• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا ہرحال میں کفار کے ساتھ مسلمانوں کے خلاف جنگ میں کسی مسلمان کا تعاون کفر اکبر و ارتداد ہےیا پھر ی

شمولیت
نومبر 23، 2011
پیغامات
493
ری ایکشن اسکور
2,479
پوائنٹ
26
اسلام علیکم و رحمۃ اللہ۔
گزشتہ چند سالوں سے میں اس مسئلے(الولاولبرا) کو لے کر میں بہت گھوما، کبھی کسی عالم کے پاس کبھی کسی قائد پاس۔۔!
میں جاننا چاہتا تھا کہ حقیقت کیا ہے،مدعہ کیا ہے۔
کیا ہر حال میں کفار سے جنگ میں تعاون کفر و ارتداد ہے اور اگر ایسا ہے، جیسا کہ آج کل کے کچھ ’’مجددین ‘‘ کا دعوی ہے تو میں تو ’’دار المرتدین‘‘ میں رہ رہا ہوں اور پھر تو میرا تو اپنا ایمان و اسلام مشکوک ہے۔
یا پھر کفار کے ساتھ جنگ میں تعاون کی اور صورتیں بھی ہیں جس سے انسان کے سینے پر ’’مرتد‘‘ کا تمغہ نہیں سجھتا اور نہ سجھانا انصاف اور شریعت کی رو سے جائز ہے۔
میں اللہ کا لاکھ لاکھ ممنون و مشکور ہوں کہ اس نے مجھے اپنے نبی ، اسکے صحابہ اور ان لوگوں کے راستے کی طرف رہنمائی فرمائی جنہوں نے نبی اور اصحاب رسول کی اچھے طریقے سے پیروی کی اور آج کے پر فتن دور میں صحیح سلفی منہج اس مسئلے میں اختیار کرنے کی تو فیق عطا کی!
الحمد اللہ علی ذلک!

وہ چیز جو میری اصلاح کا سبب بنی میں تمام مسلمانوں کے سامنے پیش کرنے جا رہا ہوں تاکہ دین کا شوق و درد رکھنے والے افراد اس مسئلے میں افراط و تفریط کا شکار نہ ہو اور سرطان العصر (فتنہ تکفیر و خوارج) سے بچنے کی سبیل پکڑ سکیں!
انتباہ!!!
میرا مقصد کسی فرد ، جماعت یا گروہ کی حمایت و مخالفت نہیں بلکہ مسئلہ نفس کو واضح کرنا ہے !
اللہ قبول فرمائے!

منا ظرہ : الوالا ولبرا [حصہ اوّل]-(FITNA TAKFEER) :

مناظرہ الولا ولبرآ [حصہ دوم] آخری-FITNA TAKFIR


اسلام علیکم
 
Top