• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا وجہ ہے کہ احناف رفع الیدین والی صحیح احادیث کو قبول نہیں کرتے؟

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
وَإِذَا قَامَ مِنْ السَّجْدَتَيْنِ رَفَعَ يَدَيْهِ كَذَلِكَ وَكَبَّرَ
سنن أبي داود میں یہ حدیث من زکر ا یرفع یدیھ اذا قام من الثنتین کے باب میں بھی ہے ۔ اسی سے آپ کو سمحج لینا چاہیے تھا


 
Last edited:

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
سنن أبي داود: كِتَاب الصَّلَاةِ:بَاب افْتِتَاحِ الصَّلَاةِ:
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْهَاشِمِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْفَضْلِ بْنِ رَبِيعَةَ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَعْرَجِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَافِعٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ كَانَ إِذَا قَامَ إِلَى الصَّلَاةِ الْمَكْتُوبَةِ كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ وَيَصْنَعُ مِثْلَ ذَلِكَ إِذَا قَضَى قِرَاءَتَهُ وَأَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ وَيَصْنَعُهُ إِذَا رَفَعَ مِنْ الرُّكُوعِ وَلَا يَرْفَعُ يَدَيْهِ فِي شَيْءٍ مِنْ صَلَاتِهِ وَهُوَ قَاعِدٌ وَإِذَا قَامَ مِنْ السَّجْدَتَيْنِ رَفَعَ يَدَيْهِ كَذَلِكَ وَكَبَّرَ
لغت میں رکعت کو بھی سجدہ کہا جاتا ہے

ff.JPG
جررفع الدین ۔۔امام بخاری
ابن خزیمہ584 امام ترمذی نے اے حسن کہا 3423
http://kitabosunnat.com/kutub-library/juz-rafa-ul-yadain
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
لغت میں رکعت کو بھی سجدہ کہا جاتا ہے
محترم! لغت کا حوالہ دیتے!
محترم! دین کو لغات سے سمجھنا ہے ؟؟؟؟؟ دعویٰ تو قرآن اورحدیث کا ہے صحابہ کے ارشادات و افعال کے منکر ہو تقلید کو شرک کہتے ہو قیاس کو کارِ شیطاں۔قرآن اور حدیث پر عمل کا صرف دعویٰ ہے حقیقتا اس کا انکار کرتے ہو اور صرف ’’حدیث نفس‘‘ یا غیر مقلد علماء کی اندھی تقلید کرتے ہو یقین نہ آئے تو اسی محدث فورم میں ’’سینہ پر ہاتھ باندھنے کے دلائل از زبیر علی زئی‘‘ ملاحظہ فرما لیں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان دوبارہ ملاحظہ فرما لیں؛

سنن أبي داود: كِتَاب الصَّلَاةِ:بَاب افْتِتَاحِ الصَّلَاةِ:
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْهَاشِمِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْفَضْلِ بْنِ رَبِيعَةَ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَعْرَجِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَافِعٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ كَانَ إِذَا قَامَ إِلَى الصَّلَاةِ الْمَكْتُوبَةِ كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ وَيَصْنَعُ مِثْلَ ذَلِكَ إِذَا قَضَى قِرَاءَتَهُ وَأَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ وَيَصْنَعُهُ إِذَا رَفَعَ مِنْ الرُّكُوعِ وَلَا يَرْفَعُ يَدَيْهِ فِي شَيْءٍ مِنْ صَلَاتِهِ وَهُوَ قَاعِدٌ وَإِذَا قَامَ مِنْ السَّجْدَتَيْنِ رَفَعَ يَدَيْهِ كَذَلِكَ وَكَبَّرَ


رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب فرض نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو کندھوں کے برابر تک رفع الیدین کرتے اور اسی طرح جب قراءت سے فارغ ہوتے اور رکوع کے لئے جھکتے تو رفع الیدین کرتےاور اسی طرح جب رکوع سے اٹھتے تو رفع الیدین کرتے اور بیٹھے ہونے کی حالت میں رفع الیدین نہیں کرتے تھے اور جب دونوں سجدے کرکے کھڑے ہوتے تو بھی رفع الیدین کرتے تھے اور تکبیر کہتے۔

