محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,783
- پوائنٹ
- 1,069
"ہاں ہم سلفی ہیں"
حصہ - 1
کیوں کہ ہم سب سے پہلے توحید کی طرف دعوت دیتے ہیں ، اتباع سنت کو لازمی قرار دیتے ہیں ، شرک و بدعات سےمحفوظ رہنے کو ایمان کا جزء مانتے ہیں ۔نبی ﷺ اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کے منہج کی اتباع ہی سلفیت ہے ، اس لیے کہ وہ ہمارے سلف ہیں ، اہل السنہ والجماعہ کے تمام گروہوں کا اس پر اتفاق ہے کہ اس امت کا سب سے بہتر زمانہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا زمانہ ہے ، پھر جو ان سے قریب ہیں اس کے بعد جو ان سے قریب ہیں ، اور یہی ہمارے اسلاف ہیں۔نصوص شرعیہ ہی اصل ہے اور عقل اس کے تابع ہے ، لہذا سلفی نصوص شرعیہ کو اولویت کے ساتھ تسلیم کرتے ہوئے عقل کو اس کے تابع کرتے ہیں، کیونکہ شریعت اسلامیہ کا منبع و مصدر یہی کتاب وسنت ہے، اور اسلامی عقائد میں مخالفت کرنے والوں کو گمراہ سمجھتے تھے ۔
غیبی امور میں غور و فکر سے باز رہتے ہیں اور ان کے متعلق من وعن نصوص شرعیہ کے پابند رہتے ہیں اور بلا تاویل ایمان لاتے ہیں، جن میں عقل کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہے، اور یہی سلامتی کا راستہ ہے۔
ہم سلفی حضرات شرعی دلائل میں کوئی تعارض نہیں مانتے اس لیے کہ ان کا نزول لوگوں کے درمیان سے اختلاف کو ختم کر نے کے لیے ہوا ہے اگر انہیں دلائل میں اختلاف پایا جائے تو اس ان سے استدلال میں فتنہ کے سوا کچھ حاصل نہ ہو گا ، اورکوئی بھی عاقل جو رب کی حکمت اور لوگوں پر اس کی رحمت کو جانتا ہو اس کا قائل نہیں ہو سکتا ، بظاہر جو اختلاف نظر آتا ہے وہ اختلاف فہم ودانش اور طرز استدلال و استدراک میں ہے نہ کہ فی نفسہ دلائل میں۔
سلف کا منہج سہل اور واضح ہے ، جادہ مستقیم پر گامزن رکھنے کا ضامن ہے ، منہج سلف وسطیت و اعتدال عطا کرتا ہے اور قول اور عمل میں انحراف سے محفوظ رکھتا ہے ، منہج سلف واضح فکر و نظر کا حامل ہے جو تزکیہ و ترتیب کے ساتھ ساتھ مسلمان کو ربانی علماء پر مشتمل سلف صالح کی راہ دکھاتا ہے اور مسلمانوں ایک کلمہ کی طرف بلا کر انہیں متحد کرتا ہے ۔
فرمان الہی ہے :
لِكُلٍّ جَعَلْنَا مِنكُمْ شِرْعَةً وَمِنْهَاجًا
(ہم نے تم میں سے ہر ایک کے لیے ایک شریعت ومنہج مقرر فرمایا ہے) (المائدۃ: 48)
اس کی تفسیر میں سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں یہاں شریعت ومنہج کا معنی ہے سبیل (راستہ) اور سنت (طریقہ)ہے ۔ (صحیح بخاری کتاب الایمان میں تعلیقاً روایت ہے) لہذا منہج کا معنی ہوا واضح سبیل وراستہ یعنی ایسا واضح راستہ کہ جس پر چل کرنے سے کسی کو بھی شریعت کی معرفت حاصل ہوسکتی ہے،اسی کو مسلک بھی کہا جاسکتا ہے۔