• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہارپ ٹیکنالوجی کے ذریعے دنیا کی تباہی کاخفیہ منصوبہ کیسے لوگوں کو دھوکہ دے کر تیار کیا گیا ہے

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
15056226_1237360976336020_1937088423418069732_n.jpg

ہارپ ٹیکنالوجی کے ذریعے دنیا کی تباہی کاخفیہ منصوبہ کیسے لوگوں کو دھوکہ دے کر تیار کیا گیا ہے !!!

امریکہ میں مختلف مقامات پر عجیب طرز کے بادل اکثر دکھائی دیے جاتے ہیں جن کی مختلف ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر اپلوڈ کی جاتی رہی ہیں. ان میں سے ایک تصویر ہم نے بھی آپکو اس تصویر میں دکھائی ہے. اسطرح کی بہت سی ویڈیوز اور تصاویر انٹرنیٹ پر موجود ہیں.

ہارپ " ہائی فریکوینسی ارورل ریسرچ پروگرام" کا مخفف ہے. یہ پراجیکٹ امریکی فضائیہ، امریکی نیوی، یونیورسٹی آف الاسکا، ڈیفنس ایڈوانس ریسرچ پروگرام نامی امریکی اداروں نے امریکہ میں فنڈ کیا.. جن کے پیچھے انہیں خفیہ تنظیموں کا ہاتھ ہے جن کا ذکر ہم اکثر کرتے رہتے ہیں. یہ یہودی خفیہ تنظیمیں مزید بڑے بڑے ادارے اور خفیہ تنظیموں کو چلاتی ہیں تاکہ انکے اصل مالکان اور ان کے خفیہ کاموں کو آسانی سے نہ جانچا جا سکے.

ہارپ ٹیکنالوجی کا سب سے مشہور سٹیشن گکھونا، الآسکا میں واقع ہے. یہ جگہ امریکہ فضایہ کی تھی جسے ہارپ ٹیکنالوجی کے انٹیناز لگانے کے لیے مختص کیا گیا. ہارپ دنیا کا سب سے بڑا ریڈیو براڈ کاسٹنگ سٹیشن ہے جو عام ریڈیو سگنلز کی ترسیل کی طرح کام کرنے کے لیے نہیں بنایا گیا بلکہ ان کا مقصد ان اینٹیناز سے نکلنے والی شعاؤں کو فضاء میں مطلوبہ مقام پر بھیج کر اس انرجی کو مخصوص خفیہ مقاصد کے لیے استعمال کرنا ہے.

ان شعاؤں کو آئیانوسفئیر نامی فضائی لئیر میں بھیج کر موسمی تبدیلیوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے. آئیانوسفئیر فضاء میں موجود ایک لئیر یعنی تہہ کا نام ہے جس میں فری الیکٹرانز اور آئینز ہوتے ہیں جو ریڈیو شعاؤں کو ریفلیکٹ کرتے ہیں یا آسان الفاظ میں موڑتے ہیں. یہ لئیر میسوسفئیر کے اوپر ہوتی ہے. جو تقریباً زمین کی سطح سے 80 سے 1000 کلو میٹر زمین کی سطح سے اوپر ہوتی ہے.

تحقیق سے اندازہ لگایا گیا ہے کہ اس ہارپ ریڈیو سٹیشن الآسکا میں 180 اینٹیناز لگائے گئے ہیں جو تقریباً 72 فٹ اونچے ہیں. ان سب اینٹیناز کو اس ترتیب سے جوڑا گیا ہے کہ تمام اینٹیناز سے نکلنے والی شعائیں الگ الگ شعاؤں کو بھیجنے کی بجائے ایک جٹ طاقتور شعاؤں کو بھیجنے کا کام کرتے ہیں.

اسطرح یہ سب اینٹیناز ایک بڑے اینٹینا کا کام سر انجام دیتے ہیں. یہ انٹیناز فضاء میں ٹنوں کے حساب سے انرجی بھیجنے کا کام کرتے ہیں جسے ای ایل ایف ویوز( لہریں) کہتے ہیں. یہ فضاء میں 3.6 ملین واٹس کی طاقت والی شعائیں بھیجتے ہیں.

