• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا یہ شعر صحیح ہے؟

محمد شاہد

سینئر رکن
شمولیت
اگست 18، 2011
پیغامات
2,510
ری ایکشن اسکور
6,023
پوائنٹ
447
کیا یہ شعر صیح ہے یا اس میں شرک کا عنصر ہے؟

ﺑﺘﻮﮞ ﮐﯽ ﺧﺪﺍﺋﯽ ﮐﻮ ﭘﺎﻣﺎﻝ ﮐﺮ
ﮐﮯ
ﮐﯿﺎ ﮨﻢ ﻧﮯ ﺗﻮﺣﯿﺪ ﮐﺎ ﺑﻮﻝ ﺑﺎﻻ
ﺟﮩﺎﻟﺖ ﮐﺎ ﮔﮩﺮﺍ ﺍﻧﺪﮬﯿﺮﺍ ﻣﭩﺎ ﮐﺮ
ﺻﺪﺍﻗﺖ ﮐﺎ ﮨﺮ ﺳﻮ ﺑﮍﮬﺎﯾﺎ ﺍﺟﺎﻻ
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
اگر یوں کرلیا جائے
دعوئے خدائی کو پامال کرکے
اس وجہ سے کہ بتوں نے کبھی خدائی کا دعویٰ نہیں کیا اور نہ ہی ان کے اندر یہ صلاحیت ہے۔ خدائی کا دعویٰ بھی انسان نے ہی کیا
 

باذوق

رکن
شمولیت
فروری 16، 2011
پیغامات
888
ری ایکشن اسکور
4,010
پوائنٹ
289
اگر یوں کرلیا جائے
دعوئے خدائی کو پامال کرکے
اس وجہ سے کہ بتوں نے کبھی خدائی کا دعویٰ نہیں کیا اور نہ ہی ان کے اندر یہ صلاحیت ہے۔ خدائی کا دعویٰ بھی انسان نے ہی کیا
مجھے تو شعر میں کوئی قباحت نظر نہیں آتی۔ :)
بتوں کی خدائی کو پامال کر کے
اس مصرع سے یہی ایک مفہوم مراد نہیں لیا جا سکتا کہ بتوں نے خدائی کا دعویٰ کیا ہوگا۔ اور ویسے بھی ایسے مفہوم کا اخذ کرنا انسانی عقل سے ماورائی چیز ہے کہ بت تو کسی بھی حس سے قاصر ہوتے ہیں۔ یہ تو انسان ہیں جو غلو عقیدت میں مبتلا ہوتے ہیں تو کسی بت کو دولتمند بنانے والی لکشمی بنا دیتے ہیں تو کسی انسان کو شیخ الاسلام اعلیٰ حضرت وغیرہ وغیرہ کے عہدوں پر فائز کر دیتے ہیں
بتوں کی خدائی کو پامال کرنے سے مراد یہ بھی لی جا سکتی ہے کہ عوام نے جو انہیں خدائی کا رتبہ دے رکھا ہے اس کی اصل حقیقت کیا ہے اور خدائی والا یہ درجہ کس طرح کالعدم ہے؟
ویسے ۔۔۔۔ "بت" کو استعارہ بھی سمجھا جا سکتا ہے ۔۔ جیسا کہ مفکر ملت علامہ اقبال کا یہ شعر ہے :
اگرچہ بُت ہیں جماعت کی آستینوں میں
مجھے ہے حُکم ِاذاں لاَ اِلٰہَ االااللہ
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
دنیا کے بُت کدوں میں پہلا وہ گھر خدا کا
ہم اس کے پاسبان ہیں وہ پاسباں ہمارا

