• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

"ہاں ہم سلفی ہیں"

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
"ہاں ہم سلفی ہیں"
حصہ - 1
کیوں کہ ہم سب سے پہلے توحید کی طرف دعوت دیتے ہیں ، اتباع سنت کو لازمی قرار دیتے ہیں ، شرک و بدعات سےمحفوظ رہنے کو ایمان کا جزء مانتے ہیں ۔نبی ﷺ اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کے منہج کی اتباع ہی سلفیت ہے ، اس لیے کہ وہ ہمارے سلف ہیں ، اہل السنہ والجماعہ کے تمام گروہوں کا اس پر اتفاق ہے کہ اس امت کا سب سے بہتر زمانہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا زمانہ ہے ، پھر جو ان سے قریب ہیں اس کے بعد جو ان سے قریب ہیں ، اور یہی ہمارے اسلاف ہیں۔

نصوص شرعیہ ہی اصل ہے اور عقل اس کے تابع ہے ، لہذا سلفی نصوص شرعیہ کو اولویت کے ساتھ تسلیم کرتے ہوئے عقل کو اس کے تابع کرتے ہیں، کیونکہ شریعت اسلامیہ کا منبع و مصدر یہی کتاب وسنت ہے، اور اسلامی عقائد میں مخالفت کرنے والوں کو گمراہ سمجھتے تھے ۔

غیبی امور میں غور و فکر سے باز رہتے ہیں اور ان کے متعلق من وعن نصوص شرعیہ کے پابند رہتے ہیں اور بلا تاویل ایمان لاتے ہیں، جن میں عقل کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہے، اور یہی سلامتی کا راستہ ہے۔

ہم سلفی حضرات شرعی دلائل میں کوئی تعارض نہیں مانتے اس لیے کہ ان کا نزول لوگوں کے درمیان سے اختلاف کو ختم کر نے کے لیے ہوا ہے اگر انہیں دلائل میں اختلاف پایا جائے تو اس ان سے استدلال میں فتنہ کے سوا کچھ حاصل نہ ہو گا ، اورکوئی بھی عاقل جو رب کی حکمت اور لوگوں پر اس کی رحمت کو جانتا ہو اس کا قائل نہیں ہو سکتا ، بظاہر جو اختلاف نظر آتا ہے وہ اختلاف فہم ودانش اور طرز استدلال و استدراک میں ہے نہ کہ فی نفسہ دلائل میں۔

سلف کا منہج سہل اور واضح ہے ، جادہ مستقیم پر گامزن رکھنے کا ضامن ہے ، منہج سلف وسطیت و اعتدال عطا کرتا ہے اور قول اور عمل میں انحراف سے محفوظ رکھتا ہے ، منہج سلف واضح فکر و نظر کا حامل ہے جو تزکیہ و ترتیب کے ساتھ ساتھ مسلمان کو ربانی علماء پر مشتمل سلف صالح کی راہ دکھاتا ہے اور مسلمانوں ایک کلمہ کی طرف بلا کر انہیں متحد کرتا ہے ۔

فرمان الہی ہے :

لِكُلٍّ جَعَلْنَا مِنكُمْ شِرْعَةً وَمِنْهَاجًا

(ہم نے تم میں سے ہر ایک کے لیے ایک شریعت ومنہج مقرر فرمایا ہے) (المائدۃ: 48)

اس کی تفسیر میں سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں یہاں شریعت ومنہج کا معنی ہے سبیل (راستہ) اور سنت (طریقہ)ہے ۔ (صحیح بخاری کتاب الایمان میں تعلیقاً روایت ہے) لہذا منہج کا معنی ہوا واضح سبیل وراستہ یعنی ایسا واضح راستہ کہ جس پر چل کرنے سے کسی کو بھی شریعت کی معرفت حاصل ہوسکتی ہے،اسی کو مسلک بھی کہا جاسکتا ہے۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
"ہاں ہم سلفی ہیں"
حصہ - 2

