• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

گرمی کی وجہہ سے بالوں کو اوپر کی طرف باندھنا؟؟

ام حسان

رکن
شمولیت
مئی 12، 2015
پیغامات
56
ری ایکشن اسکور
32
پوائنٹ
32
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

گرمی کی وجہ سے ہم اپنے بالوں کو جوڑے کی طرح اونچا پیچھے باندھ لیتے ہیں یا کلپ لگالیتے ہیں۔ تو کیا اس طرح نماز پڑھنا درست ہے؟؟

جزاکم اللہ خیرا
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

گرمی کی وجہ سے ہم اپنے بالوں کو جوڑے کی طرح اونچا پیچھے باندھ لیتے ہیں یا کلپ لگالیتے ہیں۔ تو کیا اس طرح نماز پڑھنا درست ہے؟؟

جزاکم اللہ خیرا
آپ پہلے اس تھریڈ( كأسنمة البخت ) کا مطالعہ کریں ،،اس کے مطالعہ کے بعد جو سوال سامنے آئے ۔۔۔اس کا جواب ان شاء اللہ تعالی دیا جائے گا ؛
بیدہ التوفیق
 
Last edited:

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
گرمی کی وجہ سے ہم اپنے بالوں کو جوڑے کی طرح اونچا پیچھے باندھ لیتے ہیں یا کلپ لگالیتے ہیں۔ تو کیا اس طرح نماز پڑھنا درست ہے؟؟
جزاکم اللہ خیرا
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بالوں کا صرف ’’ جوڑا ‘‘ کرنا ممنوع نہیں ، بلکہ اس طرح جوڑا ممنوع ہے جو اوپر کی طرف زیادہ اونچا ہو ، حدیث میں اس کو اونٹ کی کوہان سے تشبیہ دی گئی ہے ۔
اگر بالوں کو اس طرح سمیٹا جائے کہ وہ اوپر کی طرف نمایاں نہ ہوں ، تو پھر کوئی حرج نہیں ، چاہیے نماز ہو یا غیر نماز ۔ واللہ اعلم ۔
حدیث ملاحظہ فرمائیں :
«صِنْفَانِ مِنْ أَهْلِ النَّارِ لَمْ أَرَهُمَا قَوْمٌ مَعَهُمْ سِيَاطٌ كَأَذْنَابِ الْبَقَرِ يَضْرِبُونَ بِهَا النَّاسَ وَنِسَاءٌ كَاسِيَاتٌ عَارِيَاتٌ مُمِيلَاتٌ مَائِلَاتٌ رُءُوسُهُنَّ كَأَسْنِمَةِ الْبُخْتِ الْمَائِلَةِ لَا يَدْخُلْنَ الْجَنَّةَ وَلَا يَجِدْنَ رِيحَهَا وَإِنَّ رِيحَهَا لَيُوجَدُ مِنْ مَسِيرَةِ كَذَا وَكَذَا» (صحیح مسلم:۲۱۲۸)
’’جہنمیوں کی دو قسمیں ہیں، جنہیں میں نے نہیں دیکھا (ابھی ان کا وجود نہیں ہے، مستقبل میں ہو گا) ایک وہ لوگ کہ ان کے پاس کوڑے ہوں گے، گائے کی دموں جیسے، وہ ان سے لوگوں کو ماریں گے۔ (دوسری قسم) وہ عورتیں، جو لباس پہننے کے باوجود ننگی ہوں گی، مائل کرنے والی اور مائل ہونے والی ہوں گی، ان کے سر بختی اونٹ کی کوہان کی طرح جھکے ہوں گے، یہ عورتیں جنّت میں نہیں جائیں گی بلکہ اس کی خوشبو تک نہ پائیں گی حالانکہ اس کی خوشبو اتنی ا تنی مسافت (یعنی بڑی بڑی دور) سے سونگھی جا سکنے والی ہوگی۔‘‘
بختی اونٹ کی مانند اُن کے سر ہوں گے، کا مطلب: سر پر جوڑا کر کے اُن کو سر کے درمیان اونچا کر کے باندھ لینا۔ یہ فیشن بھی چند سال قبل عورتوں میں عام تھا، اور اب بھی بہت سی عورتیں کرتی ہیں، حتیٰ کہ بعض برقع پوش خواتین کے سروں پر بھی اس طرح کی کلغی نظر آتی ہے۔ اس حدیث کی رو سے بالوں کا یہ اسٹائل یا فیشن بھی ناپسندید ہ ہے۔
حوالہ ۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
سوال میں ایک خاص صورت حال ہے! اس کی جانب بھی توجہ فرمائیں!!
جزاک اللہ
آپ پہلے درج ذیل تھریڈ کا مطالعہ کریں ،،اس کے مطالعہ کے جو سوال سامنے آئے ۔۔۔اس کا جواب ان شاء اللہ تعالی دیا جائے گا ؛
بیدہ التوفیق
کون سا تھریڈ؟ اسحاق بھائی! آپ غالباً تھریڈ لنک کرنا بھول گئے ہیں، یا مجھے ہی نظر نہیں آرہا!
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
سوال میں ایک خاص صورت حال ہے! اس کی جانب بھی توجہ فرمائیں!!
جزاک اللہ

کون سا تھریڈ؟ اسحاق بھائی! آپ غالباً تھریڈ لنک کرنا بھول گئے ہیں، یا مجھے ہی نظر نہیں آرہا!
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ؛
جی محترم بھائی؛
واقعی میں ۔۔تھریڈ لنک کرنا بھول گیا،(اب لنک دے دیا ہے ) ۔۔اس وقت مسائل کا ہجوم تھا ۔۔،خیر ۔۔۔۔سبحان من لا يسهو
اور یہاں سوال کا جواب شیخ محترم خضر حیات صاحب نے دے دیا ہے ۔جزاہ اللہ تعالی خیراً
 
Last edited:
Top