• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا نبی کریمﷺ نے معراج کے موقع پر اللہ تعالیٰ کو آنکھوں سے دیکھا؟

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
صحیح مسلم کی ورایت جب نبی کریمﷺ نے خود وضاحت فرمادی کہ اس سے مراد جبریل علیہ السلام ہیں اور نبی کریمﷺ نے جبریل کو دو بار دیکھا تھا تو پھر ادھر ادھر ٹامک ٹوئیاں مارنے کی کیا ضرورت؟!!
یہی تو میں بھی عرض کرنا چاہتا ہوں کہ اگر یہ دیکھنا جبریل علیہ السلام کو دیکھنا تھا تو قرآن کے مطابق وہ کون لوگ تھے جو جبریل علیہ السلام کو دیکھنے پر جھگڑا کررہے تھے وہ روایت صحیح سند کے ساتھ بیان کردی جائے قصہ تمام ہوا

لیکن اب تک جتنی بھی روایت پیش کی گئیں ہیں وہ رویت باری تعالیٰ پر جگھڑنے پر پیش کی گئی ہیں
آپ صاحب علم ہیں آپ ہی کوئی ایسی روایت پیش کرکے مجھ کم علم کے علم میں اضافہ فرمائیں شکریہ
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
مسلمان نبیﷺکو (نعوذ باللہ)بھٹکا ہوایابہکا ہوا ہرگز نہیں سمجھتے تھے بلکہمعراج کی حقیقت کو تسلیم کرتے تھے جبکہ اس کے بر عکس قریشِ مکہ معراج کو بعید از عقلسمجھتےاور کہتے تھے اس لیے مَا ضَلَّ صَاحِبُكُمْ وَمَا غَوَىٰ اور أَفَتُمَارُونَهُ عَلَىٰ مَا يَرَىٰ میں اصل مخاطب قریشِ مکہ ہیں۔
اس طرح قریشِ مکہ سےخطاب کی مثالیں خود قرآن مجید میں موجود ہیں:-

أَوَلَمْ يَتَفَكَّرُوا ۗ مَا بِصَاحِبِهِم مِّن جِنَّةٍ ۚ إِنْ هُوَ إِلَّا نَذِيرٌ مُّبِينٌ ﴿١٨٤﴾
اور کیا اِن لوگوں نے کبھی سوچا نہیں؟ اِن کے رفیق پر جنون کا کوئی اثر نہیں ہے وہ تو ایک خبردار ہے جو (برا انجام سامنے آنے سے پہلے)صاف صاف متنبہ کر رہا ہے۔
قرآن، سورت الاعراف، آیت نمبر 184
قُلْ إِنَّمَا أَعِظُكُم بِوَاحِدَةٍ ۖ أَن تَقُومُوا لِلَّهِ مَثْنَىٰ وَفُرَادَىٰ ثُمَّ تَتَفَكَّرُوا ۚ مَا بِصَاحِبِكُم مِّن جِنَّةٍ ۚ إِنْ هُوَ إِلَّا نَذِيرٌ لَّكُم بَيْنَ يَدَيْ عَذَابٍ شَدِيدٍ ﴿٤٦﴾
اے نبیﷺ، اِن سے کہو کہ ”میں تمہیں بس ایک بات کی نصیحت کرتا ہوں خدا کے لیے تم اکیلے اکیلے اور دو دو مل کر اپنا دماغ لڑاؤ اور سوچو، تمہارے صاحب میں آخر ایسی کونسی بات ہے جو جنون کی ہو؟ وہ تو ایک سخت عذاب کی آمد سے پہلے تم کو متنبہ کرنے والا ہے“۔
قرآن، سورت سباء، آیت نمبر 46
وَمَا صَاحِبُكُم بِمَجْنُونٍ ﴿٢٢﴾
اور (اے اہل مکہ) تمہارا رفیق مجنون نہیں ہے۔
قرآن، سورت التکویر، آیت نمبر 22

