• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا ہم اہلحدیث ہیں ؟

شمولیت
نومبر 21، 2013
پیغامات
105
ری ایکشن اسکور
35
پوائنٹ
56
غورکیجئے گا!

تو اہلحدیثوں کی طرف سے ۲۱۰سوالات ہیں اور بریلوی حضرات کی طرف سے ۲۵ سوالات ہیں ۔ان سوالوں سے کیا ملتا ہے اور کیا سیکھا جاتا ہے؟
اما بعد فقیر حقیر عبدالمصطفیٰ نصیر الدین قادری برکاتی کہتا ہے کہ لفظ بدعت جو کتابوں میں لکھا ہوتا ہے ایسا واضح ہے کہ جس نے فقہائے کرام کی کتابوں کا مطالعہ کیا ہوگا وہ ضرور اس لفظ کے صحیح مفہوم سے واقف ہوگا لیکن اس پرفتن زمانہ میں دو لفظ (۱) بدعت (۲) شرک ایسے ہر کسی کی زبان پر جاری ہیں کہ اس کی مثال پہلے نہیں دیکھی۔ ان وہابیوں، دیوبندیوں کو اس کا صحیح مطلب معلوم نہیں یا پھر یہ جان بوجھ کر بدعت اور شرک کا غلط معنی بتاتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جو مطلب ان دو لفظوں (بدعت اور شرک) کا اس زمانے میں وہابیوں، دیوبندیوں نے لیا ہے وہ بالکل اس مطلب کے خلاف ہے جو فقہائے کرام وغیرہم نے اپنی کتابوں میں لکھا ہے۔ آپ دیکھیں کہ اسلام کو تیرہ سو چون (1354) سال کا عرصہ ہوا ہے، تمام صحابہ کرام رضوان اﷲ علہم اجمعین اور ان کے بعد غوث قطب ابدال ہمیشہ یہ حضرات یہی فرماتے رہے کہ اﷲ عزوجل کے ذکر کے بعد حضور اکرمﷺ کے ذکر کا مرتبہ ہے اور رسول اﷲ کی تعظیم اور آپ کی محبت تمام امت پر واجب اور مدارِ ایمان ہے لیکن تیرہ سو چون (1354) سال کے بعد دیوبندی وہابی فرقوں نے بدعت اور شرک کا بہت عجیب اور نرالا مطلب نکالا ہے۔ یہ مطلب نہ ان کانوں نے کبھی سنا تھا اور نہ ان آنکھوں نے دیکھا تھا۔ آپ دیکھیں کہ حضور اکرمﷺ کے ذکر کا مرتبہ اﷲ کے ذکر کے بعد ہے لیکن دیوبندی وہابی اسے بدعت کہتے ہیں۔ وہ بھی محض دو وجہ سے، ایک وجہ تو یہ ہے کہ جب کسی سنی بھائی نے اپنے ہاں میلاد کروایا (جس کو دوسرے معنوں میں ذکر رسولﷺ بھی کہتے ہیں) اور میلاد میں روشنی کی اس روشنی کی وجہ سے دیوبندیوں، وہابیوں نے اس پر فضول خرچی ہونے کا حکم صادر کردیا اور اگر ربیع الاول کے مہینے میں کیا تو اس کو تخصیص یعنی اس مہینے میں خاص کرنے کی وجہ سے بدعت کہا۔ یہ دو وجوہات ہیں جن کی وجہ سے ذکر رسول ک حرام قرار دیا گیا۔ رہا مسئلہ قیام میلاد کا جو کہ اصل میں تعظیم رسول ہے، اس کو شرک قرار دے دیا لیکن اﷲ تعالیٰ اپنے حبیب مکرمﷺ کی عزت و ناموس کی حفاظت کرنے والا ہے۔ اسی لئے اﷲ تعالیٰ نے حضور اکرمﷺ کی عزت و ناموس کی حفاظت کے لئے ایک ہستی قبلہ عالم اعلیٰ حضرت عظیم البرکت مولانا احمد رضا خان فاضل بریلوی رضی اﷲ عنہ کو مامور فرمایا۔ متاخرین میں ایسی ہستی دیکھنے میں نہیں آئی۔ آپ چونکہ عاشق خدا و عزوجل مصطفیﷺ تھے، دیوبندیوں، وہابیوں کی گستاخانہ تحریروں کو دیکھ کر چپ نہ رہ سکے۔ اس لئے آپ ہر باطل مذہب کا رد کیا لیکن دیوبندیوں کا وہابیوں کا رد ایسا لاجواب کیا کہ اعلیٰ حضرت کی زندگی میں کسی کو اس کا جواب لکھنے کی جرات نہ ہوئی۔ آپ کے وصال کے بعد دیوبندیوں، وہابیوں نے سوچا کہ اب کوئی جواب دینے والا نہیں اور اہل سنت و جماعت پر اعتراضات شروع کردیئے۔ جب حد سے زیادہ اعتراضات ہوگئے تو اس فقیر نے اس بات کا ارادہ کیا کہ جو شخص یا فرقہ حضور پرنور فخر موجودات سلطان دوسرا سرور کائناتﷺ کی شان مبارک میں گستاخی کرے گا جب تک میری زندگی باقی ہے اس کے رد میں انشاء اﷲ میرا قلم چلتا رہے گا اور ہر وہ مسئلہ جس میں ہمارے اور دیوبندیوں، وہابیوں کے درمیان اختلاف ہے، اس کو نہایت وضاحت سے لکھ کر مسلمانوں کے سامنے پیش کروں گا جس کو دنیا دیکھے گی کہ کون حق پر ہے۔ انشاء اﷲ الغرض چند سوالات ہر اس شخص کو سامنے یہ فقیر پیش کرتا ہوں جوکہ دیوبندی وہابی خیالات رکھتا ہو۔ امید ہے تسلی بخش جواب دیا جائے گا۔
سوال ۱: بدعت کس کوکہتے ہیں؟
سوال۲: کیا بدعت کی ایک ہی قسم ہے یا فقہا کے نزدیک اس کی چند قسمیں ہیں؟
سوال ۳: کیا بدعت سیۂ کا کرنا ہی حرام ہے یا ہر بدعت کا یہی حکم ہے؟
سوال ۴: کیا ہر وہ کام جس پر بدعت کا اطلاق ہوگا وہ حرام ہوگا یا نہیں؟
سوال ۵: حدیث مبارکہ میں من سن سنۃ حسنۃ الخ (مشکوٰۃ شریف) کا کیا مطلب ہے؟
سوال ۶: حدیث مبارکہ کل محدث بدعتہ وکل بدعتہ ضلالۃ اور سوال نمبر ۵ کی ذکر کردہ حدیث میں کیا فرق ہے؟ اس احداث (نئے کام) سے کون سا احداث مراد ہے؟
ہر احداث (نیا کام) مراد ہے یا کوئی خاص احداث (نیا کام)؟
سوال ۷: کیا ہر وہ کام جو حضور اکرمﷺ کے زمانہ اقدس میں نہ ہو آپ کے زمانہ اقدس کے بعد نکالا جائے وہ کل محدث کے تحت میں داخل ہوگا یا نہیں؟ اگر نہیں تو کیوں؟
سوال ۸: کیا حضور اکرمﷺ کے زمانہ مبارکہ میں ختم حدیث شریف کے بعد طلباء کو پگڑیاں پہنائی جاتی تھیں جیسے کہ آپ مدارس میں طلباء کو ختم حدیث شریف کے بعدپگڑیاں بندھوائیں جاتی ہیں یا نہیں؟
سوال ۹: کیا زمانہ مبارکہ حضور اکرمﷺ میں ختم حدیث کے بعد جبہ مبارک بھی دیا جاتا تھا؟ جیسا کہ آپ کے مدارس میں رواج ہے؟
سوال ۱۰: کیا زمانہ اقدس میں حدیث شریف کے ختم ہونے پر سالانہ امتحان لیا جاتا تھا؟ جیسا کہ آپ کے مدارس میں نہایت اہتمام سے لیا جاتا ہے؟
سوال ۱۱: اپنے مدرسہ میں ۷ دن پڑھا کہ آٹھویں دن جمعہ کی چھٹی دینا کیا یہ طریقہ زمانہ اقدس حضور اکرمﷺ میں بھی تھا؟
سوال ۱۲: ختم حدیث شریف کے بعد آپ کے مدارس میں جو اسناد تقسیم کی جاتی ہیں، کیا یہ طریقہ حضور اکرمﷺ کے زمانہ مبارک میں تھا یا نہیں؟
سوال ۱۳: ہر سال شعبان کے مہینہ میں جلسہ کرنا اور علماء کو جمع کرنا، یہ طریقہ جلسے وغیرہ کا خاص سرکار مدینہ درود شریف کے زمانہ مبارک میں تھا یا نہیں؟
سوال ۱۴: نکاح کے لئے خاص دن مقرر کرنا، تاریخ مقرر کرنا، اور خطوط بھیج کر لوگوں کو بلانا، کیا یہ طریقہ زمانہ نبوی درود شریف میں تھا یا نہیں؟ اور ایسی سنت جس میں بدعت شامل ہوجائے، اس کا کیا حکم ہے؟
سوال ۱۵: علماء کے آنے پر بڑے بڑے اخبارات اور اشتہارات شائع کرنا اور ان میں ’’حد سے زیادہ بڑھا کر‘‘ علماء کے القاب لکھنا کیا یہ باتیں ان پابندیوں اور اہتمام سے زمانہ نبوی میں تھیں یا نہیں؟ اگر تھیں تو ثبوت دیجئے کیونکہ آپ صاحبان کا دعویٰ ہے کہ ہم وہی کام کرتے ہیں جو زمانہ مبارک میں ہوا ہو اور ہم بغیر سنت کے قدم نہیں اٹھاتے۔ اگر یہ باتیں زمانہ اقدس میں نہ تھیں اور بعد میں نکالی گئی ہیں تو فرمایئے کہ یہ طریقے آپ کے استدلال کل محدث بدعت کے تحت میں داخل ہوئے یا نہیں؟ اس دعوے سے یہ بات ثابت ہے کہ آپ کے یہ جتنے کام جو اوپر بیان ہوچکے ہیں کل محدث بدعۃ کے تحت میں داخل ہیں۔ اس کے باوجود ان کو کرنا جن کی اصل کسی زمانہ میں بھی موجود نہیں تھی، بدعت ضلالۃ ہے یا نہیں اور اگر ان کاموں کا حدیث شریف میں الستثغا ہوتو وہ فرمادیجئے اور اگر بعض داخل اور بعض خارج ہیں تو پھر اہل سنت و جماعت کے ہر کام پر آپ کااس حدیث شریف کو پیش کردینا درست ہے یا نہیں؟
سوال ۱۶: آپ (دیوبندی وہابی) کہتے ہیں کہ جو کام زمانہ نبوی میں جیسے تھا، ویسے ہی کرنا چاہے اس کو نئے اور مخصوص طریقے سے کرنا ناجائز ہے چنانچہ میلاد شریف اس کے باوجود کہ اس کی اصل زمانہ اقدس میں موجود تھی مگر مخصوص نہ تھی آپ نے اس کے باوجود کہ اﷲ کے ذکر کے بعد ذکر رسول کا درج ہہے بہت کم امور کی وجہ سے اس کو ناجائز کردیا جن امور کی وجہ سے اسے ناجائز کیا وہ یہ ہیں (۱) وقت مخصوص کرنا (۲) فرش وغیرہ بچھانا (۳) ہار اور پھول لاکر مجلس میں رکھنا (۴) محفل میلاد میں روشنی کرنا (۵) لڑکوں کا نعتیں پڑھنا (۶) یہ وہ کام ہیں جن کی وجہ سے محفل میلاد کو حرام کہا گیا حتی کہ یہاں تک بے ادبی کی کہ اس کو کنھیا (ہندو) کے جنم دن منانے کی طرح کہا حالانکہ (دیوبندی، وہابی) اس سے زیادہ کاموں کو مخصوص کرکے انجام دیتے ہیں۔ مثال کے طور پر آپ دیکھیں کہ علم زمانہ نبویﷺ سید پڑھنے یا پڑھانے کا کوئی خاص طریقہ مقرر نہیں تھا لیکن دیوبندیوں نے اس علم کو اتنی قیدیوں میں مقید کیا کہ چار دیواریاں پکی بنوانا جس میں لاکھوں روپیہ خرچ ہوتا ہے جو بالکل سراسر فضول خرچی ہے اس کے اندر چند کمرے بنوانا اس میں قالین وغیرہ بچھانا پھر چند مولویوں کو چندہ جمع کرکے اس میں پڑھانے کے لئے مقرر کرنا پھر اس کو کسی زمانہ کے مخصوص کرنا صبح مثلا ۱۰ بجے سے لے کر ۲ بجے سے شام تک پڑھانا۔ غرض یہ ساری باتیں آپ نے اس علم کے ساتھ مخصوص کی ہیں۔ یہ زمانہ حضور اقدس میں انہیں پابندیوں اور اہتمام کے ساتھ تھیں یا نہیں؟ لہذا یہ پابندیاں اور اہتمام آپ کے نزدیک بدعت ہوئیں یا نہیں؟ ظاہر ہے کہ یہ پابندیان آپ کے قاعدے کے مطابق سخت بدعت ہوئیں اور بدعت کرنا آپ کے نزدیک حرام ہے یا نہیں؟ تو فرمایئے کہ آپ کے مدارس بدعت ہوئے یا نہیں؟ اگر یہ پابندیاں اور اہتمام آپ کے مدارس میں جائز ہیں تو میلاد شریف ان امور کی وجہ سے کیوں ناجائز اور حرام ہے؟ ان دونوں میں فرق اور وجہ ترجیح تفصیل سے بیان کریں۔
سوال ۱۷: جب کوئی آپ پر اعتراض کرتا ہے تو اس کے جواب میں آپ کا آخری جواب یہ ہوتا ہے کہ ہم ان باتوں کو عادتاً کرتے ہیں اور تم میلاد شریف عبادتاً کرتے ہو لہذا ہمارے کام جائز اور تمہارے ناجائز ہیں لہذا آپ کے اس جواب سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ یہ جواب محض مسلمانوں کو دکھانے کے لئے گڑھا گیا ہے کہ مسلمانوں پر یہ بات ثابت نہ ہو کہ دیوبندی وہابی لاجواب ہوگئے ہیں۔ تمہارے اس جواب میں چند اعتراضات لازم آتے ہیں۔ پہلا تو یہ کہ اس جواب سے معلوم ہوتا ہ ے کہ آپ کے نزدیک جو کام عادتاً کیا جائے اگرچہ وہ شریعت میں منع ہو تب بھی اس کا کرنا جائز ہے لہذا اگر کوئی شخص زنار (یعنی وہ دھاگا جو ہندو گلے اور بغل کے درمیان ڈالے رہتے ہیں) پہنے اور آپ سے فتویٰ طلب کرے کہ میں ان چیزوں کو عادتاً کرتا ہوں میرے لئے جائز ہے یا نہیں؟ تو آپ اس کو جائز کہیں گے؟ اگرآپ کے نزدیک یہ کام بصورت فتویٰ جائز ہوسکتے ہیں، تب تو پھر ایک اور نئی شریعت بنانی پڑے گی اور پہلے علماء کے تمام فتاویٰ جات آپ کو دریا میں پھینکنے پڑیں گے چنانچہ آپ نے ایک نئی شریعت اور نیا دین تعظیم رسول اکرمﷺ کے خلاف کھینچ تان کر نکال ہی لیا کیونکہ جن کی تعظیم تمام انبیاء اور رسل اور ملائکہ حتی کہ تمام کائنات نے کی تھی۔ ان کی تعظیم تو آپ کے نزدیک فضول کام ہے اور جو کام شریعت میں منع ہو پھر اس کو عادتاً کرنا کیسے جائز ہے؟ اس واسطے کہ جیسے پکڑ عبادت میں ہے، ویسے ہی عادت میں بھی ہے دوسری بات یہ کہ حدیث کل محدث بدعۃ (ہر نیا کام بدعت ہے) کا مطلب عام ہے اس میں تمام نئے کام (خواہ وہ عادتاً ہوں یا عبادتاً) شامل ہیں۔ حدیث پاک جوکہ واضح ہو اس میں اپنی رائے سے پابندی لگانا باطل ہے۔ تیسری بات یہ کہ اگر آپ کہیں کہ اس کے برعکس عبادت اور عادت میں یہ فرق ہے کہ عبادت میں ثواب ہوتا ہے جبکہ اس کے برعکس عادت میں ثواب نہیں ہوتا تو مجھے بتایئے کہ اگر کوئی آدمی اپنے بچوں کے کانوں میں کوئی زیور پہنا دے اور کہے کہ میں عادتاً اس کو پہناتا ہوں تو کیا اس کا یہ کام آپ کے نزدیک جائز ہوگا؟ چوتھی بات یہ کہ اگر آپ کی مراد عادت اور عبادت سے یہ ہے کہ ان کاموں کو ہم رسماً کرتے ہیں تو جواب دیجئے کہ آپ کے بیان سے کیا رسموں کا کرنایا ان کی پیروی کرنا جائز ہے یا ناجائز؟ حالانکہ آپ کی کتابوں میں رسموں کاکرنا اوران کی پیروی کرنا بالکل ناجائز اور حرام ہے پھر یہاں کیوں ان رسموں کا کرنا یا ان کی پیروی جائز ہوئی؟ اگر آپ اس کا جواب یوں دیں کہ ہمارے یہاں رسوم جاہلیت کا کرنا اور ان کی پیروی کرنا منع ہے، بزرگوں کی رسم کی پیروی کرنا ہمارے یہاں منع نہیں، ان کاموں میں ہم رسم بزرگان کی پیروی کرتے ہیں، حالانکہ کسی کام میں پابندی اور اہتمام بدعت ہے۔ اس کے باوجود رسم صالحین پابندیوں اور اہتمام کے باوجود درست ہے۔ تو بتایئے کہ میلاد شریف (جوکہ اصل میں ذکر رسولﷺ ہے اس سے زائد کون سا کارخیر ہے اور کون سی رسم صالحین ہوسکتی ہے جس پر تمام حرمین شریفین کے علماء اور تمام امت متفق ہے) کو کیوں حرام کردیا؟ آپکے نزدیک تلک ہندو کی برسی میں شامل ہونا(جوکہ اﷲ و رسول اور دین اسلام کا بدترین دشمن تھا) اور ہندوئوں کے لیڈروں کی دہلی کی جامع مسجد کے ممبروں پر چڑھ کر تعریفیں کرنا جائز ہے اور میلاد رسول آپ کے نزدیک ایک فضول کام ہے (نعوذ باﷲ) یہ فقیر کہتا ہے کہ جومولوی صاحبان دین فروش ہیں ایسے علماء کا مسلمانوں کو خطاب سننا اور ان کی پیروی کرنی حرام ہے، ایسے ہی ہر اس عالم کا ذکر ہے جو کسی کافر سے ملے۔
سوال ۱۸: آپ (دیوبندی و وہابی) کہتے ہیں کہ یہ کام عادتاً اور عبادتاً ناجائز ہیں۔ کسی خاص مہینے یا تاریخوں میں کوئی کام کرنا بدعت ہے چنانچہ میلادشریف کو آپ نے صرف ربیع الاول کے مہینے میں کرنے کی وجہ سے ناجائز قرار دیا اور جس شخص نے اس میں اپنی ذاتی کمائی کے ثند روپے خرچ کئے، اس پر آپ نے فضول خرچی کا حکم دے دیا لہذا یہ دوسری وجہ ہے اس کے حرام ہونے کی، حالانکہ ہم دیکھتے ہیں کہ دیوبندی اس سے زیادہ پابندی اور اہتمام سے فضول خرچی کرتے ہیں مگر وہ تمام کام یا تو مستحب تصور کرتے ہیں یا فعل مسنون جن کو پابندی سے کرتے کئی سال گزر گئے۔ یہ فقیر ان کو آپ کے سامنے پیش کرتا ہے۔ ملاحظہ ہو۔ شعبان کے مہینے میں جلسہ کرنا اور طلباء کے لئے چندہ مانگا جاتا ہے اس چندے سے بڑے بڑے اشتہارات چھپوانا جس میں ہزاروں روپیہ فضول خرچ ہوتا ہے۔ ان پیسوں سے جلسہ میں کرایہ کی کرسیاں لاکر ڈالنا، بڑے بڑے شامیانے لگوانا لوگوں کو دکھانے کے لئے، اعلیٰ فرض بچھانا، بجلی کی روشنی کرانا اب آپ ہی بتایئے کہ یہ پابندیاں اور اہتمام ہیں یا نہیں؟ اور یہ سب فضول خرچی ہیں یا نہیں؟ اور یہ بدعات ہیں یا نہیں؟ اب ملاحظہ کریں کہ وہ چندہ جو طلباء کا حق ہے اس سے علماء کو سفر کے لئے پیسے دینا اور علماء کا س خرچ کو لیناجائز ہے یا نہیں؟ نیز یہ بھی بتائیں کہ مانگا کسی اور کام کے لئے جائے اور خرچ کہیں کیا جائے، کیا یہ خدا کی مخلوق کے سامنے جھوٹ بول کر لینا ہے یا نہیں؟ بتایئے کہ دیوبندیوں، وہابیوں کے جلسوں میں ایسے ناجائز کام جمع ہیں مگر ہمیشہ ان کو نہایت اہتمام سے کیا جاتا ہے۔ ان کے جلسوں میں سب پابندیاں اور اہتمام مستحب ہیں لیکن میلاد شریف میں ایک پابندی بھی آپ کے نزدیک اس قدر حرام ہے کہ اس کی مثال کم ہی ملتی ہے اپنے جلسوں اور محافل میلاد میں وجہ فرق بتایئے۔
سوال ۱۹: حدیث شریف پڑھا ذکر رسول ہے یا نہیں؟ اگر آپ کے نزدیک یہ بھی ذکر رسول ہے تو بتایئے کہ اس کے لئے اہتمام کرنا فرش بچھانا، جگہ صاف کرانا، خاص کمرے مخصوص کرنا (جن کو دارالحدیث کہتے ہیں) حرام ہے یا نہیں؟ اگر یہ اہتمامات اس اس ذکر رسول میں کرنا حرام نہیں تو فرمایئے کہ میلاد شریف آپ کے نزدیک اہتمام سے کرنا کیوں حرام ہوا، وجہ فرق بتایئے۔
سوال ۲۰: حدیث شریف پڑھانا ذکر رسولﷺ ہے یا نہیں۔ اس کو آپ صاحبان عبادتاً کرتے ہیں یا عادتاً؟ اگر آپ نے اس کو عادتاً کیا اور اس سے آپ کو ثواب مطلوب نہیں تھا۔ تب بھی بتایئے اور اگر آپ نے اس فعل کو ثواب کی نیت سے کیا تو معلوم ہوا کہ آپ بھی ذکر رسولﷺ بغرض ثواب کرتے ہیں۔ تب تو یہ عبادت بھی شامل ہوا، پوچھنا یہ ہے کہ اگر کسی نے میلاد شریف بغرض ثواب کیا تووہ کیوں عبادت میں شامل ہوکر حرام ہوگیا اور حدیث شریف بھی ذکر رسولﷺ ہے۔ یہ بطور عبادت کیوں جائز کرلیا گیا ہے؟
سوال ۲۱: آپ (دیوبندی، وہابی) صاحبان سے جب یہ سوال کیا جاتا ہے کہ مدارس میں خرچ کیوں کرتے ہو۔ یہ فضول خرچی نہیں ہے؟ تو آپ اس کا جواب دیتے ہیں کہ یہ دین کا کام ہے۔ اس لئے نیک کام کرنے میں خرچ کرتے ہیں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ذکر رسولﷺ آپ کے نزدیک دنیا کا کام ہے اور فضول کام ہے؟ کہ جس میں ایک پیسہ بھی خرچ کرنا فضول خرچی ہے، اس کام کو کیا الفاظ دیئے جائیں۔
سوال ۲۲: سوئم کہلواتے اور چالیسویں کے کھانے کے بارے میں کیا حکم ہے؟
کیا آپ جیسے علماء کوجو ’’صاجی بدعت‘‘ اس کا کھانا جائز ہے؟ اور غرباء کو اس کا کھانا حرما ہے؟ یہ سوال یوں پیدا ہوا کہ اس فقیر نے بچشم خود سوئم اور چالیسویں کا کھانا (ان کو) کھاتے دیکھا ہے جس کا کھانا اغنیاء کو بالکل حرام ہے، تفصیلی جواب دیں۔
سوال ۲۳: کیا تعویذ گنڈوں کے بہانے سے لوگوں سے روپیہ لینا جائز ہے یا نہیں؟
سوال ۲۴: جب انبیاء علیہم السلام کو باری تعالیٰ مخلوقات پر بھیجتا ہے تو اس وقت حق تعالیٰ کی طرف سے انبیاء علیہم السلام کو کوئی صلاحیت اور قابلیت ایسی عطا فرمائی جاتی ہے جس سے وہ علوم اور حقائق بغیر فرشتوں کے دریافت کرسکتے ہیں یا نہیں؟ یا انبیاء علیہم السلام فرشتوں کے رحم پر چھوڑے جاتے ہیں کہ اگر فرشتے ان کے کان میں کچھ کہہ دیں تب تو ان کو خبر ہوجاتی ہے اور بغیر فرشتوں کے بالکل بے خبر اور ہر علم سے مبرا ہوتے ہیں جیسا کہ آپ کے عقائد سے بالکل واضح ہے۔
سوال ۲۵: خاص کر شعبان کے مہینے میں جلسہ معہ اہتمام اور پگڑیاں وغیرہ بندھوانا یہ تمام افعلا آپ صاحبان کے فعل مباح ہیں یا مستحب یا واجب؟ اگر مستحب یا واجب ہیں تو دلیل دیجئے اور اگر فعل مباح ہیں تو ان افعال کوہر سال الترام سے کرنا سنت یا واجب ہونے کا شبہ ڈالتا ہے یا نہیں؟ لہذا ان کا چھوڑنا لازم ہے یا نہیں۔ امید ہے کہ ۲۵ سوالوں کا جواب تفصیل سے تحریر فرمائیں گے۔