جو کسی بھی اڑتے ہوئے جہاز کے انجن کو بآسانی ایک ہی جھٹکے سے پگھلا سکتی ہیں. ہارپ الآسکا کے اس سٹیشن سے نکلنے والی شعاؤں کی مقدار عام ریڈیو سٹیشن کے مقابلے 72 ہزار ریڈیو سٹیشنز جتنی طاقتور شعاؤں کو فضاء میں بھیجنے کا کام کرتا ہے. یعنی یہ ہارپ کا صرف ایک سٹیشن ہی اندازاً 36 لاکھ واٹ کی شعاؤں کو فضاء میں بھیج رہا ہے.

جب کہ عام ریڈیو سٹیشن سے نکلنے والی شعائیں ہی لوگوں کے دماغوں میں تھکاوٹ اور درد کا سبب بن رہی ہیں اور جہازوں کے ایوی ایشن سسٹم کو اچھا خاصہ ڈسٹرب کرتی ہیں.

امریکی ملٹری کا کہنا تھا کہ ہارپ ٹیکنالوجی کا یہ سٹیشن آئیانوسفئیر کے رویہ میں اور اس سے کیا کیا ہو سکتا ہے کو جانچنے کے لیے بنایا گیا ہے اور اس سے سیویلین اور ملٹری دونوں فائیدہ اٹھا سکتے ہیں. اب آپ خود سوچیں کہ ملٹری اس سے کیا فائیدہ اٹھا سکتی ہے؟ ظاہر ہے کہ مطلوبہ مقام پر تباہی مچانے کا کام لے سکتی ہے.

سائینسدانوں کی ایک ریپورٹ کے مطابق ہارپ فضاء میں اتنی ضیادہ مقدار میں انرجی بھیج کر فضاء کو گرم کرتا جا رہا یے جو موسم میں تبدیلی کا باعث بنتا جا رہا ہے.. یہ تو ہیں وہ باتیں جو عوام کے سامنے کسی نہ کسی طریقے سے پہنچ گئی ہیں لیکن اصل میں عوام کو دھوکے میں رکھا جا رہا ہے اور اصل باتوں کی طرف سےتوجہ ہٹائی جا رہی ہے.

یہ ای ایل ایف ویوز کو بھیجنے اور اس سے صرف موسمی تبدیلی کا جو ڈرامہ عوام کے سامنے لایا گیا ہے وہ یہ ہے کہ یہ شعائیں فضاء میں موجود آئیانوسفئیر کی لئیر کو اوپر اٹھانے کا کام کرتی ہیں جس کی وجہ سے باقی لئیرز بھی اپنی جگہ سے ہٹتی ہیں اور موسمی تبدیلی کا باعث بنتی ہے. جب کہ یہ در اصل موسمی تباہی لانے کا باعث بنتی ہیں.

پاکستان میں آنے والی تباہ کن بارشوں کے سیلاب ہوں، سمندر میں آنے والے جاپان کے سونامی ہوں، وابگولا کے ذریعے آنے والی آندھی ہو یا زمین کی تہہ میں موجود پلیٹس کے سرکنے سے آنے والے زلزلے ہوں یا مختلف ممالک کے اڑتے ہوئے جہازوں کی تباہی ہو ان سب کے پیچھے ہارپ ٹیکنالوجی کے ہی خفیہ منصوبوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے.

