• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا معاویہ اور مغیرہ رضی اللہ عنہما علی رضی اللہ عنہ پرلعن وطعن کرتے تھے ؟

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
حدیث عشرہ کی صحیح سند


واضح رہے کہ عبداللہ بن ظالم والی حدیث کے ضعیف ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ اس کے اندر جو مرفوع حصہ بیان ہوا ہے وہ بھی ضعیف ہے ۔
کیونکہ دس صحابہ کے لئے جنت کی بشارت والا مرفوع حصہ دیگرکئی صحیح سندوں سے ثابت ہے ذیل میں ہم اس مرفوع حصہ کو ایک صحیح سند سے پیش کرتے ہیں:


امام ترمذي رحمه الله (المتوفى279) نے کہا:
حدثنا قتيبة قال: حدثنا عبد العزيز بن محمد، عن عبد الرحمن بن حميد، عن أبيه، عن عبد الرحمن بن عوف، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «أبو بكر في الجنة، وعمر في الجنة، وعثمان في الجنة، وعلي في الجنة، وطلحة في الجنة والزبير في الجنة، وعبد الرحمن بن عوف في الجنة، وسعد في الجنة، وسعيد في الجنة، وأبو عبيدة بن الجراح في الجنة»
عبدالرحمٰن بن عوف رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ابوبکر جنتی ہیں، عمر جنتی ہیں، عثمان جنتی ہیں، علی جنتی ہیں، طلحہ جنتی ہیں، زبیر جنتی ہیں، عبدالرحمٰن بن عوف جنتی ہیں، سعد جنتی ہیں، سعید (سعید بن زید) جنتی ہیں اور ابوعبیدہ بن جراح جنتی ہیں (رضی اللہ علیہم اجمعین)“[سنن الترمذي ت شاكر 5/ 647 رقم 3747 رجالہ ثقات واسنادہ صحیح متصل ]

ترمذی کی یہ روایت سندا متصل ہے اس کے سارے رجال ثقہ ہیں اس لئے یہ حدیث صحیح ہے والحمدللہ۔
 
Top