• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہم تقلید کیوں اور کونسی کرتے ہیں ؟

sufi

رکن
شمولیت
جون 25، 2012
پیغامات
196
ری ایکشن اسکور
310
پوائنٹ
63
Taqleed ki mutafiq alaih tareef k baghair is mozo par baat fazol hai. Taqleed ki tareef main agar kardon tu aap logon ne manna nahi. Taqleed ki tareef ahl hades ko aati nahi. Ahle hades jis ko taqleed kahty hain wo amalan ahnaaf k haan raij nahi. Hum jo taqleed karte hain usko samjhne k liye jis mamoli qabliat ki zaroorat hai ahl hades us se mahroom hain. Main kai baar kah chuka hon agar Taqleed ko samjhna hai tu mere sath baat karo koi uzar e lang na tarasho
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
Taqleed ki mutafiq alaih tareef k baghair is mozo par baat fazol hai. Taqleed ki tareef main agar kardon tu aap logon ne manna nahi. Taqleed ki tareef ahl hades ko aati nahi. Ahle hades jis ko taqleed kahty hain wo amalan ahnaaf k haan raij nahi. Hum jo taqleed karte hain usko samjhne k liye jis mamoli qabliat ki zaroorat hai ahl hades us se mahroom hain. Main kai baar kah chuka hon agar Taqleed ko samjhna hai tu mere sath baat karo koi uzar e lang na tarasho

صوفی صاحب -

اگر تقلید کی تعریف آپ اپنے امام کے اقوال کی روشنی میں کر دیں تو زیادہ بہتر ہو گا - ساتھ یہ بھی بتا دیں کہ کیا آپ کے امام جن کی تقلید کے اثبات میں آپ رات دن ایک کر دیتے ہیں -وہ کس کے مقلد تھے ؟؟ اگر وہ کسی کے مقلد نہیں تھے تو پھر آپ ان کے نظریات کے مخالف کیوں ہیں یعنی آپ کو تقلید کرنے کو کس نہے کہا -کیا تقلید کا حکم قرآن اور حدیث میں کہیں مذکور ہے ؟؟

وسلام
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
Taqleed ki mutafiq alaih tareef k baghair is mozo par baat fazol hai.
آپ کی بات سے متفق ہوں۔۔ لیکن تعریف پر متفق کیسے ہوا جائے گا۔۔۔ آپ اپنے ہی علماء کی بیان تعریفات سے متفق نہیں ہوتے تو ہمارا آپ کا اتفاق کیسے ہوگا۔۔۔ کیا آپ اپنے علماء کی تعریفات سے متفق ہونگے ؟
Taqleed ki tareef main agar kardon tu aap logon ne manna nahi
جناب آپ کی کوئی حیثیت نہیں۔۔ آپ مقلد ہیں۔۔ اور مقلد کےلیے نئی چیز ایجاد کرنا مانع ہے۔۔۔ اس لیے آپ اپنے علماء کی ہی تقلید کریں۔۔ اور جو تقلید کی تعریف وہ کر کے گئے ہیں۔۔۔ آپ اسی پر ہی بات کریں۔۔۔ چلیں ویسے اگر آپ کو شوق ہے تو آپ یہ شوق بھی پورا فرمالیں۔۔ اور تقلید کی تعریف پیش کردیں
Taqleed ki tareef ahl hades ko aati nahi
ہمیں اچھی طرح آتی ہے۔۔۔ اور ہم آپ لوگوں کو پڑھا بھی سکتے ہیں۔۔۔ لیکن ہم پڑہاتے اس لیے نہیں کیونکہ ہم یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ جس تقلید کے آپ مداح ہیں اسی تقلید پر آپ کی جانکاری بھی ہے کہ نہیں ؟
Ahle hades jis ko taqleed kahty hain wo amalan ahnaaf k haan raij nahi
احناف کے ہاں کونسی تقلید رائج ہے؟ اور اہل حدیث کس کو تقلید کہتے ہیں ۔۔ ذرا آپ ہمیں بتانا پسند فرمائیں گے؟ ۔۔۔ صرف آپ کی قلم سے ریکارڈ قائم کےلیے
Hum jo taqleed karte hain usko samjhne k liye jis mamoli qabliat ki zaroorat hai ahl hades us se mahroom hain
یہ آپ کا الزام ہے۔۔ اس پر کچھ کہنا بےکار ہے۔
Main kai baar kah chuka hon agar Taqleed ko samjhna hai tu mere sath baat karo koi uzar e lang na tarasho
چلیں آپ بھی بازو آزمالیں۔۔
جناب آپ سے گفتگو کا شرف حاصل ہوچکا ہے۔۔ آپ بےدلیل دعوے کرتے ہیں۔۔ اس لیے اگر اس موضوع پر بھی طبع آزمائی کرنی ہے تو پھر بے ثبوتے دعوے نہیں چلیں گے۔۔