لہذا جب اس بات کا تعین خود قرآن کر رہا ہے کہ اس کے اصل مخاطبین قریشِ مکہ تھے اورمزید یہ کہ صحیح مسلم کی حضرت عائشہ صدیقہؓ اور حضرت عبد اللہ بن مسعودؓ کی روایات اس تصفیہ کا فیصلہ کر دیتی ہیں کہ نبیﷺنے حضرت جبرائیلؑ کو دیکھا تھا تو اب اس کے بعدآخراس بات کی کیا گنجائش باقی رہ جاتی ہے کہ دیدار حضرت جبرائیل ؑ کا ہوا تھا یا اللہ تعالٰی کا ؟
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
مسلمان نبیﷺکو (نعوذ باللہ)بھٹکا ہوایابہکا ہوا ہرگز نہیں سمجھتے تھے بلکہمعراج کی حقیقت کو تسلیم کرتے تھے جبکہ اس کے بر عکس قریشِ مکہ معراج کو بعید از عقلسمجھتےاور کہتے تھے اس لیے مَا ضَلَّ صَاحِبُكُمْ وَمَا غَوَىٰ اور أَفَتُمَارُونَهُ عَلَىٰ مَا يَرَىٰ میں اصل مخاطب قریشِ مکہ ہیں۔
اس طرح قریشِ مکہ سےخطاب کی مثالیں خود قرآن مجید میں موجود ہیں:-

أَوَلَمْ يَتَفَكَّرُوا ۗ مَا بِصَاحِبِهِم مِّن جِنَّةٍ ۚ إِنْ هُوَ إِلَّا نَذِيرٌ مُّبِينٌ ﴿١٨٤﴾
اور کیا اِن لوگوں نے کبھی سوچا نہیں؟ اِن کے رفیق پر جنون کا کوئی اثر نہیں ہے وہ تو ایک خبردار ہے جو (برا انجام سامنے آنے سے پہلے)صاف صاف متنبہ کر رہا ہے۔
قرآن، سورت الاعراف، آیت نمبر 184
قُلْ إِنَّمَا أَعِظُكُم بِوَاحِدَةٍ ۖ أَن تَقُومُوا لِلَّهِ مَثْنَىٰ وَفُرَادَىٰ ثُمَّ تَتَفَكَّرُوا ۚ مَا بِصَاحِبِكُم مِّن جِنَّةٍ ۚ إِنْ هُوَ إِلَّا نَذِيرٌ لَّكُم بَيْنَ يَدَيْ عَذَابٍ شَدِيدٍ ﴿٤٦﴾
اے نبیﷺ، اِن سے کہو کہ ”میں تمہیں بس ایک بات کی نصیحت کرتا ہوں خدا کے لیے تم اکیلے اکیلے اور دو دو مل کر اپنا دماغ لڑاؤ اور سوچو، تمہارے صاحب میں آخر ایسی کونسی بات ہے جو جنون کی ہو؟ وہ تو ایک سخت عذاب کی آمد سے پہلے تم کو متنبہ کرنے والا ہے“۔
قرآن، سورت سباء، آیت نمبر 46
وَمَا صَاحِبُكُم بِمَجْنُونٍ ﴿٢٢﴾
اور (اے اہل مکہ) تمہارا رفیق مجنون نہیں ہے۔
قرآن، سورت التکویر، آیت نمبر 22

لہذا جب اس بات کا تعین خود قرآن کر رہا ہے کہ اس کے اصل مخاطبین قریشِ مکہ تھے اورمزید یہ کہ صحیح مسلم کی حضرت عائشہ صدیقہؓ اور حضرت عبد اللہ بن مسعودؓ کی روایات اس تصفیہ کا فیصلہ کر دیتی ہیں کہ نبیﷺنے حضرت جبرائیلؑ کو دیکھا تھا تو اب اس کے بعدآخراس بات کی کیا گنجائش باقی رہ جاتی ہے کہ دیدار حضرت جبرائیل ؑ کا ہوا تھا یا اللہ تعالٰی کا ؟
یعنی دوسروں کو جو روایت پرست ہونے کا طعنہ دیں آج وہ خود ہی روایات بیان کرکے ایسے ماننے کا اصرار فرما رہے ہیں ماشاء اللہ
میں نے یہاں صرف ایک صحیح روایت کا مطالبہ کیا ہے جس میں کوئی جبریل علیہ السلام کے دیکھنے پر جھگڑا ہو


جبکہ آپ لوگوں نے اتنی ساری روایات بیان کردی ہیں رویت باری تعالیٰ کے اختلاف میں
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
یعنی دوسروں کو جو روایت پرست ہونے کا طعنہ دیں آج وہ خود ہی روایات بیان کرکے ایسے ماننے کا اصرار فرما رہے ہیں ماشاء اللہ
میں نے یہاں صرف ایک صحیح روایت کا مطالبہ کیا ہے جس میں کوئی جبریل علیہ السلام کے دیکھنے پر جھگڑا ہو


