• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

گوگل نے دنیا کے نقشے سے فلسطین کا وجود ہی مٹا دیا

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
گوگل نے دنیا کے نقشے سے فلسطین کا وجود ہی مٹا دیا
ایکسپریس نیوز، 2 گھنٹے پہلے

فلسطین کو سرچ کرنے پر اسرائیل کا نقشہ دکھائی دیتا ہے جس میں غزہ کو بھی اسرائیل کا حصہ دکھایا گیا ہے۔ فوٹو: گوگل میپ اسکرین شارٹ

غزہ / مقبوضہ بیت المقدس: انٹرنیٹ کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل نے دنیا کے نقشے سے فلسطین کا وجود مٹا دیا ہے اور نئے نقشے میں جغرافیائی اعتبار سے فلسطین کو اسرائیل کا حصہ دکھایا گیا ہے۔

گوگل نے دنیا کے نئے نقشے پر فلسطین کا نام و نشان ہی مٹا دیا۔ 25 جولائی 2016 سے گوگل نے فلسطین کی تاریخی اور جغرافیائی حیثیت کو پس پشت ڈالتے ہوئے نیا نقشہ جاری کیا ہے جس میں فلسطین کا وجود ہی موجود نہیں۔ اگر گوگل کے سرچ بار میں فلسطین لکھ کر سرچ کیا جائے تو فلسطین کے بجائے اسرائیل دکھائی دیتا ہے اور غزہ اور فلسطین کی حدود کو اسرائیل کا حصہ دکھایا گیا ہے جس پر فلسطینی عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
سماجی کارکن زیک مارٹن نے گوگل کے اس اقدام کے خلاف آن لائن پٹیشن کا سلسلہ شروع کیا ہے جس میں گوگل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ فلسطین کو دنیا کے نقشے پر دکھایا جائے جب کہ پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ دنیا کے نقشے سے فلسطین کو مٹانا وہاں کے لاکھوں عوام کے جذبات سے کھیلنے کے مترادف ہے، گوگل نے یہ جان بوجھ کر کیا ہے یا کسی اور وجہ سے تاہم یہ بات واضح ہے کہ گوگل اسرائیلی حکومت کی جانب سے فلسطین کی نسل کشی کی سازش میں شریک ہو رہا ہے۔ پٹیشن میں عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ آن لائن پٹیشن پر دستخط کریں اور گوگل کو پیغام دیں کہ اسرائیلی حکومت فلسطین کی زمین پر قابض ہے اس لئے دنیا کے نقشے پر فلسطین کو دوبارہ دکھایا جائے۔

آن لائن پٹیشن پر اب تک لاکھوں افراد دستخط کر چکے ہیں جب کہ فلسطین کے صحافیوں نے گوگل کے اس اقدام کو اسرائیلی حمایت کی ناکام کوشش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گوگل کا مقصد فلسطین کی تاریخی حیثیت اور جغرافیہ کو مسخ کرنا ہے۔
دوسری جانب سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر فلسطین از ہیر کے نام سے ہیش ٹیگ مقبول ہو رہا ہے جس میں لاکھوں افراد اب تک اپنے خیالات کا اظہار کر چکے ہیں جب کہ گوگل سے نفرت کا اظہار کرتے ہوئے بائیکاٹ گوگل بھی مقبول ترین ٹرینڈ بنتا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے نومبر 2012 میں فلسطین کو غیررکن ممبر مبصر کا درجہ دیا گیا تھا جس کے حق میں 130 ممالک نے ووٹ دیا جب کہ اسرائیل اور اس کے اتحادی امریکا نے فلسطین کی مخالفت اور 41 ممالک نے کسی کے حق میں ووٹ نہیں دیا۔

فلسطین دنیا کے نقشے پر کبھی اس طرح دکھائی دیتا تھا:
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
کنعان بھایی کبھی کبھی سوچتا ہوں کہ ہم ان معاملات میں مکمل طور پر مغرب کے محتاج ہیں
آخر کیوں ؟
اور اس کی ذمہ داری کس پر
ایک طرف تو سیادت عالم کے دعوی تو دوسری طرف اپنے اپنے محدود دایروں سے باہر نکلنے کو تیار نہیں
 
Top