• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا محمد بن عبدالوھاب رحمہ اللہ تکفیری تھے ؟؟؟؟

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
بہرام صاحب،
کوئی نئی بات کرنے سے قبل اس بنیادی بات کا جواب پیش فرمائیے۔
یہ پھر نیا اعتراض پیش کر دیا۔
جو اعتراض آپ نے پہلے پیش کئے اور جن کے جوابات دئے گئے ۔ ان کی تائید یا تردید کریں اور پھر اگلی بات شروع کریں۔ ورنہ کوئی بات بھی انجام تک نہیں پہنچ سکتی۔
کیا آپ مطمئن ہیں کہ شیخ محمد بن عبدالوہاب رحمہ اللہ کی جانب آپ کے منسوب کردہ دونوں شیعی عقائد کا کوئی ثبوت نہیں اور یہ کہ آپ کے ابتدائی الزامات بے بنیاد ہیں؟
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
بہرام صاحب،
کوئی نئی بات کرنے سے قبل اس بنیادی بات کا جواب پیش فرمائیے۔

اس کے لئے عرض ہے کہ پہلے آپ اس تھریڈ کا مطالعہ فرمالیں کہ جو بات آپ مان رہیں ہیں ان سب باتوں کا رد کیا جارہا ہے
http://forum.mohaddis.com/threads/اہل-بیت-کو-پوری-کائنات-پر-فضیلت-حاصل-ہے.7852/
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
آپ نے جن شیعی عقائد کی نسبت موجودہ دھاگے میں شیخ محمد بن عبدالوھاب رحمہ اللہ کی جانب کی ہے۔ ان کا جواب آپ سے مقصود ہے۔ جس دھاگے کی جانب آپ اشارہ کر رہے ہیں، وہاں آپ کی جانب سے کوئی دو ٹوک جواب موجود نہیں ہے۔
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
آپ نے جن شیعی عقائد کی نسبت موجودہ دھاگے میں شیخ محمد بن عبدالوھاب رحمہ اللہ کی جانب کی ہے۔ ان کا جواب آپ سے مقصود ہے۔ جس دھاگے کی جانب آپ اشارہ کر رہے ہیں، وہاں آپ کی جانب سے کوئی دو ٹوک جواب موجود نہیں ہے۔
میں نے اپنی رائے پیش کردی ہے کہ اور یہ رائے فاضل جامعہ السلامیہ مدینہ منورہ جناب فضل الرحمٰن رحمانی ندوی مدنی کی گواہی کی بنیاد پر ہے اور آپ بھی اس بات کا اعتراف فرماچکے ہیں کہ جامعہ السلامیہ مدینہ منورہ جناب فضل الرحمٰن رحمانی ندوی مدنی کی رائے کے مطابق جو عقیدہ آپ کے امام موصوف کا بنتا ہے وہ خود شیعہ کا بھی عقیدہ نہیں ایسی لئے میں نے اپنی رائے کا اظہار کیا کہ محمد بن عبدالوھاب غالی شیعہ تھے باقی باتیں آپ کی توجہات اور تاویلات ہیں جو کسی کے لئے بھی حجت نہیں
محترم، پہلی بات تو یہ کہ آپ کی پوسٹ قطعاً دھاگے کے عنوان سے غیر متعلق ہے۔ بہتر تھا اگر آپ اس پر علیحدہ دھاگا بنا کر اپنے یہ عجیب و غریب دلائل پیش فرماتے۔
آپ کا عائد کردہ الزام کہ:
پہلی بات یہ کہ شیعہ عقیدہ اہل بیت کی معصومیت کا ہے۔ اور درج بالا جملہ میں ایسا کوئی عقیدہ بیان نہیں کیا گیا۔
دوسری بات یہ کہ یہ نرم سے نرم الفاظ میں بھی یہ آپ کا بہتان ہے۔ کیونکہ درج بالا جملہ سے قبل باقاعدہ ہیڈنگ لگا کر اس کی وضاحت کر دی گئی ہے کہ یہاں تطہیر سے شیخ رحمہ اللہ کے نزدیک کیا مراد ہے۔ ملاحظہ کیجئے بالا عبارت سے متصل قبل یہ اقتباس:
"شیخ رحمہ اللہ اہل بیت کے بارے میں دو ٹوک اور صاف و شفاف عقیدہ رکھتے تھے کہ اللہ تعالیٰ نے اہل بیت کو آلودگی سے منزہ فرما دیا تھا اور ان کو اخلاق ذمیمہ سے پاک کر دیا تھا اسی لئے اچھے کام کرنا اہل بیت کا شیوہ تھا اور مذموم افعال سے کنارہ کشی ان کی فطرت تھی۔"