[h1]لنک[/h1]
 
شمولیت
نومبر 21، 2013
پیغامات
105
ری ایکشن اسکور
35
پوائنٹ
56
اب یہ پچاس سوالات بھی لے لیں وقار سعید صاحب
ہماری طرف سے یہ 50 سوالات قوم کی عدالت میں ایک استغاثہ ہے اور ان لوگوں کو دعوت فکر دینی ہے جو دیوبندی وہابی نظریات سے متاثر ہوکر چند مستحب اعمال (مثلاً میلاد شریف، عرس، گیارہویں شریف، میلاد کے جلسے جلوس، جھنڈے وغیرہا) پر عمل کرنے کو شرک و بدعت اور نہ جانے کیا کیا کہتے ہیں اور سیدھے سادھے مسلمانوں کو یہ کہہ کر یہ چیزیں دور رسالت مآبﷺ اور دور خلفاء و صحابہ علیہم الرضوان میں نہ تھیں لہذا بدعت و شرک ہیں۔
اب استغاثہ پیش کرنے کا موجب امر یہ ہے کہ دیوبند کا یہ مسلک اگر قرآن و حدیث پر مبنی ہے تو انہیں ہر حال میں اس پر قائم رہنا چاہئے تھا یعنی جن چیزوں کا وجود دور رسالت مآبﷺ اور دور خلفائے و صحابہ علیہم الرضوان میں نہ تھا تو ان چیزوں سے ان کو اور ان کی جماعت کو بھی بچنا چاہئے تھا۔ لیکن حقیقت اس کے برخلاف ہے اور یہ کیسا اندھیر ہے کہ یہی چیز اگر غریب سنی مسلمان کرے تو شرک و بدعت لیکن خود کریں تو عین اسلام ملاحظہ کیجئے…!
سوال نمبر 1:
سوائے ’’عیدین اور حج کے اجتماع‘‘ کے نبی پاکﷺ اور صحابہ کرام علیہم الرضوان کے (ظاہری) زمانے میں کوئی سالانہ اجتماع ہوتا تھا؟ یقینا نہیں! تو پھر دیوبندی وہابیوں کے سالانہ اجتماعات جائز ہوئے یا ناجائز؟
سوال نمبر2:
رائے ونڈ کے سالانہ اجتماع کے لئے جلوس کی شکل میں ٹرینوں، بسوں، ویگنوں، کاروں وغیرہا میں جانا سنت ہے یا فرض یا مستحب یا واجب یا بدعت؟
سوال نمبر3 :
23 سالہ ظاہری دور نبوت میں (جس میں سرکار دوجہاںﷺ ظاہری طور پر موجود تھے) کافروں منافقوں نے بارہا گستاخیاں کیں، کیا ان کی مخالفت میں کوئی ریلی یا جلوس نکالا گیا تو حوالہ دیجئے اور ساری دنیا جانتی ہے کہ جب ڈنمارک کے اخبارات میں گستاخی کی گئی تو جہاں تمام اہلسنت حنفی بریلویوں نے جلسے جلوس منعقد کئے وہاں وہابی دیوبندیوں نے بھی ریلیاں اور جلوس نکالے۔ اب بتایا جائے کہ دیوبندیوں اور وہابیوں کا یہ عمل شرک ہوا یا بدعت؟
سوال نمبر4 :
(الف) 30 سالہ خلافت راشدہ میں اگر ایسی ریلی نکالی گئی ہو تو حوالہ دیجئے؟
(ج) ائمہ اربعہ میں سے کسی نے ریلی نکالی ہو یا شرکت کی ہو؟ مستند حوالہ دیجئے؟
(ھ) ایسی ریلی سب سے پہلے کب اور کہاں نکالی گئی، جلوس کس وقت نکلا؟
(د) صدارت کس نے کی؟ جلوس کس جگہ سے نکل کر کہاں اختتام پذیر ہوا؟