چلیں پھر آپ سے ہی اس موضوع پر بات کرلیتے ہیں۔۔۔ بتاؤ کہاں سے شروع کریں ؟
 

sufi

رکن
شمولیت
جون 25، 2012
پیغامات
196
ری ایکشن اسکور
310
پوائنٹ
63
Taqleed ki mutafiq alaih tareef k baghair is mozo par baat fazol hai.
آپ کی بات سے متفق ہوں۔۔ لیکن تعریف پر متفق کیسے ہوا جائے گا۔۔۔ آپ اپنے ہی علماء کی بیان تعریفات سے متفق نہیں ہوتے تو ہمارا آپ کا اتفاق کیسے ہوگا۔۔۔ کیا آپ اپنے علماء کی تعریفات سے متفق ہونگے ؟
Taqleed ki tareef main agar kardon tu aap logon ne manna nahi
جناب آپ کی کوئی حیثیت نہیں۔۔ آپ مقلد ہیں۔۔ اور مقلد کےلیے نئی چیز ایجاد کرنا مانع ہے۔۔۔ اس لیے آپ اپنے علماء کی ہی تقلید کریں۔۔ اور جو تقلید کی تعریف وہ کر کے گئے ہیں۔۔۔ آپ اسی پر ہی بات کریں۔۔۔ چلیں ویسے اگر آپ کو شوق ہے تو آپ یہ شوق بھی پورا فرمالیں۔۔ اور تقلید کی تعریف پیش کردیں
Taqleed ki tareef ahl hades ko aati nahi
ہمیں اچھی طرح آتی ہے۔۔۔ اور ہم آپ لوگوں کو پڑھا بھی سکتے ہیں۔۔۔ لیکن ہم پڑہاتے اس لیے نہیں کیونکہ ہم یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ جس تقلید کے آپ مداح ہیں اسی تقلید پر آپ کی جانکاری بھی ہے کہ نہیں ؟
Ahle hades jis ko taqleed kahty hain wo amalan ahnaaf k haan raij nahi
احناف کے ہاں کونسی تقلید رائج ہے؟ اور اہل حدیث کس کو تقلید کہتے ہیں ۔۔ ذرا آپ ہمیں بتانا پسند فرمائیں گے؟ ۔۔۔ صرف آپ کی قلم سے ریکارڈ قائم کےلیے
Hum jo taqleed karte hain usko samjhne k liye jis mamoli qabliat ki zaroorat hai ahl hades us se mahroom hain
یہ آپ کا الزام ہے۔۔ اس پر کچھ کہنا بےکار ہے۔
Main kai baar kah chuka hon agar Taqleed ko samjhna hai tu mere sath baat karo koi uzar e lang na tarasho
چلیں آپ بھی بازو آزمالیں۔۔
جناب آپ سے گفتگو کا شرف حاصل ہوچکا ہے۔۔ آپ بےدلیل دعوے کرتے ہیں۔۔ اس لیے اگر اس موضوع پر بھی طبع آزمائی کرنی ہے تو پھر بے ثبوتے دعوے نہیں چلیں گے۔۔

چلیں پھر آپ سے ہی اس موضوع پر بات کرلیتے ہیں۔۔۔ بتاؤ کہاں سے شروع کریں ؟
Shukria Good Muslim sahib aap ne mujhe baat karne ka sharaf bakhsha. Jazak Allah
Taqleed hum karte hain is liye Ground realities ka hamain sahih se pata hai, taqleed k taluq se ground reality ye hai k hum muqalideen, taqleed us amal ko kahty hain jab nasoos main nazar o istidlaal se hum masail ka istinbaat nahi kar sakty aur masala maloom karne kiliye kisi mujtahid k ijtihaad ko amal k liye chun lete hain. Hamara ye amal Taqleed kahlata hai. Amalan hamary yahan ye taqleed raij hai aur is taqleed main koi kharabi bhi nahi balky salamati ka rasta yahi hai. Albata taqleed k taluq se aap logon ne aik ghalat tasawar qayim kar lia hai k Taqleed Quran o sunnat k khilaaf qoul tasleem kar lene ka naam hai, jaisa k aap oper likh bhi chuky hain, taqleed ka ye tasawur hamary yahan nahi paya jata aur hum isy taqleed nahi samjhty balky kufar samjhty hain. Taqleed se mutaliq jo amalan jaari aur haqeeqi tasawur mainy aap k samny rakh diya us par aap ko koi ishkaal ho tu paish farma dain
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
Shukria Good Muslim sahib aap ne mujhe baat karne ka sharaf bakhsha. Jazak Allah
جزاکم اللہ خیرا۔۔۔۔ میں بھی چاہتا ہوں کہ تقلید کی حقیقت ہمارے سامنے کھل کر آئے۔۔ تاکہ ہمیں پتہ تو چلے کہ تقلید مذموم کونسی ہے اور ممدوح کونسی ہے۔ اور رائج کونسی تقلید ہے اور ہم کس تقلید کی مخالفت کرتے ہیں۔
Taqleed hum karte hain is liye Ground realities ka hamain sahih se pata hai,
بالکل متفق ہوں آپ کی بات سے۔۔۔ لیکن کبھی کبھی اس کے برخلاف بھی ہوتا ہے۔۔ چلیں اب آپ نے کہہ دیا تو آپ کی بات مان لیتا ہوں۔ جزاکم اللہ خیرا
taqleed k taluq se ground reality ye hai k hum muqalideen, taqleed us amal ko kahty hain jab nasoos main nazar o istidlaal se hum masail ka istinbaat nahi kar sakty aur masala maloom karne kiliye kisi mujtahid k ijtihaad ko amal k liye chun lete hain. Hamara ye amal Taqleed kahlata hai.
1۔ سب سے پہلی بات آپ نے جو تقلید کی اصطلاحی تعریف کی ہے۔ آپ اس پر کوئی حوالہ پیش کریں۔۔۔ حوالہ کے بغیر آپ کی کوئی بات بھی تسلیم نہیں کی جائے گی۔
2۔ آپ نے فرمایا کہ جن نصوص میں نظرو استدلال ہم نہیں کرسکتے ہوتے۔ ہم ان نصوص میں کسی مجتہد کے اجتہاد کو چن لیتے ہیں۔۔۔ یہاں پر آپ سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ مجتہد کون ہوتا ہے؟ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے لیکر آئمہ اربعہ تک اور آئمہ اربعہ کے بعد سے اب تک کوئی مجتہد پیدا ہوئے کہ نہیں ؟ یا صرف مجتہد آئمہ اربعہ ہی تھے ؟
3۔ انبیاء علیہم السلام کے بعد اس بات پر آپ مجھ سے متفق ہی ہونگے کہ اب تک کوئی انسان ایسانہیں آیا جس سے کوئی غلطی نہ ہوئی ہو؟۔۔۔ اگر کسی مجتہد سے کوئی غلطی ہوجاتی ہے تو کیا اس کی غلطی کو بھی تسلیم کیا جائے گا؟ یا اس سے کسی کو اختلاف کا حق بھی ہوگا ؟ اور کیا اختلاف کرنے کےلیے مخالف کا ہم پلہ ہونا ضروری بھی ہے کہ نہیں ؟
4۔ نظرو استدلال والے مسائل میں سے آپ کوئی ایک مسئلہ پیش کرسکتے ہیں۔۔ جس میں آپ کسی مجتہد کی تقلید کرتے ہوں۔۔۔ اور اگر اسی مسئلہ پر ہی مجتہدین کا آپس میں اختلاف ہو تو پھر ہمیں شرعی طور کیا کرنا چاہیے ہوگا ؟
5۔ پانچواں پوائنٹ یہ ہے کہ آپ نے جس تقلید کا تذکرہ کیا ہے۔ یا کن کےلیے واجب ؟ کن کےلیے فرض اور کن کےلیے مستحب اور کن کےلیے حرام ہے؟ لگے ہاتھوں اس طرف بھی رہنمائی کرتے جانا۔
Amalan hamary yahan ye taqleed raij hai aur is taqleed main koi kharabi bhi nahi balky salamati ka rasta yahi hai.
آپ کے ہاں کونسی تقلید رائج ہے؟ کون سی نہیں ؟ اس کو مثالوں کے ساتھ بعد میں دکھایا جائے گا۔۔۔ ان شاءاللہ۔۔۔فی الحال تقلید بارے آپ سے کچھ بنیادی سوالات کےلیے ہیں آپ ان کے جوابات دے دیں۔۔شکریہ
Albata taqleed k taluq se aap logon ne aik ghalat tasawar qayim kar lia hai k Taqleed Quran o sunnat k khilaaf qoul tasleem kar lene ka naam hai, jaisa k aap oper likh bhi chuky hain,
جی ہم قرآن وحدیث کے خلاف کسی کی بات ماننے کو تقلید کہتے ہیں۔۔۔ اگر کوئی قرآن وحدیث کے مطابق کسی کی بات مانتا ہے تو وہ تقلید ہے ہی نہیں۔۔۔ اور نہ اس کو آپ کے علماء تقلید کہتے ہیں۔۔ اس لیے ہماری طرف سے جب بھی تقلید کے خلاف بات ہوتی ہے تو ہمارے ذہن میں قرآن وحدیث کے خلاف بات ماننے والی تقلید ہوتی ہے۔۔۔ اور اسی تقلید کو ہم شرک کہتے ہیں۔۔۔ اور ارباب من دون اللہ بھی
taqleed ka ye tasawur hamary yahan nahi paya jata aur hum isy taqleed nahi samjhty balky kufar samjhty hain.
جزاک اللہ خیرا۔۔۔ آپ اپنی اس بات پہ ہمیشہ قائم رہنا۔۔۔ وقت پہ آپ کو اس بات کا آئینہ ان شاءاللہ دکھایا جائے گا۔۔۔ انتظار فرمائیں۔۔ پہلے ضروری باتوں سے نمٹ لیں۔
Taqleed se mutaliq jo amalan jaari aur haqeeqi tasawur mainy aap k samny rakh diya us par aap ko koi ishkaal ho tu paish farma dain
آپ کی اس تحقیقی اور عملی تصور پر کچھ بنیادی باتیں ذکر کردیں ہیں۔۔۔ تاکہ ہر پہلو کھل کر سامنے آتا جائے۔۔۔قوی امید ہے کہ تقلید سمجھانے میں مالہ وماعلیہ باتوں کا بھی آپ تسلی بخش جوابات دیتے جائیں گے۔ ان شاءاللہ۔۔۔ تاکہ ایک موضوع کو ہر پہلو سے پرکھا جاسکے۔۔
 

