگنے دی، ہاں اپنے تائیں کاپی پیسٹ سے ایسی عبارات ضرور پیش کرنے کی کوشش کی، کہ جن میں اہلحدیث محدثین کو کہا گیا ہے۔ جب ایسے دلائل پر پوچھا جاتا کہ ان میں تصریح کہا ہے یا ممانعت کہاں چھپی ہے، تو آئیں بائیں کرکےکاپی پیسٹنگ کی پھر مشین چلا دی جاتی۔ خیر سب سے پہلے تو آصف صاحب کے اب تک پیش کردہ دلائل کو اس کے دعویٰ سے موازنہ کرتے ہیں۔ کہ آیا کوئی دلیل دعویٰ پر ہے بھی کہ نہیں؟ اس کے بعد ان شاءاللہ اپنے مؤقف پر دلائل پیش کرکے بات ختم کردی جائے گی۔ کیونکہ موصوف کو کئی ماہ ٹائم دیا گیا، لیکن جو لوگ دن کو رات کہیں تو انہیں اپنے عقل کا علاج کروانا چاہیے، نہ کہ وہ اس کوشش میں لگ جائیں کہ دن کو رات ثابت کریں۔

جاری ہے۔۔۔۔
 
شمولیت
جولائی 27، 2015
پیغامات
137
ری ایکشن اسکور
62
پوائنٹ
56
ضروری وضاحت


پیش کردہ دلائل اور دعویٰ سے ان کا موازنہ پیش کرنے سے پہلے ایک ضروری وضاحت جو کہ دعویٰ پر ہے، جس کو کئی بار پہلے بھی پیش کیا گیا، دوبارہ یہاں پیش کرنا ضروری سمجھتا ہوں، کیونکہ شروع سے لے کر اب تک اپنے ہی دعویٰ کی اس بات سے مولانا آصف صاحب چور کی طرح فرار ہیں۔ وہ یہ کہ ماسٹر صاحب کی طرف سے دعویٰ یہ کیا گیا تھا، کہ

1۔ اہلحدیث اوراصحاب الحدیث صرف محدثین کو کہا جاتا ہے۔
2۔ محدثین کے علاوہ عوام الناس پر اس لفظ کا اطلاق نہیں ہوسکتا۔


جب پوسٹ نمبر1 میں کچھ یوں لکھا کہ

’’ فیس بک پر ابو محمد حنفی ( مفتی محمد آصف) نے دعویٰ کیا، کہ اہل الحدیث اور اصحاب الحدیث صرف محدثین کو ہی کہا جاسکتا ہے، اور جب اہل الحدیث لفظ بولا جاتا ہے، تو صرف محدثین ہی اس سے مراد ہوتے ہیں۔ عوام پر اہل حدیث لفظ نہ بولا جاسکتا ہے، اور نہ اس لفظ کا عوام پر اطلاق ہوتا ہے اور نہ کوئی عامی اہل حدیث ہوسکتا ہے۔ اور نہ کوئی اہل حدیث ہے۔‘‘

اور پوسٹ نمبر4 میں جب میں نے لکھا کہ

’’ آصف بھائی! اختلاف اس بات پر ہے کہ’’ کیا لفظ اہل حدیث سے جہلاء خارج ہیں؟ ‘‘اور پوسٹ کا ٹائٹل بھی اس لیے یہی لکھا ہے۔ میرا جواب دعویٰ ہے کہ اہلحدیث لفظ عام ہے جو ہر اس بندے کو شامل ہے جو قرآن وحدیث پر عمل کرنے والا ہو۔ جبکہ آپ کا کہنا تھا کہ اہل الحدیث صرف محدثین پر بولا جاتا ہے۔ جس کا صاف مطلب ہے کہ لفظ اہل حدیث سے جہلاء خارج ہیں۔ اگر یہ مطلب ہے تو ٹھیک اور اگر یہ مطلب نہیں، تو آپ واضح کریں۔ تاکہ ہم اصل موضوع پر بات شروع کریں۔‘‘