سلفیت کی نسبت کسی فرد یا افراد یا کسی کے خودساختہ نظریے کی جانب نہیں ہے جیسا کہ عام طور پر اسلام کی جانب منسوب جماعتیں کرتی ہی، بلکہ سلف صالحین کے منہج کی طرف اس کی نسبت ہے کیونکہ سلف صالحین کا اجماع کسی باطل پر محال ہے-

جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

عَنْ ابْنِ عُمَرَ رضي الله عنهما أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : إِنَّ اللَّهَ لَا يَجْمَعُ أُمَّتِي عَلَى ضَلَالَةٍ

(بےشک اللہ تعالی میری امت کو کبھی گمراہی پر جمع نہیں کرے گا)

(صحیح ترمذی 2167)
(حسن وصححه الشيخ الألباني في الجامع الصغير 1844)۔
شریعت میں لفظ سلف کا استعمال اورسلفیت کی جانب انتساب کی مشروعیت اس حدیث مبارکہ سے ملتی ہے جس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی لخت جگر سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا (اللہ تعالی سے ڈرو اور صبر کرو میں تمہارا کتنا اچھا سلف ہوں)

(صحیح بخاری 6285، صحیح مسلم 2452)

شیخ الاسلام ابن تیمیہؒ فرماتے ہیں (اس شخص پر کوئی عیب وملامت نہیں جو مذہب سلف کو ظاہر کرتا ہے، ان کی جانب نسبت سے منسوب ہوتا ہے۔ بلکہ بالاتفاق اس کی اس بات کو قبول کرنا واجب ہے۔ کیونکہ مذہب سلف حق کے سوا کچھ نہیں)

(مجموع الفتاوی 4/149)
سلفی یا اہل حدیث وغیرہ کہلانا مسلمان کہلانے کے منافی نہیں بلکہ صحیح اسلام کا دوسرا نام ہے۔ کیونکہ اسلام میں زمانہ گزرنے کے ساتھ ساتھ طرح طرح کی بدعات داخل ہوگئی لہذا اہل بدعت سے امتیاز کرنے کے لیے سلف صالحین جن کی پیروی کا ہمیں حکم ہے اس لقب کو استعمال فرمایا کرتے تھے اور کسی سے بھی اس کا انکار ثابت نہیں لہذا اس پر اجماع ہے۔ قرآن کریم میں نصاری کو ان کے دور میں مسلمان کہا گیا (المائدۃ: 111) لیکن خود اللہ تعالی نے انہیں ان کی کتاب کی جانب منسوب کرکے بھی پکارا (اہل انجیل کو چاہیے اس چیز کے مطابق حکم کریں جو اللہ تعالی نے اس میں نازل فرمائی ہے) (المائدۃ: 47)

لہذا اہل حدیث(قرآن اور حدیث والے) یاسلفی( منہج سلف کی پیروی کرنے والے ) کہلانا مسلمان کہلانے کے مخالف نہیں ہے تاکہ اہل بدعت سے واضح طور پر ہماری امتیازی پہچان ہو۔

ہر نماز میں سورۂ فاتحہ پڑھتے وقت ہم یہ دعاء کرتے ہیں:

اهدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمٌَ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ

(اے اللہ ہمیں سیدھی راہ کی جانب ہدایت دے۔ ان لوگوں کی راہ جن پر تیرا انعام ہوا)

(الفاتحہ: 6-7)
یہی وہ سلف ہیں جن پر اللہ تعالی نے انعام فرمایا جیسا کہ فرمایا :

وَمَن يُطِعِ اللَّهَ وَالرَّسُولَ فَأُولَئِكَ مَعَ الَّذِينَ أَنْعَمَ اللَّهُ عَلَيْهِم مِّنَ النَّبِيِّينَ وَالصِّدِّيقِينَ وَالشُّهَدَاء وَالصَّالِحِينَ وَحَسُنَ أُوْلَئِكَ رَفِيقًا

(جو کوئی اللہ اور رسول کی اطاعت کرے گا تو وہ ان کے ساتھ ہوگا جن پر اللہ تعالی نے انعام فرمایا نبیوں میں سے، صدیقوں میں سے، شہداء میں سے، اور صالحین میں سے، اور یہ کتنے اچھے رفیق ہیں)

(النساء: 69)۔
 
Top