آپ نے جو حدیث پیش کی ہے وہ ان راویوں سے نہیں جن کو انڈر لائن کیا ہے۔
والسلام
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
آپ نے جو حدیث پیش کی ہے وہ ان راویوں سے نہیں جن کو انڈر لائن کیا ہے۔
مقلد چونکہ براہ راست حدیث شریف پڑھنے سے محروم ہوا کرتا ہے ۔اس لئے اسے جب اصل مصدر سے حدیث شریف کا نور کا سامنا ہوتا ہے تو اس کی چکا چوند سے اسے کچھ سجھائی نہیں دیتا۔
مقلد مفتی صاحب یہاں جو روایت سنن ابی داود کے حوالے سے پیش کی ۔۔وہی روایت امام بخاری نے ’’ جزء رفع الیدین ‘‘ میں نقل فرمائی ۔
پہلے سنن ابی داود کی روایت غور سے ملاحظہ فرمائیں :
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْهَاشِمِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْفَضْلِ بْنِ رَبِيعَةَ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَعْرَجِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَافِعٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ كَانَ إِذَا قَامَ إِلَى الصَّلَاةِ الْمَكْتُوبَةِ كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ وَيَصْنَعُ مِثْلَ ذَلِكَ إِذَا قَضَى قِرَاءَتَهُ وَأَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ وَيَصْنَعُهُ إِذَا رَفَعَ مِنْ الرُّكُوعِ وَلَا يَرْفَعُ يَدَيْهِ فِي شَيْءٍ مِنْ صَلَاتِهِ وَهُوَ قَاعِدٌ وَإِذَا قَامَ مِنْ السَّجْدَتَيْنِ رَفَعَ يَدَيْهِ كَذَلِكَ وَكَبَّرَ
اور یہی روایت امام بخاری نے ’’ جزء رفع الیدین ‘‘ میں یوں نقل فرمائی ۔
أخبرنا إسماعيل بن أبي أويس , حدثني عبد الرحمن بن أبي الزناد , عن موسى بن عقبة , عن عبد الله بن الفضل الهاشمي , عن عبد الرحمن بن هرمز الأعرج , عن عبيد الله بن أبي رافع , عن علي بن أبي طالب , رضي الله تعالى عنه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم: كان يرفع يديه إذا كبر للصلاة حذو منكبيه , وإذا أراد أن يركع , وإذا رفع رأسه من الركوع , وإذا قام من الركعتين فعل مثل ذلك ‘‘
صورت واضح ہے کہ :
یہ ایک ہی روایت ہے ۔اصل سند بھی ایک ہی ہے۔متن بھی ایک ہی ہے ۔صرف رواۃ نے ایک جگہ ’’ وَإِذَا قَامَ مِنْ السَّجْدَتَيْنِ رَفَعَ يَدَيْهِ ‘‘ کہہ دیا ۔اور دوسری جگہ
’’, وإذا قام من الركعتين فعل مثل ذلك ‘‘ کہہ دیا ۔اور مطلب و مراد ایک ہی ہے ، کہ جب دو رکعت کے بعد تیسری کیلئے کھڑے ہوتے تو بھی رفع یدین کرتے تھے ۔
 
Last edited:

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
محترم ان احادیث پر بھی کچھ فرمائیے تاکہ منکرینَ حدیث اور ملبس ’’اہلَ حدیث ‘‘ کا پتہ چل سکے؛

سنن النسائي: كِتَاب التَّطْبِيقِ بَاب رَفْعِ الْيَدَيْنِ لِلسُّجُودِ
أخبرنا محمد بن المثنى قال حدثنا ابن أبي عدي عن شعبة عن قتادة عن نصر بن عاصم عن مالك بن الحويرث أنه رأى النبي صلى الله عليه وسلم رفع يديه في صلاته وإذا ركع وإذا رفع رأسه من الركوع وإذا سجد وإذا رفع رأسه من السجود حتى يحاذي بهما فروع أذنيه
حکم :صحیح

سنن النسائي: رکوع کے درمیان میں تطبیق کا بیان سجدے میں جاتے وقت رفع الیدین کرنا
مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ اپنی نماز میں جب رکوع کرتے یا رکوع سے سر اٹھاتے یا سجدے میں جاتے یا سجدے سے سر اٹھاتے تو اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے حتی کہ انھیں کانوں کے کناروں کے برابر کرتے۔
تیسری بار عرض ہے کہ :
ہم ان سجدوں میں رفع یدین والی احادیث پر ’’ فرمائیں ‘‘ گے ۔لیکن پہلے ان کے طرق تو بیان کرو ۔
اور اگر ان احادیث کے طرق بیان کرنے کا مطلب سمجھ نہ آیا ہو تو بتاؤ ۔ہم ۔۔بیان فرمائیں گے ۔۔ان شاء اللہ
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
سنن النسائي: كِتَاب التَّطْبِيقِ بَاب رَفْعِ الْيَدَيْنِ لِلسُّجُودِ