تو آنحضور مولانا ماسٹر صاحب نے پوسٹ نمبر7 میں بڑی وضاحت وتصریح کے ساتھ لکھا کہ

’’ جناب ابو عبد الرافع صاحب! میرے دعوی اور آپ کی بات میں کوئی فرق نہیں ہے۔‘‘

میرے یہ الفاظ

’’ لفظ اہل حدیث سے جہلاء خارج ہیں۔ اگر یہ مطلب ہے تو ٹھیک اور اگر یہ مطلب نہیں، تو آپ واضح کریں۔‘‘

اور آصف صاحب کے جواباً یہ الفاظ

’’ جناب ابو عبد الرافع صاحب! میرے دعوی اور آپ کی بات میں کوئی فرق نہیں ہے۔‘‘

سے یہ بات اتفاقی ہوگئی، کہ آصف صاحب کا مؤقف ہے کہ اہلحدیث سے جہلاء خارج ہیں۔ تو اب دلائل پیش کرنے میں تین باتوں کا خیال رکھنا ضروری تھا

1۔ ایسی دلیل پیش کرتے کہ جس میں تصریح ہوتی کہ اہلحدیث لفظ صرف محدثین کےلیے ہے۔
2۔ یا ایسی دلیل پیش کرتے کہ جس میں تصریح ہوتی کہ محدثین کے علاوہ لفظ اہلحدیث کے استعمال کی ممانعت ہے۔
3۔ یا پھر ایسی دلیل پیش کردیتے کہ جس میں ہوتا کہ عوام الناس لفظ اہلحدیث سے خارج ہیں۔


ان تین باتوں کو سامنے رکھتے ہوئے مولانا ماسٹر جی کے پیش کردہ تمام دلائل کا موازنہ کیا جائے گا۔ ان شاءاللہ

جاری ہے۔۔۔۔
 
شمولیت
جولائی 27، 2015
پیغامات
137
ری ایکشن اسکور
62
پوائنٹ
56
قرآنی اسلوب سے ناواقفیت جہالت کی انتہاء یا کچھ اور؟


ماسٹر فیس بک مفتی آصف صاحب نے دعویٰ تو بیان کردیا، کہ ’’ اہلحدیث اور اصحاب الحدیث صرف محدثین کو کہا جاتا ہے۔‘‘ لیکن بے چارے کو اپنا بیان دعویٰ اور اس کے لوازمات کا علم نہ تھا، اور نہ اب تک ہوا ہے۔ اور نہ ہوسکتا ہے۔ یہ تو ہماری کرم نوازی تھی کہ ہم نے دو صاف اور صریح دلیلیں پیش کرنے کے بجائے مفتی صاحب سے کہا کہ چلو آپ ایک ہی صریح دلیل پیش کردیں۔ ورنہ قرآنی اسلوب تو ہمیں یہ بتاتا ہے، کہ اس طرح کی بات میں اثبات اور نفی دونوں پر صریح دلیلیں پیش کرنی ہوتی ہیں۔

قرآنی بیانات سے واضح ہے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ’’تم لوگ صرف میری ہی عبادت کرو‘‘ اور پھر کئی دوسرے مقامات پر ہمیں یہ بھی ملتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے دوسروں کی عبادت سے منع بھی کیا ہے۔ جب ایک بار یہ فرما دیا، کہ ’’ تم لوگ صرف میری ہی عبادت کرو‘‘ تو کیا یہ فرمانا ہمارے لیے کافی نہیں تھا؟ اور کیا یہ الفاظ ہر طرح کے معبودان باطلہ کی نفی نہیں کر رہے؟ کیا اس کے ساتھ یہ کہنا کہ ’’ دوسروں کی عبادت ہرگز نہ کرنا‘‘ لازمی تھا؟

قرآن کا یہ اسلوب ہمیں بتاتا ہے، کہ جہاں پر آپ ایک مؤقف پر صریح مؤقف اختیار کرتے ہیں، تو اس صراحت پر دلیل پیش کرنے کے ساتھ آپ اس صریح مؤقف کی نفی بھی دوسروں کےلیے ثابت کریں۔ تبھی آپ کا دعویٰ مکمل ہوگا۔