sufi

رکن
شمولیت
جون 25، 2012
پیغامات
196
ری ایکشن اسکور
310
پوائنٹ
63
جزاکم اللہ خیرا۔۔۔۔ میں بھی چاہتا ہوں کہ تقلید کی حقیقت ہمارے سامنے کھل کر آئے۔۔ تاکہ ہمیں پتہ تو چلے کہ تقلید مذموم کونسی ہے اور ممدوح کونسی ہے۔ اور رائج کونسی تقلید ہے اور ہم کس تقلید کی مخالفت کرتے ہیں۔

بالکل متفق ہوں آپ کی بات سے۔۔۔ لیکن کبھی کبھی اس کے برخلاف بھی ہوتا ہے۔۔ چلیں اب آپ نے کہہ دیا تو آپ کی بات مان لیتا ہوں۔ جزاکم اللہ خیرا

1۔ سب سے پہلی بات آپ نے جو تقلید کی اصطلاحی تعریف کی ہے۔ آپ اس پر کوئی حوالہ پیش کریں۔۔۔ حوالہ کے بغیر آپ کی کوئی بات بھی تسلیم نہیں کی جائے گی۔
2۔ آپ نے فرمایا کہ جن نصوص میں نظرو استدلال ہم نہیں کرسکتے ہوتے۔ ہم ان نصوص میں کسی مجتہد کے اجتہاد کو چن لیتے ہیں۔۔۔ یہاں پر آپ سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ مجتہد کون ہوتا ہے؟ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے لیکر آئمہ اربعہ تک اور آئمہ اربعہ کے بعد سے اب تک کوئی مجتہد پیدا ہوئے کہ نہیں ؟ یا صرف مجتہد آئمہ اربعہ ہی تھے ؟
3۔ انبیاء علیہم السلام کے بعد اس بات پر آپ مجھ سے متفق ہی ہونگے کہ اب تک کوئی انسان ایسانہیں آیا جس سے کوئی غلطی نہ ہوئی ہو؟۔۔۔ اگر کسی مجتہد سے کوئی غلطی ہوجاتی ہے تو کیا اس کی غلطی کو بھی تسلیم کیا جائے گا؟ یا اس سے کسی کو اختلاف کا حق بھی ہوگا ؟ اور کیا اختلاف کرنے کےلیے مخالف کا ہم پلہ ہونا ضروری بھی ہے کہ نہیں ؟
4۔ نظرو استدلال والے مسائل میں سے آپ کوئی ایک مسئلہ پیش کرسکتے ہیں۔۔ جس میں آپ کسی مجتہد کی تقلید کرتے ہوں۔۔۔ اور اگر اسی مسئلہ پر ہی مجتہدین کا آپس میں اختلاف ہو تو پھر ہمیں شرعی طور کیا کرنا چاہیے ہوگا ؟
5۔ پانچواں پوائنٹ یہ ہے کہ آپ نے جس تقلید کا تذکرہ کیا ہے۔ یا کن کےلیے واجب ؟ کن کےلیے فرض اور کن کےلیے مستحب اور کن کےلیے حرام ہے؟ لگے ہاتھوں اس طرف بھی رہنمائی کرتے جانا۔