جبکہ آپ لوگوں نے اتنی ساری روایات بیان کردی ہیں رویت باری تعالیٰ کے اختلاف میں
میں پہلے بھی اپنا مؤقف واضح کر چکا ہوں کہ ہم فقط اُنہی روایات کو ترجیح دیتے ہیں جو قرآن مجید سے مطابقت رکھتی ہیں لہذا آپ کا مجھے روایت پرستی کا حامی قرار دیناصحیح نہیں ہے۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
مسلمان نبیﷺکو (نعوذ باللہ)بھٹکا ہوایابہکا ہوا ہرگز نہیں سمجھتے تھے بلکہمعراج کی حقیقت کو تسلیم کرتے تھے جبکہ اس کے بر عکس قریشِ مکہ معراج کو بعید از عقلسمجھتےاور کہتے تھے اس لیے مَا ضَلَّ صَاحِبُكُمْ وَمَا غَوَىٰ اور أَفَتُمَارُونَهُ عَلَىٰ مَا يَرَىٰ میں اصل مخاطب قریشِ مکہ ہیں۔
اس طرح قریشِ مکہ سےخطاب کی مثالیں خود قرآن مجید میں موجود ہیں:-

أَوَلَمْ يَتَفَكَّرُوا ۗ مَا بِصَاحِبِهِم مِّن جِنَّةٍ ۚ إِنْ هُوَ إِلَّا نَذِيرٌ مُّبِينٌ ﴿١٨٤﴾
اور کیا اِن لوگوں نے کبھی سوچا نہیں؟ اِن کے رفیق پر جنون کا کوئی اثر نہیں ہے وہ تو ایک خبردار ہے جو (برا انجام سامنے آنے سے پہلے)صاف صاف متنبہ کر رہا ہے۔
قرآن، سورت الاعراف، آیت نمبر 184
قُلْ إِنَّمَا أَعِظُكُم بِوَاحِدَةٍ ۖ أَن تَقُومُوا لِلَّهِ مَثْنَىٰ وَفُرَادَىٰ ثُمَّ تَتَفَكَّرُوا ۚ مَا بِصَاحِبِكُم مِّن جِنَّةٍ ۚ إِنْ هُوَ إِلَّا نَذِيرٌ لَّكُم بَيْنَ يَدَيْ عَذَابٍ شَدِيدٍ ﴿٤٦﴾
اے نبیﷺ، اِن سے کہو کہ ”میں تمہیں بس ایک بات کی نصیحت کرتا ہوں خدا کے لیے تم اکیلے اکیلے اور دو دو مل کر اپنا دماغ لڑاؤ اور سوچو، تمہارے صاحب میں آخر ایسی کونسی بات ہے جو جنون کی ہو؟ وہ تو ایک سخت عذاب کی آمد سے پہلے تم کو متنبہ کرنے والا ہے“۔
قرآن، سورت سباء، آیت نمبر 46
وَمَا صَاحِبُكُم بِمَجْنُونٍ ﴿٢٢﴾
اور (اے اہل مکہ) تمہارا رفیق مجنون نہیں ہے۔
قرآن، سورت التکویر، آیت نمبر 22

