• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا کہتے ہیں احناف یہاں

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
ایک فورم پر شیعہ نے احناف پر یہ اعترض کیا
1.jpg
2.jpg
3.jpg
4.jpg
5.jpg
6.jpg
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
یاد رہے کہ ایمان انسانوں کا عمل ہے اور اللہ تعالى نے مخلوق کے ہر عمل کو مخلوق قرار دیا ہے​
وَاللَّهُ خَلَقَكُمْ وَمَا تَعْمَلُونَ
ترجمہ: اور اللہ نے ہی تمہیں اور تمہارے اعمال کو پیدا فرمایا ہے
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
محترمی لولی بھائی۔ دو باتیں نوٹ کرنے کی ہیں۔
ایک تو ہر کسی کی ہر بات قبول نہیں کی جاتی۔ خلق قرآن وغیرہ کے مسائل میں اس طرح کی زیادتیاں کافی ہوئی ہیں اور بہت سے افراد نے دوسروں کو کافر قرار دیا ہے۔
دوم یہ کہ امام ابو حنیفہ و امام بخاری سمیت کسی بھی عالم سے اتنی عقیدت رکھنا کہ اس کے خلاف کوئی بات برداشت ہی نہیں کرنا یہ مناسب نہیں۔ رد کرنا چاہیے لیکن یہ سب علماء چاہے کسی بھی مسلک کے ہوں اپنے تفردات یا تعصبات سے ہٹ کر ہمارے سروں کے تاج ہیں۔

یہاں اس عبارت میں یہ دیکھیے کہ ابو سہل کبیر نے یہ بات سلف کے علماء سے نقل کی ہے اور نقل بھی ابو بکر اسماعیلؒ سے کی ہے۔ جو میرے خیال میں محمد بن اسماعیل بن مہران نیسابوری ہیں۔ امام بخاریؒ کے دور میں خلق قرآن کا مسئلہ اس علاقے میں کافی چلا تھا۔ ان کے بارے میں علامہ ذہبی فرماتے ہیں: وكان أحد أركان الحديث بنيسابور. وله مصنَّفات مُجَوَّدة. (تاریخ الاسلام)۔ وہ نیسابور میں ارکان حدیث میں سے ایک تھے اور ان کی عمدہ کتب ہیں۔
پھر مرغینانی کو الزام دینے کی وجہ؟
غالبا یہ اشکال کسی شیعہ کا کیا ہوا ہے۔ اگر ایسا ہے تو آپ کواس میں احناف کو ٹارگٹ نہیں کرنا چاہیے تھا۔

ویسے امام بخاریؒ کے بارے میں خلق قرآن کا الزام تاریخ میں موجود ہے۔ بخاری کے استاذ ہیں محمد بن یحیی الذہلی۔ اپنے زمانے کے امام ہیں۔ ان کے ساتھ بخاری کا اس مسئلے پر کافی تنازعہ ہوا تھا جس کی تفصیل سیر اعلام النبلاء میں دیکھی جاسکتی ہے۔
عبد الرحمان بن ابی حاتم نے الجرح و التعدیل میں فرمایا ہے کہ میرے والد اور ابو زرعہؒ نے بخاری سے سماع کیا لیکن جب محمد بن یحیی نے انہیں خط لکھا کہ وہ قرآن کے بارے میں اپنے الفاظ کے مخلوق ہونے کے قائل ہیں اور انہوں نے اس بات کا اظہار کیا ہے تو میرے والد اور ابوزرعہ نے انہیں ترک کردیا۔
ابو حاتم اور ابوزرعہ دونوں اس فن کے عظیم الشان امام ہیں۔ میں یہ نہیں کہہ رہا کہ امام بخاریؒ اس جرح سے مجروح ہوتے ہیں لیکن یہ ہے کہ تاریخ نے ان پر یہ الزام ثابت کیا ہے۔
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
محترمی لولی بھائی۔ دو باتیں نوٹ کرنے کی ہیں۔
ایک تو ہر کسی کی ہر بات قبول نہیں کی جاتی۔ خلق قرآن وغیرہ کے مسائل میں اس طرح کی زیادتیاں کافی ہوئی ہیں اور بہت سے افراد نے دوسروں کو کافر قرار دیا ہے۔
دوم یہ کہ امام ابو حنیفہ و امام بخاری سمیت کسی بھی عالم سے اتنی عقیدت رکھنا کہ اس کے خلاف کوئی بات برداشت ہی نہیں کرنا یہ مناسب نہیں۔ رد کرنا چاہیے لیکن یہ سب علماء چاہے کسی بھی مسلک کے ہوں اپنے تفردات یا تعصبات سے ہٹ کر ہمارے سروں کے تاج ہیں۔