بات ساری یہ ہی ہے کہ اگر انسان بُت کو ہی پوچنا چاہتا ہے۔۔۔ تو اللہ کے گھر کی طرف سجدہ کرے وہ بھی تو پتھروں سے ہی بنایا گیا ہے نا جیسے بتوں کو تراش کر بنایا جاتا ہے۔۔۔ حالانکہ اللہ کے گھر کو بھی ایک انسان نے ہی بنایا بس فرق اتنا تھا کے تراشے ہوئے بتوں کو انسان اپنے نفس کے تابع ہوکربناتا ہے اور وہ گھر اللہ حکم پر تعمیر ہوا۔۔۔
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
دنیا کے بُت کدوں میں پہلا وہ گھر خدا کا
ہم اس کے پاسبان ہیں وہ پاسباں ہمارا​
السلام علیکم
بھائی میرا ایک سوال ہے آپ حضرات کیسے غیر مقلد ہیں کہ علامہ اقبالؒ کے شعر کو دلیل بنا رہے ہیں کیا عدم تقلید کی ساری بھڑاس امام صاحبؒ تک ہی ہے شخصی مثالیں آپ حضرات کے معیار کے خلاف ہے صرف اور صرف قرآن و حدیث نہ اس میں سعودی علماء ہوں اور نہ ابن تیمیہؒ اور نہ علامہ اقبال ؒ۔
لیجئے علامہ اقبال کے شعر کی تشریح اور ان کا پیغام ملاحظہ فرمائیں
علامہ نے پہلےتو دنیا کو ہی کو بت کدے سے تعبیرکیا ہے اگر اس کو کچھ گھما پھرا کر تسلیم کریا جائے تو پھر ان کے دوسرےمصر عہ پرتوجہ فرمائیں
ہم اس کے پاسبان ہیں وہ پاسباں ہمارا
تو محترم حضرات ذرا توجہ فرمائیں
نہ ہم پاسباں اس کے نہ وہ پاسباں ہمارا
حضرت عبدالمطلب کےواقعہ کی طرف توجہ فرمائیں ’’انہوں نے صاف فرمادیا تھا اللہ اپنے گھر کی حفاظت خود فرمائے گا ‘‘
اور پھر دیکھئے اللہ نے اپنے گھر کی حفاظت کیسے فرمائی سب کو معلوم ہے، محترم قارئین کرام ہم محافظ نہیں خادم ہیں ۔اگر میری بات غلط ہے تو رد کرکے دکھائیں
اب آگے چلتے ہیں ’’ وہ پاسباں ہمارا‘‘ کیا یہ شرک جلی نہیں ہے (یاد رہے ظاہر پرہی فیصلہ صادر ہوتا ہے ) خانہ کعبہ کو اگر پاسباں تسلیم کرلیا جائے تو آپ کی عدم تقلید کا کیا ہوگا اور ایمان کا اور نماز کا کیا ہوگا
یہ حنفی اور کوفی ہی ہیں جو خانہ کعبہ کو صرف اتحاد کی علامت مانتے ہیں ۔ اور اس بارے میں حضرت عمر ؓ کا’’ اثر‘‘ (ریمارکس) پیش نظر رہنا چا ہئے۔
 