سوال نمبر5 :
حاجی امداد اﷲ مہاجر مکی جو تمام بڑے بڑے دیوبندیوں کے پیرومرشد بھی ہیں، اپنی کتاب کلیات امدادیہ میں تحریر فرماتے ہیں کہ
’’مشرب فقیر کا یہ ہے کہ محفل مولود میں شریک ہوتا ہوں بلکہ ذریعہ برکات سمجھ کر منعقد کرتا ہوں اور قیام میں لطف و لذت پاتا ہوں‘‘
(فیصلہ ہفت مسئلہ کلیات امدادیہ ص 80 سطر 4 مکتبہ دارالاشاعت کراچی)
اس کے تحت سوال یہ ہے کہ
(الف) اگر محفل میلاد منانا اور صلوٰۃ و سلام کیلئے قیام کرنا بدعت ہے تو حاجی امداد اﷲ مہاجر مکی رحمتہ اﷲ علیہ کے متعلق آپ کا کیا فتویٰ ہے؟
(ب) جو مرید پیر کے جائز اور مستحب اعمال کی مخالفت کرے، ایسے مرید پر کیا فتویٰ لگے گا؟
(ج) تمہارے بزرگوں سے بھی میلاد منانا ثابت ہے تو تم کیوں نہیں مناتے؟

سوال نمبر 6:
کیا صحابہ کرام علیہم الرضوان سے لے کر ائمہ اربعہ تک اور اس کے بعد آج تک کسی مسلمان نے نبی پاکﷺ کی ظاہری وفات شریف کا سالانہ سوگ منایا؟ نیز کیا کسی صحابی نے میلاد منانے سے منع فرمایا؟ نہیں اور ہرگز نہیں! تو تم کو نبی کی ولادت کی خوشی منانے میں کیوں تکلیف ہوتی ہے؟
سوال نمبر7 :
تاریخ سے ثابت ہے کہ ’’نبی پاکﷺ کی ولادت کے وقت شیطان ’’جبل ابی قبیس‘‘ پر چڑھ کر چلایا‘‘ اس کو تکلیف ہوئی جبکہ ساری کائنات خوش تھی یعنی صرف ابلیس اور ابلیسیوں کو خوشی نہ ہوئی، اب اگر ایک صف میلاد پر خوشی منانے والوں کی ہو اور دوسری طرف خوش نہ ہونے والوں کی، تو آپ کس صف میں کھڑا ہونا پسند کریں گے؟
سوال نمبر8 : بقول تمہارے ’’نبی پاکﷺ کی ولادت ۸ ربیع الاول کو ہوئی تھی تو تم ۸ ربیع الاول کو کیوں میلاد نہیں مناتے؟‘‘
سوال نمبر 9: کیا میلاد کی محفل میں جانا اور تقریر کرنا بدعت ہے؟
(الف) اگر دیوبندیوں کا جواب ہاں میں ہے تو پاکستان اسلامک فورم کی محفل میلاد میں احترام الحق تھانوی خطاب کرنے کیوں گئے؟ خطاب بھی کیا اور شرکت بھی کی۔ کیا فتویٰ لگنا چاہئے
(ملاحظہ کیجئے روزنامہ جنگ 28 مئی 2002ء)
(ب) عید میلاد النبیﷺ ہم بھی مناتے ہیں۔ پروفیسر غفور احمد (جماعت اسلامی) ملاحظہ کیجئے (روزنامہ قومی اخبار 23 اکتوبر 1989ء)
نوٹ: پروفیسر کا تعلق جماعت اسلامی سے ہے جن کا عقیدہ ہے کہ میلاد النبیﷺ منانا شرک و بدعت ہے۔
سوال نمبر 10
حدیث شریف سے ثابت ہے کہ سرکار دوعالمﷺ ہر پیر کا روزہ رکھتے تھے۔ جب آپﷺ سے اس کی وجہ دریافت کی گئی تو فرمایا اس دن میری ولادت ہوئی
(مشکوٰۃ ص 179، قدیمی کتب خانہ کراچی)
کیا کبھی دیوبندی اور وہابی نے سرکار دوعالمﷺ کی اس سنت پر عمل کیا اور کروایا کہ پیر کے دن روزہ رکھ کر میلاد کی خوشی میں اﷲ تعالیٰ کی عبادت کے لئے روزہ رکھا جائے۔ اگر میلاد شریف کے منکروں نے اس بارے میں کوئی فتویٰ دیا ہو تو حوالہ دیجئے۔
سوال نمبر 11:
مسلمان ہر سال پابندی سے میلاد مناتے ہیں جس پر پوچھا جاتا ہے کہ میلاد منانا فرض نہیں تو اتنا التزام کیوں کیا جاتا ہے۔ اسی نقطہ نظر سے یہ سوال ہے کہ وضو میں گردن کا مسح کرنا فرض ہے یا واجب یا سنت یا مستحب؟ اگر مستحب ہے اور یقینا مستحب ہے تو اس کا اتنا التزام کیوں کیا جاتا ہے کہ ہر دیوبندی ہر وضو میں ہر دفعہ گردن کا مسح پابندی سے کرتا ہے اور وہ بھی روزانہ… ایسا کیوں؟
سوال نمبر 12:
بارہویں کی نسبت سے بارہواں سوال یہ ہے کہ قرآن و حدیث یا ائمہ اربعہ میں کسی ایک سے کوئی ایک حوالہ دیجئے جس میں لکھا ہو کہ ’’میلاد منانا بدعت و حرام ہے‘
سوال نمبر 13:
یوم آزادی پاکستان اور یوم دفاع پاکستان منانا بدعت ہے یا مباح یا حرام؟
سوال نمبر 14:
قومی اسمبلی میں جب قومی ترانہ پڑھا جاتا ہے تو اس کی تعظیم میں سارے وزراء بشمول فضل الرحمن سب کھڑے ہوجاتے ہیں۔ آیا یہ شرک ہوا یا بدعت؟ ذرا دو لائنوں کا فتویٰ دو اور اس کو اسمبلی میں پیش کرو۔
سوال نمبر 15:
یہ بتایئے مسجد کی تعمیر کے لئے غیر اﷲ سے مدد مانگنا جائز ہے یا نہیں۔ اگر جائز ہے توغیر اﷲ سے مدد مانگنا تو بقول تمہارے ناجائز ہے۔ کیا جواب ہے اور اگر جائز نہیں تو یہ ساری مساجد جو سیٹھوں سے مدد مانگ مانگ کر بنائی گئی ہیں۔ ان میں نماز پڑھنا جائز ہے یا ناجائز؟
سوال نمبر 16:
’’نماز کی نیت زبان سے کرنا‘‘ کسی بھی صحابی سے ثابت ہو تو حوالہ دیجئے۔ اگر ایسا حوالہ نہیں تو زبان سے نیت کرنا بدعت ہے یا شرک؟
سوال نمبر 17:
دنیا کے اندر بہت ساری نئی چیزیں ایجاد ہوگئی ہیں ان کا استعمال کرنا جائز ہے یا نہیں حالانکہ صحابہ کرام کے دور میں ان کا نام و نشان نہ تھا؟ اگر استعمال کرنا جائز ہے تو کس قاعدے کے تحت؟ جیسے ریل، موٹر کار، ہوائی جہاز، ٹیلی فون، موبائل، ریڈیو، لائوڈ اسپیکر وغیرہا۔ کیا کوئی دیوبندی وہابی بغیر ان بدعات کے آسانی سے دنیاوی زندگی گزار سکتا ہے؟
سوال نمبر 18:
امامت اور موذنی کے پیسے لینا جائز ہے یا ناجائز؟ کیا نبی پاکﷺ نے امامت کی تنخواہ لی ہے۔ کیا حضرت بلال رضی اﷲ عنہ نے موذنی کی تنخواہ لی ہے؟ معتبر حوالہ دیں۔
سوال نمبر 19:
نبی پاکﷺ اور صحابہ کرام علیہم الرضوان کے ظاہری زمانے میں زکوٰۃ وغیرہا سونا، چاندی، درہم و دینار میں ادا کی جاتی تھی حالانکہ دیوبندی ریال، ڈالر اور روپے وغیرہا کی صورت میں بھی زکوٰۃ لیتے ہیں اور دیتے بھی ہوں گے تو کیا یہ چیز نبی پاکﷺ اور صحابہ کرام کی مخالفت نہیں کہلائے گی؟ اگر نہیں تو کیوں؟
سوال نمبر 20:
تبلیغی جماعت، جماعت اسلامی، مجلس احرار، مجلس ختم نبوت، حزب التحریر الدعوۃ والارشاد، جماعت اہل حدیث، سپاہ صحابہ، جمعیت علماء اسلام، جمعیت اشاعت التوحید والارشاد، لشکر جھنگوی، لشکر طیبہ۔ کیا اس طرح کی جماعتوں کا صحابہ کے دور میں وجود تھا؟ اگر نہیں تو ان کو کون سی بدعت کہیں گے؟
سوال نمبر 21:
سیرت النبیﷺ کانفرنس، محمد رسول اﷲﷺ کانفرنس، سید البشرﷺ کانفرنس، ختم بخاری، دورہ حدیث کیا صحابہ کرام نے ایسی کانفرنس اور اس نام سے منعقد کی ہیں؟ اگر نہیں تو یہ سارے کام دیوبندیوں کے نزدیک کیا ہیں؟ شرک یا بدعت نیز دیوبندی وہابی خود کیاٹہرے؟ مشرک یا بدعتی؟
سوال نمبر 22:
رائے ونڈ سے تین روزہ، دس روزہ، چالیس روزہ چلہ، بستر باندھ کر چائے دانی، چولہا اور نسوار کی ڈبیہ لے کر اہل خانہ کے حقوق پس پشت ڈال کر گھر سے نکلنا سنت ہے یا بدعت؟ نیز ایسا کرنے والوں کے بارے میں کیا حکم ہے؟
سوال نمبر 23:
اسکول اور مدرسوں میں بچوں کو چھ چھ کلمے ان کے نام اور ان کی ترتیب حضور اقدسﷺ اور صحابہ کرام علیہم الرضوان سے ثابت نہیں لیکن اس کے باوجود سارے دیوبندی یہ کام کرتے ہیں تو آیا یہ کام سنت ہیں
یا بدعت؟
سوال نمبر 24:
نکاح کے وقت ایمان مفصل و مجمل پڑھانا کس صحابی کی سنت ہے؟ اگر کسی صحابی سے اس طرح ثابت نہیں تو دیوبندی اس عمل کو کیا سمجھ کر کرتے ہیں؟ سنت یا شرک یا بدعت؟
سوال نمبر 25:
قرآن کریم کو کتابی شکل میں جمع کرنا صحابہ سے ثابت ہے۔ لیکن حدیث پاک کو کتابی شکل میں جمع کرنا کس کا طریقہ ہے؟ آیا یہ کام جائز ہوا یا بدعت؟ ائمہ محدثین کے بارے میں کیا خیال ہے؟ نیز دیوبندی مکتبوں کے بارے میں کیا حکم ہے؟
سوال نمبر 26:
اپنے اجتماع میں نعرہ لگوانے کے لئے لفظ ’’نعرہ تکبیر‘‘ کہنا تو ایسا کہنا یعنی ’’نعرہ تکبیر‘‘ کہنا یہ لفظ نہ قرآن میں اور نہ حدیث میں کہیں آیا ہے۔ تو اس جدید لفظ سے نعرہ کہلوانا جائز ہوگا یا بدعت؟ اور سارے دیوبندی وہابی نعرہ تکبیر اپنے جلسوں میں لگا کر بدعتی ہوئے یا نہیں؟ ہوئے اور یقینا ہوئے۔ اب کل بدعۃ ضلالۃ والے قاعدہ کا کیا ہوا؟
سوال نمبر 27:
مسجدوں پر مروجہ مینار بنانا قرآن و حدیث کے ظاہری الفاظ سے ثابت نہیں مگر سارے وہابی دیوبندی مینار بنواتے ہیں اور جو عمل قرآن و سنت سے ثابت نہ ہو اور کوئی کرے تو وہ کیا کہلائے گا؟
سوال نمبر 28:
حدیث شریف میں اونٹ، گائے، بکری، دنبہ جانوروں کی قربانی کا ذکر ہے اور ان کے دودھ کے پینے کا جواز ہے مگر بھینس کا وجود نہیں تو اس کے دودھ کا کیا حکم ہے اور جو روزانہ اس کے دودھ کی چائے اپنے مدرسہ میں پلائے تو کیا حکم لگنا چاہئے؟ نیز حلال کیسے کہلائے گا؟
سوال نمبر 29:
دیوبندیوں کے درس کی مشہور کتاب ’’تبلیغی نصاب‘‘ جس کا نام بدل کر فضائل اعمال رکھا گیا ہے۔ اس میں لکھا ہے کہ
’’اگر ہر جگہ درود و سلام دونوں کوجمع کیا جائے تو زیادہ بہتر ہے یعنی بجائے السلام علیک یا رسول اﷲ کے الصلوٰۃ والسلام علیک یا رسول اﷲ یعنی صلوٰۃ کالفظ بھی بڑھا دیا جائے تو بہتر ہے‘‘
(ملاحظہ کیجئے اعمال باب فضائل درود ص 23، مکتبہ محمد عبدالرحیم تاجر کتب لاہور)
کیا اس پر عمل کرنا چاہئے؟ اگر نہیں تو یہ منافقت کیوں؟

سوال نمبر 30:
یہ دو اشعار بدعت ہیں یا شرک؟
میری کشتی پار لگادو یا رسول اﷲ (حاجی امداد اﷲ مہاجر مکی)
(کلیات امدادیہ ص 205، دارالاشاعت کراچی)
یارسول اﷲ بابک لی (اشرف علی تھانوی)

اے خدا کے رسول تیر دربار میرے لئے ہے
(نشر الطیب ص 164، دارالاشاعت کراچی)
سارے دیوبندی مل کر جواب دیں کہ حاجی صاحب اور تھانوی صاحب کے بارے میں کیا حکم ہے بدعتی ہونے کا یا پھر مشرک ہونے کا؟