یہاں اس عبارت میں یہ دیکھیے کہ ابو سہل کبیر نے یہ بات سلف کے علماء سے نقل کی ہے اور نقل بھی ابو بکر اسماعیلؒ سے کی ہے۔ جو میرے خیال میں محمد بن اسماعیل بن مہران نیسابوری ہیں۔ امام بخاریؒ کے دور میں خلق قرآن کا مسئلہ اس علاقے میں کافی چلا تھا۔ ان کے بارے میں علامہ ذہبی فرماتے ہیں: وكان أحد أركان الحديث بنيسابور. وله مصنَّفات مُجَوَّدة. (تاریخ الاسلام)۔ وہ نیسابور میں ارکان حدیث میں سے ایک تھے اور ان کی عمدہ کتب ہیں۔
پھر مرغینانی کو الزام دینے کی وجہ؟
غالبا یہ اشکال کسی شیعہ کا کیا ہوا ہے۔ اگر ایسا ہے تو آپ کواس میں احناف کو ٹارگٹ نہیں کرنا چاہیے تھا۔

ویسے امام بخاریؒ کے بارے میں خلق قرآن کا الزام تاریخ میں موجود ہے۔ بخاری کے استاذ ہیں محمد بن یحیی الذہلی۔ اپنے زمانے کے امام ہیں۔ ان کے ساتھ بخاری کا اس مسئلے پر کافی تنازعہ ہوا تھا جس کی تفصیل سیر اعلام النبلاء میں دیکھی جاسکتی ہے۔
عبد الرحمان بن ابی حاتم نے الجرح و التعدیل میں فرمایا ہے کہ میرے والد اور ابو زرعہؒ نے بخاری سے سماع کیا لیکن جب محمد بن یحیی نے انہیں خط لکھا کہ وہ قرآن کے بارے میں اپنے الفاظ کے مخلوق ہونے کے قائل ہیں اور انہوں نے اس بات کا اظہار کیا ہے تو میرے والد اور ابوزرعہ نے انہیں ترک کردیا۔
ابو حاتم اور ابوزرعہ دونوں اس فن کے عظیم الشان امام ہیں۔ میں یہ نہیں کہہ رہا کہ امام بخاریؒ اس جرح سے مجروح ہوتے ہیں لیکن یہ ہے کہ تاریخ نے ان پر یہ الزام ثابت کیا ہے۔

میرے بھائی میرا سوال یہ ہے کہ ایمان مخلوق ہے یا نہیں - کیوں کہ اوپر حوالے میں یہ کہا گیا ہے -

ان الإيمان غير مخلوق ومن قال بخلقہ فہو کافر وقد اخرج کبير من الناس من بخارى منہم محمد بن اسماعيل صاحب الجامع بسبب قولہم الايمان مخلوق