أخبرنا محمد بن المثنى قال حدثنا ابن أبي عدي عن شعبة عن قتادة عن نصر بن عاصم عن مالك بن الحويرث أنه رأى النبي صلى الله عليه وسلم رفع يديه في صلاته وإذا ركع وإذا رفع رأسه من الركوع وإذا سجد وإذا رفع رأسه من السجود حتى يحاذي بهما فروع أذنيه

حکم :صحیح

مالک بن حویرث رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ اپنی نماز میں جب رکوع کرتے یا رکوع سے سر اٹھاتے یا سجدے میں جاتے یا سجدے سے سر اٹھاتے تو اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے حتی کہ انھیں کانوں کے کناروں کے برابر کرتے۔

سنن النسائي: كِتَاب التَّطْبِيقِ بَاب رَفْعِ الْيَدَيْنِ لِلسُّجُودِ

أخبرنا محمد بن المثنى قال حدثنا معاذ بن هشام قال حدثني أبي عن قتادة عن نصر بن عاصم عن مالك بن الحويرث أن نبي الله صلى الله عليه وسلم كان إذا دخل في الصلاة فذكر نحوه وزاد فيه وإذا ركع فعل مثل ذلك وإذا رفع رأسه من الركوع فعل مثل ذلك وإذا رفع رأسه من السجود فعل مثل ذلك . حکم : صحیح

مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، آپ جب نماز شروع فرماتے۔ پھر اسی (سابقہ حدیث) کی طرح بیان کیا۔ اس میں اتنا زیادہ کیا، اور جب رکوع کرتے، تب بھی ایسے ہی کرتے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے، پھر بھی ایسے ہی کرتے اور جب سجدے سے سر اٹھاتے، تب بھی ایسے ہی کرتے۔

سنن نسائی:جلد اول:حدیث نمبر 1148 حدیث متواتر حدیث مرفوع

پہلے سجدے سے اٹھتے وقت رفع یدین کرنا

محمد بن مثنی، معاذ بن ہشام، قتادہ، نصربن عاصم، مالک بن حویرث سے روایت ہے کہ رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جس وقت نماز شروع فرماتے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دونوں ہاتھ اٹھاتے تھے اور جس وقت سجدہ سے سر اٹھاتے تھے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس وقت بھی اس طریقہ سے کرتے یعنی دونوں ہاتھ اٹھاتے۔

سنن أبي داود: كِتَاب الصَّلَاةِ:بَاب افْتِتَاحِ الصَّلَاةِ:

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ أَبِي هُبَيْرَةَ عَنْ مَيْمُونٍ الْمَكِّيِّ

أَنَّهُ رَأَى عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الزُّبَيْرِ وَصَلَّى بِهِمْ يُشِيرُ بِكَفَّيْهِ حِينَ يَقُومُ وَحِينَ يَرْكَعُ وَحِينَ يَسْجُدُ وَحِينَ يَنْهَضُ لِلْقِيَامِ فَيَقُومُ فَيُشِيرُ بِيَدَيْهِ فَانْطَلَقْتُ إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ فَقُلْتُ إِنِّي رَأَيْتُ ابْنَ الزُّبَيْرِ صَلَّى صَلَاةً لَمْ أَرَ أَحَدًا يُصَلِّيهَا فَوَصَفْتُ لَهُ هَذِهِ الْإِشَارَةَ فَقَالَ إِنْ أَحْبَبْتَ أَنْ تَنْظُرَ إِلَى صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاقْتَدِ بِصَلَاةِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ

عبد اللہ ابن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو دیکھا کہ رفع الیدین کرتے جب کھڑے ہوتے جب رکوع کرتے جب سجدہ کرتے اور جب قیام کے لئے اٹھتے اسی طرح رفع الیدین کرتے۔ راوی کہتا ہے کہ میں ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس گیا اور ان سے اس بات کا تذکرہ کیا کہ میں نے ابن زبیر (رضی اللہ تعالیٰ عنہ) کو ایسی نماز پڑھتے دیکھا ہے کہ اس طرح کسی اور کو نماز پڑھتے نہیں دیکھا اور اشارہ کرکے بتایا کہ یوں کرتے تھے۔ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ جسے پسند ہو کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جیسی نماز پڑھے تو وہ عبد اللہ ابن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی طرح نماز پڑھے۔

سنن أبي داود: كِتَاب الصَّلَاةِ:بَاب افْتِتَاحِ الصَّلَاةِ:

حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْهَاشِمِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْفَضْلِ بْنِ رَبِيعَةَ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَعْرَجِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَافِعٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ

عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ كَانَ إِذَا قَامَ إِلَى الصَّلَاةِ الْمَكْتُوبَةِ كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ وَيَصْنَعُ مِثْلَ ذَلِكَ إِذَا قَضَى قِرَاءَتَهُ وَأَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ وَيَصْنَعُهُ إِذَا رَفَعَ مِنْ الرُّكُوعِ وَلَا يَرْفَعُ يَدَيْهِ فِي شَيْءٍ مِنْ صَلَاتِهِ وَهُوَ قَاعِدٌ وَإِذَا قَامَ مِنْ السَّجْدَتَيْنِ رَفَعَ يَدَيْهِ كَذَلِكَ وَكَبَّرَ

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب فرض نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو کندھوں کے برابر تک رفع الیدین کرتے اور اسی طرح جب قراءت سے فارغ ہوتے اور رکوع کے لئے جھکتے تو رفع الیدین کرتےاور اسی طرح جب رکوع سے اٹھتے تو رفع الیدین کرتے اور بیٹھے ہونے کی حالت میں رفع الیدین نہیں کرتے تھے اور جب دونوں سجدے کرکے کھڑے ہوتے تو بھی رفع الیدین کرتے تھے اور تکبیر کہتے۔

سنن أبي داود: كِتَاب الصَّلَاةِ:بَاب افْتِتَاحِ الصَّلَاةِ:

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ أَبَانَ الْمَعْنَى قَالَا حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ كَثِيرٍ يَعْنِي السَّعْدِيَّ قَالَ

صَلَّى إِلَى جَنْبِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ طَاوُسٍ فِي مَسْجِدِ الْخَيْفِ فَكَانَ إِذَا سَجَدَ السَّجْدَةَ الْأُولَى فَرَفَعَ رَأْسَهُ مِنْهَا رَفَعَ يَدَيْهِ تِلْقَاءَ وَجْهِهِ فَأَنْكَرْتُ ذَلِكَ فَقُلْتُ لِوُهَيْبِ بْنِ خَالِدٍ فَقَالَ لَهُ وُهَيْبُ بْنُ خَالِدٍ تَصْنَعُ شَيْئًا لَمْ أَرَ أَحَدًا يَصْنَعُهُ فَقَالَ ابْنُ طَاوُسٍ رَأَيْتُ أَبِي يَصْنَعُهُ وَقَالَ أَبِي رَأَيْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَصْنَعُهُ وَلَا أَعْلَمُ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُهُ

سعدی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں نے عبد اللہ ابن طاؤس رحمۃ اللہ علیہ کے پہلو میں مسجد خیف میں نماز پڑھی وہ جب پہلا سجدہ کرتے اور اس سے سر اٹھاتے تورفع الیدیں کرتے اس طرح کہ ہاتھ چہرہ کے برابر ہو جاتے۔ میں نے اس کا ذکر وہیب بن خالد رحمۃ اللہ علیہ سے کیا کہ میں نے جو دیکھا ہے ایسا کسی کو کرتے نہیں دیکھا۔ابن طاؤس نے کہا کہ میں نے اپنے باپ کو اسی طرح کرتے دیکھ ہے۔ اور میرے والد فرماتے تھے کہ میں نے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ایسے کرتے دیکھا ہے اور اس نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اسی طرح کرتے دیکھا ہے۔

سنن أبي داود - (ج 2 / ص 386)

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا الْمَسْعُودِيُّ حَدَّثَنِي عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ وَائِلٍ حَدَّثَنِي أَهْلُ بَيْتِي عَنْ أَبِي أَنَّهُ حَدَّثَهُمْ

أَنَّهُ رَأَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ مَعَ التَّكْبِيرَةِ

وائل بن حجر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ بے شک انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہر تکبیر کے ساتھ رفع الیدین کرتے تھے۔

سنن ابن ماجه - (ج 3 / ص 98)

حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا رِفْدَةُ بْنُ قُضَاعَةَ الْغَسَّانِيُّ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عُمَيْرِ بْنِ حَبِيبٍ قَالَ

كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ مَعَ كُلِّ تَكْبِيرَةٍ فِي الصَّلَاةِ الْمَكْتُوبَةِ

عمی بن حبیب رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرض نماز کی ہر تکبیر کے ساتھ رفع الیدین کرتے تھے۔

سنن ابن ماجه - (ج 3 / ص 102)

حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْهَاشِمِيُّ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ رِيَاحٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ

أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ عِنْدَ كُلِّ تَكْبِيرَةٍ

ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر تکبیر کے ساتھ رفع الیدین کرتے تھے۔

رفع اليدين للبخاري :

حدثنا موسى بن إسماعيل ، حدثنا حماد بن سلمة ، عن يحيى بن أبي إسحاق قال : « رأيت أنس بن مالك رضي الله عنه يرفع يديه بين السجدتين »

أنس بن مالك رضی الله عنہ دو سجدوں کے درمیان رفع الیدین کرتے تھے۔

مصنف ابن أبي شيبة: في رفع اليدين بين السجدتين:

(1) حدثنا أبو بكر قال حدثنا وكيع عن حماد بن سلمة عن يحيى بن أبي إسحاق عن أنس أنه كان يرفع يديه بين السجدتين.

أنس بن مالك رضی الله عنہ دو سجدوں کے درمیان رفع الیدین کرتے تھے۔

(2) حدثنا أبو بكر قال نا أبو أسامة عن عبيدالله عن نافع عن ابن عمر أنه كان يرفع يديه إذا رفع رأسه من السجدة الاولى.

ابن عمر رضی الله عنہ جب پہلے سجدہ سے سر اٹھاتے تو رفع الیدین کرتے تھے۔

(3) حدثنا أبو بكر قال نا ابن علية عن أيوب قال رأيت نافعا وطاوسا يرفعان أيديهما بين السجدتين

نافع اور طاوس رحمہمااللہ دونوں دو سجدوں کے درمیان رفع الیدین کرتے تھے۔

(4) حدثنا أبو بكر قال نا يزيد بن هارون عن أشعث عن الحسن وابن سيرين أنهما كانا يرفعان أيديهما بين السجدتين

حسن اور ابن سیرین رحمہمااللہ دونوں دو سجدوں کے درمیان رفع الیدین کرتے تھے۔

مسند أحمد: بَاقِي مُسْنَدِ الْمُكْثِرِينَ:مُسْنَدُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ:

حدیث نمبر 13811قَالَ

وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ فِي كُلِّ تَكْبِيرَةٍ مِنْ الصَّلَاةِ

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کی ہر تکبیر کے ساتھ رفع الیدین کرتے تھے

مسند أحمد:مُسْنَدُ الْمَكِّيِّينَ:حَدِيثُ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ:

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ نَصْرِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ

أَنَّهُ رَأَى نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ فِي صَلَاتِهِ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ رُكُوعِهِ وَإِذَا سَجَدَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ سُجُودِهِ حَتَّى يُحَاذِيَ بِهَا فُرُوعَ أُذُنَيْهِ

مالک بن الحویرث رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ وہ نماز میں رفع الیدین کرتے ہیں جن رکوع سے سر اٹھاتے ہیں اور جب سجدہ کرتے ہیں اور جب سجدوں سے اٹھتے ہیں (یعنی ہر رکعت سے اٹھتے ہوئے) یہا تک کہ ہاتھ کانوں کی لو کے برابر ہو جاتے۔

مسند أحمد: مُسْنَدُ الْمَكِّيِّينَ: حَدِيثُ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ:

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ نَصْرِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ

أَنَّهُ رَأَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ السُّجُودِ حَتَّى يُحَاذِيَ بِهِمَا فُرُوعَ أُذُنَيْهِ

مالک بن الحویرث رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ وہ نماز میں رفع الیدین کرتے ہیں جن رکوع سے سر اٹھاتے ہیں اور جب سجدہ کرتے ہیں اور جب سجدوں سے اٹھتے ہیں (یعنی ہر رکعت سے اٹھتے ہوئے) یہا تک کہ ہاتھ کانوں کی لو کے برابر ہو جاتے۔

مسند أحمد: مُسْنَدِ الْكُوفِيِّينَ: حَدِيثُ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ:

حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ أَبِي الْبَخْتَرِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْيَحْصُبِيِّ عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ الْحَضْرَمِيِّ قَالَ

رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ مَعَ التَّكْبِيرِ

وائل بن حجر الحضرمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تکبیر کہتے ہوئے رفع الیدین کرتے تھے۔

مسند أحمد: مُسْنَدِ الْكُوفِيِّينَ: حَدِيثُ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ:

حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنِ الْمَسْعُودِيِّ عَنْ عَبْدِ الْجَبَّارِ بْنِ وَائِلٍ حَدَّثَنِي أَهْلُ بَيْتِي عَنْ أَبِي أَنَّهُ

رَأَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ مَعَ التَّكْبِيرَةِ وَيَضَعُ يَمِينَهُ عَلَى يَسَارِهِ فِي الصَّلَاةِ