سوال نمبر 31:
قرآن و حدیث نیز اشرف علی تھانوی سے (نشر الطیب میں) نبی پاکﷺ کی نورانیت ثابت ہے۔ قرآن و حدیث کو ماننے والے نبی پاکﷺ کی نورانیت کے قائل ہیں لیکن اشرف علی تھانوی کے ماننے والے منکر ہیں۔ اب جو تھانوی کی بات کو نہ مانے تو کیا فتویٰ ہے؟ نیز تھانوی صاحب کے بارے میں کیا ارشاد ہے؟
سوال نمبر 32:
فتاویٰ رشیدیہ کے مصنف یعنی رشید احمد گنگوہی جو خدا نہیں، غیر اﷲ ہے اس کے لئے یہ اشعار کہنا کیسا ہے، کفر یا شرک؟
مردوں کو زندہ کیا اور زندوں کو مرنے نہ دیا
اس مسیحائی کو دیکھیں ذرا ابن مریم
سوال نمبر 33:
جو شخص خود کو دیوبندی کہے اور آپ کی جماعت بھی خود کو دیوبندی جماعت کہلواتی ہے ۔ کیا کسی صحابی نے خود کو دیوبندی کہا تھا؟
سوال نمبر 34:
جشن دیوبند کے تحت چند سوالات، صد سالہ جشن، دیوبند منایاگیا۔ اس میں ہندو عورت کو صدارت کے لئے بلایا گیا تو سوال یہ ہے کہ:
(الف) جشن دیوبند منانا جائز تھا یا حرام؟
(ب) ہندو عورت کو اجتماع میں بلاکر اور پھر اسے اپنے آگے بڑھا کر دعا مانگنا جائز ہے یا ناجائز؟
(ج) کیا ہندو عورت کو عزت مآب کہہ کر جشن دیوبند میں مخاطب کرنا جائز تھا یا حرام؟
(د) جشن دیوبند پر 75 لاکھ سے زائد رقم خرچ کرنا جائز تھا یا اسراف؟
(ہ) ننگے سر، ننگے منہ، برہنہ بازو عورت کے ساتھ دیوبندی مولویوں کا بیٹھنا جائز تھا یا حرام؟
(د) اجتماع میں ہندو عورت کو بلانا مسلمانوں کا طریقہ ہے یا کافروں کا؟
ملاحظہ کیجئے:

٭ روزنامہ مشرق، نوائے وقت لاہور 22-23 مارچ 1980ء ٭ روزنامہ جنگ کراچی 3 اپریل 1980ء ٭ روزنامہ جنگ راولپنڈی 2 اپریل 1980ء
٭ نوٹ: مزار کی نفی کرنے والو! اپنے کرتوتوں کو دیکھو! میلاد شریف اور اولیاء کے بغض کی وجہ سے تمہارا کیا انجام ہوا؟
سوال نمبر 35: معاذ اﷲ ثم معاذ اﷲ نبی پاکﷺ کے علم مبارک کو معاذ اﷲ چوپایوں کے ساتھ ملانا (ملاحظہ ہو حفظ الایمان، تھانوی کی گستاخانہ عبارات ص 13، قدیمی کتب خانہ، کراچی)
اور معاذ اﷲ نماز میں آپﷺ کے خیال مبارک کو بیل و گدھے کے خیال سے زیادہ برا قرار دینا (صراط مستقیم صفحہ 86، فصل سوم در ذکر مخلات عبادت مطبع مجتبائی دہلی) گستاخی ہے یا نہیں؟ اگر ہے اور یقینا ہے پھر اشرف علی تھانوی اور اسماعیل دہلوی قتیل بالا کوٹ کیا کہلائیں گے جنہوں نے ایسا گستاخانہ فتویٰ دیا۔ اب اﷲ تعالیٰ کا ارشاد سنو۔

لا تعذروا قد کفرتم بعد ایمانکم
چند علمی سوالات

سوال نمبر 36:
ان الاصل فی الاشیاء الاباحۃ قاعدہ کلیہ کا کیا معنی ہے؟
سوال نمبر37:
اگر کوئی ہندو اپنے بت کے نام پر جانور پالے اور کوئی مسلمان اس جانور (بکری وغیرہا) کو معاذ اﷲ چوری کرے اور بوقت ذبح اﷲ کا نام لے اور ذبح کر ڈالے اس کا گوشت حلال ہوگا یا حرام؟
سوال نمبر 38:
ان چار چیزوں کی جامع مانع تعریف کیا ہے، جس پر کوئی اعتراض نہ ہو۔
شرک بدعت دین عبادت

سوال نمبر 39:
کیا صحابہ کے دور میں اصول حدیث یا اصول فقہ وغیرہما کے قوانین کا وجود تھا۔
سوال نمبر 40:
جو کام نبی پاکﷺ یا صحابہ کرام علیہم الرضوان نے نہ کیا ہو، وہ آپ کے نزدیک بدعت ہے۔ آیا بدعت کی یہ تعریف قرآن میں ہے تو کون سی سورت میں اور اگر حدیث میں ہے تو کون سی حدیث ہے؟
سوال نمبر 41:
جو شخص میلاد شریف، عرس، گیارہویں وغیرہا کو فرض و واجب نہ سمجھتا ہو، اس سے یہ کہنا کہ قرآن و حدیث سے اس کے ضروری ہونے کا حوالہ دو تو ایسے جاہل کو آپ کیا کہیں گے جو مستحب عمل پر نص قطعی سے ثبوت مانگے؟
سوال نمبر 42:
جمعہ کے خطبہ میں خلفائے اربعہ سیدنا صدیق اکبر، سیدنا فاروق اعظم، سیدنا عثمان ذوالنورین اور سیدنا علی المرتضیٰ اور عشرہ مبشرہ علیہم الرضوان کا نام لینا قرون ثلاثہ میں لیا جاتا تھا یا نہیں؟ معتبر حوالہ دیں۔
سوال نمبر 43:
حاجی امداد اﷲ مہاجر مکی لکھتے ہیں:
فقیر کا مشرب اس امر میں یہ ہے کہ ہر سال اپنے پیرومرشد کی روح مبارک پر ایصال ثواب کرتا ہوں اور اول قرآن خوانی ہوتی ہے اور گاہ گاہ اگر وقت میں وسعت ہو تو مولود پڑھا جاتا ہے پھر ماحضر کھانا کھلایا جاتا ہے اور اس کا ثواب بخش دیا جاتا ہے
(ملاحظہ کیجئے: فیصلہ ہفت مسئلہ کلیات امدادیہ ص 83)
(الف) آیا ایسا کرنا شرک ہے یا بدعت یا مستحب؟ حاجی صاحب کے بارے میں کیا حکم ہے؟
(ب) بالکل اسی طرح سنی مسلمان ایصال ثواب کی محفل گیارہویں وغیرہ کرتے ہیں لیکن تم لوگ گیارہویں شریف (یعنی ایصال ثواب کی محفل) کیوں نہیں کرتے حالانکہ تمہارے سارے بڑے بڑون اشرف علی تھانوی، رشید احمد گنگوہی، قاسم نانوتوی وغیرہم کے پیرومرشد ایصال ثواب کی محفل منعقد کرتے تھے۔
(ج) آپ کا یہ عمل پیر کی مخالفت یا موافقت… کیا کہلائے گا؟
سوال نمبر 44:
ہر سال دیوبندی وہابی مدارس کے لئے چرم قربانی کی باقاعدہ بڑے بڑے پوسٹر کے ذریعے اپیل کی جاتی ہے۔ کیا مروجہ اپیل کی طرح دور صحابہ میں کوئی مثال موجود ہے؟ یا نہیں۔ اگر نہیں تو پھر دیوبندی وہابی بدعتی ہوئے یا نہیں؟
سوال نمبر 45:
حال ہی میں دارالعلوم دیوبند کے سالانہ جلسہ دستار میں ہندو پنڈت نے نہ صرف شرکت کی بلکہ دیوبندی علماء و طلباء کو اپنے وعظ سے بھی محظوظ کیا جس پر لطف یہ ہے کہ ہندو پنڈت اپنے مخصوص لباس میں تھا۔ اس کے باوجود دیوبند کے اسٹیج پر اس کو بڑی عزت دی گئی۔ آیا کافر کی تعظیم کرنے سے ایمان سلامت رہتا ہے یا نہیں؟ اس بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟
سوال نمبر 46:
چند ماہ قبل ایک انگریز کافرہ عورت کو بنوری ٹائون والوں نے انتہائی عزت دی حتی کہ وہاں کے مفتی نعیم نے اس کو اپنے ادارے کا وزٹ کروایا اور اس دوران وہ بھی اپنے مخصوص لباس میں تھی، کیا یہ سب کام وہاں جائز ہیں! اگر نہیں تو پھر نعیم کے بارے میں کیا حکم ہے؟ نیز اگر محفل میلاد پاک میں خواتین اپنے اپنے گھروں میں پردے کا اہتمام کرکے ذکر سولﷺ کرتی ہیں تو دیوبندی اس کو شرک و بدعت سے تعبیر کرتے ہیں اور اپنے ادارے میں انگریز عورت کو نیم عریاں وزٹ کروانے سے وہی فتویٰ کہاں گیا؟
سوال نمبر 47:
دیوبندیوں کا حکیم لکھتا ہے کہ
طاعون کا ایک متبرک علاج منجملہ اور علاجوں کے ذکر نبی کریمﷺ بھی ہے اور یہ علاج تجربہ میں آیا ہے۔ یعنی میں نے ایک کتاب نشر الطیب لکھی ہے۔ حضورﷺ کے حالات میں اس کے لکھنے کے زمانہ میں خود اس قصبہ میں تھا جس میں طاعون تھا تو میں نے یہ تجربہ کیا۔ جس روز اس کا کوئی حصہ لکھا جاتا تھا، اس روز کوئی حادثہ نہیں سنا جاتا تھا اور جس روز وہ ناغہ ہوجاتی تھی۔ اس روز دو چار اموات سننے میں آتی تھیں تو مجھے یہ خیال ہوا کہ یہ حضورﷺ کے ذکر مبارک کی برکت ہے۔ آخر میں یہ التزام کیا کہ روزانہ کچھ حصہ اس کا ضرور لکھ لیتا تھا۔ آج کل بھی لوگوں نے مجھے طاعون ہونے کے متعلق اطراف و جوانب سے لکھا ہے تو میں نے ان کو بھی جواب میں یہی لکھا ہے کہ نشر الطیب پڑھا کرو!!
ملاحظہ ہو(میلاد النبیﷺ از تھانوی ناشر بک کارنر شوروم جہلم)
اس پر سوال یہ ہے کہ طاعون (بیماری) سے نجات کے لئے نشر الطیب کتاب کا ختم پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟ اگر جائز ہے تو مشکلات کے لئے قصیدہ بردہ شریف یا ختم قادریہ وغیرہا کرنا کیوں ناجائز ٹھہرے؟
سوال نمبر 48:
یوم صدیق اکبر رضی اﷲ عنہ! امیر المومنین حضرت فاروق اعظم، امیر المومنین حضرت عثمان غنی، امیر المومنین حضرت علی مرتضیٰ رضی اﷲ عنہم کے دور خلافت میں بار بار آیا۔ کیا ان میں سے یا ان کے بعد تابعین یا تبع تابعین نے یوم صدیق اکبر منایا؟ اگر نہیں تو یوم صدیق اکبر منانا نیز یوم صدیق اکبر، یوم فاروق اعظم، یوم عثمان غنی اور یوم مولا علی رضی اﷲ عنہم اجمعین پر عام تعطیل کی اپیل کرنا فرض ہے یا سنت یا بدعت؟
سوال نمبر 49:
سپاہ صحابہ کی ریلی ہو یا کوئی اور ریلی رنگ برنگے جھنڈے لہرانا جائز ہے یا نہیں؟ اگر جواب ہاں میں ہے تو میلاد النبیﷺ کی ریلی میں سبز نعلین والے جھنڈے لہرانا ناجائز کیسے ٹھہرے گا نیز تمہارا یہ رنگ برنگے جھنڈے لہرانا فرض ہے یا سنت یا بدعت؟
سوال نمبر 50:
آخری سوال آپ سے یہ ہے کہ رشید احمد گنگوہی کے اس فتوے کا کیا جواب ہوگا؟
سوال: جس جگہ زاغ معروفہ (یعنی مشہور و معروف عام کوا جسے کالا کوا کہتے ہیں) کو اکثر حرام جانتے ہیں تو ایسی جگہ اس کوا کھانے والے کو کچھ ثواب ہوگا یا نہ ثواب ہوگا نہ عذاب؟
الجواب: ثواب ہوگا

(فتاویٰ رشیدیہ، ص 597، ایچ ایم سعید کمپنی کراچی)
 
شمولیت
نومبر 21، 2013
پیغامات
105
ری ایکشن اسکور
35
پوائنٹ
56
اب یہ پچاس سوالات بھی لے لیں وقار سعید صاحب
ہماری طرف سے یہ 50 سوالات قوم کی عدالت میں ایک استغاثہ ہے اور ان لوگوں کو دعوت فکر دینی ہے جو دیوبندی وہابی نظریات سے متاثر ہوکر چند مستحب اعمال (مثلاً میلاد شریف، عرس، گیارہویں شریف، میلاد کے جلسے جلوس، جھنڈے وغیرہا) پر عمل کرنے کو شرک و بدعت اور نہ جانے کیا کیا کہتے ہیں اور سیدھے سادھے مسلمانوں کو یہ کہہ کر یہ چیزیں دور رسالت مآبﷺ اور دور خلفاء و صحابہ علیہم الرضوان میں نہ تھیں لہذا بدعت و شرک ہیں۔
اب استغاثہ پیش کرنے کا موجب امر یہ ہے کہ دیوبند کا یہ مسلک اگر قرآن و حدیث پر مبنی ہے تو انہیں ہر حال میں اس پر قائم رہنا چاہئے تھا یعنی جن چیزوں کا وجود دور رسالت مآبﷺ اور دور خلفائے و صحابہ علیہم الرضوان میں نہ تھا تو ان چیزوں سے ان کو اور ان کی جماعت کو بھی بچنا چاہئے تھا۔ لیکن حقیقت اس کے برخلاف ہے اور یہ کیسا اندھیر ہے کہ یہی چیز اگر غریب سنی مسلمان کرے تو شرک و بدعت لیکن خود کریں تو عین اسلام ملاحظہ کیجئے…!
سوال نمبر 1:
سوائے ’’عیدین اور حج کے اجتماع‘‘ کے نبی پاکﷺ اور صحابہ کرام علیہم الرضوان کے (ظاہری) زمانے میں کوئی سالانہ اجتماع ہوتا تھا؟ یقینا نہیں! تو پھر دیوبندی وہابیوں کے سالانہ اجتماعات جائز ہوئے یا ناجائز؟
سوال نمبر2:
رائے ونڈ کے سالانہ اجتماع کے لئے جلوس کی شکل میں ٹرینوں، بسوں، ویگنوں، کاروں وغیرہا میں جانا سنت ہے یا فرض یا مستحب یا واجب یا بدعت؟
سوال نمبر3 :
23 سالہ ظاہری دور نبوت میں (جس میں سرکار دوجہاںﷺ ظاہری طور پر موجود تھے) کافروں منافقوں نے بارہا گستاخیاں کیں، کیا ان کی مخالفت میں کوئی ریلی یا جلوس نکالا گیا تو حوالہ دیجئے اور ساری دنیا جانتی ہے کہ جب ڈنمارک کے اخبارات میں گستاخی کی گئی تو جہاں تمام اہلسنت حنفی بریلویوں نے جلسے جلوس منعقد کئے وہاں وہابی دیوبندیوں نے بھی ریلیاں اور جلوس نکالے۔ اب بتایا جائے کہ دیوبندیوں اور وہابیوں کا یہ عمل شرک ہوا یا بدعت؟
سوال نمبر4 :
(الف) 30 سالہ خلافت راشدہ میں اگر ایسی ریلی نکالی گئی ہو تو حوالہ دیجئے؟
(ج) ائمہ اربعہ میں سے کسی نے ریلی نکالی ہو یا شرکت کی ہو؟ مستند حوالہ دیجئے؟
(ھ) ایسی ریلی سب سے پہلے کب اور کہاں نکالی گئی، جلوس کس وقت نکلا؟
(د) صدارت کس نے کی؟ جلوس کس جگہ سے نکل کر کہاں اختتام پذیر ہوا؟