مگر امریکی ادارے دنیا کو یہ بتا رہے ہیں کہ ہم ابھی تک اس ٹیکنالوجی میں کامیاب نہیں ہو سکے اور ہم اس پروگرام کو بند کر رہے ہیں. جب کہ ہارپ الآسکا کے علاوہ اس جیسے تیار کردہ بہت سے ٹرانسمیٹرز دنیا میں تکار کیے جا رہے ہیں. اگر اس سے فائیدہ نہیں ہوا تو دنیا میں جگہ جگہ ایسے ہارپ ٹیکنالوجی پر مشتمل ای ایل ایف سٹیشنز کیوں بنائے جا رہے ہیں؟

تحقیق کے مطابق امریکہ میں شاید تین ہیں جن کا پتا لگایا جا سکا ہے، ایک گکھونا الآسکا میں، ایک فئیر بنکس الآسکا میں اور ایک اریسیبو پورٹ ریکو میں موجود ہے..

جو بھرپور طریقے سے کام کر رہے ہیں لیکن دنیا کو بتایا جا رہا ہے کہ ہمیں تو اس سے کچھ فائیدہ ہی نہیں ہوا اسلیے انہیں بند کیا جا رہا ہے تاکہ انکی خفیہ تباہی کے مچانے کی سازشوں کا شک ان پر نہ کیا جا سکے.. پوری دنیا میں چھوٹے بڑے 20 کے قریب مختلف مقامات پر مطلوبہ ضرورت کی خاطر یہ سٹیشنز بنائے گئے ہیں.

اسی طرح روس میں "واسلز روسکی" میں ہے اور یو این کے پاس "ٹرومسو ناروے" میں ہے. صرف یہی نہیں بلکہ اس طرح کے کئی ٹرانسمیٹرز پوری دنیا میں مختلف مقامات پر لگائے گئے ہیں جو اگر ایک ساتھ کام کریں تو سوچیں کہ کسی بھی جگہ کے موسمی تغیرات میں تبدیلی لا کر کیسے تباہی مچا سکتے ہیں !!!

واضع رہے کہ دجال کا خوراک، موسم وغیرہ پر بھی کنٹرول ہو گا اور اسی کے لیے اسکے پیروکار ان خفیہ پراجیکٹس پر کام کر رہے ہیں. اللہ بہتر جانتا ہے کہ اسکا کنٹرول کس حد تک اور کس انداز سے ہو گا.

1994 سے 2007 تک اتنا پیسہ خرچ کر کے اسکی تعمیر کرنے والے یہ لوگ کہتے ہیں کہ اسکا کام صرف ملٹری اور سولیین کے لیے ریسرچ کرنا ہے بس.. میڈیا کی ہر بات پر بھروسہ کرنے والے لوگوں کی ابھی بھی آنکھیں نہیں کھلیں تو بے شک اللہ ہی ہے جو انہیں عقل و سمجھ دے تاکہ انہیں پتا چل سکے کہ جو دکھایا جاتا ہے وہ ہوتا نہیں. اتنا اندھا اعتماد اس میڈیا پر..!! ہماری عقلوں پر پردہ ڈالے رکھتا ہے.

2008 میں ہارپ کی کنسڑکشن اور اسکو چلانے کے خرچے کے لیے 250 ملین ڈالر کا ٹیکس فنڈ کیا گیا اور 2013 میں خبروں میں یہ پھیلا دیا گیا کہ اس پروگرام کو عارضی طور پر بند کیا جا رہا ہے.. پھر 2014 میں خبر پھیلائی گئی کہ ہارپ کو مکمل طور پر بند کر دیا جائے گا تاکہ دنیا کی توجہ اس سے ہٹائی جا سکے.

ایک ریپورٹ کے مطابق امریکی ملٹری کا اس پراجیکٹ کو فنڈ کرنے کا ایک اور بھی بڑا مقصد تھا کہ فضاء میں امریکی حدود پر ہارپ ٹیکنالوجی کی مدد سےفضاء میں طاقتور ریڈیو شعاؤں مدد سے ایک ایسی لئیر بنائی جائے جو امریکہ کی طرف داغے گئے کسی بھی میزائل یا ایٹم بم وغیرہ کو فضاء میں ہی تباہ کر دے.. لیکن شاید ابھی تک یہ لوگ اس لئیر کو بنانے میں کامیاب نہیں ہو سکے. یا پھر اللہ بہتر جانتا ہے کہ کس قدر کامیاب ہو پائے ہیں..