اب ماسٹر جی لفظ اہلحدیث کے بارے میں کہا کہ یہ صرف محدثین کےلیے بولا جاسکتا ہے، تو ماسٹر جی کو ایک دلیل اس صراحت کی پیش کرنی چاہیے تھی، اور ایک یہ کہ دوسروں کےلیے یہ لفظ استعمال نہیں ہوسکتا، اس کی بھی۔ لیکن میں نے کرم وترس کھاتے ہوئے یہ کہا تھا کہ چلو آپ ایک ہی دلیل پیش کردیں۔ لیکن لیکن ۔۔۔ قربان جاؤں، ابھی تک پیش کرنے سے عاجز ہی رہے، اور ہمیشہ رہیں گے۔ بس دل میں آگ سلگتی رہے گی کہ یہ لوگ اہلحدیث کیوں اپنے آپ کو کہلاتے ہیں؟ ابتسامہ محب

اس لیے میں نے ماسٹر مفتی صاحب سے عرض کیا تھا، کہ آپ کے دعویٰ میں دو باتیں ہیں۔ اور ان دونوں پر دلیل دینا لازمی ہے، لیکن آپ کےلیے یہ گزارش ہے کہ آپ دو باتوں میں سے کسی ایک پر صریح دلیل پیش کردیں۔ لیکن ہمارے ماسٹر جی تو ماشاءاللہ کمال کے ہیرو نکلے، کہ اپنے ہی دعویٰ پر نہ دلیل پیش کرسکے، اور نہ اپنے دعویٰ کو سمجھ سکے۔ اب ایسے ماسٹروں کو تو میرے خیال میں ۔۔۔۔۔۔۔۔ دینی چاہیے۔

جاری ہے۔۔۔۔
 
شمولیت
جولائی 27، 2015
پیغامات
137
ری ایکشن اسکور
62
پوائنٹ
56
مفتی صاحب کی دلیل نمبر1 کا دعویٰ سے موازنہ


جیساکہ میں نے پہلے بھی لکھا، کہ ماسٹر جی اپنے دعویٰ پر اب تک جتنی بھی دلیلیں پیش کی ہیں، کیا وہ ماسٹر جی کے دعویٰ کو ثابت کرتی ہیں؟ اس کا موازنہ پیش کرونگا۔ تاکہ قارئین یہ بات اچھی طرح جان لیں، کہ اب تک مفتی صاحب نے اپنے خاص دعویٰ پر کوئی دلیل پیش بھی کی ہے؟ یا بس کاپی پیسٹ مواد کو اپنی دلیل سمجھ رہے ہیں۔ تو آئیے پہلی دلیل کا موازنہ پیش ہے۔

مفتی صاحب کا دعویٰ۔(ھاھاھا)

دعویٰ تھا کہ
1۔ اہلحدیث اوراصحاب الحدیث صرف محدثین کو کہا جاتا ہے۔ (یاد رہے یہ ’’ صرف ‘‘ کے الفاظ اس بات پر صریح ہیں، کہ یہ خاص دعویٰ ہے، کہ یہ لفظ یعنی لفظ اہلحدیث اور اصحاب الحدیث صرف محدثین کےلیے بولا جا سکتا ہے، اور باقی سب کی اس میں نفی بھی شامل ہے، کہ کسی اور کےلیے نہیں بولے جا سکتے۔ اور مناظرانہ اصول ہے کہ خاص دعویٰ پر خاص دلیل کی ضرورت ہوتی ہے۔ اور دعویٰ خاص تو دلیل بھی خاص ہو تو قبول کی جاتی ہے، ورنہ وہ دلیل دلیل ہی شمار نہیں ہوتی)

2۔ محدثین کے علاوہ عوام الناس پر اس لفظ کا اطلاق نہیں ہوسکتا۔( دعویٰ کا دوسرا حصہ دوسروں کےلیے اس لفظ کے انکار پر ہے۔ لہذا دلیل بھی انکار پر دینا ہوگی، کہ جس میں صراحت ہو کہ لفظ اہلحدیث اور لفظ اصحاب الحدیث محدثین کے علاوہ کسی کےلیے استعمال نہیں ہوسکتے۔)