سوال نمبر5 :
حاجی امداد اﷲ مہاجر مکی جو تمام بڑے بڑے دیوبندیوں کے پیرومرشد بھی ہیں، اپنی کتاب کلیات امدادیہ میں تحریر فرماتے ہیں کہ
’’مشرب فقیر کا یہ ہے کہ محفل مولود میں شریک ہوتا ہوں بلکہ ذریعہ برکات سمجھ کر منعقد کرتا ہوں اور قیام میں لطف و لذت پاتا ہوں‘‘
(فیصلہ ہفت مسئلہ کلیات امدادیہ ص 80 سطر 4 مکتبہ دارالاشاعت کراچی)
اس کے تحت سوال یہ ہے کہ
(الف) اگر محفل میلاد منانا اور صلوٰۃ و سلام کیلئے قیام کرنا بدعت ہے تو حاجی امداد اﷲ مہاجر مکی رحمتہ اﷲ علیہ کے متعلق آپ کا کیا فتویٰ ہے؟
(ب) جو مرید پیر کے جائز اور مستحب اعمال کی مخالفت کرے، ایسے مرید پر کیا فتویٰ لگے گا؟
(ج) تمہارے بزرگوں سے بھی میلاد منانا ثابت ہے تو تم کیوں نہیں مناتے؟

سوال نمبر 6:
کیا صحابہ کرام علیہم الرضوان سے لے کر ائمہ اربعہ تک اور اس کے بعد آج تک کسی مسلمان نے نبی پاکﷺ کی ظاہری وفات شریف کا سالانہ سوگ منایا؟ نیز کیا کسی صحابی نے میلاد منانے سے منع فرمایا؟ نہیں اور ہرگز نہیں! تو تم کو نبی کی ولادت کی خوشی منانے میں کیوں تکلیف ہوتی ہے؟
سوال نمبر7 :
تاریخ سے ثابت ہے کہ ’’نبی پاکﷺ کی ولادت کے وقت شیطان ’’جبل ابی قبیس‘‘ پر چڑھ کر چلایا‘‘ اس کو تکلیف ہوئی جبکہ ساری کائنات خوش تھی یعنی صرف ابلیس اور ابلیسیوں کو خوشی نہ ہوئی، اب اگر ایک صف میلاد پر خوشی منانے والوں کی ہو اور دوسری طرف خوش نہ ہونے والوں کی، تو آپ کس صف میں کھڑا ہونا پسند کریں گے؟
سوال نمبر8 : بقول تمہارے ’’نبی پاکﷺ کی ولادت ۸ ربیع الاول کو ہوئی تھی تو تم ۸ ربیع الاول کو کیوں میلاد نہیں مناتے؟‘‘
سوال نمبر 9: کیا میلاد کی محفل میں جانا اور تقریر کرنا بدعت ہے؟
(الف) اگر دیوبندیوں کا جواب ہاں میں ہے تو پاکستان اسلامک فورم کی محفل میلاد میں احترام الحق تھانوی خطاب کرنے کیوں گئے؟ خطاب بھی کیا اور شرکت بھی کی۔ کیا فتویٰ لگنا چاہئے
(ملاحظہ کیجئے روزنامہ جنگ 28 مئی 2002ء)
(ب) عید میلاد النبیﷺ ہم بھی مناتے ہیں۔ پروفیسر غفور احمد (جماعت اسلامی) ملاحظہ کیجئے (روزنامہ قومی اخبار 23 اکتوبر 1989ء)
نوٹ: پروفیسر کا تعلق جماعت اسلامی سے ہے جن کا عقیدہ ہے کہ میلاد النبیﷺ منانا شرک و بدعت ہے۔
سوال نمبر 10
حدیث شریف سے ثابت ہے کہ سرکار دوعالمﷺ ہر پیر کا روزہ رکھتے تھے۔ جب آپﷺ سے اس کی وجہ دریافت کی گئی تو فرمایا اس دن میری ولادت ہوئی
(مشکوٰۃ ص 179، قدیمی کتب خانہ کراچی)
کیا کبھی دیوبندی اور وہابی نے سرکار دوعالمﷺ کی اس سنت پر عمل کیا اور کروایا کہ پیر کے دن روزہ رکھ کر میلاد کی خوشی میں اﷲ تعالیٰ کی عبادت کے لئے روزہ رکھا جائے۔ اگر میلاد شریف کے منکروں نے اس بارے میں کوئی فتویٰ دیا ہو تو حوالہ دیجئے۔
سوال نمبر 11:
مسلمان ہر سال پابندی سے میلاد مناتے ہیں جس پر پوچھا جاتا ہے کہ میلاد منانا فرض نہیں تو اتنا التزام کیوں کیا جاتا ہے۔ اسی نقطہ نظر سے یہ سوال ہے کہ وضو میں گردن کا مسح کرنا فرض ہے یا واجب یا سنت یا مستحب؟ اگر مستحب ہے اور یقینا مستحب ہے تو اس کا اتنا التزام کیوں کیا جاتا ہے کہ ہر دیوبندی ہر وضو میں ہر دفعہ گردن کا مسح پابندی سے کرتا ہے اور وہ بھی روزانہ… ایسا کیوں؟
سوال نمبر 12:
بارہویں کی نسبت سے بارہواں سوال یہ ہے کہ قرآن و حدیث یا ائمہ اربعہ میں کسی ایک سے کوئی ایک حوالہ دیجئے جس میں لکھا ہو کہ ’’میلاد منانا بدعت و حرام ہے‘
سوال نمبر 13:
یوم آزادی پاکستان اور یوم دفاع پاکستان منانا بدعت ہے یا مباح یا حرام؟
سوال نمبر 14:
قومی اسمبلی میں جب قومی ترانہ پڑھا جاتا ہے تو اس کی تعظیم میں سارے وزراء بشمول فضل الرحمن سب کھڑے ہوجاتے ہیں۔ آیا یہ شرک ہوا یا بدعت؟ ذرا دو لائنوں کا فتویٰ دو اور اس کو اسمبلی میں پیش کرو۔
سوال نمبر 15:
یہ بتایئے مسجد کی تعمیر کے لئے غیر اﷲ سے مدد مانگنا جائز ہے یا نہیں۔ اگر جائز ہے توغیر اﷲ سے مدد مانگنا تو بقول تمہارے ناجائز ہے۔ کیا جواب ہے اور اگر جائز نہیں تو یہ ساری مساجد جو سیٹھوں سے مدد مانگ مانگ کر بنائی گئی ہیں۔ ان میں نماز پڑھنا جائز ہے یا ناجائز؟
سوال نمبر 16:
’’نماز کی نیت زبان سے کرنا‘‘ کسی بھی صحابی سے ثابت ہو تو حوالہ دیجئے۔ اگر ایسا حوالہ نہیں تو زبان سے نیت کرنا بدعت ہے یا شرک؟
سوال نمبر 17:
دنیا کے اندر بہت ساری نئی چیزیں ایجاد ہوگئی ہیں ان کا استعمال کرنا جائز ہے یا نہیں حالانکہ صحابہ کرام کے دور میں ان کا نام و نشان نہ تھا؟ اگر استعمال کرنا جائز ہے تو کس قاعدے کے تحت؟ جیسے ریل، موٹر کار، ہوائی جہاز، ٹیلی فون، موبائل، ریڈیو، لائوڈ اسپیکر وغیرہا۔ کیا کوئی دیوبندی وہابی بغیر ان بدعات کے آسانی سے دنیاوی زندگی گزار سکتا ہے؟
سوال نمبر 18:
امامت اور موذنی کے پیسے لینا جائز ہے یا ناجائز؟ کیا نبی پاکﷺ نے امامت کی تنخواہ لی ہے۔ کیا حضرت بلال رضی اﷲ عنہ نے موذنی کی تنخواہ لی ہے؟ معتبر حوالہ دیں۔
سوال نمبر 19:
نبی پاکﷺ اور صحابہ کرام علیہم الرضوان کے ظاہری زمانے میں زکوٰۃ وغیرہا سونا، چاندی، درہم و دینار میں ادا کی جاتی تھی حالانکہ دیوبندی ریال، ڈالر اور روپے وغیرہا کی صورت میں بھی زکوٰۃ لیتے ہیں اور دیتے بھی ہوں گے تو کیا یہ چیز نبی پاکﷺ اور صحابہ کرام کی مخالفت نہیں کہلائے گی؟ اگر نہیں تو کیوں؟
سوال نمبر 20:
تبلیغی جماعت، جماعت اسلامی، مجلس احرار، مجلس ختم نبوت، حزب التحریر الدعوۃ والارشاد، جماعت اہل حدیث، سپاہ صحابہ، جمعیت علماء اسلام، جمعیت اشاعت التوحید والارشاد، لشکر جھنگوی، لشکر طیبہ۔ کیا اس طرح کی جماعتوں کا صحابہ کے دور میں وجود تھا؟ اگر نہیں تو ان کو کون سی بدعت کہیں گے؟
سوال نمبر 21:
سیرت النبیﷺ کانفرنس، محمد رسول اﷲﷺ کانفرنس، سید البشرﷺ کانفرنس، ختم بخاری، دورہ حدیث کیا صحابہ کرام نے ایسی کانفرنس اور اس نام سے منعقد کی ہیں؟ اگر نہیں تو یہ سارے کام دیوبندیوں کے نزدیک کیا ہیں؟ شرک یا بدعت نیز دیوبندی وہابی خود کیاٹہرے؟ مشرک یا بدعتی؟
سوال نمبر 22:
رائے ونڈ سے تین روزہ، دس روزہ، چالیس روزہ چلہ، بستر باندھ کر چائے دانی، چولہا اور نسوار کی ڈبیہ لے کر اہل خانہ کے حقوق پس پشت ڈال کر گھر سے نکلنا سنت ہے یا بدعت؟ نیز ایسا کرنے والوں کے بارے میں کیا حکم ہے؟
سوال نمبر 23:
اسکول اور مدرسوں میں بچوں کو چھ چھ کلمے ان کے نام اور ان کی ترتیب حضور اقدسﷺ اور صحابہ کرام علیہم الرضوان سے ثابت نہیں لیکن اس کے باوجود سارے دیوبندی یہ کام کرتے ہیں تو آیا یہ کام سنت ہیں
یا بدعت؟
سوال نمبر 24:
نکاح کے وقت ایمان مفصل و مجمل پڑھانا کس صحابی کی سنت ہے؟ اگر کسی صحابی سے اس طرح ثابت نہیں تو دیوبندی اس عمل کو کیا سمجھ کر کرتے ہیں؟ سنت یا شرک یا بدعت؟
سوال نمبر 25:
قرآن کریم کو کتابی شکل میں جمع کرنا صحابہ سے ثابت ہے۔ لیکن حدیث پاک کو کتابی شکل میں جمع کرنا کس کا طریقہ ہے؟ آیا یہ کام جائز ہوا یا بدعت؟ ائمہ محدثین کے بارے میں کیا خیال ہے؟ نیز دیوبندی مکتبوں کے بارے میں کیا حکم ہے؟
سوال نمبر 26:
اپنے اجتماع میں نعرہ لگوانے کے لئے لفظ ’’نعرہ تکبیر‘‘ کہنا تو ایسا کہنا یعنی ’’نعرہ تکبیر‘‘ کہنا یہ لفظ نہ قرآن میں اور نہ حدیث میں کہیں آیا ہے۔ تو اس جدید لفظ سے نعرہ کہلوانا جائز ہوگا یا بدعت؟ اور سارے دیوبندی وہابی نعرہ تکبیر اپنے جلسوں میں لگا کر بدعتی ہوئے یا نہیں؟ ہوئے اور یقینا ہوئے۔ اب کل بدعۃ ضلالۃ والے قاعدہ کا کیا ہوا؟
سوال نمبر 27:
مسجدوں پر مروجہ مینار بنانا قرآن و حدیث کے ظاہری الفاظ سے ثابت نہیں مگر سارے وہابی دیوبندی مینار بنواتے ہیں اور جو عمل قرآن و سنت سے ثابت نہ ہو اور کوئی کرے تو وہ کیا کہلائے گا؟
سوال نمبر 28:
حدیث شریف میں اونٹ، گائے، بکری، دنبہ جانوروں کی قربانی کا ذکر ہے اور ان کے دودھ کے پینے کا جواز ہے مگر بھینس کا وجود نہیں تو اس کے دودھ کا کیا حکم ہے اور جو روزانہ اس کے دودھ کی چائے اپنے مدرسہ میں پلائے تو کیا حکم لگنا چاہئے؟ نیز حلال کیسے کہلائے گا؟
سوال نمبر 29:
دیوبندیوں کے درس کی مشہور کتاب ’’تبلیغی نصاب‘‘ جس کا نام بدل کر فضائل اعمال رکھا گیا ہے۔ اس میں لکھا ہے کہ
’’اگر ہر جگہ درود و سلام دونوں کوجمع کیا جائے تو زیادہ بہتر ہے یعنی بجائے السلام علیک یا رسول اﷲ کے الصلوٰۃ والسلام علیک یا رسول اﷲ یعنی صلوٰۃ کالفظ بھی بڑھا دیا جائے تو بہتر ہے‘‘
(ملاحظہ کیجئے اعمال باب فضائل درود ص 23، مکتبہ محمد عبدالرحیم تاجر کتب لاہور)
کیا اس پر عمل کرنا چاہئے؟ اگر نہیں تو یہ منافقت کیوں؟

سوال نمبر 30:
یہ دو اشعار بدعت ہیں یا شرک؟
میری کشتی پار لگادو یا رسول اﷲ (حاجی امداد اﷲ مہاجر مکی)
(کلیات امدادیہ ص 205، دارالاشاعت کراچی)
یارسول اﷲ بابک لی (اشرف علی تھانوی)

اے خدا کے رسول تیر دربار میرے لئے ہے
(نشر الطیب ص 164، دارالاشاعت کراچی)
سارے دیوبندی مل کر جواب دیں کہ حاجی صاحب اور تھانوی صاحب کے بارے میں کیا حکم ہے بدعتی ہونے کا یا پھر مشرک ہونے کا؟