اللہ پاک دشمنان اسلام کو نست و نابود کرے اور انہیں انہی کے تیار کردہ منصوبوں سے تباہ و برباد کرے. اور ہمیں انکے فتنوں سے محفوظ فرمائے آمین. بے شک اللہ پاک ہر چیز پر قادر ہے.

ایڈمن( 222)
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
یہ تو صرف ” آغاز“ ہے ۔ ہم حقیقتاً 500 سال پیچھے جی رہے ہیں۔
 

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


کيا آپ واقعی يہ سمجھتے ہيں کہ امريکی حکومت موسمی تغيرات کو اپنی مرضی سے کنٹرول کر سکتی ہے؟ يہ حقيقت بھی ملحوظ رکھيں کہ صرف سال 2017 ميں امريکہ ميں آنے والی قدرتی آفات کی بدولت قريب 16 بلين ڈالرز کا نقصان ہو چکا ہے۔ علاوہ ازيں
درجنوں قيمتی جانيں بھی ان واقعات ميں ضائع ہو چکی ہيں۔

کسی بھی ٹيکنالوجی پر دسترس کا کيا فائدہ اگر آپ اس کے ذريعے خود اپنے ہی ملک کو مفيد نتائج فراہم نہيں کر سکتے؟

ہارپ ٹيکنالوجی کے حوالے سے موجود سازشی سوچ کو ماننے والے ايڑی چوٹی کا زور لگا کر يہ تاثر قائم کرنے کی کوشش کرتے ہيں کہ امريکی حکومت قدرتی آفات کو کنٹرول کر کے دنيا بھر کے موسموں میں تبديلی کے علاوہ زلزلے کے وقوع پذير ہونے کے عمل پر بھی قدرت رکھتی ہے۔

ليکن زمينی حقائق اور اعداد وشمار ايک مختلف تصوير پيش کر رہے ہيں۔

اگر آپ گزشتہ چند برسوں ميں قدرتی آفات سے متاثر ہونے والے ممالک کی لسٹ پر نظر ڈاليں تو آپ پر يہ واضح ہو جاۓ گا کہ امريکہ خود اس لسٹ ميں تيسرے نمبر پر ہے۔​

  • Philippines: 25 disaster events
  • China People's Republic: 24 events
  • United States: 16 events
  • India: 15 events
  • Indonesia: 12 events
  • Brazil: 9 events
  • Mexico: 7 events
  • Australia: 6 events
  • Bangladesh: 6 events
  • Viet Nam: 6 events

اس کے علاوہ رواں صدی کے پہلے بارہ سالوں پر مبنی ايک رپورٹ کے مطابق خود امريکہ ميں زلزلوں کی تاريخ اور اس سے متعلق اعداد وشمار پر ايک نظر ڈاليں



يہ کيونکر ممکن ہے کہ ايک طرف تو امريکہ کو ايک ايسے طاقتور اور بے پناہ صلاحيتوں سے مزين ولن کے روپ ميں پيش کيا جاۓ جو دنيا بھر کے موسموں اور قدرتی آفات پر کنٹرول اور دسترس رکھتا ہے ليکن پھر وہی ملک خود اپنے ہی دفاع ميں انھی قوتوں کے سامنے بےبس ہو جاتا ہے؟

اعداد وشمار سے قطع نظر ميں تو اس بے بنياد اور فلمی طرز کے الزام کی بنيادی سوچ اور منطق ہی سمجھنے سے قاصر ہوں۔​

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
اعداد وشمار سے قطع نظر ميں تو اس بے بنياد اور فلمی طرز کے الزام کی بنيادی سوچ اور منطق ہی سمجھنے سے قاصر ہوں۔​
میرا خیال بھی یہی ہے ، کہ اس طرح کی تھیوری کسی کو مرعوب کرنے کے لیے منظرعام پر لائی جاتی ہے ، تاکہ لوگ کسی کو بہت بڑا مان کر ، خود کو اس کے سامنے بے بس محسوس کریں ۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


