• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

گستاخ کون؟

شمولیت
فروری 06، 2013
پیغامات
156
ری ایکشن اسکور
93
پوائنٹ
85

گستاخ کون؟
حنفی مذہب کی معتبر کتاب در مختار جلد اول مطبوعہ مصر 29 میں ہے۔
النظر فی کتب اصحابنا من غیرسماع افضل من قیام اللیل۔
یعنی ہمارے حنفی مذہب کے علماء نے جو فقہ کی کتابیں تصنیف فرمائی ہیں ان کا صرف دیکھ لینا رات بھر تہجد کی نماز پڑھنے سے افضل ہے۔
آگے چل کر لکھتے ہیں تعلم الفقہ افضل من تعلم با قی القرآن۔
یعنی کچھ قرآن پڑھ لیا ہو تو اس شخص کو باقی قرآن سیکھنے سے بھی افضل فقہ کا سیکھنا ہے۔
اسی صفحہ میں اس سے آگے چل کے لکھتے ہیں۔
جمیع الفقہ لا بد منہ یعنی قرآن حدیث کا کل کا جاننا ضروری نہیں۔ لیکن فقہ کا کل جاننا نہایت ضروری ہے۔ اسی کتاب کی شرع ردالمختار کے اسی صفحہ پر لکھتے ہیں۔
تعلم بعض القران وو جد فراغافالافضل الشتعال باالفقہ۔
یعنی ایک شخص نے تھوڑا سے قرآن سیکھ لیا اب اگر اسے فرصت ہو تو افضل یہ ہے کہ وہ وقت فقہ کے سیکھنے میں خرچ کرے﴿نہ کہ قرآن کریم کے سیکھنے میں﴾ افضل یہی ہے۔
ردالمختار مطبوعہ دارالکتب مصر 36 جز اول میں ہے۔
المجتھد یخطی ویصیب یعنی اصولا یہ بات طے شدہ ہے مجتہد سے غلطی نہیں بھی ہو سکتی اور ہو تی بھی ہے۔
اس بات کے تسلیم کرلینے کے بعد نہ صرف متجہد بلکہ غیر مجتہد کی بھی باتوں کو سراسر حق و صواب سمجھ کر آنکھیں بند کر کے واجب التعمیل خیا ل کرکے مانتے چلے جانا یہ کس قدر دیانتداری کا خون کرنا ہے۔
ہدایہ کی تعریف میں مقدمہ ہدایہ جلد 3 فاروقی صفحہ 3 میں ہے۔
ہدایہ اپنے جاننے والوں کو ہدایت کی راہ دکھاتی ہے اور آنکھوں کو بینا بنا دیتی ہے اے عقلمند اسے چمٹ جا اور حفظ کر لے اس کو پالیا تو تمام مرادیں پوری ہو گئیں گو اس میں مبالغہ کی چاشنی بہت تیز کر دی گئی ہے مگر اس سے بڑھ کر سنئے۔
ان الھدایتہ کالقران قد نسخت ماصنفواقبلھافی الشرع من کتب۔
یعنی حقیقتا ہدایہ مثل قرآن کے ہے جس نے اس سے پہلے کی شریعت کی کل مصنفہ کتابوں کو منسوخ کر دیا۔
اے میرے دیندار بھائیو غیرت ایمانی کیا ہوئی؟ توقیر قرآنی کہاں گئی؟ قرآن پاک کی مثلیت پیش کرنے سے تمام کفار تو عاجز آگئے چودہ برس میں وہ قرآن کے مثل پیش کرنےسے قاصر رہے مگر افسوس تم نے مسلمان ہو کر قرآن کریم کو خدا کا کلام مان کر اس کے مثل بھی بنالیا اور صاف کہ دیا کہ ان الھدایتہ کالقران یعنی ہدایہ قرآن کے مثل ہے اپنی جانوں پر رحم کرو اللہ کے بندوں کے کلام کو خدا کے کلام کے برابر نہ مانو۔
ہمیں یہ بات کہتے ہوئے بھی شرم آتی ہے کہ ہدایہ جیسی کتاب جس پر حنفی مذہب کا دارو مدار ہو اس میں قرآن پاک کی آیات بھی غلط منقول ہوں اور ان کی وارد کرنے میں بھی احتیاط نہ کی جاتی ہو بلکہ قرآن پاک کی جو آیت جس طرح وہ نقل کرے اس طرح وہ قرآن کریم میں نہ ہو۔ ہدایہ مطبوعہ یوسفی جلد اول صفحہ 81 باب صفتہ الصلوة میں لکھتے ہیں۔
بقولہ تعالی وارکعو واسجدوا حالانکہ سارے قرآن کریم میں وارکعو واسجدوا نہیں ہے۔ بھلا قرآن کریم کی آیت کے ایک جملہ کے نقل کرنے میں جس شخص سے غلطی ہو یا کم ازکم یوں کہ لیجئے کہ احتیاط نہ ہو وہ احادیث کے نقل کرنے میں اور اقوال ائمہ کے وارد کرنے میں مذہب مختلفہ کے بیان میں کس قدر اغلاط کرے گا اور کس قدر بے احتیاطیاں اس سےظہور میں آئیں گی؟
جب فقہ حنفی کی اس اعلٰی کتاب کا یہ حال ہے تو اس سے کم درجہ کی کتابوں کا کیا حال ہوگا ؟ دراصل قرآن کریم میں لفظ ارکعوا سے پہلے واؤنہیں ہے سورہ حج کے آخری رکوع میں یہ آیت پوری یوں ہے۔
یاایھاالذین امنوا ارکعوا واعبد واربکم وافعلوا الخیر لعلکم تفلحون۔
لیکن واؤ کے ساتھ یعنی وارکعوواسجدوا جس طرح مصنف ہدایہ نے نقل کی ہے یہ آیت سارے قرآن میں نہیں ہے۔
 
Top