سوال نمبر 31:
قرآن و حدیث نیز اشرف علی تھانوی سے (نشر الطیب میں) نبی پاکﷺ کی نورانیت ثابت ہے۔ قرآن و حدیث کو ماننے والے نبی پاکﷺ کی نورانیت کے قائل ہیں لیکن اشرف علی تھانوی کے ماننے والے منکر ہیں۔ اب جو تھانوی کی بات کو نہ مانے تو کیا فتویٰ ہے؟ نیز تھانوی صاحب کے بارے میں کیا ارشاد ہے؟
سوال نمبر 32:
فتاویٰ رشیدیہ کے مصنف یعنی رشید احمد گنگوہی جو خدا نہیں، غیر اﷲ ہے اس کے لئے یہ اشعار کہنا کیسا ہے، کفر یا شرک؟
مردوں کو زندہ کیا اور زندوں کو مرنے نہ دیا
اس مسیحائی کو دیکھیں ذرا ابن مریم
سوال نمبر 33:
جو شخص خود کو دیوبندی کہے اور آپ کی جماعت بھی خود کو دیوبندی جماعت کہلواتی ہے ۔ کیا کسی صحابی نے خود کو دیوبندی کہا تھا؟
سوال نمبر 34:
جشن دیوبند کے تحت چند سوالات، صد سالہ جشن، دیوبند منایاگیا۔ اس میں ہندو عورت کو صدارت کے لئے بلایا گیا تو سوال یہ ہے کہ:
(الف) جشن دیوبند منانا جائز تھا یا حرام؟
(ب) ہندو عورت کو اجتماع میں بلاکر اور پھر اسے اپنے آگے بڑھا کر دعا مانگنا جائز ہے یا ناجائز؟
(ج) کیا ہندو عورت کو عزت مآب کہہ کر جشن دیوبند میں مخاطب کرنا جائز تھا یا حرام؟
(د) جشن دیوبند پر 75 لاکھ سے زائد رقم خرچ کرنا جائز تھا یا اسراف؟
(ہ) ننگے سر، ننگے منہ، برہنہ بازو عورت کے ساتھ دیوبندی مولویوں کا بیٹھنا جائز تھا یا حرام؟
(د) اجتماع میں ہندو عورت کو بلانا مسلمانوں کا طریقہ ہے یا کافروں کا؟
ملاحظہ کیجئے:

٭ روزنامہ مشرق، نوائے وقت لاہور 22-23 مارچ 1980ء ٭ روزنامہ جنگ کراچی 3 اپریل 1980ء ٭ روزنامہ جنگ راولپنڈی 2 اپریل 1980ء
٭ نوٹ: مزار کی نفی کرنے والو! اپنے کرتوتوں کو دیکھو! میلاد شریف اور اولیاء کے بغض کی وجہ سے تمہارا کیا انجام ہوا؟
سوال نمبر 35: معاذ اﷲ ثم معاذ اﷲ نبی پاکﷺ کے علم مبارک کو معاذ اﷲ چوپایوں کے ساتھ ملانا (ملاحظہ ہو حفظ الایمان، تھانوی کی گستاخانہ عبارات ص 13، قدیمی کتب خانہ، کراچی)
اور معاذ اﷲ نماز میں آپﷺ کے خیال مبارک کو بیل و گدھے کے خیال سے زیادہ برا قرار دینا (صراط مستقیم صفحہ 86، فصل سوم در ذکر مخلات عبادت مطبع مجتبائی دہلی) گستاخی ہے یا نہیں؟ اگر ہے اور یقینا ہے پھر اشرف علی تھانوی اور اسماعیل دہلوی قتیل بالا کوٹ کیا کہلائیں گے جنہوں نے ایسا گستاخانہ فتویٰ دیا۔ اب اﷲ تعالیٰ کا ارشاد سنو۔

لا تعذروا قد کفرتم بعد ایمانکم
چند علمی سوالات

سوال نمبر 36:
ان الاصل فی الاشیاء الاباحۃ قاعدہ کلیہ کا کیا معنی ہے؟
سوال نمبر37:
اگر کوئی ہندو اپنے بت کے نام پر جانور پالے اور کوئی مسلمان اس جانور (بکری وغیرہا) کو معاذ اﷲ چوری کرے اور بوقت ذبح اﷲ کا نام لے اور ذبح کر ڈالے اس کا گوشت حلال ہوگا یا حرام؟
سوال نمبر 38:
ان چار چیزوں کی جامع مانع تعریف کیا ہے، جس پر کوئی اعتراض نہ ہو۔
شرک بدعت دین عبادت

سوال نمبر 39:
کیا صحابہ کے دور میں اصول حدیث یا اصول فقہ وغیرہما کے قوانین کا وجود تھا۔
سوال نمبر 40:
جو کام نبی پاکﷺ یا صحابہ کرام علیہم الرضوان نے نہ کیا ہو، وہ آپ کے نزدیک بدعت ہے۔ آیا بدعت کی یہ تعریف قرآن میں ہے تو کون سی سورت میں اور اگر حدیث میں ہے تو کون سی حدیث ہے؟
سوال نمبر 41:
جو شخص میلاد شریف، عرس، گیارہویں وغیرہا کو فرض و واجب نہ سمجھتا ہو، اس سے یہ کہنا کہ قرآن و حدیث سے اس کے ضروری ہونے کا حوالہ دو تو ایسے جاہل کو آپ کیا کہیں گے جو مستحب عمل پر نص قطعی سے ثبوت مانگے؟
سوال نمبر 42:
جمعہ کے خطبہ میں خلفائے اربعہ سیدنا صدیق اکبر، سیدنا فاروق اعظم، سیدنا عثمان ذوالنورین اور سیدنا علی المرتضیٰ اور عشرہ مبشرہ علیہم الرضوان کا نام لینا قرون ثلاثہ میں لیا جاتا تھا یا نہیں؟ معتبر حوالہ دیں۔
سوال نمبر 43:
حاجی امداد اﷲ مہاجر مکی لکھتے ہیں:
فقیر کا مشرب اس امر میں یہ ہے کہ ہر سال اپنے پیرومرشد کی روح مبارک پر ایصال ثواب کرتا ہوں اور اول قرآن خوانی ہوتی ہے اور گاہ گاہ اگر وقت میں وسعت ہو تو مولود پڑھا جاتا ہے پھر ماحضر کھانا کھلایا جاتا ہے اور اس کا ثواب بخش دیا جاتا ہے
(ملاحظہ کیجئے: فیصلہ ہفت مسئلہ کلیات امدادیہ ص 83)
(الف) آیا ایسا کرنا شرک ہے یا بدعت یا مستحب؟ حاجی صاحب کے بارے میں کیا حکم ہے؟
(ب) بالکل اسی طرح سنی مسلمان ایصال ثواب کی محفل گیارہویں وغیرہ کرتے ہیں لیکن تم لوگ گیارہویں شریف (یعنی ایصال ثواب کی محفل) کیوں نہیں کرتے حالانکہ تمہارے سارے بڑے بڑون اشرف علی تھانوی، رشید احمد گنگوہی، قاسم نانوتوی وغیرہم کے پیرومرشد ایصال ثواب کی محفل منعقد کرتے تھے۔
(ج) آپ کا یہ عمل پیر کی مخالفت یا موافقت… کیا کہلائے گا؟
سوال نمبر 44:
ہر سال دیوبندی وہابی مدارس کے لئے چرم قربانی کی باقاعدہ بڑے بڑے پوسٹر کے ذریعے اپیل کی جاتی ہے۔ کیا مروجہ اپیل کی طرح دور صحابہ میں کوئی مثال موجود ہے؟ یا نہیں۔ اگر نہیں تو پھر دیوبندی وہابی بدعتی ہوئے یا نہیں؟
سوال نمبر 45:
حال ہی میں دارالعلوم دیوبند کے سالانہ جلسہ دستار میں ہندو پنڈت نے نہ صرف شرکت کی بلکہ دیوبندی علماء و طلباء کو اپنے وعظ سے بھی محظوظ کیا جس پر لطف یہ ہے کہ ہندو پنڈت اپنے مخصوص لباس میں تھا۔ اس کے باوجود دیوبند کے اسٹیج پر اس کو بڑی عزت دی گئی۔ آیا کافر کی تعظیم کرنے سے ایمان سلامت رہتا ہے یا نہیں؟ اس بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟
سوال نمبر 46:
چند ماہ قبل ایک انگریز کافرہ عورت کو بنوری ٹائون والوں نے انتہائی عزت دی حتی کہ وہاں کے مفتی نعیم نے اس کو اپنے ادارے کا وزٹ کروایا اور اس دوران وہ بھی اپنے مخصوص لباس میں تھی، کیا یہ سب کام وہاں جائز ہیں! اگر نہیں تو پھر نعیم کے بارے میں کیا حکم ہے؟ نیز اگر محفل میلاد پاک میں خواتین اپنے اپنے گھروں میں پردے کا اہتمام کرکے ذکر سولﷺ کرتی ہیں تو دیوبندی اس کو شرک و بدعت سے تعبیر کرتے ہیں اور اپنے ادارے میں انگریز عورت کو نیم عریاں وزٹ کروانے سے وہی فتویٰ کہاں گیا؟
سوال نمبر 47:
دیوبندیوں کا حکیم لکھتا ہے کہ
طاعون کا ایک متبرک علاج منجملہ اور علاجوں کے ذکر نبی کریمﷺ بھی ہے اور یہ علاج تجربہ میں آیا ہے۔ یعنی میں نے ایک کتاب نشر الطیب لکھی ہے۔ حضورﷺ کے حالات میں اس کے لکھنے کے زمانہ میں خود اس قصبہ میں تھا جس میں طاعون تھا تو میں نے یہ تجربہ کیا۔ جس روز اس کا کوئی حصہ لکھا جاتا تھا، اس روز کوئی حادثہ نہیں سنا جاتا تھا اور جس روز وہ ناغہ ہوجاتی تھی۔ اس روز دو چار اموات سننے میں آتی تھیں تو مجھے یہ خیال ہوا کہ یہ حضورﷺ کے ذکر مبارک کی برکت ہے۔ آخر میں یہ التزام کیا کہ روزانہ کچھ حصہ اس کا ضرور لکھ لیتا تھا۔ آج کل بھی لوگوں نے مجھے طاعون ہونے کے متعلق اطراف و جوانب سے لکھا ہے تو میں نے ان کو بھی جواب میں یہی لکھا ہے کہ نشر الطیب پڑھا کرو!!
ملاحظہ ہو(میلاد النبیﷺ از تھانوی ناشر بک کارنر شوروم جہلم)
اس پر سوال یہ ہے کہ طاعون (بیماری) سے نجات کے لئے نشر الطیب کتاب کا ختم پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟ اگر جائز ہے تو مشکلات کے لئے قصیدہ بردہ شریف یا ختم قادریہ وغیرہا کرنا کیوں ناجائز ٹھہرے؟
سوال نمبر 48:
یوم صدیق اکبر رضی اﷲ عنہ! امیر المومنین حضرت فاروق اعظم، امیر المومنین حضرت عثمان غنی، امیر المومنین حضرت علی مرتضیٰ رضی اﷲ عنہم کے دور خلافت میں بار بار آیا۔ کیا ان میں سے یا ان کے بعد تابعین یا تبع تابعین نے یوم صدیق اکبر منایا؟ اگر نہیں تو یوم صدیق اکبر منانا نیز یوم صدیق اکبر، یوم فاروق اعظم، یوم عثمان غنی اور یوم مولا علی رضی اﷲ عنہم اجمعین پر عام تعطیل کی اپیل کرنا فرض ہے یا سنت یا بدعت؟
سوال نمبر 49:
سپاہ صحابہ کی ریلی ہو یا کوئی اور ریلی رنگ برنگے جھنڈے لہرانا جائز ہے یا نہیں؟ اگر جواب ہاں میں ہے تو میلاد النبیﷺ کی ریلی میں سبز نعلین والے جھنڈے لہرانا ناجائز کیسے ٹھہرے گا نیز تمہارا یہ رنگ برنگے جھنڈے لہرانا فرض ہے یا سنت یا بدعت؟
سوال نمبر 50:
آخری سوال آپ سے یہ ہے کہ رشید احمد گنگوہی کے اس فتوے کا کیا جواب ہوگا؟
سوال: جس جگہ زاغ معروفہ (یعنی مشہور و معروف عام کوا جسے کالا کوا کہتے ہیں) کو اکثر حرام جانتے ہیں تو ایسی جگہ اس کوا کھانے والے کو کچھ ثواب ہوگا یا نہ ثواب ہوگا نہ عذاب؟
الجواب: ثواب ہوگا

(فتاویٰ رشیدیہ، ص 597، ایچ ایم سعید کمپنی کراچی)
 
