• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

گرمیوں کے موسم میں فالسہ بہت بڑی قدرتی نعمت ہے

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
گرمیوں کے موسم میں فالسہ بہت بڑی قدرتی نعمت ہے

عرفان علیگی​


فالسے میں لذت کے علاوہ بے شمار طبی اور غذائی فوائد بھی پائے جاتے ہیں، فالسے کا شربت بلڈ پریشر اور سر درد میں بھی فائدہ مند ہے، شدید گرمی اور لو میں فالسے کا شربت سن اسٹروک سے محفوظ رکھتا ہے۔موسم گرما کا پھل فالسہ بڑے شوق سے کھایا جاتا ہے۔ اس میں اکیاسی فیصد پانی کے علاوہ پروٹین اور نشاستہ بھی موجود ہوتا ہے۔ فالسے میں لذت کے علاوہ بے شمار طبی اور غذائی فوائد بھی پائے جاتے ہیں۔گرمیوں کے موسم میں فالسہ بہت بڑی قدرتی نعمت ہے۔
تحقیق کے مطابق فالسے جگر کے امراض میں فائدہ مند ہیں اور یرقان کے مریضوں کے لیے بھی مفید ہے۔ فالسے کے شربت سے نہ صر ف بلڈ پریشر کنٹرول میں رہتا ہے بلکہ سر درد میں بھی فائدہ مند ہے۔ شدید گرمی اور لو میں فالسے کا شربت پینے سے سن اسٹروک سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔
 

نسرین فاطمہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 21، 2012
پیغامات
1,281
ری ایکشن اسکور
3,232
پوائنٹ
396
بہت بہترین شئیرنگ
اگر فالسوں کو فریز کرلیا جائے اور رمضان المبارک میں افطار کے وقت اس کا شربت پیا جائے تو بڑی ترو تازگی محسوس ہوتی ہے اور توانائی بھی ،
 
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
26
ری ایکشن اسکور
110
پوائنٹ
52
میں نے سنا ہے کہ فالسے سے قبض کی شکایت ھوجاتی ھے؟
جی ہاں بھائی
اسی لئے اطباء فالسے کے شربت میں عرقِ گلاب ڈال کر اس کی اصلاح کرتے ہیں۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
اب کدوسے کریں روز مرہ کے مسائل حل!

تمام غذائیں قدرت کا ایک انمول تحفہ ہیں اور ان کے ہر گروپ میں مختلف اجزا پائے جاتے ہیں جن کا متوازن استعمال جسمانی نشوونما کے لیے ضروری ہے۔

سبزیوں میں سے ایک ’’ کدو‘‘ بھی ہے جو لذت کے ساتھ ساتھ اپنے اندر بے پناہ طبی خواص بھی رکھتا ہے۔

یہ موسم گرما کا خاص تحفہ ہے۔ عوام اور خواص اسے پکا کر بڑی رغبت سے کھاتے ہیں۔ اسے سُکھا کر اس کے خول سے ایک ساز بھی بنایا جاتا ہے جسے تو نبا کہتے ہیں۔

کدو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پسندیدہ ترکاری تھی۔

اس کا استعمال صرف سنت ہی نہیں بلکہ اس کے کئی طبی فوائد بھی ہیں۔ اس میں موجود قدرتی وٹامن سی، سوڈیم، پوٹاشیم اور فولاد نہ صرف طاقت بخش ثابت ہوتا ہے۔
بلکہ
اس کا روزانہ استعمال پیٹ کے مختلف امراض کے خلاف موثر حفاظت بھی فراہم کرتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس میں پائے جانے والے اجزا کی تاثیر قدرتی طور پر ٹھنڈی ہوتی ہے جو گرمی کا اثر کم کرنے کے ساتھ ساتھ تھکن کا احساس بھی گھٹا دیتا ہے۔ اس لیے کوشش کی جائے کہ گرمیوں میں پانی کے استعمال کے ساتھ ساتھ کھانے میں اس سبزی کا استعمال بھی کِیا جائے۔

◀(کیا کدو کا استمعال سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہے راہنمائی فرمائیں؟ ؟؟؟؟؟؟؟؟)
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
اب کدوسے کریں روز مرہ کے مسائل حل!

تمام غذائیں قدرت کا ایک انمول تحفہ ہیں اور ان کے ہر گروپ میں مختلف اجزا پائے جاتے ہیں جن کا متوازن استعمال جسمانی نشوونما کے لیے ضروری ہے۔

سبزیوں میں سے ایک ’’ کدو‘‘ بھی ہے جو لذت کے ساتھ ساتھ اپنے اندر بے پناہ طبی خواص بھی رکھتا ہے۔

یہ موسم گرما کا خاص تحفہ ہے۔ عوام اور خواص اسے پکا کر بڑی رغبت سے کھاتے ہیں۔ اسے سُکھا کر اس کے خول سے ایک ساز بھی بنایا جاتا ہے جسے تو نبا کہتے ہیں۔

کدو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پسندیدہ ترکاری تھی۔

اس کا استعمال صرف سنت ہی نہیں بلکہ اس کے کئی طبی فوائد بھی ہیں۔ اس میں موجود قدرتی وٹامن سی، سوڈیم، پوٹاشیم اور فولاد نہ صرف طاقت بخش ثابت ہوتا ہے۔
بلکہ
اس کا روزانہ استعمال پیٹ کے مختلف امراض کے خلاف موثر حفاظت بھی فراہم کرتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس میں پائے جانے والے اجزا کی تاثیر قدرتی طور پر ٹھنڈی ہوتی ہے جو گرمی کا اثر کم کرنے کے ساتھ ساتھ تھکن کا احساس بھی گھٹا دیتا ہے۔ اس لیے کوشش کی جائے کہ گرمیوں میں پانی کے استعمال کے ساتھ ساتھ کھانے میں اس سبزی کا استعمال بھی کِیا جائے۔

◀(کیا کدو کا استمعال سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہے راہنمائی فرمائیں؟ ؟؟؟؟؟؟؟؟)
کدو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بہت پسند تھےمگرکدو کے کھانے کو سنت کہنا اور سنت سمجھ کر اسے کھانا یہ کہیں سے ثابت نہیں۔
 
Top