آپ کے ہاں کونسی تقلید رائج ہے؟ کون سی نہیں ؟ اس کو مثالوں کے ساتھ بعد میں دکھایا جائے گا۔۔۔ ان شاءاللہ۔۔۔فی الحال تقلید بارے آپ سے کچھ بنیادی سوالات کےلیے ہیں آپ ان کے جوابات دے دیں۔۔شکریہ

جی ہم قرآن وحدیث کے خلاف کسی کی بات ماننے کو تقلید کہتے ہیں۔۔۔ اگر کوئی قرآن وحدیث کے مطابق کسی کی بات مانتا ہے تو وہ تقلید ہے ہی نہیں۔۔۔ اور نہ اس کو آپ کے علماء تقلید کہتے ہیں۔۔ اس لیے ہماری طرف سے جب بھی تقلید کے خلاف بات ہوتی ہے تو ہمارے ذہن میں قرآن وحدیث کے خلاف بات ماننے والی تقلید ہوتی ہے۔۔۔ اور اسی تقلید کو ہم شرک کہتے ہیں۔۔۔ اور ارباب من دون اللہ بھی

جزاک اللہ خیرا۔۔۔ آپ اپنی اس بات پہ ہمیشہ قائم رہنا۔۔۔ وقت پہ آپ کو اس بات کا آئینہ ان شاءاللہ دکھایا جائے گا۔۔۔ انتظار فرمائیں۔۔ پہلے ضروری باتوں سے نمٹ لیں۔

آپ کی اس تحقیقی اور عملی تصور پر کچھ بنیادی باتیں ذکر کردیں ہیں۔۔۔ تاکہ ہر پہلو کھل کر سامنے آتا جائے۔۔۔قوی امید ہے کہ تقلید سمجھانے میں مالہ وماعلیہ باتوں کا بھی آپ تسلی بخش جوابات دیتے جائیں گے۔ ان شاءاللہ۔۔۔ تاکہ ایک موضوع کو ہر پہلو سے پرکھا جاسکے۔۔
Good Muslim sahab aap ne bunyaadi tor par hamari paish karda Taqleed par koi aiteraaz nahi uthaya hai, jis k liye main aapka mashkoor hon. Aake 5 nukaat hamari pesh karda taqleed se bahir k abhaas hain. Bahar haal main jawab dene ki koshish karta hon .o
1- Maine taqleed ki jo tareef paish ki hai wo ground reality hai. Yani jo zamini haqeeqat hai, jo taqleed ahnaaf main amalan raij hai usko sada alfaaz main aap ke samny bayan kiya hai. Agar aap taqleed ko kitabon se samjhna chahte hain tu jaise k Yaqoob sahab ne Aik Mustanad kitaab ki taraf rojo ka mashwara diya tha, aapko us kitab se rojo karna chahye tha. Waisy aapko meri tareef par koi direct aiteraaz ho tu ab bhi paish farma sakte hain. o

2- Aap ne istifsaar farmaya hai k mujtahid kon hota hai ? Aako kutub ki taraf maraajiaat ka mashwara diya jata hai, kam az kam itni tahqeeq tu aap khud hi kar lia karain k aap ko mujtahid ki pahchaan ho jaye. Waise aapka mujh se ye istifsaar jaari bahas se bilkol ghair mutaliq hai. Mukhtasaran itna jaan lain k mujtahid wo hota hai jo nasoos main nazar o istidlaal se masail ka istinbaat kar sakta ho, jo tareeq istinbaat o istidlaal se waqif ho, jis ko nasikh o mansookh, raajih o majrooh, khas o aam, mutalaq o muqaid waghera ka pata ho aur jo arabi zuban o lughat ka maahir ho. Neez aap ne mujtahideen ki taadad janna chahi hai, tu arz hai k hazaron mujtahid ummat main guzary hain .o
3- Ji main aapki baat se ittefaq karta hon, mujtahid se ghalti ho sakti hai aur uski ghalti ko ghalti kaha jayega. Agar ijtehaad karte huwe ghalti karle tu usko ijtehadi hatha tasleem kia jayega. Mujtahid k ijtehaad se ikhtilaaf ka haq uske hum pala mujtahid ko hi hasil hai. Jis tarah Medical ki umhaat kutub main darj scientific haqaiq se kisi taxi driver k ikhtilaaf ka koi maani nahi, isi tarah mujtahid k ijtehaad se kisi ghair mujtahid k ikhtilaaf ka koi muqam aur koi hasiat nahi. Haan agar koi phir bhi ikhtilaaf karta rahe tu ye uski jazbaat ki taskeen ka baiis tu huga lekin ilmi ki dunya main iska koi wazan aur iski koi hasiat nahi hogi .o
4- Har wo fiqhi masala jis main aima ka ikhtilaaf hai us main hum kisi aik imaam ki taqleed karte hain. Jaise k talaq k baad idaat hogaya (tuhur), jaise k rafa ul yadain ho gaya waghera. Ikhtilaaf ki suraat main hum us par amal karte hain jis ko hamare aimaa ne raajih qaraar diya hota hai.
5- Maine jis taqleed ka zikaar kiya hai aur amalan ahnaaf k haan paya bhi yahi jata hai, ye un par wajib hai jo nasoos main nazar o istidlaal se ijtehaad nahi kar sakte aur ye un par haram hai jo pura mujtahid ho .o