لہٰذا تطہیر سے مراد اخلاق ذمیمہ سے تطہیر ہے۔ اور اس سے بھی تسلی نہ ہو تو یہ اقتباس ملاحظہ کیجئے:
"اس باب میں شیخ رحمہ اللہ نے آیت تطہیر سے مراد یہ لیا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اہل بیت کو اعمال خبیثہ کی آلودگی سے پاک و صاف رکھا ہے اور اس معنی کی تاکید آپ کے مذکورہ رسالہ میں لکھے ہوئے خطبہ میں، اس بیان سے ہوتی ہے جس کو آپ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود و سلام بھیجنے کے ذکر کے سیاق میں لکھا ہے اس میں آپ نے اوصاف بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا ہے ((اذھب اللہ عنھم الرجس و طھرم تطھیراَ)) ۔۔۔"اللہ تعالیٰ نے اہل بیت سے ہر قسم کی گندگی کو دور کر دیا ہے اور انہیں پاک صاف کر دیا ہے۔"
لہٰذا اہل سنت کا اہل بیت کو اعمال خبیثہ کی آلودگی سے پاک و صاف جاننا اور اہل تشیع کا انہیں کسی بھی قسم کے گناہ سے معصوم جاننا، ہر گز ایک جیسا عقیدہ نہیں ہے۔
رہا آپ کا عائد کردہ یہ الزام کہ:
تو اس کے لئے کچھ باتیں نوٹ کیجئے:
1۔ سیاق عبارت سے معلوم ہوتا ہے کہ مترجم نے شیخ کی جانب یہ عقیدہ ان کے مجموعہ رسائل میں رسالہ نمبر 48 کی نسبت سے بیان کیا ہے۔ اور اس پورے رسالہ میں اہل بیت کی کل کائنات پر فضیلت کا کوئی تذکرہ تک نہیں۔
2۔ اگر یہ عقیدہ واقعی شیخ محمد بن عبدالوہاب رحمہ اللہ کا ہوتا، تو اس رسالہ میں نہ سہی، ان کی کسی نہ کسی دوسرے رسالہ میں اس کا تذکرہ ضرور مل جاتا اور اہل تشیع ایک مترجم کی نسبت سے ان پر الزام لگانے کے بجائے، براہ راست ان کی کتب کا حوالہ پیش کر کے شور و غوغا کر رہے ہوتے۔ چونکہ آپ کے پاس فقط ایک مترجم کی عبارت ہے اور اس کی تائید کے لئے کچھ بھی نہیں، لہٰذا شیخ کی جانب اس عقیدہ کی نسبت کرنا غلطی ہے۔
اب رہ گئی فقط یہ بات کہ مترجم اتنے بڑے عالم فاضل ہیں، تو انہوں نے شیخ محمد بن عبدالوہاب رحمہ اللہ کی جانب ایک ایسے عقیدہ کی نسبت کیوں کی، جو ان کا ہے ہی نہیں؟ کیا انہوں نے جھوٹ کہا ہے یا دھوکہ دیا ہے؟ یا خود مترجم ہی کا عقیدہ یہ تھا۔ تو یہ سب بچکانہ اعتراضات ہیں۔
پہلی بات تو اس ضمن میں یہ نوٹ کرنی چاہئے کہ اس عقیدے کے حامل خود اہل تشیع بھی نہیں، کجا یہ کہ اتنے بڑے امام اہل سنت کا یہ عقیدہ ہو۔
دوسری بات یہ کہ اس پوری کتاب میں اس جملے یا عقیدہ کی تائید میں کوئی اشارہ تک موجود نہیں، کجا یہ کہ کتاب و سنت کے دلائل سے اس عقیدہ کو ثابت کیا گیا ہو۔
تیسری بات یہ کہ یہ عام بات ہے کہ جوش خطابت یا سبقت قلم سے بعض اوقات ایسی غلطیاں صادر ہو جاتی ہیں، جو نہ مصنف کا منشا ہوتا ہے اور نہ مترجم کا۔ لوگ اس کے دوسرے معنی مراد لیتے ہیں، لیکن مصنف کی منشا کچھ اور ہوتی ہے۔ اسی عقیدہ یا عبارت کا سیاق ملاحظہ کیجئے:
ایسا معلوم ہوتا ہے کہ مترجم یہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کل کائنات پر فضیلت کی بات کرنا چاہتے ہیں اور انہیں اہل بیت کی اساس و بنیاد قرار دے کر ان کی کل کائنات پر فضیلت سے اہل بیت کی فضیلت کے ثبوت کی بات کرنا چاہتے ہیں۔ کیونکہ لفظ "اہل بیت" کے عموم میں کبھی بھی خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم شامل نہیں ہوتے۔ بلکہ فقط ان کے "گھر والے" شامل ہوتے ہیں۔ جبکہ درج بالا عبارت میں مترجم نے خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی اس عموم میں شامل کیا ہے۔
