غزنوی
رکن
- شمولیت
- جون 21، 2011
- پیغامات
- 177
- ری ایکشن اسکور
- 659
- پوائنٹ
- 76
ہمسایوں کا وائرلیس انٹرنیٹ کنکشن استعمال کرلینا؟
فضیلت مآب عبد الکریم الخضیر
اردو استفادہ: ابن علی
اردو استفادہ: ابن علی
سوال:
ہمسایوں کے وائرلیس کنکشن سے استفادہ کرنے اور اس کو استعمال کرنے کا کیا حکم ہے؟ واضح رہے میرے پاس انٹرنٹ کا ذاتی کنکشن نہیں، ہمسایوں کے پاس وائی فائی ہے اور میں اُس سے کنکٹ کرکے انٹرنٹ پر چلاجاتا ہوں۔
جواب:
الحمد لله وحده والصلاة والسلام على من لا نبي بعده. وبعد. شریعت میں کچھ ایسے امور موجود ہیں جن میں شریعت اس بات سے ممانعت نہیں کرتی کہ آدمی ان سے فائدہ لے لے بشرطیکہ اصل مالک کو کوئی نقصان پہنچائے بغیر ان سے فائدہ لینا ممکن ہو۔ (فقہ میں) اس کی کئی مثالیں آتی ہیں۔ مثلاً آدمی کسی کی دیوار کے سائے سے فائدہ لےلیتا ہے، کیا یہاں مالک مکان کو یہ حق ہے کہ اُس آدمی کو وہاں سے اٹھا دے کہ بھئی یہ دیوار میری ہے؟ یا مثلاً اُس کے ہاں جلنے والے چراغ کی روشنی میں آدمی کوئی کام کرلیتا ہے، چراغ گھر کی دیوار کے اوپر نصب ہے تو دوسری جانب کوئی طالبعلم اس کی روشنی میں پڑھنے لگ گیا ہے، کیا مالک مکان کو شریعت یہ حق دیتی ہے کہ وہ اس کو وہاں سے بھگادے، الا یہ کہ مالک مکان کو اس سے کوئی ضرر لاحق ہوتا ہو؟ ہاں اگر کسی وجہ سے مالک کو اس سے ضرر لاحق ہوتا ہو پھر جائز نہیں۔ لہٰذا یہ انٹرنیٹ سروس اگر تو اس طریقے سے استعمال کی جاسکتی ہے کہ کسی بھی صورت میں مالک کو اس سے کوئی نقصان نہ ہورہا ہو، مثال کے طور پر اس کا بل نہ بڑھ جاتا ہو، یا اس اضافی استعمال سے اُس کو کوئی خلل لاحق نہ ہوتا ہو، تو ایسا استعمال اُسی ذمرے میں آئے گا جس میں دوسرے شخص کا ایک چیز استعمال کرنا اصل مالک پر اثرانداز نہیں ہوتا اور جس کی مثال (فقہ میں) ہمسائے کی دیوار کا سایہ لینا یا اُس کے چراغ سے روشنی پانا ہے۔ واللہ اعلم