Good Muslim sahab aik sawal mera bhi note farma lain. Taqleed ki jo haqeeqat mainy bayan ki hai aap usko kiya samjhty hain ? Taqleed ya haq ki pairavi, ya kuch aur ? Wazahat zaroor kijyega. Taky baat samjhne aur samjhane ka amal do tarafa ho. Wasaalamoalaikum
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
Good Muslim sahab aap ne bunyaadi tor par hamari paish karda Taqleed par koi aiteraaz nahi uthaya hai, jis k liye main aapka mashkoor hon.
محترم صوفی صاحب آپ نے تقلید بارے کچھ یوں فرمایا کہ
’’ ہم تقلید اس عمل کو کہتے ہیں جب نصوص میں نظرو استدلال سے ہم مسائل کا استنباط نہیں کرسکتے ہوتے اور مسئلہ معلوم کرنے کےلیے کسی مجتہد کے اجتہاد کو عمل کےلیے چن لیتے ہیں ہمارا یہ عمل تقلید کہلاتا ہے۔‘‘
آپ کی اس تعریف پر بات کرنے سے پہلے میں نے یہ جاننا ضروری سمجھا کہ پیش کردہ تقلید کی تعریف پر حوالہ، مجتہد کون ہوتا ہے؟، مجتہد کی غلطی مانی جائے گی یا چھوڑی جائے گی، کوئی ایک ایسا مسئلہ پیش کریں جس میں نظرو استدلال ہم نہیں کرسکتے ہوتے اور اس مسئلہ میں ہم کسی مجتہد کی تقلید کرتے ہیں، آخری پوائنٹ یہ تھا کہ جس تقلید کی وضاحت آپ بیان کررہے ہیں یہ کن کےلیے واجب، کن کےلیے فرض، کن کےلیے مستحب اور کن کےلیے حرام ہے۔
آپ کی پیش کردہ وضاحت پر بات کرنے سے پہلے ان پوائنٹس بارے وضاحت طلب کرنا ہرگز یہ ثابت نہیں کرتا کہ مجھے آپ کی پیش کردہ تقلید کی وضاحت پر کوئی اعتراض نہیں۔ ۔یا کوئی ابہام واشکال نہیں۔۔یا مزید اس پر کوئی ایسی بات نہیں پوچھی جاسکتی جس کی وضاحت کرنا آپ کےلیے ضروری ہو۔۔
آپ کی پیش کردہ تقلید کی وضاحت پر چار نقطے لکھ رہا ہوں۔ فی الحال ان پر بات کرنا مقصود نہیں۔ یہ نقطے ابھی اس لیے پیش کررہا ہوں تاکہ آپ اس خیال میں نہ رہیں کہ آپ کی پیش کردہ تقلید کی وضاحت میں کوئی ابہام یا اشکال نہیں ہے۔۔یا مزید کسی بھی طرح کی وضاحت طلب نہیں کی جاسکتی۔
1۔ نظرو استدلال والے مسائل کون سے ہوتے ہیں ؟ کیا وہ مسائل جو ماقبل پیش آچکے اور علماء ان پر سیر حاصل بحث کرکے راجح مؤقف کی طرف رہنمائی بدلائل فرما چکے وہ بھی نظر واستدلال والے مسائل شمار ہونگے؟ یا نئے پیدا شدہ ایسے مسائل جن پر شریعت خاموش ہے یہ مسائل نظرو استدلال والے مسائل شمار ہونگے۔
2۔ میری معلومات کی حد تک شریعت کی طرف سے عامی کو اس بات کا بالکل پابند نہیں کیا گیا کہ وہ اہل الذکر (بقول آپ کے مجتہدین) میں سے کسی ایک کے ساتھ چمٹ جائے۔ بلکہ اللہ تعالیٰ نے مطلق طور اہل الذکر کا تذکرہ کیا ہے۔اگر ہم عامی پر صرف اور صرف کسی ایک مجتہد کے لزوم کو لازم اور واجب قرار دے دیتے ہیں۔ تو کیا یہ کام اللہ تعالیٰ نہیں کرسکتے تھے ؟ اللہ تعالیٰ ہی فرما دیتے کہ عامیوں کو چاہیے کہ وہ کسی ایک مجتہد کی تاحیات تقلید کرتے رہیں۔اور کسی بھی مسئلہ میں اس کی مخالفت نہ کریں۔
3۔ جن آئمہ اربعہ کی تقلید کرنے پر آپ لوگ زور دیتے ہیں۔ عامیوں کو کیسے پتہ چلے گا کہ مجھے بتایا جانے والا مسئلہ اسی مجتہد کا ہی ہے۔ جس کی تقلید مجھ پر واجب قرار دی گئی ہے؟۔۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ بتانے والا عامی کے سامنے جھوٹ بول رہا ہوں۔ جو مسئلہ بتا رہا ہوں وہ اس مجتہد کا ہو ہی نا۔۔اور دوسری بات جو قابل غور ہے کہ جب عامی کو ایک چیز کا پتہ ہی نہیں تو پھر وہ چیز اس پر شرعی طور فرض اور واجب کیسے ہوسکتی ہے؟
4۔ ہمیں اس بات کا کیسے معلوم ہوگا کہ اس مسئلہ کا تعلق نظر واستدلال سے ہے؟ اس لیے ہمیں کسی مجتہد کی تقلید ہی کرنی چاہیے۔۔ یہ ہمیں کون بتائے گا؟ ہوسکتا ہے کہ جس مسئلہ کو نظر واستدلال کی بھینٹ چڑھایا جارہا ہوں وہ اصل میں نظر واستدلال والا مسئلہ ہو ہی ناں بلکہ اس کے دلائل قرآن وحدیث میں موجود ہوں۔ ۔بس غور وفکر کرنے کی ضرورت ہو۔۔اور پھر آپ کے علم میں یہ بات بھی ڈال دینا بہتر سمجھتا ہوں کہ ہر نئے پیش آمدہ مسائل پر ایک ہی بار غور ہوتا ہے۔ اور ایک ہی دفعہ اس کی شرعی حیثیت بیان کردی جاتی ہے۔
ابھی ان میں سے کسی نقطہ پر بھی بات کرنا مقصود نہیں۔۔ بس آپ کے علم میں لانا مقصود ہے کہ آپ کی وضاحت ابھی کام نہیں ہے۔
Aake 5 nukaat hamari pesh karda taqleed se bahir k abhaas hain. Bahar haal main jawab dene ki koshish karta hon .o
یہ آپ سمجھ رہے ہیں۔ لیکن جب تک مالہ وما علیہ باتوں کی وضاحت نہیں ہوگی۔ تب تک مسئلہ کو سمجھنا مشکل ہوتا ہے۔ فتدبر