شمولیت
نومبر 21، 2013
پیغامات
105
ری ایکشن اسکور
35
پوائنٹ
56
اب اپنے علمائ کے بارے میں فتویٰ بھی لے لے
بلیغی جماعت کے مولوی طارق جمیل کی دعا میں کفریہ کلمات
in Tahaffuz, December 2008, آ ئينہ کيو ں نہ دوں, مو لا نا شہز ا د قا د ری تر ا بی
تبلیغی جماعت کے مولوی طارق کی دعا کے الفاظ
آجا اﷲ! آج ہمارا استقبال کرلے۔ یااﷲ یہ اکثر مجمع نوجوانوں کا بیٹھا ہوا ہے۔ ہماری بیٹیوں کی عزتیں سربازار نیلام ہوگئیں۔ اب تو آجا! اب تو آجا! بڑی دیر ہوگئی اے اﷲ! رمضان تو جارہا ہے تو' تو نہیں آرہا تو تو آجا! پہلے آسمان پر تو آہی چکا ہے تھوڑا اور بھی نیچے آجا! آجا!
آج تو تیرے سامنے ضد کرنے کو جی چاہتا ہے یااﷲ! تیرے آگے لوٹ پوٹ ہونے کو جی چاہ رہا ہے۔
اے مولیٰ کریم! تو سامنے آجا! تجھ سے لپٹنے کو جی چاہتا ہے تیرے پائوں پکڑنے کو جی چاہ رہا ہے۔ تیری منتیں کرنے کو جی چاہ رہا ہے تو ہمارے سامنے آجا! ہم تیرے پائوں پکڑنا چاہتے ہیں۔ ہم تجھ سے لپٹ کر رونا چاہتے ہیں۔ ہم تجھ سے چمٹنا چاہتے ہیں مولا! تو آجا! آجا! تو آکر اس بگاڑ کو ختم فرما! اگر تو آج بھی نہ آیا تو پھر کب آئے گا یااﷲ! اب تو بڑی دیر ہوگئی ہے آجا! آجا۔
اے اﷲ! ہم تو روز اپنے گھر میں جھاڑو دیتے ہیں روزانہ پانی سے صاف کرتے ہیں تیرا آنگن گندا ہوگیاہے آجا! اسے دھو دے۔ آج تو آہی جا یااﷲ! ایک دفعہ کہہ دے میں آرہا ہوں اے اﷲ!
(مورخہ 12 نومبر 2003ء بمقام مسجد عائشہ فیصل آباد پنجاب میں جمعتہ الوداع کے موقع پر تبلیغی جماعت کے مولوی طارق جمیل کے ان کفریہ کلمات پر شرعاً کیا حکم لگے گا۔ اس کے متعلق ایک مفتی صاحب کا فتویٰ ملاحظہ فرمائیں۔
محترم حضرات! آپ نے مولوی طارق جمیل نے یہ دعا کروائی ' اب طارق جمیل کے دعائیہ کلمات پر کفرکا فتویٰ ملاحظہ فرمایا۔ ہمیں افسوس ہے کہ اب تک مولوی طارق جمیل نے علی الاعلان کفر سے توبہ نہیں کی۔ معلوم ہوا کہ مولوی طارق جمیل اب تک اپنے کفر پر قائم ہے لہذا ایسے شخص کی تقاریر سننا' کیسٹیں اور سی ڈیز خریدنا اور فروخت کرنا شرعا حرام ہے۔ مسلمانوں کو اس سے بچنا چاہئے۔
نوٹ: مولوی طارق جمیل کی یہ کیسٹ ان مکتبوں سے طلب فرمائیں۔
٭ مکتبہ فیصان اشرف نزد شہید مسجد کھارادر کراچی
٭ ضیاء ٹیپ اینڈ کیسٹ سینٹر شہید مسجد کھارادر کراچی
٭ مکتبہ غوثیہ ریٹیل فیضان مدینہ پرانی سبزی منڈی کراچی
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں زید ایک مجمع میں اس طرح دعا کرتا ہے کہ ''اے اﷲ! تو پہلے آسمان پر تو آہی گیا ہے اب نیچے بھی آجا! تجھ سے لپٹنے کو جی چاہ رہ اہے' تیرے پائوں پکڑنے کو جی چاہ رہا ہے' ہم تیرے پائوں پکڑنا چاہتے ہیں' ہم تجھ سے چمٹنا چاہتے ہیں' اگر آج بھی نہ آیا تو کب آئے گا'' اس الفاظ میں دعا کرنا کیسا؟ کہ اس میں اﷲ تعالیٰ کے لئے جسم مانا گیا ہے' اب زید کے لئے کیا حکم ہے؟
بسم اﷲ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب اللھم ہدایتہ الحق والصواب
زید کا دعا کے لئے مذکورہبالا دونوںجملے کہنا کفریہ قول ہیںکہ پہلے جملہ میں اﷲ عزوجل کے لئے مکان ثابت کیا گیا ہے۔ جبکہ دوسرے جملہ میں اﷲ عزوجل کے لئے جسم مانا گیا ہے۔ حالانکہ اﷲ عزوجل کے لئے مکان اور جسم ثابت کرنا کفر ہے۔ فتاویٰ عالمگیری میں ہے''یکفر بائبات المکان اﷲ تعالیٰ'' یعنی اﷲ تعالیٰ کے لئے مکان ثابت کرنا کفر ہے (فتاویٰ عالمگیری جلد دوم صفحہ نمبر 295 دارالکفر) اسی طرح شیخ الاسلام امام احمد رضا خان صاحب علیہ الرحمہ درمختار کے حوالے سے نقل فرماتے ہیں کہ ضروریات دین میں سے کسی چیز کا منکر ہو تو کافر ہے مثلا یہ کہنا کہ اﷲ تعالیٰ اجسام کی مانند جسم ہے (فتاویٰ رضویہ جلد 14 صفحہ نمبر 250 رضا فائونڈیشن لاہور)
لہذا کہنے والے پر توبہ و تجدید ایمان فرض ہے اور اگر شادی شدہ ہے تو تجدید نکاح بھی کرے۔
واﷲ تعالیٰ و رسولہ الاعلیٰ اعلم عزوجل وصلی اﷲ علیہ وسلم
مفتی ابوصالح محمد قاسم القادری
دارالافتاء اہلسنت کنزالایمان مسجد (گرومندر) بابری چوک
تاریخ ۱۷ جمادی الثانی ۱۴۲۶ھ بمطابق 25 جولائی
رجوع کر لینا اگر کوئی اختلاف ہو لنک میں نےدے دیا ہے باقی آپ کی مرضی​
 
شمولیت
نومبر 21، 2013
پیغامات
105
ری ایکشن اسکور
35
پوائنٹ
56
سوچنا
مفتی تقی عثمانی کے پیغام پر تبصرہ بدعقیدگی کا وبال
in Tahaffuz, July 2009, آ ئينہ کيو ں نہ دوں, مو لا نا شہز ا د قا د ری تر ا بی
24 مئی بروز اتوار دارالعلوم کراچی (کورنگی کراچی) میں مفتی تقی عثمانی نے ایک اہم پیغام پاکستانیوں کو پہنچایا کہ ایک بزرگ کے خواب میں حضور اکرم نور مجسمﷺ تشریف لائے اور ارشاد فرمایا کہ پاکستان پر اﷲ تعالیٰ کا عذاب آنے والا ہے لہذا آپ لوگ سورہ شمس کی تلاوت کثرت سے کریں۔ ستر ہزار مرتبہ پڑھیں اور آیت کریمہ ''لاالہ الا انت سبحانک انی کنت من الظالمین'' کا ورد کریں۔
اس خطاب کو سننے کے لئے درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ فرمائیں۔
1: www.mehboob-e-elahi.com.download.php?bayanid=1163
2: www.islam.yolasite.com/new.php
مفتی تقی عثمانی کے پیغام پر تبصرہ
اس خواب کو بیان کرکے مفتی تقی عثمانی صاحب نے مسلک حق اہلسنت کے چار عقائد کو تسلیم کرلئے۔
1۔ خواب میں تشریف لاکر حقیقت سے آگاہ کرنا حضورﷺ کی حیات کو ثابت کرتا ہے کیونکہ کبھی مردہ حقیقت سے آگاہ نہیں کرسکتا۔
2۔ خواب میں تشریف لاکر یہ خبر دینا ثابت کرتا ہے کہ حضورﷺ اپنے امیتوں کے حالات سے بعد از وصال بھی اﷲ تعالیٰ کی عطا سے خبردار ہیں۔
3۔ خواب میں تشریف لاکر آئندہ کے حالات کی خبر دینا یہ ثابت کرتا ہے کہ حضورﷺ کو اﷲ تعالیٰ کی عطا سے علم غیب ہے۔
4۔ خواب میں تشریف لاکر آنے والے عذاب سے آگاہ کرنا اور سورہ شمس پڑھ کر اس عذاب سے نجات کا راستہ بتانا یہ ثابت کرتا ہے کہ حضورﷺ بعد از وصال بھی اپنے امیتوں کی مدد فرماتے ہیں۔
جس عقیدے کو تقی عثمانی نے تسلیم کرلیا اس کے متعلق اکابر دیوبند کا فتویٰ
دیوبندی اکابر مفتی مولانا رشید احمد گنگوہی نے اپنی کتاب فتاویٰ رشیدیہ دوسری جلد صفحہ نمبر 10 پر لکھا ہے جو شخص اﷲ تعالیٰ کے سوا کسی غیر کے لئے علم غیب ثابت کرے وہ کافر ہے۔
اور فتاویٰ رشیدیہ کے صفحہ نمبر 96 پر یہ لکھا ہے کہ جو شخص یہ عقیدہ رکھے آپﷺ کو علم غیب تھا' وہ مشرک ہے۔
اکابر دیوبند کے فتوے کے مطابق مفتی محمدتقی عثمانی کون؟
کافر یا مشرک
فیصلہ آپ کریں
٭ اکتوبر 2005ء میں صوبہ سرحد کی سرزمین پر پاکستان کی تاریخ کا بدترین زلزلہ آیا۔ اس وقت صوبہ سرحد کے مشہور شہر بٹ گرام' مانسہرہ' بالا کوٹ اور دیگر شہر صفحہ ہستی سے مٹ گئے۔ ایک لاکھ سے زائد افراد ہلاک اور پانچ لاکھ افراد تقریبا بے گھر ہوئے۔
٭ 12 مئی 2007ء سے لے کر اب تک شہر کراچی میں صوبہ سرحد سے تعلق رکھنے والے کئی لوگوں کو بے دردی سے قتل کیا گیا۔
٭ دسمبر 2008ء سے لے کر سوات آپریشن شروع ہونے تک نام نہاد اسلام نافذ کرنے والوں نے صوبہ سرحد کے مختلف شہر سوات' مالا کنڈ' بونیر' دیر اور دیگر شہروں میں ہزاروں افراد کو قتل کیا' ان کے مکانوں پر قبضہ کرلیا اور دکانوں اور جائیدادوں کو لوٹ لیا۔
٭ مئی 2009ء کے پہلے عشرے میں صوبہ سرحد کے مختلف شہروں میں فوجی آپریشن شروع کیا گیا جسمیں اب تک ہزاروں افراد مارے جاچکے ہیں۔ تیس لاکھ سے زائد افراد جن میں جوان' بوڑھے' بچے اور عورتیں شامل ہیں' ہجرت کرچکے ہیں۔ ہزاروں مکانات تہس نہس ہوگئے ہیں۔ تیس لاکھ افراد کی نقل مکانی کو ماہرین تاریخ کی سب سے بڑی نقل مکانی قرار دے رہے ہیں۔
٭ وطن عزیز میں نائن الیون کے بعد سے خودکش حملوں کا سلسلہ بہت زوروشور سے جاری ہے۔ پورے ملک میں یہ بیماری پھیل چکی ہے مگر پورے ملک میں سب سے زیادہ خودکش حملے اور بم دھماکے صوبہ سرحد میں ہوئے ہیں۔ یہ بات ریکارڈ پر ہے۔ صوبہ سرحد میں بم دھماکے ہر شہر اور ہر مشہور شاہراہ پر ہوئے ہیں جن میں ہلاک ہونے والے ہزاروں افراد کی تعداد عام شہریوں کی ہے جن کا کسی گروپ اور سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے اور یہ سلسلہ اب تک جاری ہے۔
یہ تمام باتیں لکھنے کا مقصد صرف یہی ہے کہ کبھی ہم لوگوں نے غور کیاکہ صوبہ سرحد پر یہ وبال کیوں؟ میری ناقص سوچ اس نتیجہ پر پہنچی کہ یہ سب بدعقیدگی کا وبال ہے۔ مسلمان کے اعمال کی اساس اس کا اسلامی عقیدہ ہے۔ عقیدہ بنیاد ہے۔ عقیدہ خراب تو اعمال ناقص و فضول ہیں۔ یہ بات بالکل برحق ہے کہ بدعملی بھی وبال کا باعث بنتی ہے مگر ہم یہ بات کیوں نہیں سمجھتے کہ اعمال کی خرابی سے بڑھ کر خرابی عقائد کی خرابی ہے کیونکہ عقیدہ بنیاد ہے۔بنیاد ناقص ہو تو عمارت بھی ناقص ہوتی ہے لہذا یہ نتیجہ نکلا کہ صوبہ سرحد میں بدعقیدگی اپنے عروج پر ہے۔صوبہ سرحدمیں توحید کے نام پررسالت مآبﷺ کی شان و عظمت میں تنقیص' میلاد پاک کے جلوسوں پر پابندی' میلاد کے جلسوں پرپابندی' اذان سے قبل درودوسلام پڑھنے کی ممانعت' علمائے اہلسنت و عوام اہلسنت کا قتل عام' مزارات اولیاء پر حملے اور بے حرمتی' مزارات پر حاضری دینے والوں پر تشدد وغیرہ وغیرہ کام بہت عروج پر تھے۔
صوبہ سرحد پر یہ وبال اسی وجہ سے ہوسکتا ہے۔ اگر آپ بھی تعصب کی عینک اتار کر سوچیں تو...
 

وقار سعید

مبتدی
شمولیت
نومبر 23، 2013
پیغامات
6
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
29
السلام علیکم
بھائی جان ہمیشہ کسی دوسری ویبسائٹ سے لئے گئے مواد کا حوالہ ضرور دیا کرے،
http://www.ownislam.com/articles/urdu-articles/ghair-muqallidiat/2111-lafz-ahle-hadith-kay-baare-mein-ek-zaroori-wazahat-ki-darkhwast
اس قسم کا مواد " جملہ حقوق محفوظ ہیں" سے آذاد ہوتا ہے۔ یہاں صرف غور و فکر کیلئے دیا گیا ہے نا کہ صرف تنقید کے نقطہ نظر سے ۔ ویسے آپ کا لنک درست ہے ۔
 