یا تو صریح اثبات پر دلیل دینا تھی، کہ صرف اور صرف محدثین کےلیے ہی لفظ اہلحدیث اور لفظ اصحاب الحدیث کا استعمال ہوسکتا ہے، یا پھر یہ دلیل دینا تھی کہ اس لفظ کا استعمال محدثین کے علاوہ کسی کےلیے جائز نہیں۔ تو آئیے دیکھتے ہیں، کہ مفتی صاحب کیا پہلی دلیل اپنے دعویٰ پر پیش کی یا بس اپنی عادت کاپیہ و پیسٹیہ سے کام چلایا؟

مفتی صاحب کی دلیل۔(ھاھاھا)

پوسٹ نمبر7 میں دلیل پیش کی گئی کہ
اصبغ بن زيد الوراق سمع سعيد بن جبير وغيره يخرج في كتب الائمة والعلماء من اهل واسط سمعت عبد الصمد بن احمد الخولاني يقول سمعت احمد بن ثابت يقول سمعت محمد بن خلف بن المرزبان يقول قال هشيم ليس مناصحاب الحديث من لم يحفظ الحديث، الكتاب : الإرشاد في معرفة علماء الحديث ..... اور اپنی اس دلیل کو مزید قوی بنانے کےلیے ایک اور کتاب سے بھی یہی بات مختلف الفاظ کے ساتھ تائیداً پیش کی۔

دلیل سے استدلال

مفتی صاحب نے دلیل پیش کرکے اپنے خاص دعویٰ کو ثابت کرنے کی کوشش کی، کہ ’’ لیس منا اصحاب الحدیث، من لم یحفظ الحدیث ‘‘ کہ جو حافظ الحدیث نہیں، وہ اصحاب الحدیث میں سے بھی نہیں۔

استدلال درست یا باطل؟

1۔ مفتی صاحب کو کچھ عقل کرلینی چاہیے تھی، کہ جن دو کتابوں سے یہ بات صرف کاپی پیسٹ کی (کیونکہ اگر نقل کی ہوتی تو ضرور عقل کا استعمال کیا ہوتا، لیکن یہاں عقل کے استعمال کا دور دور تک نام ونشان بھی نہیں ملتا) وہ ایک علماء الحدیث کی معرفت پر لکھی گئی ہے، اور دوسری بھی اسناد عند المحدثین۔ اب جب یہ دونوں کتابیں لکھی ہی جماعت محدثین کےلیے گئی ہیں، تو پھر ان میں بیان لفظ چاہے وہ اہل الحدیث ہو یا اصحاب الحدیث وہ محدثین کےلیے ہی استعمال ہوا ہے۔ اور ہشیم رحمہ اللہ کا یہ قول کہ ’’ لیس منا اصحاب الحدیث، من لم یحفظ الحدیث ‘‘ بھی اس بات پر صریح دلالت کر رہا ہے کہ جو حافظ حدیث نہ ہو، وہ محدث نہیں ہوسکتا۔ اور جو محدث ہے وہ لازمی حافظ الحدیث ہوگا۔ یہاں سے تو یہ ثابت ہو رہا ہے کہ محدث کا حافظ الحدیث ہونا ضروری ولازمی ہے، لیکن کیا حافظ الحدیث محدث ہوگا؟ اس کےلیے دوسری شرائط پر نظر کرنا ہوگی۔اب اس دلیل میں یہ کہاں ہے کہ

1۔ اہلحدیث اور اصحاب الحدیث کا لفظ صرف محدثین کےلیے ہے۔۔(مفتی صاحب اپنے اس لفظ ’’ صرف‘‘ پر بھی نظر رکھیں، اس سے جان چھڑانے کی کوشش مت کریں)
2۔ محدثین کے علاوہ اس لفظ کا اطلاق عوام پر نہیں ہوسکتا۔

اگر ہے؟ تو دکھائیں، ورنہ کاپی پیسٹ دلیل اپنے پاس رکھیں۔ شکریہ

2۔ دوسری بات اب اعتراض آجائے گا، کہ کتابیں تو محدثین پر لکھیں گئی ہیں، لیکن پیش کردہ عبارت دعویٰ کو ثابت کر رہی ہے۔ تو ہمارا سوال ہوگا، کہ کیسے؟ کیونکہ یہاں تو معاملہ ہی کچھ اور ہے۔ کہ غیر حافظ الحدیث کی محدث سے نفی ہے۔ کیا آپ غیر حافظ الحدیث کی لفظ اہل الحدیث سے نفی دکھا سکتے ہیں اس میں؟ اور پھر کئی مرتبہ آپ کو یہ بھی بتایا گیا ہے کہ لفظ ’’ اہل الحدیث ‘‘ سے کیا مراد ہے؟ کیسے لوگ مراد ہیں؟ عقل ہو تو کام لیں ناں۔ ویسے بھی جب تعصب کی پٹی باندھ دی جائے تو پھر دن کو بھی رات کہنے میں شرم وحیا بالکل نہیں کی جاتی۔