1- Maine taqleed ki jo tareef paish ki hai wo ground reality hai. Yani jo zamini haqeeqat hai, jo taqleed ahnaaf main amalan raij hai usko sada alfaaz main aap ke samny bayan kiya hai. Agar aap taqleed ko kitabon se samjhna chahte hain tu jaise k Yaqoob sahab ne Aik Mustanad kitaab ki taraf rojo ka mashwara diya tha, aapko us kitab se rojo karna chahye tha. Waisy aapko meri tareef par koi direct aiteraaz ho tu ab bhi paish farma sakte hain. o
آپ کے بیان سے چند باتیں سمجھ آر ہی ہیں۔
1۔ کتابی تقلید اور رائج تقلید میں فرق ہے۔۔ یعنی آپ کے علماء جس تقلید کو سمجھاتے رہے اسی تقلید پر آپ لوگ عمل ہی نہیں کررہے۔ تبھی تو آپ گراؤنڈ ریلیٹی بیان کرنے پر مصر ہیں۔
2۔ محترم صاحب کی ریفر کتاب ہماری نظر میں ہے۔ الحمدللہ۔ آپ کتب کے بغیر تقلید ہمیں سمجھانا چاہ رہے ہیں۔ اور اس بات کا آپ خود کہہ چکے ہیں۔ اس لیے کتابوں میں موجود تقلید کی حقیقت کیا بیان ہوئی ہے۔ ابھی نہیں چھیڑتے۔ ابھی صرف آپ سے سمجھنا ہے ۔ لیکن جب وقت آیا تو پھر کتابی تقلید اور آپ کی وضاحتی تقلید کا موازنہ بھی پیش کردیا جائے گا۔
3۔ آپ کی یہ بات بھی درست نہیں کہ مجھے آپ کی پیش وضاحت پر کوئی اعتراض یا مزید وضاحت نہیں۔ اس بارے تفصیل ماقبل بیان کر چکا ہوں
2- Aap ne istifsaar farmaya hai k mujtahid kon hota hai ? Aako kutub ki taraf maraajiaat ka mashwara diya jata hai, kam az kam itni tahqeeq tu aap khud hi kar lia karain k aap ko mujtahid ki pahchaan ho jaye. Waise aapka mujh se ye istifsaar jaari bahas se bilkol ghair mutaliq hai. Mukhtasaran itna jaan lain k mujtahid wo hota hai jo nasoos main nazar o istidlaal se masail ka istinbaat kar sakta ho, jo tareeq istinbaat o istidlaal se waqif ho, jis ko nasikh o mansookh, raajih o majrooh, khas o aam, mutalaq o muqaid waghera ka pata ho aur jo arabi zuban o lughat ka maahir ho. Neez aap ne mujtahideen ki taadad janna chahi hai, tu arz hai k hazaron mujtahid ummat main guzary hain .o
1۔ مجھے بخوبی علم ہے۔ کہ کسی چیز کی اگر وضاحت بآسانی کتب سے مل سکتی ہو تو کتب کی طرف مراجعت ہی بہتر ہوتی ہے۔ لیکن آپ سے کیوں پوچھا۔ اس کی بھی وجوہات ہیں۔ اور آپ کا شاکر ہوں کہ آپ نے وضاحت بھی کردی۔
2۔ میرا استفسار غیر متعلق نہیں ہے۔ وضاحت پیش کر چکا ہوں۔
3۔ آپ نے مجتہد کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا کہ مجتہد نصوص میں غور وفکر کرکے مسائل کا استنباط کرسکتا ہوں۔طریق استنباط واستدلال سے واقف ہو۔ ناسخ ومنسوخ او ر راجح ومرجوع کا علم ہو۔ خاص وعام اور مطلق ومقید کو جانتا ہو۔اور عربی لغت کا ماہر ہو۔ ۔ آپ مجھے بتائیں کہ آج کل کسی بھی فرقہ میں کوئی ایسا آدمی ہے جو ان صفات کا حامل ہو۔؟۔اگر آپ جانتے ہیں تو آپ اس کا نام بتاسکتے ہیں۔ یا نام نہ بھی بتائیں بس صرف اتنا بتا دیں کہ آج کے دور میں ایسا آدمی ہے یا نہیں ؟۔۔ کیونکہ احکام القرآن میں شاید کچھ یوں عبارت ہے۔ مزید تلاش کرکے آپ کو پیش کر بھی دونگا کہ
’’ أن العامي يجب عليه تقليد العلماء في أحكام الحوادث ‘‘ تو آج کل ہم لوگ احکام الحوادث میں کس کی تقلید کریں گے؟ ۔ آپ اس کی نشاندہی فرمادیں۔
4 ۔ آپ نے فرمایا کہ ہزاروں مجتہدین امت میں گزرے ہیں۔ تو امت پر صرف اور صرف آئمہ اربعہ کی تقلید کو کیوں واجب قرار دے دیا گیا ہے۔؟ جب مجتہدین ہزاروں ہیں تو پھر ہمیں اس مجتہد کی تقلید کرنی چاہیے جو ہمارے زمانے یا ہمارے زمانے کے بالکل قریب کا ہوں۔۔کیا خیال ہے ایسا ہونا چاہیے یا پھر ......؟
3- Ji main aapki baat se ittefaq karta hon, mujtahid se ghalti ho sakti hai aur uski ghalti ko ghalti kaha jayega. Agar ijtehaad karte huwe ghalti karle tu usko ijtehadi hatha tasleem kia jayega. Mujtahid k ijtehaad se ikhtilaaf ka haq uske hum pala mujtahid ko hi hasil hai. Jis tarah Medical ki umhaat kutub main darj scientific haqaiq se kisi taxi driver k ikhtilaaf ka koi maani nahi, isi tarah mujtahid k ijtehaad se kisi ghair mujtahid k ikhtilaaf ka koi muqam aur koi hasiat nahi. Haan agar koi phir bhi ikhtilaaf karta rahe tu ye uski jazbaat ki taskeen ka baiis tu huga lekin ilmi ki dunya main iska koi wazan aur iski koi hasiat nahi hogi .o