وقار سعید

مبتدی
شمولیت
نومبر 23، 2013
پیغامات
6
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
29
اب اپنے علمائ کے بارے میں فتویٰ بھی لے لے
بلیغی جماعت کے مولوی طارق جمیل کی دعا میں کفریہ کلمات
in Tahaffuz, December 2008, آ ئينہ کيو ں نہ دوں, مو لا نا شہز ا د قا د ری تر ا بی
تبلیغی جماعت کے مولوی طارق کی دعا کے الفاظ
آجا اﷲ! آج ہمارا استقبال کرلے۔ یااﷲ یہ اکثر مجمع نوجوانوں کا بیٹھا ہوا ہے۔ ہماری بیٹیوں کی عزتیں سربازار نیلام ہوگئیں۔ اب تو آجا! اب تو آجا! بڑی دیر ہوگئی اے اﷲ! رمضان تو جارہا ہے تو' تو نہیں آرہا تو تو آجا! پہلے آسمان پر تو آہی چکا ہے تھوڑا اور بھی نیچے آجا! آجا!
آج تو تیرے سامنے ضد کرنے کو جی چاہتا ہے یااﷲ! تیرے آگے لوٹ پوٹ ہونے کو جی چاہ رہا ہے۔
اے مولیٰ کریم! تو سامنے آجا! تجھ سے لپٹنے کو جی چاہتا ہے تیرے پائوں پکڑنے کو جی چاہ رہا ہے۔ تیری منتیں کرنے کو جی چاہ رہا ہے تو ہمارے سامنے آجا! ہم تیرے پائوں پکڑنا چاہتے ہیں۔ ہم تجھ سے لپٹ کر رونا چاہتے ہیں۔ ہم تجھ سے چمٹنا چاہتے ہیں مولا! تو آجا! آجا! تو آکر اس بگاڑ کو ختم فرما! اگر تو آج بھی نہ آیا تو پھر کب آئے گا یااﷲ! اب تو بڑی دیر ہوگئی ہے آجا! آجا۔
اے اﷲ! ہم تو روز اپنے گھر میں جھاڑو دیتے ہیں روزانہ پانی سے صاف کرتے ہیں تیرا آنگن گندا ہوگیاہے آجا! اسے دھو دے۔ آج تو آہی جا یااﷲ! ایک دفعہ کہہ دے میں آرہا ہوں اے اﷲ!
(مورخہ 12 نومبر 2003ء بمقام مسجد عائشہ فیصل آباد پنجاب میں جمعتہ الوداع کے موقع پر تبلیغی جماعت کے مولوی طارق جمیل کے ان کفریہ کلمات پر شرعاً کیا حکم لگے گا۔ اس کے متعلق ایک مفتی صاحب کا فتویٰ ملاحظہ فرمائیں۔
محترم حضرات! آپ نے مولوی طارق جمیل نے یہ دعا کروائی ' اب طارق جمیل کے دعائیہ کلمات پر کفرکا فتویٰ ملاحظہ فرمایا۔ ہمیں افسوس ہے کہ اب تک مولوی طارق جمیل نے علی الاعلان کفر سے توبہ نہیں کی۔ معلوم ہوا کہ مولوی طارق جمیل اب تک اپنے کفر پر قائم ہے لہذا ایسے شخص کی تقاریر سننا' کیسٹیں اور سی ڈیز خریدنا اور فروخت کرنا شرعا حرام ہے۔ مسلمانوں کو اس سے بچنا چاہئے۔
نوٹ: مولوی طارق جمیل کی یہ کیسٹ ان مکتبوں سے طلب فرمائیں۔
٭ مکتبہ فیصان اشرف نزد شہید مسجد کھارادر کراچی
٭ ضیاء ٹیپ اینڈ کیسٹ سینٹر شہید مسجد کھارادر کراچی
٭ مکتبہ غوثیہ ریٹیل فیضان مدینہ پرانی سبزی منڈی کراچی
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں زید ایک مجمع میں اس طرح دعا کرتا ہے کہ ''اے اﷲ! تو پہلے آسمان پر تو آہی گیا ہے اب نیچے بھی آجا! تجھ سے لپٹنے کو جی چاہ رہ اہے' تیرے پائوں پکڑنے کو جی چاہ رہا ہے' ہم تیرے پائوں پکڑنا چاہتے ہیں' ہم تجھ سے چمٹنا چاہتے ہیں' اگر آج بھی نہ آیا تو کب آئے گا'' اس الفاظ میں دعا کرنا کیسا؟ کہ اس میں اﷲ تعالیٰ کے لئے جسم مانا گیا ہے' اب زید کے لئے کیا حکم ہے؟
بسم اﷲ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب اللھم ہدایتہ الحق والصواب
زید کا دعا کے لئے مذکورہبالا دونوںجملے کہنا کفریہ قول ہیںکہ پہلے جملہ میں اﷲ عزوجل کے لئے مکان ثابت کیا گیا ہے۔ جبکہ دوسرے جملہ میں اﷲ عزوجل کے لئے جسم مانا گیا ہے۔ حالانکہ اﷲ عزوجل کے لئے مکان اور جسم ثابت کرنا کفر ہے۔ فتاویٰ عالمگیری میں ہے''یکفر بائبات المکان اﷲ تعالیٰ'' یعنی اﷲ تعالیٰ کے لئے مکان ثابت کرنا کفر ہے (فتاویٰ عالمگیری جلد دوم صفحہ نمبر 295 دارالکفر) اسی طرح شیخ الاسلام امام احمد رضا خان صاحب علیہ الرحمہ درمختار کے حوالے سے نقل فرماتے ہیں کہ ضروریات دین میں سے کسی چیز کا منکر ہو تو کافر ہے مثلا یہ کہنا کہ اﷲ تعالیٰ اجسام کی مانند جسم ہے (فتاویٰ رضویہ جلد 14 صفحہ نمبر 250 رضا فائونڈیشن لاہور)
لہذا کہنے والے پر توبہ و تجدید ایمان فرض ہے اور اگر شادی شدہ ہے تو تجدید نکاح بھی کرے۔
واﷲ تعالیٰ و رسولہ الاعلیٰ اعلم عزوجل وصلی اﷲ علیہ وسلم
مفتی ابوصالح محمد قاسم القادری
دارالافتاء اہلسنت کنزالایمان مسجد (گرومندر) بابری چوک
تاریخ ۱۷ جمادی الثانی ۱۴۲۶ھ بمطابق 25 جولائی
رجوع کر لینا اگر کوئی اختلاف ہو لنک میں نےدے دیا ہے باقی آپ کی مرضی​
طارق جمیل جیسے لوگ ایک صحیح العقیدہ مسلمان کیلئے نا تو حجت ہیں اور نہ ہی انکی کہی ہوئی باتیں ہمارے ایمان کا حصہ ہیں ۔ بات صرف اتنی سی ہے کہ اس منتشر دور میں اسلام کے حلیے کو ہم سب نے مل کر اس طرح بگاڑ دیا ہے کہ اس کے صحیح خدوخال ہی پہچاننے میں نہیں آتے۔ دیوبندی، وہابی، بریلوی، وغیرہ سب ایجاد بندہ ہیں۔ سب نے اپنے اپنے مطلب کی چیزیں لیکر اسکی شبیہ بنا لی ہے اور اس کا نام اسلام رکھ لیا ہے ۔ گروہ بندیوں اور فرقہ واریت کی تو قران مجید میں واضح الفاظ میں نفی کی گئی ہے ۔ آج ہم جو کچھ اپنے گردوپیش میں دیکھتے ہیں اس کی بنیاد خلیفہ ثالث حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے دور میں عبداللہ بن سبا نامی ایک یہودی نے رکھ دی تھی اور مجوسیت اور ساسانیت نے بھرپور طریقے سے اسکا ساتھ دیا۔ اور آج تک اسلام کی مخالف یہ قوتیں ایک ساتھ ہیں اور مختلف شکلوں میں ہمارے معاشرے میں اس طرح سرایت کرچکی ہیں کہ ہم چاہ کر بھی ان سے پیچھا نہیں چھڑا سکتے۔ قران مجید کا منشاء عمل اور غوروفکر ہے ہم آج بھی اللہ کی رسی مضبوطی سے تھام لیں تو انتشار و فرقہ واریت پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ اب کام صرف دعاؤں سے نہیں بلکہ عمل سے ہوگا۔
 

وقار سعید

مبتدی
شمولیت
نومبر 23، 2013
پیغامات
6
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
29
نوائے دل صاحب کیا ایک مرتبہ دل نہیں بھرا تھا جو بار بار
جب کوئی شخص اپنی بات بار بار کہہ کر یقین دلانے کی کوشش کرتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اسے خود بھی اس پر یقین نہیں ہوتا ورنہ ؟؟؟؟
 
شمولیت
نومبر 21، 2013
پیغامات
105
ری ایکشن اسکور
35
پوائنٹ
56
نوائے دل صاحب کیا ایک مرتبہ دل نہیں بھرا تھا جو بار بار
جب کوئی شخص اپنی بات بار بار کہہ کر یقین دلانے کی کوشش کرتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اسے خود بھی اس پر یقین نہیں ہوتا ورنہ ؟؟؟؟
غور کریں اور دیکھیں اور جواب دیں ۔یہ سوالات میں نے آپ کی دل آزاری کے لئے نہیں لکھے تھے ۔میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ سوالات کی لسٹ ہر مسلک کے پاس ہے ہم نے پہلے اس طرح کی سرگرمیوں سے کیا سیکھ لیا ہے جو اس طرح کی حرکتوں سے باز نہیں آتے۔اس طرح صرف نفرتیں ہی بھڑا سکتے ہیں۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
غور کریں اور دیکھیں اور جواب دیں ۔یہ سوالات میں نے آپ کی دل آزاری کے لئے نہیں لکھے تھے ۔میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ سوالات کی لسٹ ہر مسلک کے پاس ہے ہم نے پہلے اس طرح کی سرگرمیوں سے کیا سیکھ لیا ہے جو اس طرح کی حرکتوں سے باز نہیں آتے۔اس طرح صرف نفرتیں ہی بھڑا سکتے ہیں۔
پیارے دوستو: ذرا اردو کی ایک کہاوت پڑھ لیں
نہ نو من تیل ہو گا نہ رادھا ناچے گی

باطل کی شروع سے یہ پالیسی رہی ہے کہ بات کو اتنا الجھا دو کہ اگلا پہلے تو اسکو سلجھاتا رہے پھر کہیں اس کے جانچنے کی باری آئے اور آج کی مصروف دنیا میں چونکہ کسی کے پاس اتنا ٹائم ہی نہیں ہوتا تو کون پہلے اس کو سلجھائے گا یعنی نہ نو من تیل ہو گا نہ رادھا ناچے گی
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں باطل مختلف طریقوں سے حق کو لوگوں تک پہنچنے سے روکتا تھا کیونکہ اسکو پتا تھا کہ قل جاء الحق وزھق الباطل ان الباطل کان زھوقا-کہ جب حق آتا ہے تو باطل ٹھر نہیں سکتا پس باطل حق کا سیدھا مقابلہ کرنے کی بجائے ہندو کی طرح چالیں چلتا ہے مگر یاد رکھیں واللہ خیر الماکرین-
باطل کے چند طریقے جو حالات کے ساتھ بدلتے رہتے ہیں ذرا لکھتا چلوں

1۔پہلے وہ بات کو پہنچے ہی نہیں دیتا جیسے طفیل دوسی رضی اللہ عنہ اور دوسرے سیکڑوں صحابہ کے واقعات ہیں کہ کانوں میں روئی کون ڈالتا تھا کیا محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی صحابی کو کبھی کہا کہ تم مشرکوں کی بات نہ سنو بلکہ قران تو حکم دیتا ہے کہ الذین یستمعون القول فیتبعون احسن اولئک الذین ھداھم اللہ و اولئک ھم اولو الباب کہ عقل والے بات سب کی سنتے ہیں مگر حسین اور مدلل بات کی پیروی کرتے ہیں- اب آپ ہی انصاف کریں آج کبھی کسی اہل حدیث سے سنا کہ کسی بریلوی کے پاس نہ جا کے بیٹھنا مگر نوائے وقت صاحب جیسے عمر رضی اللہ عنہ کو کہا گیا تھا کہ آپ تو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو قتل کرنے چلے ہیں پہلے اپنے گھر کی خبر لیں تو آپ سے بھی درخواست ہے
کہ بازار میں ہمارے سروے سے پہلے اپنے مولویوں کا ذرا سروے کر لیں کہ کیا میرے اس نمبر پر پورا اترتے ہیں کہ نہیں


2۔جب روئی سے یا زبردستی بھی کام نہیں چلتا تھا تو باطل شیطان پھر پیغام پہنچانے والی ہستی کو ہی بدنام کرنا شروع کر دیتا تھا جیسے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو کبھی مجنوں کبھی شاعر کبھی جادوگر وغیرہ کہتے تھے ابو جہل کے چچا کا واقعہ قران میں انہ فکر و قدر فقتل کیف قدر ہے جسکی احمد رضا خان بریلوی نے بھی تفسیر کی ہے-وہ بہت دانا تھا اور قریش نے مشورہ کیا کہ اب تو روئی سے بھی کام نہیں چل رہا اب محمد صلی اللہ علیہ کو بدنام کرنا ہے کیا کریں تو اسنے سوچ کر کہا کہ مجنوں وغیرہ سے کام نہیں چلے گا بلکہ انکو جادوگر کہیں- اب آج بھی دیکھیں کہ دعوت دینے والوں کو غلط بدنام کون کرتا ہے-میں جب بریلوی تھا اور تبلیغ کے ساتھ جانا شروع ہوا تو مجھے یہی کہا گیا کہ یہ تو درود بھی نہیں پڑھتے جب میں نے ان سے پوچھا تو انھوں نے کہا کہ ہم تو ان سے زیادہ پڑھتے ہیں مگر انکے والا نہیں پڑھتے-جیسے عیسائی کہتے ہیں کہ ہم عیسی علیہ السلام کو نہیں مانتے- اوپر بھی نوائے وقت نے یہی لکھا ہے کہ ہم نعت کو نہیں مانتے-تو بھئی ہمارے بھائی نعتیں پڑھتے ہیں مگر شرائط کے ساتھ جیسے ہم عیسی علیہ السلام کو مانتے ہیں مگر شرائط کے ساتھ-شتر بے مہار کی طرح نہیں-آپ نے کہا کہ ہمیں میلاد پر بس بدعت کا اعتراض ہے مگر میرے بھولے بھائی بدعت تو بہت دور کی بات ہے ہم تو پہلے آپکے میلاد پر شرک کا الزام لگاتے ہیں کہ وہاں تمام نعتیں شرکیہ پڑھی جاتی ہیں-ہمارا الزام مشرکین کی طرح بودا نہیں ہوتا جیسے ان اوھن البیوت لبیت العنکبوت کے تحت آپکا الزام مکڑی کا جالا ہوتا ہے اس کا ثبوت آپکے فورم پر آ کر بھی دے سکتے ہیں الحمد للہ
3۔تلبسوا الحق بالباطل کے تحت بات کو اتنا گڈ مڈ کر دیا جائے کہ اگلا پھر پہلے تو اسی کو سلجھاتا رہے اور آجکل کم وقت کی وجہ سے آپکا بھرم رہ جائے

اب میں چاہوں تو وقت نکال کر آپکے ہر سوال کا جواب دے دوں مگر میری پہلے چند شرائط ہیں
1۔آپ اوپر ایک نمبر کے تناظر میں اپنے بھی کسی فورم پر اس بحث کو لگوائیں ورنہ مان لیں کہ وہ باطل کے پیروکار ہیں اور اپنی بات تو پہچانا چاہتے ہیں مگر دوسرے کی دفعہ روئی ڈالنا چاہتے ہیں- ویسے اسکے بغیر بھی بات ہو سکتی ہے مگر پہلے مان لیں کہ آپ ایسا نہیں کر سکتے- ویسے معذرت کے ساتھ کہ آپکی اوپر والی بات میں جو التجاء چھپی ہے کہ اس طرح کے سوالات میں کیا پڑا ہے اسلئے
چوہدری شجاعت کی طرح مٹی پاؤ
تو اس سے بھی آپکا سامنے نہ آنا جھلک رہا ہے
2۔اوپر تین نمبر کے پس منظر میں گزارش ہے کہ ایک ایک سوال کریں-اسکے لئے اگر کہیں تو میں آپ کے پہلے سوال سے جواب شروع کر دیتا ہوں مگر کہیں آپ یہ نہ کہیں کہ آسان سوال چن لئے اسلئے آپ مشکل سوال کا نمبر پہلے بتا دیں میں اس سے جواب شروع کر دیتا ہوں
3۔ان باتوں سے پہلے میری مندرجہ ذیل پوسٹ بعنوان مخلص بریلوی کے لئے حقائق-افادیتِ حب رسول کی شرائط اسی فورم پر پڑھ لیں شاہد کہ تیرے دل میں اتر جائے میری بات-
http://forum.mohaddis.com/threads/مخلص-بریلوی-کے-لئے-حقائق-افادیتِ-حب-رسول-کی-شرائط.18405/

محترم شاکر بھائی نوائے وقت کی بار بار والی پوسٹ میں ایک جو مکمل ہو چھوڑ کر باقی ڈیلیٹ کر دیں کیونکہ نیا ہونے کی وجہ سے غلطی ہوئی ہے اللہ جزا دے امین
 
Top