عمر اثری
سینئر رکن
- شمولیت
- اکتوبر 29، 2015
- پیغامات
- 4,404
- ری ایکشن اسکور
- 1,132
- پوائنٹ
- 412
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ.
ایک بھائ کا ایکسیڈنٹ ھو گیا اس بھائ نے مسئلہ پوچھا کہ کیا وہ جمع بین الصلاتین کر سکتا ھے؟۔۔ تو کسی شیخ نے جواب دیا کہ ھاں اور دلیل کے طور پر یہ حدیث پیش کی:
: حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ صَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ جَمِيعًا وَالْمَغْرِبَ وَالْعِشَائَ جَمِيعًا فِي غَيْرِ خَوْفٍ وَلَا سَفَرٍ
یحیی بن یحیی، مالک، ابوزبیر، سعید بن جبیر، ابن عباس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بغیر کسی خوف کے اور بغیر کسی سفر کے ظہر اور عصر کی نمازوں کو اکٹھا کیا اور مغرب اور عشاء کی نمازوں کو اکٹھا کر کے پڑھا ہے۔
: Book Name
صحیح مسلم
Kitab Name
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان
Baab
کسی خوف کے بغیر دو نمازوں کو اکٹھا کرکے پڑھنے کے بیان میں
Hadees Number
1527
: حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ وَعَوْنُ بْنُ سَلَّامٍ جَمِيعًا عَنْ زُهَيْرٍ قَالَ ابْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ صَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ جَمِيعًا بِالْمَدِينَةِ فِي غَيْرِ خَوْفٍ وَلَا سَفَرٍ قَالَ أَبُو الزُّبَيْرِ فَسَأَلْتُ سَعِيدًا لِمَ فَعَلَ ذَلِکَ فَقَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ کَمَا سَأَلْتَنِي فَقَالَ أَرَادَ أَنْ لَا يُحْرِجَ أَحَدًا مِنْ أُمَّتِهِ
احمد بن یونس، عون بن سلام، زہیر، ابوزبیر، سعید بن جبیر، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مدینہ منورہ میں بغیر کسی خوف اور بغیر کسی سفر کے ظہر اور عصر کی نمازوں کو اکٹھا کر کے پڑھا ہے، حضرت ابوالزبیر کہتے ہیں کہ میں نے سعید سے پوچھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس طرح کیوں کیا؟ تو انہوں نے کہا کہ میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے پوچھا جیسا کہ تو نے مجھ سے پوچھا ہے تو انہوں نے فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چاہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت میں سے کسی کو کوئی مشقت نہ ہو۔
: Book Name
صحیح مسلم
Kitab Name
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان
Baab
کسی خوف کے بغیر دو نمازوں کو اکٹھا کرکے پڑھنے کے بیان میں
Hadees Number
1528
مجھے جواب سے تسلی نہیں ھوئ اور میں نے کہا کہ صحیح بخاری: 1050 کے مطابق وہ اگر استطاعت رکھتے ھیں تو کھڑے ھو کر یا بیٹھ کر پڑھ لیں.
اب بحث شروع ھو گئ اور اختلاف ھو گیا.
براہ کرم دونوں پہلوؤوں پر روشنی ڈالیں.
اور کیا بنا عذر کے کوئ جمع بین الصلاتین کر سکتا ھے؟ اور اس کو عادت بنا لینا کیسا ھے؟
ایک بھائ کا ایکسیڈنٹ ھو گیا اس بھائ نے مسئلہ پوچھا کہ کیا وہ جمع بین الصلاتین کر سکتا ھے؟۔۔ تو کسی شیخ نے جواب دیا کہ ھاں اور دلیل کے طور پر یہ حدیث پیش کی:
: حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ صَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ جَمِيعًا وَالْمَغْرِبَ وَالْعِشَائَ جَمِيعًا فِي غَيْرِ خَوْفٍ وَلَا سَفَرٍ
یحیی بن یحیی، مالک، ابوزبیر، سعید بن جبیر، ابن عباس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بغیر کسی خوف کے اور بغیر کسی سفر کے ظہر اور عصر کی نمازوں کو اکٹھا کیا اور مغرب اور عشاء کی نمازوں کو اکٹھا کر کے پڑھا ہے۔
: Book Name
صحیح مسلم
Kitab Name
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان
Baab
کسی خوف کے بغیر دو نمازوں کو اکٹھا کرکے پڑھنے کے بیان میں
Hadees Number
1527
: حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ وَعَوْنُ بْنُ سَلَّامٍ جَمِيعًا عَنْ زُهَيْرٍ قَالَ ابْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ صَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ جَمِيعًا بِالْمَدِينَةِ فِي غَيْرِ خَوْفٍ وَلَا سَفَرٍ قَالَ أَبُو الزُّبَيْرِ فَسَأَلْتُ سَعِيدًا لِمَ فَعَلَ ذَلِکَ فَقَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ کَمَا سَأَلْتَنِي فَقَالَ أَرَادَ أَنْ لَا يُحْرِجَ أَحَدًا مِنْ أُمَّتِهِ
احمد بن یونس، عون بن سلام، زہیر، ابوزبیر، سعید بن جبیر، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مدینہ منورہ میں بغیر کسی خوف اور بغیر کسی سفر کے ظہر اور عصر کی نمازوں کو اکٹھا کر کے پڑھا ہے، حضرت ابوالزبیر کہتے ہیں کہ میں نے سعید سے پوچھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس طرح کیوں کیا؟ تو انہوں نے کہا کہ میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے پوچھا جیسا کہ تو نے مجھ سے پوچھا ہے تو انہوں نے فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چاہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت میں سے کسی کو کوئی مشقت نہ ہو۔
: Book Name
صحیح مسلم
Kitab Name
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان
Baab
کسی خوف کے بغیر دو نمازوں کو اکٹھا کرکے پڑھنے کے بیان میں
Hadees Number
1528
مجھے جواب سے تسلی نہیں ھوئ اور میں نے کہا کہ صحیح بخاری: 1050 کے مطابق وہ اگر استطاعت رکھتے ھیں تو کھڑے ھو کر یا بیٹھ کر پڑھ لیں.
اب بحث شروع ھو گئ اور اختلاف ھو گیا.
براہ کرم دونوں پہلوؤوں پر روشنی ڈالیں.
اور کیا بنا عذر کے کوئ جمع بین الصلاتین کر سکتا ھے؟ اور اس کو عادت بنا لینا کیسا ھے؟