لہذا جب اس بات کا تعین خود قرآن کر رہا ہے کہ اس کے اصل مخاطبین قریشِ مکہ تھے اورمزید یہ کہ صحیح مسلم کی حضرت عائشہ صدیقہؓ اور حضرت عبد اللہ بن مسعودؓ کی روایات اس تصفیہ کا فیصلہ کر دیتی ہیں کہ نبیﷺنے حضرت جبرائیلؑ کو دیکھا تھا تو اب اس کے بعدآخراس بات کی کیا گنجائش باقی رہ جاتی ہے کہ دیدار حضرت جبرائیل ؑ کا ہوا تھا یا اللہ تعالٰی کا ؟
جزاک الله -
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
میں پہلے بھی اپنا مؤقف واضح کر چکا ہوں کہ ہم فقط اُنہی روایات کو ترجیح دیتے ہیں جو قرآن مجید سے مطابقت رکھتی ہیں لہذا آپ کا مجھے روایت پرستی کا حامی قرار دیناصحیح نہیں ہے۔
چلیں آپ روایت پرست نہیں کوئی بات نہیں اور میں تو پہلے بھی کہتا آیا ہوں اور یہ میرا مشاہدہ ہے کہ صحابہ پرستی یا بغض اہل بیت کا انجام انکار حدیث ہے یہاں آپ کے علاوہ ایک اور ممبر ہیں جو اس انجام سے دوچار ہوچکے ہیں حتی کہ وہ صحیح بخاری کے راویوں کو بھی منکر حدیث کہتے ہیں لیکن اب تک انھوں نے صحیح بخاری کو اصح کتاب بعد کتاب اللہ کہنا نہیں چھوڑا ابھی آپ کو ان پر اور محنت کرنی پڑے گے
دوسری بات یہ کہ اگر آپ کوئی روایت پیش کرنا نہیں چاہتے تو کوئی بات نہیں کوئی اور پیش کردے گا وہی جن کو آپ روایت پرست ہونے کا طعنہ دیتے ہیں
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
چلیں آپ روایت پرست نہیں کوئی بات نہیں اور میں تو پہلے بھی کہتا آیا ہوں اور یہ میرا مشاہدہ ہے کہ صحابہ پرستی یا بغض اہل بیت کا انجام انکار حدیث ہے یہاں آپ کے علاوہ ایک اور ممبر ہیں جو اس انجام سے دوچار ہوچکے ہیں حتی کہ وہ صحیح بخاری کے راویوں کو بھی منکر حدیث کہتے ہیں لیکن اب تک انھوں نے صحیح بخاری کو اصح کتاب بعد کتاب اللہ کہنا نہیں چھوڑا ابھی آپ کو ان پر اور محنت کرنی پڑے گے
دوسری بات یہ کہ اگر آپ کوئی روایت پیش کرنا نہیں چاہتے تو کوئی بات نہیں کوئی اور پیش کردے گا وہی جن کو آپ روایت پرست ہونے کا طعنہ دیتے ہیں
میرے محترم ! میں صحیح بخاری و مسلم کو قرآن کا ہم پلہ قرار نہیں دیتااور نہ ہی ان کتابوں کو قرآن کی طرح سمجھتا ہوں۔ لیکن کوئی وجہ نہیں ہے کہ جو روایات قرآن کی تائید کرتی ہیں ان کو پیش نہ کیا جائے۔ جہاں تک بات ہے صحابہ ؓکی آپ کے پاس قرآن ہے اس میں بخوبی آپ ان کی عظمت سے واقفیت حاصل کر سکتے ہیں اور حقیقی اہلِ بیت کو بھی آپ جان لیں گےاگر آپ جان بوجھ کر انجان نہ بننا چاہتے ہوں۔لیکن جو افسانوی تصور اہلِ بیت کا آپ کے ہاں پایا جاتا ہے جس کا کوئی ثبوت قرآن میں نہیں ہےوہ بات بھی ہمیں قطعاً منظور نہیں۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
میرے محترم ! میں صحیح بخاری و مسلم کو قرآن کا ہم پلہ قرار نہیں دیتااور نہ ہی ان کتابوں کو قرآن کی طرح سمجھتا ہوں۔ لیکن کوئی وجہ نہیں ہے کہ جو روایات قرآن کی تائید کرتی ہیں ان کو پیش نہ کیا جائے۔ جہاں تک بات ہے صحابہ ؓکی آپ کے پاس قرآن ہے اس میں بخوبی آپ ان کی عظمت سے واقفیت حاصل کر سکتے ہیں اور حقیقی اہلِ بیت کو بھی آپ جان لیں گےاگر آپ جان بوجھ کر انجان نہ بننا چاہتے ہوں۔لیکن جو افسانوی تصور اہلِ بیت کا آپ کے ہاں پایا جاتا ہے جس کا کوئی ثبوت قرآن میں نہیں ہےوہ بات بھی ہمیں قطعاً منظور نہیں۔
جزاک الله -

ہدایت الله اسی کو دیتا ہے جو واقعی ہدایت حاصل کرنا چاہے -
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
چلیں آپ روایت پرست نہیں کوئی بات نہیں اور میں تو پہلے بھی کہتا آیا ہوں اور یہ میرا مشاہدہ ہے کہ صحابہ پرستی یا بغض اہل بیت کا انجام انکار حدیث ہے یہاں آپ کے علاوہ ایک اور ممبر ہیں جو اس انجام سے دوچار ہوچکے ہیں حتی کہ وہ صحیح بخاری کے راویوں کو بھی منکر حدیث کہتے ہیں لیکن اب تک انھوں نے صحیح بخاری کو اصح کتاب بعد کتاب اللہ کہنا نہیں چھوڑا ابھی آپ کو ان پر اور محنت کرنی پڑے گے
دوسری بات یہ کہ اگر آپ کوئی روایت پیش کرنا نہیں چاہتے تو کوئی بات نہیں کوئی اور پیش کردے گا وہی جن کو آپ روایت پرست ہونے کا طعنہ دیتے ہیں
محترم -

آپ اہل سنّت کو باربار صحیح بخاری کا "اصح کتاب بعد کتاب اللہ" کا طعنہ دیتے رہتے ہیں- کیا میں پوچھ سکتا ہوں کہ آپ کے نزدیک "اصح کتاب بعد کتاب اللہ" کون سی ہے یا کون سی ہونی چاہیے ؟؟؟-
 
Top