وائل بن حجر الحضرمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تکبیر کہتے ہوئے رفع الیدین کرتے تھے اور سیدھا ہاتھ الٹے ہاتھ پر باندھتے تھے۔

مسند أحمد: مُسْنَدِ الْكُوفِيِّينَ: حَدِيثُ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ:

حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا الْبَخْتَرِيِّ الطَّائِيَّ يُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْيَحْصُبِيِّ عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ الْحَضْرَمِيِّ أَنَّهُ

صَلَّى مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكَانَ يُكَبِّرُ إِذَا خَفَضَ وَإِذَا رَفَعَ وَيَرْفَعُ يَدَيْهِ عِنْدَ التَّكْبِيرِ وَيُسَلِّمُ عَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ يَسَارِهِ

وائل بن حجر الحضرمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم تکبیر کہتے جب جھکتے اور اٹھتے اور ہر تکبیر کے ساتھ رفع الیدین کرتے اور دائیں اور بائیں سلام پھیرتے تھے۔

مصنف ابن أبي شيبة - (ج 1 / ص 332)

حدثنا غندر عن شعبة عن عمرو بن مرة قال : سمعت أبا البختري يحدث عن عبد الرحمن بن اليحصبي عن وائل الحضرمي أنه صلى مع رسول الله صلى الله عليه وسلم فكان يكبر إذا خفض وإذا رفع ويرفع يديه عند التكبير ويسلم عن يمينه وعن يساره قال شعبة قال : لي أبان بن تغلب إن في الحديث حتى يبدو وضح وجهه فقلت لعمر وفي الحديث حتى يبدو بياض وجهه فقال : أو نحو ذلك.

وائل بن حجر الحضرمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم تکبیر کہتے جب جھکتے اور اٹھتے اور ہر تکبیر کے ساتھ رفع الیدین کرتے اور دائیں اور بائیں سلام پھیرتے تھے۔

المعجم الكبير للطبراني: عَبْدُ الرَّحْمَنِ الْيَحْصِبِيُّ عَنْ وَائِلِ بن حَجَرٍ:

حَدَّثَنَا أَبُو خَلِيفَةَ، ثنا حَفْصُ بن عُمَرَ الْحَوْضِيُّ، ثَنا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بن مُرَّةَ، عَنْ أَبِي الْبَخْتَرِيِّ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْيَحْصِبِيِّ، عَنْ وَائِلِ بن حُجْرٍ، قَالَ: قُلْتُ لأَنْظُرَنَّ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَكَانَ يُكَبِّرُ إِذَا خَفَضَ، وَإِذَا رَفَعَ وَيَرْفَعُ يَدَيْهِ، وَيُسَلِّمْ عَنْ يَمِينِهِ، وَعَنْ يَسَارِهِ.

وائل بن حجر الحضرمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم تکبیر کہتے جب جھکتے اور اٹھتے اور ہر تکبیر کے ساتھ رفع الیدین کرتے اور دائیں اور بائیں سلام پھیرتے تھے۔

المعجم الكبير للطبراني: عَبْدُ الرَّحْمَنِ الْيَحْصِبِيُّ عَنْ وَائِلِ بن حَجَرٍ:

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بن إِسْمَاعِيلَ الأَصْبَهَانِيُّ، ثنا يُونُسُ بن حَبِيبٍ، ثنا أَبُو دَاوُدَ، ثَنا شُعْبَةُ، ثنا عَمْرُو بن مُرَّةَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا الْبَخْتَرِيِّ يُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْيَحْصِبِيِّ، عَنْ وَائِلِ بن حُجْرٍأَنَّهُ صَلَّى مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَكَانَ يُكَبِّرُ إِذَا خَفَضَ، وَإِذَا رَفَعَ وَيَرْفَعُ يَدَيْهِ عِنْدَ التَّكْبِيرَةِ، وَيُسَلِّمُ عَنْ يَمِينِهِ، وَعَنْ شِمَالِهِ

وائل بن حجر الحضرمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم تکبیر کہتے جب جھکتے اور اٹھتے اور ہر تکبیر کے ساتھ رفع الیدین کرتے اور دائیں اور بائیں سلام پھیرتے تھے۔

سنن الدارمي - (ج 4 / ص 6)باب فِى رَفْعِ الْيَدَيْنِ فِى الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ

أَخْبَرَنَا سَهْلُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ قَالَ حَدَّثَنِى أَبُو الْبَخْتَرِىِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْيَحْصُبِىِّ عَنْ وَائِلٍ الْحَضْرَمِىِّ : أَنَّهُ صَلَّى مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَكَانَ يُكَبِّرُ إِذَا خَفَضَ وَإِذَا رَفَعَ ، وَيَرْفَعُ يَدَيْهِ عِنْدَ التَّكْبِيرِ وَيُسَلِّمُ عَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ يَسَارِهِ.