دلیل کا دعوے سے موازنہ

دعویٰ خاص تھا، لیکن دلیل ایک تو دعویٰ پر نہیں۔ دوسرا خاص بھی نہیں۔ تیسری قصہ ہی کچھ اور ہے۔ پتہ نہیں مفتی صاحب کیسے اٹھا کر یہاں دے ماری ..... لہذا کیسے قبول کیا جائے؟

نتیجہ

معذرت کے ساتھ دلیل سوال گندم جواب چنا کے قبیل سے ہونے کی وجہ سے قبول نہیں کی جاتی۔ لہذا دلیل کا دعویٰ کے مطابق ہونا ضروری ہے۔ ثابت ہوا کہ پہلی دلیل ہی دعویٰ پر پیش نہ کرسکے، تو آگے کی دلیل کیا دعویٰ پر ہونگی؟ خیر اسی طرح باقی پیش کردہ دلائل پر بھی موازنہ پیش کیا جائے گا۔ ان شاءاللہ

جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔
 

asifchinioty

رکن
شمولیت
جولائی 27، 2015
پیغامات
138
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
37
معلوم نہیں کب تک جاری رہے گا جواب

ہمارے سارے جوابات ڈی لیٹ کر دیئے جاتے ہیں
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
معلوم نہیں کب تک جاری رہے گا جواب

ہمارے سارے جوابات ڈی لیٹ کر دیئے جاتے ہیں
کیونکہ آخری مراسلے میں ’’ جاری ہے ‘‘ ہے لکھا تھا ، اس لیے قانون کی پابندی کی مخالفت کی وجہ سے ایک دو مراسلے حذف ہوئے ( سارے کہنا غلط ہے )، تاکہ دوسرا فریق اپنی بات مکمل کرلے ، لیکن چونکہ دو تین ماہ گزر گئے ہیں ، اور ابھی تک انہوں نے بات کو آگے نہیں بڑھایا ، لہذا آپ کو حق حاصل ہے کہ آپ جو مرضی لکھ سکتے ہیں ، اور فورم کا کوئی بھی رکن اس مباحثے کو آگے بڑھانا چاہے تو بڑھا سکتا ہے ۔
 

asifchinioty

رکن
شمولیت
جولائی 27، 2015
پیغامات
138
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
37
جزاکم اللہ خیرا

میں نے جو دلائل دینا تھے وہ دے چکا ہوں ان میں سے ایک ایک دلیل موصوف کے معقول جواب کی منتظر ہے، اس لئے میں اب اس موضوع پر اور کچھ نہیں لکھونگا کیونکہ پہلے دلائل ہی جواب کے منتظر ہیں تو مزید لکھنا بے سود ہوگا

البتہ اگر کوئی ساتھی ایسا ہو جو ابو عبد الرافع کی جگہ بات کو آگے بڑھانا چاہے تو میرے دیئے گئے دلائل کا ایک ایک کرکے جواب دے دے میں ان دلائل کا دفاع کرونگا ان شاء اللہ العزیز
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
فورم کے 26 صفحات بر پھیلی گفتگو پڑھنے کا مطلب ہے 100 صفحات مشتمل کتاب پڑھ کر بات کو آگے بڑھایا جاسکتا ہے ، اگر کوئی ایسا کرسکے تو اچھی بات ،
ورنہ آصف صاحب دو چار سطروں میں اپنی بات بیان کردیں ، یا سابقہ پوسٹوں میں جہاں آپ کا موقف واضح بیان ہوا ہے ، اس کا اقتباس یہاں نقل کردیں ، پھر ہم کچھ کہنے کے قابل ہوں گے ۔
 
Top