1۔ جزاکم اللہ خیرا۔۔متفق۔۔ اگر اجتہادی مسائل میں مجتہد سے کوئی غلطی ہوجاتی ہے ۔ اور غلطی واضح بھی ہو جاتی ہے کسی بھی ذرائع سے تو وہ غلطی غلطی ہی تسلیم کی جائے گی۔کیونکہ یہ اجتہادی غلطی ہے۔ اس لیے شرعی طور پر مجتہد کو ایک نیکی مل جائے گی۔۔
2۔ آپ نے فرمایا کہ مجتہد سے اختلاف کا حق صرف اور صرف اس کے ہم پلہ مجتہد کو ہی حاصل ہے۔۔ یعنی مزید اگر وضاحت کردوں تو یوں ہوگا کہ زیادہ علم والے آدمی کی غلطی اگر کم علم والا آدمی پکڑتا ہے تو اس کم علم والے کی بات تسلیم نہیں کی جائے گی۔۔۔ کیا آپ میری اس بات سے متفق ہیں ؟
4- Har wo fiqhi masala jis main aima ka ikhtilaaf hai us main hum kisi aik imaam ki taqleed karte hain. Jaise k talaq k baad idaat hogaya (tuhur), jaise k rafa ul yadain ho gaya waghera. Ikhtilaaf ki suraat main hum us par amal karte hain jis ko hamare aimaa ne raajih qaraar diya hota hai.
1۔آپ کے بقول وہ مسائل جس میں آئمہ کے اختلافات ہیں ۔ اس میں ہم کسی ایک امام کی تقلید کریں گے۔۔میں آپ کی اس بات سے بالکل متفق نہیں اور نہ کبھی ہوپاؤں گا۔ اور نہ دلائل کی رو سے آپ مجھے متفق کرا سکتے ہیں۔۔ محترم آئمہ کے درمیان اختلافی مسائل میں اختلافات کس وجہ وبنیاد پہ ہوئے اس پر بحث نہیں کرتے لیکن جتنے بھی اختلافی مسائل ہیں۔ سب پر جانبین کے علماء اتنی تحقیقی ابحاث فرما چکے ہیں۔ کہ اب یہ جاننا بالکل آسان ہوگیا ہے کہ کونسے مسئلہ کی حقیقت کیا ہے؟۔ جب بات یہاں تک کھل کر سامنے آگئی ہے تو پھر کسی امام کی بات کو گلے سے لگا کر رکھنا اور اس کا بے جا دفاع کرنا کیا ثابت کرتا ہے؟ کہ کہیں ہم نے انہیں ارباب من دون اللہ تو نہیں بنا لیا؟
2۔ محترم آپ نے جو دو مسائل بتائے ہیں۔ ان میں سے ایک مسئلہ آپ نے رفع الیدین کا بتایا ہے۔ تو عرض ہے کہ یہ مسئلہ اجتہادی ہے ہی نہیں۔ بلکہ یہ تو دلائل شرعیہ سے ثابت ہے کہ رفع الیدین کرنا نبی کریمﷺ کی سنت ہے۔۔ اگر آپ اس کو اجتہادی سمجھتے ہیں تو پھر یہ ایک الگ موضوع ہے۔ ان شاءاللہ موقع ملا تو آپ کے علم سے مستفید ہونگے اس مسئلہ کی تحقیق پر۔
3۔ آپ نے فرمایا کہ اختلاف کی صورت میں ہم اس پر عمل کرتے ہیں جس کو ہمارے آئمہ نے راجح قرار دیا ہوتا ہے۔؟ یہ آئمہ کی قید کس نے اور کب لگائی ہے؟ ۔۔ ہوسکتا ہے (بلکہ ہے بھی ) کہ آپ کے آئمہ جس کو راجح قرار دیں وہ درست ہی نہ ہو۔
5- Maine jis taqleed ka zikaar kiya hai aur amalan ahnaaf k haan paya bhi yahi jata hai, ye un par wajib hai jo nasoos main nazar o istidlaal se ijtehaad nahi kar sakte aur ye un par haram hai jo pura mujtahid ho .o
جزاک اللہ خیرا۔ میرے خیال میں آپ عامی کے حوالے سے بات کررہے ہیں اور عامی پر تقلید کو واجب قرار دے رہے ہیں۔اس حوالے سے چند معروضات ہیں
1۔ آپ جس تقلید کی بات کررہے ہیں۔ کیا وہ عملاً احناف میں رائج ہے یا نہیں؟ ابھی بھی اس بات کو مؤخر کیا جاتا ہے۔
2۔ عامی پر تقلید واجب ہے۔اس کی کوئی دلیل۔۔۔؟؟ اور آپ کو یہ بھی پتہ ہوگا کہ اصول فقہ میں واجب اور فرض کس کو کہتے ہیں۔
3۔ آپ کے بقول مجتہد پر تقلید حرام ہوتی ہے۔ اس لیے اس سے یہ بات تو ثابت ہوگئی کہ امام ابوحنیفہ غیر مقلد ہی تھے۔ کیا آپ میری اس بات سے متفق ہیں ؟ ۔۔ واجب اور حرام کے بیچ بھی کوئی ایسا شخص ہے جس پر تقلید جائز، مستحب، مکروہ وغیرہ ہوتی ہو ؟ یا بس یہ دو ہی درجے ہیں۔ آپ کے زندہ علماء میں سے کوئی عالم ہے جس پر تقلید حرام ہو ؟۔۔شاید یہ بات آپ سے مکرر پوچھ رہا ہوں۔
Good Muslim sahab aik sawal mera bhi note farma lain. Taqleed ki jo haqeeqat mainy bayan ki hai aap usko kiya samjhty hain ? Taqleed ya haq ki pairavi, ya kuch aur ? Wazahat zaroor kijyega. Taky baat samjhne aur samjhane ka amal do tarafa ho. Wasaalamoalaikum
محترم بھائی آپ کی پیش کردہ وضاحت ہی ابھی مزید وضاحت کی فقیر ہے۔اس لیے میں کیا سمجھتا ہوں ابھی نہیں بتاؤں گا ۔ آپ مجھے یہاں پر ایک بات کا جواب دے دیں۔ کہ آپ عامی کے حوالے سے بات کررہے ہیں ناں ؟
اگر آپ عامی کو پیش نظر رکھ کر بات کررہے ہیں تو پھر آپ کی پیش کردہ وضاحت تقلید کی وضاحت ہی نہیں۔ کیونکہ آپ کے علماء اس کو تقلید ہی نہیں کہتے تو آپ کیسے اور کیوں تقلید کہہ رہے ہیں ؟
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
ایک چھوٹا سا سوال ہے۔۔۔صوفی بھائی سے!۔
فقہ حنفی کو عقیدہ حنفی کیوں بنایا گیا؟؟؟۔۔۔
سوچ سمجھ کر جواب دیجئے گا۔۔۔باہمی صلاح مشورے سے جو حنفی ہوں۔۔۔
 