وائل بن حجر الحضرمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم تکبیر کہتے جب جھکتے اور اٹھتے اور ہر تکبیر کے ساتھ رفع الیدین کرتے اور دائیں اور بائیں سلام پھیرتے تھے۔

مسند الحميدي - (ج 1 / ص 480)مسند عبد اللہ بن عمر

حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِىُّ قَالَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ قَالَ سَمِعْتُ زَيْدَ بْنَ وَاقِدٍ يُحَدِّثُ عَنْ نَافِعٍ : أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ كَانَ إِذَا أَبْصَرَ رَجُلاً يُصَلِّى لاَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ كُلَّمَا خَفَضَ وَرَفَعَ حَصَبَهُ حَتَّى يَرْفَعَ يَدَيْهِ.

بے شک عبد اللہ ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہ جب کسی شخص کو دیکھتے کہ وہ اٹھتے بیٹھتے رفع الیدین نہیں کرتا تو اس کو کنکر مارتے۔

مسند الحميدي - (ج 1 / ص 480)باب ذِكْرِ التَّكْبِيرِ وَرَفْعِ الْيَدَيْنِ عِنْدَ الاِفْتِتَاحِ وَالرُّكُوعِ وَالرَّفْعِ

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ أَبِى عِمْرَانَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ وَاقِدٍ عَنْ نَافِعٍ قَالَ كَانَ ابْنُ عُمَرَ إِذَا رَأَى رَجُلاً يُصَلِّى لاَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ كُلَّمَا خَفَضَ وَرَفَعَ حَصَبَهُ حَتَّى يَرْفَعَ

ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہ جب کسی شخص کو دیکھتے کہ وہ ہر اٹھنے بیٹھنے کے وقت رفع الیدین نہیں کرتا تو اس کو کنکر مارتے یہاں تک کہ وہ رفع الیدین کرتا۔

معرفة الصحابة لأبي نعيم الأصبهاني - (ج 19 / ص 20) وائل بن حجر الكندي الحضرمي من أبناء أقيال اليمن

حدثنا عبد الله بن جعفر ، ثنا يونس بن حبيب ، ثنا أبو داود ، ثنا شعبة ، أخبرني عمرو بن مرة ، قال : سمعت أبا البختري ، يحدث ، عن عبد الرحمن اليحصبي ، عن وائل بن حجر : « أنه صلى مع النبي صلى الله عليه وسلم ، وكان يكبر إذا خفض ، وإذا رفع ، ويرفع يديه عند التكبير ، ويسلم عن يمينه ، وعن يساره

وائل بن حجر الحضرمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم تکبیر کہتے جب جھکتے اور اٹھتے اور ہر تکبیر کے ساتھ رفع الیدین کرتے اور دائیں اور بائیں سلام پھیرتے تھے۔

مشكل الآثار للطحاوي - (ج 13 / ص 41)

كما حدثنا إسحاق بن إبراهيم ، حدثنا نصر بن علي الجهضمي ، حدثنا عبد الأعلى بن عبد الأعلى ، عن عبيد الله ، عن نافع ، عن ابن عمر : « أنه كان يرفع يديه في كل خفض ، ورفع ، وركوع ، وسجود وقيام ، وقعود بين السجدتين ، ويزعم أن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يفعل ذلك »

ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ جب بھی جھکتے اور اٹھتے رکوع کرتے اور سجدے کرتے اور کھڑے ہوتے اور دو سجدوں کے درمیان بیٹھتے تو رفع ال یدین کرتے۔

مشكل الآثار للطحاوي - (ج 13 / ص 44)

كما حدثنا ابن أبي داود ، حدثنا سليمان بن حرب ، حدثنا وهب بن جرير قال : « كان حماد بن زيد يرفع يديه بين السجدتين »

جریر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ حماد بن حمید رحمۃ اللہ علیہ دو سجدوں کے درمیان رفع الیدین کرتے تھے۔

المعجم الكبير للطبراني - (ج 11 / ص 142)

