- شمولیت
- نومبر 01، 2013
- پیغامات
- 2,038
- ری ایکشن اسکور
- 1,225
- پوائنٹ
- 425
پہلے تو آپکے لئے بھی نوائے دل (معذرت میں غلطی سے نوائے وقت لکھتا رہا)کی طرح بات کو اتنا الجھانے پر اوپر والی پوسٹ پڑھنے کا مشورہ دوں گا اوپ پھر ایک ایک سوال کا مطالبہ کروں گا مگر پہلے آپکے سوالوں کو کھانے کے لئے ازدھا ڈالنے لگا ہوںان الق عصاک فاذا ھی تلقف ما یافکون- یعنی جب عصا ڈالا تو سب شعبدہ بازیاں دھری کی دھری رہ گئیں
اب عنقریب ان شاء اللہ ہم جواب دیں گے تو وہ ان ساری شعبدہ بازیوں کو کھا جائے گا
اس وقت فوقع الحق و بطل ما کانوا یعملون فغلبوا ھنالک وانقلبو صاغرین حق واضح ہو جائے گا اور باطل رسوا ہو گا انشاءاللہ
آپ سمجھتے ہیں کہ حنفی کا عقیدہ اہل حدیث کے مخالف ہے مگر حنفی کا عقیدہ صحیح اور اہل حدیث کا غلط ہے تو آپ کسی بھی معاملے میں حنفی کے عقیدے کو صحیح اور اہل حدیث کے عقیدے کو غلط دو طرح سے ثابت کر سکتے ہیں
1۔حنفی منہج کی حمایت میں قرآن و حدیث کے واضح دلائل ملتے ہیں مگر اہل حدیث کے منہج کی حمایت میں قرآن و حدیث کے دلائل بودے اور کمزور ہیں
2۔قران و حدیث کے واضح دلائل کی روشنی میں تو حنفی منہج کمزور نظر آتا ہے مگر تقلید ایک ایسا قرآن و حدیث سے ثابت شدہ عقیدہ ہے کہ جس کا سہارہ لے کر ہم اپنے منہج کو اہل حدیث سے اچھا سمجھتے ہیں
اب میرا دعوی ہے کہ
1۔اگر پہلے کا انتخاب کریں گے تو ہمارےساتھ آپکا اعتراض ویسے ہی ختم ہو جانا چاہئے وہ ایسے کہ آجکل کے حالات میں ایک پولیس والا وردی پہن کر پولیس لائن میں داخل ہونے کی کوشش کرتا ہے تو اسکو کہا جاتا ہے کہ کارڈ دکھا دو وہ کہتا ہے کہ میرے پاس کارڈ تو ہے لیکن کیا آپکو میری وردی نظر نہیں آ رہی تو اسکو کہا جاتا ہے کہ اگر آپکے کارڈ ہے تو پھر تو ہم اور آپ ایک ہیں- ہاتھ کنگن کو آرسی کیا آپ کارڈ دکھا دیں-اب اگر اسکے پاس واقعی کارڈ ہو گا تو وہ دکھا دے گا اور اگر نہیں ہو گا تو خالی بحث کرتا رہے گا-
پس اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کے پاس بھی ہر معاملے میں قرآن و حدیث کے واضح دلائل ہیں تو پھر تو ہمارے عقیدے کے مطابق آپ بھی اہل حدیث اور ہمارے بھائی ہیں پھر امام احمد بن حنبل کے مطالبے کی طرح ہمارا بھی مطالبہ پورا کر دیں اتنا لڑنے کی کیا بات ہے- ہاں اگر آپ کہیں کہ مجتہد کے علاوہ کسی کو سمجھ نہیں آ سکتے تو وہ دلائل تو نہ ہوئے- دلیل تو کہتے ہی اسکو ہیں جو دلالت کرے اسی وجہ سے تو آپ تقلید کے معنی میں کہتے ہیں کہ عامی تب تقلید کرتا ہے جب وہ امام سے دلیل کا مطالبہ نہ کرے پس
اگر آپکے پاس سب کو سمجھ آنے والی واضح دلیل ہے تو پھر اوپر پولیس والے کی طرح کسی کو اس دلیل کے مطالبے سے روکنے کا کیا فائدہ یعنی تقلید کا سہارا کیوں
اور اگر نہیں روکتے تو وہ غیر مقلد بن جائے گا
2۔اگر دوسرے نقطے کو چنتے ہیں تو پہلے یہ ماننا پڑے گا کہ آپکے پاس پولیس والے کی طرح کارڈ نہیں (یعنی قران و حدیث کے دلائل کم ہیں) پھر ہم تقلید پر بھی بات کر لیتے ہیں
خضر حیات
Muhammad Aamir Younus
نوٹ: میں مقلد کو کافر نہیں مسلمان سمجھتا ہوں مگر انکی بات قران و حدیث اور عقل کے خلاف سمجھتا ہوں پس کوئی بھائی اس پوسٹ کو خارجیوں کی طرح میری مقلد کی تکفیر کرنے پر محمول نہ کر لے