اس کی تائید اس بات سے بھی ہوتی ہے کہ کوئی بھی مسلمان اس عقیدہ کا حامل نہیں کہ اہل بیت کو خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر بھی فضیلت حاصل ہے۔ جبکہ درج بالا جملہ کے عموم سے یہ معنی بھی مراد لیا جا سکتا ہے۔ جو کہ بداہتاً باطل ہے۔
لہٰذا بالا جملہ کا منشا یہ ہے کہ اگر اہل بیت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی شامل کیا جائے، تو اہل بیت کے ایک فرد، یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، کی کل کائنات پر فضیلت ثابت ہے اور متفق علیہ بات ہے۔
اگر کوئی درج بالا وضاحت سے مطمئن نہ ہو تو کوئی ضروری نہیں ہے۔ کیونکہ نہ تو مصنف کا یہ عقیدہ ہے اور نہ مترجم کا۔ اور یہ بات مصنف و مترجم دونوں کی دیگر کتب سے ثابت کی جا سکتی ہے۔ جبکہ اس عبارت سے یہ عقیدہ کشید کرنے والے فقط اپنی باطل توجیہہ کے علاوہ اس کی تائید میں کوئی اور عبارت پیش نہیں کر سکتے۔
پھر یہ بھی اہم بات ہے کہ ہمیں مترجم یا مصنف کی معصومیت کا بھی ہرگز دعویٰ نہیں۔ ایسا بالکل ممکن ہے کہ مترجم نے غلطی سے یہ عبارت شیخ رحمہ اللہ کی جانب منسوب کر دی ہو۔ اور خصوصاً جبکہ یہاں مترجم نے شیخ رحمہ اللہ کی کسی عبارت کا ترجمہ بیان نہیں کیا بلکہ ان کے ایک رسالہ کا خلاصہ بیان کرنے کی کوشش کی ہے۔ آپ اسے مترجم کی دھوکہ دہی یا خیانت یا جھوٹ سے تعبیر کرتے ہیں، اور ہم فقط اسے ان کی غلطی تسلیم کرتے ہیں۔ دونوں صورتوں میں اس عقیدہ کی نسبت شیخ کی جانب کرنی درست نہیں۔
آخری بات یہ کہ کسی شخص یا جماعت کا کوئی عقیدہ ہو، وہ یا تو شرم کے مارے یا کسی مصلحت کی وجہ سے لوگوں سے چھپاتا ہے، جیسے کہ اہل تشیع اپنے بعض عقائد ، مثلاً تحریف قرآن وغیرہ کے عقیدہ کو عوام سے چھپاتے ہیں۔ اور یا پھر وہ اس عقیدہ کی صحت پر یقین رکھتا ہے اور غلط ہو یا درست، اس کے اثبات کے لئے دلائل مہیا کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ تیسری کوئی صورت ہو تو ہمیں بتائیے۔اور یہ دونوں باتیں شیخ رحمہ اللہ کے کلام یا مترجم کے انتساب میں موجود نہیں۔ لہٰذا فقط ایک عبارت کی بنیاد پر غلط توضیح کر کے ان کی جانب ایسے عقیدے کی نسبت عقلاً، عرفاً، شرعاً ہر لحاظ سے غلط ہے، کہ جس کی تردید خود ان کی دیگرکتب میں موجود ہو۔ واللہ اعلم۔
اور جبکہ اہل تشیع اور اہل سنت کے مابین واقعتاً اختلافی مسائل موجود ہیں، عقیدہ کے بھی اور فروعی بھی۔ تو اپنی جانب سے مخالفین کی جانب ایک فضول عقیدہ کی نسبت کرنا اور پھر اسے تردید یا الزامی حوالہ کے طور پر پیش کر کے خوش ہونا، کوئی قابل تحسین بات نہیں ہے۔
 
شمولیت
اگست 30، 2012
پیغامات
348
ری ایکشن اسکور
970
پوائنٹ
91
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاۃ
قارئین!یہ تو محدث لائبریری پر اپ لوڈ کی گئ ایک کتاب کی طرف ساری بحث چلی گئی،جس کی وضاحت شاندار انداز میں شاکر بھائی نے فرما دی۔
لیکن اس پوسٹ پر کئے گئے سوالات تو ابھی تلک جواب کےمنتظر ہیں۔
ہے کوئی محمد بن عبدالوہاب رحمہ اللہ کو اپنے پیشوا کہہ کر ٹی ٹی پی کی حمایت کرنے والا جو ان کے جواب دے سکے؟
 
Top