ترجمہ: ايمان غير مخلوق ہے اور جو اسکے مخلوق ہونے کا قائل تو وہ کافر ہے اور اس فتوى کے نتيجہ ميں بخارى کے بہت سے لوگ ايمان سے خارج ہوگئے جن ميں سے محمد بن اسماعيل صاحب جامع صحيح بخاري بھي ہيں کيونکہ وہ ايمان کو مخلوق کہتے تھے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ امام بخاری رحم اللہ ایمان کو مخلوق کہتے تھے - اس وجہ سے ان پر یہ فتویٰ لگا -

اس فتویٰ میں مرغینانی صاحب خود ہی کہ رھے ہیں امام بخاری رحم اللہ نے ایمان کو مخلوق کہا - کیا ایمان کو مخلوق کہنے والے پر کفر کا فتویٰ لگ سکتا ہے -​
یا ایمان کو مخلوق نہ کہنے والے پر فتویٰ کفر لگ سکتا ہے​
ايمان انسانوں کا عمل ہے اور اللہ تعالى نے مخلوق کے ہر عمل کو مخلوق قرار ديا ہے​

وَاللَّهُ خَلَقَكُمْ وَمَا تَعْمَلُونَ
ترجمہ: اور اللہ نے ہي تمہيں اور تمہارے اعمال کو پيدا فرمايا ہے

آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ کیا جو فتویٰ امام بخاری رحم اللہ پر لگا ہے کیا وہ صحیح ہے یا نہیں - کیا آپ اس کا رد کرتے ہیں - یا یہ کہتے ہیں کہ حنفی عالم مرغینانی نے جو فتویٰ دیا ہے - وہ صحیح ہے - اور اگر وہ صحیح ہے تو اس کی دلیل کیا ہے-

کیا اس فتویٰ کی وجہ سے مرغینانی صاحب کو کافر کہا جا سکتا ہے - کیوں کہ ان کے نزدیک ایمان کو مخلوق کہنا کفر ہے - لیکن اللہ نے خود یہ کہا ہے -
وَاللَّهُ خَلَقَكُمْ وَمَا تَعْمَلُونَ
ترجمہ: اور اللہ نے ہي تمہيں اور تمہارے اعمال کو پيدا فرمايا ہے
کیا جو بندہ قرآن کے خلاف فتویٰ دے وہ مسلمان کہلانے کا حقدار ہے​
ہاں اگر مرغینانی صاحب نے اپنے اس فتویٰ سے رجوع کیا ہے تو اس کی بھی دلیل دے دیں​
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
میرے بھائی میرا سوال یہ ہے کہ ایمان مخلوق ہے یا نہیں - کیوں کہ اوپر حوالے میں یہ کہا گیا ہے -

ان الإيمان غير مخلوق ومن قال بخلقہ فہو کافر وقد اخرج کبير من الناس من بخارى منہم محمد بن اسماعيل صاحب الجامع بسبب قولہم الايمان مخلوق
ترجمہ: ايمان غير مخلوق ہے اور جو اسکے مخلوق ہونے کا قائل تو وہ کافر ہے اور اس فتوى کے نتيجہ ميں بخارى کے بہت سے لوگ ايمان سے خارج ہوگئے جن ميں سے محمد بن اسماعيل صاحب جامع صحيح بخاري بھي ہيں کيونکہ وہ ايمان کو مخلوق کہتے تھے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ امام بخاری رحم اللہ ایمان کو مخلوق کہتے تھے - اس وجہ سے ان پر یہ فتویٰ لگا -

اس فتویٰ میں مرغینانی صاحب خود ہی کہ رھے ہیں امام بخاری رحم اللہ نے ایمان کو مخلوق کہا - کیا ایمان کو مخلوق کہنے والے پر کفر کا فتویٰ لگ سکتا ہے -​
یا ایمان کو مخلوق نہ کہنے والے پر فتویٰ کفر لگ سکتا ہے​
ايمان انسانوں کا عمل ہے اور اللہ تعالى نے مخلوق کے ہر عمل کو مخلوق قرار ديا ہے​
وَاللَّهُ خَلَقَكُمْ وَمَا تَعْمَلُونَ
ترجمہ: اور اللہ نے ہي تمہيں اور تمہارے اعمال کو پيدا فرمايا ہے

آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ کیا جو فتویٰ امام بخاری رحم اللہ پر لگا ہے کیا وہ صحیح ہے یا نہیں - کیا آپ اس کا رد کرتے ہیں - یا یہ کہتے ہیں کہ حنفی عالم مرغینانی نے جو فتویٰ دیا ہے - وہ صحیح ہے - اور اگر وہ صحیح ہے تو اس کی دلیل کیا ہے-

کیا اس فتویٰ کی وجہ سے مرغینانی صاحب کو کافر کہا جا سکتا ہے - کیوں کہ ان کے نزدیک ایمان کو مخلوق کہنا کفر ہے - لیکن اللہ نے خود یہ کہا ہے -
وَاللَّهُ خَلَقَكُمْ وَمَا تَعْمَلُونَ
ترجمہ: اور اللہ نے ہي تمہيں اور تمہارے اعمال کو پيدا فرمايا ہے
کیا جو بندہ قرآن کے خلاف فتویٰ دے وہ مسلمان کہلانے کا حقدار ہے​
ہاں اگر مرغینانی صاحب نے اپنے اس فتویٰ سے رجوع کیا ہے تو اس کی بھی دلیل دے دیں​
جی نہیں اس سے نہ بخاری کافر ثابت ہوتے ہیں نہ مرغینانی اور نہ ابو سہل کبیر نہ ابوبکر اسماعیلی۔
باقی جو استدلال آپ اس آیت سے کر رہے ہیں یہ اول تو لفظا بھی درست نہیں کیوں کہ ایمان عقیدہ کی قسم ہے عمل کی نہیں۔
بہرحال علماء امت کا اختلاف ہے۔ یہی استدلال بخاریؒ نے کیا تھا جس پر انہیں ذہلی، ابو زرعہ اور ابو حاتم جیسے افراد نے ترک کر دیا۔ اور بخاری نے بقول کسے ذہلی میں تدلیس شروع کر دی۔
جس میں اختلاف کی ایک بھی روایت ہو وہاں کفر کا فتوی نہیں لگتا اور جو اجتہاد سے ایک طرف کو درست سمجھ رہے ہوں وہ تو ویسے بھی عند اللہ ماجور ہیں۔ ان پر فتوی کفر لگانا چہ معنی دارد؟
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
بخاری کا عقیدہ ’’ القرآن مخلوق ‘‘ نہیں ہے ۔ بلکہ ’’ لفظی بالقرآن مخلوق ‘‘ ہے ۔ جو کہ بالکل درست عقیدہ ہے ۔
قرآن مجید اللہ کی صفت ہے ۔ ہم جب قرآن مجید کی الفاظ کی شکل میں ادائیگی کرتے ہیں تو مخلوق کے وہ الفاظ مخلوق ہی ہیں نہ کہ خالق کی صفت ۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
بخاری کا عقیدہ ’’ القرآن مخلوق ‘‘ نہیں ہے ۔ بلکہ ’’ لفظی بالقرآن مخلوق ‘‘ ہے ۔ جو کہ بالکل درست عقیدہ ہے ۔
قرآن مجید اللہ کی صفت ہے ۔ ہم جب قرآن مجید کی الفاظ کی شکل میں ادائیگی کرتے ہیں تو مخلوق کے وہ الفاظ مخلوق ہی ہیں نہ کہ خالق کی صفت ۔
یہی سہی لیکن اختلاف بھی اسی پر ہوا تھا۔
میں نے اس کے صحیح یا غلط ہونے کی بحث نہیں کی۔ یہ تو انتہائی فلسفیانہ بحث ہو جائے گی جو مجھے خود نہیں پسند کیوں کہ اس کی ضرورت نہیں ہے۔
 
Top