• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

گھوڑ دوڑ اور تیز اندازی میں فرشتے کی حاضری

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,391
ری ایکشن اسکور
453
پوائنٹ
209
ایک روایت بیان کی جاتی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: فرشتے تمھارے کھیلوں میں صرف گھڑ دوڑ اور تیر اندازی میں حاضر رہتے ہیں۔ اسی طرح ایک دوسری روایت میں ہے کہ فرشتے صرف تین طرح کے کھیل میں حاضر رہتے ہیں۔آدمی کا اپنی بیوی کے ساتھ کھیلنا،گھوڑوں کی دوڑ اور تیر اندازی ۔
یہ روایات دلیل پکڑنے کے قابل نہیں ہیں ، اس کی مختصر وضاحت سطور ذیل میں ہے۔
(1) کسی روایت میں ماتشھد کے الفاظ کے ساتھ دو کھیل کا ذکر ہے۔
ما تَشْهَدُ الملائكةُ من لَهْوِكم إلا الرِّهانَ و النِّضالَ.
ترجمہ:فرشتے تمھارے کھیلوں میں صرف گھڑ دوڑ اور تیر اندازی میں حاضر رہتے ہیں۔
حکم :اسے شیخ البانی نے بہت ضعیف کہا ہے ۔(السلسلة الضعيفة:814)
ابن عدی نے اسے غیر محفوظ کہا ہے ۔(الكامل في الضعفاء: 6/252)
(2) کسی میں ماتشھد کی بجائے لاتحضر کے الفاظ ہیں ۔
لا تحضرُ الملائكةُ من لهوِكم إلا الرهانُ والنضالُ۔
ترجمہ: فرشتے تمھارے کھیلوں میں صرف گھڑ دوڑ اور تیر اندازی میں حاضر رہتے ہیں۔
حکم : اسے شیخ البانی نے منکر کہا ہے ۔(السلسلة الضعيفة:6476)
(3) کسی روایت میں دو کی بجائے تین کھیل کا ذکر ہے ۔
الملائكةُ تشهدُ ثلاثًا الرَّميَ والرِّهانَ وملاعبةَ الرجلِ أهلَه۔
ترجمہ:فرشتے صرف تین طرح کے کھیل میں حاضر رہتے ہیں۔آدمی کا اپنی بیوی کے ساتھ کھیلنا،گھوڑوں کی دوڑ اور تیر اندازی ۔
حکم : ابن القيسراني نے اس روایت کو منکر کہا ہے ۔ (ذخيرة الحفاظ: 4/2468)
ابن عدی نے نے عبداللہ بن عمر والی سند کو منکر کہا ہے ۔(الكامل في الضعفاء: 7/435 )
 
Top