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بن عَبْدِ الْوَهَّابِ ، قَالَ : نا أَبِي ، قَالَ : نا الْجَرَّاحُ بن مَلِيحٍ ، عَنْ أَرْطَاةَ بن الْمُنْذِرِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ عِنْدَ التَّكْبِيرِ لِلرُّكُوعِ ، وَعِنْدَ التَّكْبِيرِ حِينَ يَهْوِي سَاجِدًا

ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب رکوع کے لئے تکبیر کہتے تو رفع الیدین کرتے اور جب سجدہ کے لئے جھکتے ہوئے تکبیر کہتے تب بھی رفع الیدین کرتے۔

سنن الدارقطني - (ج 3 / ص 238)

1129 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ فِيمَا سَأَلْنَاهُ عَنْهُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِىُّ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ عَنْ أَنَسٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَرْفَعُ يَدَيْهِ إِذَا دَخَلَ فِى الصَّلاَةِ وَإِذَا رَكَعَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ وَإِذَا سَجَدَ

انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو رفع الیدین کرتے اور جب رکوع کرتے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے اور جب سجدہ کرتے۔
 

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
319
پوائنٹ
127
نماز کے کس مسئلے میں احنا ف نے صحیح حدیث قبول کیا ہے؟
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
ہم ان سجدوں میں رفع یدین والی احادیث پر ’’ فرمائیں ‘‘ گے ۔لیکن پہلے ان کے طرق تو بیان کرو ۔
اور اگر ان احادیث کے طرق بیان کرنے کا مطلب سمجھ نہ آیا ہو تو بتاؤ ۔ہم ۔۔بیان فرمائیں گے ۔۔ان شاء اللہ
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
محترم! ’’فرمانا‘‘ آپ نے ہے اور طرق میں بیان کروں!!!!!
محترم!کیا اگر ان کے طرق ہوں گے تو آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ان احادیث کو قبول کروگے وگرنہ نہیں ؟
محترم! نام نہاد غیر مقلد صاحب حقیقت یہ ہے کہ خود بھی اندھوں کی تقلید کرتے ہو اور اندھی تقلید کی ہی دعوت دیتے ہو احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف نہیں بلاتے۔
قارئین کرام! کہیں آپ کو دھوکہ نہ لگے میں اپنی بار کی وضاحت کر دوں۔ یہ غیر مقلدین صرف اختلافی احادیث کو جمع کیئے ہوئے ہوتے ہیں اور ان کے متعلق ابحاث کو۔ احادیثِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو اصل ماخذ کے ابواب میں نہیں پڑھا ہوتا۔ علاوہ ازیں اختلافی احادیث کو خود اپنی عقل سے سمجھنے کی کوشش نہیں کی ہوتی بلکہ دوسروں کی تشریحات کو آنکھیں بند کرکے لکھتے ہیں اور اس پر عمل کرتے ہیں۔
تکبیر تحریمہ کی رفع الیدین کا صرف ایک ہی طریقہ ہے جسے مختلف راویوں نے مختلف الفاظ کے ساتھ بیان فرمایا ہے مگر غیر مقلدین اس کے دو تین طریقے بیان کرتے ہیں (یاد رہے کہ میں اس رفع الیدین کی بابت کہہ رہا ہوں جس پر سب کا اتفاق ہے یعنی تکبیر تحریمہ کے وقت کی) اور ان کایہ فہم غلط ہے۔
ہاتھ باندھنے کا صرف ایک ہی طریقہ ہے جسے مختلف راویوں نے مختلف الفاظ کے ساتھ بیان فرمایا ہے مگر غیر مقلدین اس کے دو تین طریقے بیان کرتے ہیں اور ان کایہ فہم غلط ہے۔
قراءت خلف الامام کے بارے میں نہ قرآن کو مانتے ہیں نہ صحیح مسلم اور صحاح ستہ کی احادیث کو۔
دیگر اختلافات کا ذکر انشاءاللہ پھرکسی وقت ۔
والسلام
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
محترم! ’’فرمانا‘‘ آپ نے ہے اور طرق میں بیان کروں!!!!!
جی ہم نے اس لئے ’’ فرمانا ‘‘ ہے ۔کہ خود آپ نے لکھا تھا کہ :
محترم ان احادیث پر بھی کچھ فرمائیے تاکہ منکرینَ حدیث اور ملبس ’’اہلَ حدیث ‘‘ کا پتہ چل سکے؛
اور میرا اندازہ صحیح نکلا ۔۔آپ کو کسی حدیث کے طرق کیا ہوتے ہیں ،اس کا سرے سے پتا ہی نہیں ؛
محترم!کیا اگر ان کے طرق ہوں گے تو آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ان احادیث کو قبول کروگے وگرنہ نہیں ؟
 
Top