شمولیت
مارچ 15، 2012
پیغامات
154
ری ایکشن اسکور
493
پوائنٹ
95
دنیا کے بُت کدوں میں پہلا وہ گھر خدا کا
ہم اس کے پاسبان ہیں وہ پاسباں ہمارا​
السلام علیکم
بھائی میرا ایک سوال ہے آپ حضرات کیسے غیر مقلد ہیں کہ علامہ اقبالؒ کے شعر کو دلیل بنا رہے ہیں کیا عدم تقلید کی ساری بھڑاس امام صاحبؒ تک ہی ہے شخصی مثالیں آپ حضرات کے معیار کے خلاف ہے صرف اور صرف قرآن و حدیث نہ اس میں سعودی علماء ہوں اور نہ ابن تیمیہؒ اور نہ علامہ اقبال ؒ۔
لیجئے علامہ اقبال کے شعر کی تشریح اور ان کا پیغام ملاحظہ فرمائیں
علامہ نے پہلےتو دنیا کو ہی کو بت کدے سے تعبیرکیا ہے اگر اس کو کچھ گھما پھرا کر تسلیم کریا جائے تو پھر ان کے دوسرےمصر عہ پرتوجہ فرمائیں
ہم اس کے پاسبان ہیں وہ پاسباں ہمارا
تو محترم حضرات ذرا توجہ فرمائیں
نہ ہم پاسباں اس کے نہ وہ پاسباں ہمارا
حضرت عبدالمطلب کےواقعہ کی طرف توجہ فرمائیں ’’انہوں نے صاف فرمادیا تھا اللہ اپنے گھر کی حفاظت خود فرمائے گا ‘‘
اور پھر دیکھئے اللہ نے اپنے گھر کی حفاظت کیسے فرمائی سب کو معلوم ہے، محترم قارئین کرام ہم محافظ نہیں خادم ہیں ۔اگر میری بات غلط ہے تو رد کرکے دکھائیں
اب آگے چلتے ہیں ’’ وہ پاسباں ہمارا‘‘ کیا یہ شرک جلی نہیں ہے (یاد رہے ظاہر پرہی فیصلہ صادر ہوتا ہے ) خانہ کعبہ کو اگر پاسباں تسلیم کرلیا جائے تو آپ کی عدم تقلید کا کیا ہوگا اور ایمان کا اور نماز کا کیا ہوگا
یہ حنفی اور کوفی ہی ہیں جو خانہ کعبہ کو صرف اتحاد کی علامت مانتے ہیں ۔ اور اس بارے میں حضرت عمر ؓ کا’’ اثر‘‘ (ریمارکس) پیش نظر رہنا چا ہئے۔
اکثر مقلدین اس طرح کی بات کرتے نظر اتے ہیں کہ اگر اپ غیر مقلد ہو تو صرف قران و حدیث سے بات کرو اشخاص کو بیچ میں لانے کی ضرورت نہیں - یہ مغالطہ جان بوجھ کر دیا جاتا ہے ورنہ یہ لوگ ہمارا منہج جانتے ہیں کہ ہم متبع ہیں علما کے مخالف نہیں - ہم ہر علم و فن میں بڑوں سے استفادہ کرتے ہیں لیکن انہیں معصوم نہیں سمجھتے بلکہ جہاں کسی کی غلطی دلایل سے ثابت ہو وہان اس شخص کی بات کو ترک کرکے کسی دوسرے عالم کی بات کو مان لیتے ہیں- یہ نہیں کہتے کہ حق اور صواب تو یہ ہے کہ فلاں کی بات راجح ہے لیکن ہم مقلد ہیں ہم پر ہمارے امام کی بات ماننا واجب ہے- تقلید اور اتباع میں بنیادی فرق یہ ہے کہ غیر رسول کی بات حجت شرعی ہے یا نہیں- خوب سمجہ لیں-
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
جی خوب سمجھ گیا مگر بات چل رہی ہےشعر کی ادھر بھی تو توجہ فرمادیں میں نے کوفی کہہ کر ایک صاحب کو توجہ دلا ئی وہ ہمارا ذاتی معا ملہ ہے آپ تو شعر کی طرف توجہ فرمائیں
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
کیا یہ شعر صیح ہے یا اس میں شرک کا عنصر ہے؟

ﺑﺘﻮﮞ ﮐﯽ ﺧﺪﺍﺋﯽ ﮐﻮ ﭘﺎﻣﺎﻝ ﮐﺮ
ﮐﮯ
ﮐﯿﺎ ﮨﻢ ﻧﮯ ﺗﻮﺣﯿﺪ ﮐﺎ ﺑﻮﻝ ﺑﺎﻻ
ﺟﮩﺎﻟﺖ ﮐﺎ ﮔﮩﺮﺍ ﺍﻧﺪﮬﯿﺮﺍ ﻣﭩﺎ ﮐﺮ
ﺻﺪﺍﻗﺖ ﮐﺎ ﮨﺮ ﺳﻮ ﺑﮍﮬﺎﯾﺎ ﺍﺟﺎﻻ
محمد شاہد بھائی ! بتا سکتے ہیں کہ یہ اشعار کس کے ہیں ؟

کلام کا معنی و مفہوم متعین کرنے کے لیے بعض دفعہ متکلم کی پہچان کی ضرورت ہوتی ہے ۔ میرے خیال سے ان اشعار میں بھی اشکال کا باعث یہی وجہ ہے ۔ واللہ أعلم
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
محمد شاہد بھائی ! بتا سکتے ہیں کہ یہ اشعار کس کے ہیں ؟

کلام کا معنی و مفہوم متعین کرنے کے لیے بعض دفعہ متکلم کی پہچان کی ضرورت ہوتی ہے ۔ میرے خیال سے ان اشعار میں بھی اشکال کا باعث یہی وجہ ہے ۔ واللہ أعلم
میری یاد داشت کے مطابق حفیظ جالندھری صاحبِ’’ شاہنامہ اسلام ‘‘ کے ہیں
 
Top