يہ کيونکر ممکن ہے کہ ايک طرف تو امريکہ کو ايک ايسے طاقتور اور بے پناہ صلاحيتوں سے مزين ولن کے روپ ميں پيش کيا جاۓ جو دنيا بھر کے موسموں اور قدرتی آفات پر کنٹرول اور دسترس رکھتا ہے ليکن پھر وہی ملک خود اپنے ہی دفاع ميں انھی قوتوں کے سامنے بےبس ہو جاتا ہے؟

اعداد وشمار سے قطع نظر ميں تو اس بے بنياد اور فلمی طرز کے الزام کی بنيادی سوچ اور منطق ہی سمجھنے سے قاصر ہوں۔​

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
اس مفروضے سے قطع نظر کہ کیا کوئی ملک "ہارپ ٹیکنالوجی" کے ذریے از خود ماحولیاتی تبدیلی پیدا کرسکتا ہے یا نہیں اور اس سے دوسرے ممالک کو نقصان پہنچا سکتا ہے یا نہیں - لیکن یہ بات اپنی جگہ مسلم ہے کہ امریکہ "یہودی لابی" کے انڈر کنٹرول ہونے کے سبب کسی بھی حد تک جا سکتا ہے چاہے اسے اس کے لئے اپنی عوام کی ہی قربانی کیوں نہ دینی پڑے -

اس کی چند مثالیں پیش خدمت ہیں -

پرل ہاربر اٹیک جو ١٩٤١ میں پرل ہاربر کے مقام کیا گیا جس میں پچیس ہزار امریکی فوجی ہلاک ہوے - خود امریکہ نے کروایا تھا - لیکن جاپانیوں پر حملہ کا جواز چاہیے تھا اس لئے اس حملے کا مدعا جاپانی نیوی پر ڈالا گیا- اگست ١٩٤٥ میں جاپانی شہروں ہیرو شیما اور ناگاساکی پر امریکہ کی طرف سے ان پر ایٹم بم گرانے کے لئے یہی پرل ہاربر اٹیک سب سے مظبوط جواز بنا -

١٩٦٢-٦٣ میں "نارتھ ووڈ آپریشن" کیوبا کے خلاف حملہ کے جواز کے لئے امریکہ نے خود کروایا - جس میں ٧٠٠٠ امرکیوں کی جانیں گئیں - حتیٰ کہ اس دور کے امریکی صدر "جان ایف کینیڈی " کو اس منصوبے کی مخالفت پر ٢٢ نوبر ١٩٦٣ کو ڈلاس شہر میں قتل کردیا گیا - اس کے قتل میں بدنام زمانہ یہودی تنظیم کا ہاتھ تھا جو بعد کے ادوار میں اس قسم کی بہت سی خطرناک سگرمیوں ملوث رہی اور اب تک ملوث ہے-

٩ ستمبر ٢٠٠١ کو پنٹاگون اور نیو یارک کے ٹوئن ٹاور پر حملہ جو ٩/ ١١ کے نام سے مشھور ہیں اس پر خود امریکہ نے حملہ کروایا تاکہ افغانستان پر حملہ کا جواز پیدا کیا جا سکے -اس حملے میں ٢٥٠٠ سے زیادہ امریکیوں کی جانیں گئیں- اور سب جانتے ہیں کہ اکیسویں صدی کی پہلی دہائی میں پورا افغانستان امریکی حملوں کے زد میں رہا - جس میں لاکھوں بے گناہوں کی جانیں امریکی ظلم کی بھینٹ چڑھیں-

ظالم ہمیشہ بزدل ہوتا ہے - اور اس بزدلی کے خوف کو مٹانے کے لئے وہ ہر حربہ استمال کرتا جس سے اس کی بزدلی پر آنچ نہ آے چاہے اس کی لئے اسے کچھ بھی کرنا پڑے-
 
Last edited:
Top