sufi

رکن
شمولیت
جون 25، 2012
پیغامات
196
ری ایکشن اسکور
310
پوائنٹ
63
Good Muslim sahab aap ne bunyaadi tor par hamari paish karda Taqleed par koi aiteraaz nahi uthaya hai, jis k liye main aapka mashkoor hon.
محترم صوفی صاحب آپ نے تقلید بارے کچھ یوں فرمایا کہ
’’ ہم تقلید اس عمل کو کہتے ہیں جب نصوص میں نظرو استدلال سے ہم مسائل کا استنباط نہیں کرسکتے ہوتے اور مسئلہ معلوم کرنے کےلیے کسی مجتہد کے اجتہاد کو عمل کےلیے چن لیتے ہیں ہمارا یہ عمل تقلید کہلاتا ہے۔‘‘
آپ کی اس تعریف پر بات کرنے سے پہلے میں نے یہ جاننا ضروری سمجھا کہ پیش کردہ تقلید کی تعریف پر حوالہ، مجتہد کون ہوتا ہے؟، مجتہد کی غلطی مانی جائے گی یا چھوڑی جائے گی، کوئی ایک ایسا مسئلہ پیش کریں جس میں نظرو استدلال ہم نہیں کرسکتے ہوتے اور اس مسئلہ میں ہم کسی مجتہد کی تقلید کرتے ہیں، آخری پوائنٹ یہ تھا کہ جس تقلید کی وضاحت آپ بیان کررہے ہیں یہ کن کےلیے واجب، کن کےلیے فرض، کن کےلیے مستحب اور کن کےلیے حرام ہے۔
آپ کی پیش کردہ وضاحت پر بات کرنے سے پہلے ان پوائنٹس بارے وضاحت طلب کرنا ہرگز یہ ثابت نہیں کرتا کہ مجھے آپ کی پیش کردہ تقلید کی وضاحت پر کوئی اعتراض نہیں۔ ۔یا کوئی ابہام واشکال نہیں۔۔یا مزید اس پر کوئی ایسی بات نہیں پوچھی جاسکتی جس کی وضاحت کرنا آپ کےلیے ضروری ہو۔۔
آپ کی پیش کردہ تقلید کی وضاحت پر چار نقطے لکھ رہا ہوں۔ فی الحال ان پر بات کرنا مقصود نہیں۔ یہ نقطے ابھی اس لیے پیش کررہا ہوں تاکہ آپ اس خیال میں نہ رہیں کہ آپ کی پیش کردہ تقلید کی وضاحت میں کوئی ابہام یا اشکال نہیں ہے۔۔یا مزید کسی بھی طرح کی وضاحت طلب نہیں کی جاسکتی۔

ابھی ان میں سے کسی نقطہ پر بھی بات کرنا مقصود نہیں۔۔ بس آپ کے علم میں لانا مقصود ہے کہ آپ کی وضاحت ابھی کام نہیں ہے۔
Aake 5 nukaat hamari pesh karda taqleed se bahir k abhaas hain. Bahar haal main jawab dene ki koshish karta hon .o
یہ آپ سمجھ رہے ہیں۔ لیکن جب تک مالہ وما علیہ باتوں کی وضاحت نہیں ہوگی۔ تب تک مسئلہ کو سمجھنا مشکل ہوتا ہے۔ فتدبر
1- Maine taqleed ki jo tareef paish ki hai wo ground reality hai. Yani jo zamini haqeeqat hai, jo taqleed ahnaaf main amalan raij hai usko sada alfaaz main aap ke samny bayan kiya hai. Agar aap taqleed ko kitabon se samjhna chahte hain tu jaise k Yaqoob sahab ne Aik Mustanad kitaab ki taraf rojo ka mashwara diya tha, aapko us kitab se rojo karna chahye tha. Waisy aapko meri tareef par koi direct aiteraaz ho tu ab bhi paish farma sakte hain. o
آپ کے بیان سے چند باتیں سمجھ آر ہی ہیں۔
1۔ کتابی تقلید اور رائج تقلید میں فرق ہے۔۔ یعنی آپ کے علماء جس تقلید کو سمجھاتے رہے اسی تقلید پر آپ لوگ عمل ہی نہیں کررہے۔ تبھی تو آپ گراؤنڈ ریلیٹی بیان کرنے پر مصر ہیں۔
2۔ محترم صاحب کی ریفر کتاب ہماری نظر میں ہے۔ الحمدللہ۔ آپ کتب کے بغیر تقلید ہمیں سمجھانا چاہ رہے ہیں۔ اور اس بات کا آپ خود کہہ چکے ہیں۔ اس لیے کتابوں میں موجود تقلید کی حقیقت کیا بیان ہوئی ہے۔ ابھی نہیں چھیڑتے۔ ابھی صرف آپ سے سمجھنا ہے ۔ لیکن جب وقت آیا تو پھر کتابی تقلید اور آپ کی وضاحتی تقلید کا موازنہ بھی پیش کردیا جائے گا۔
3۔ آپ کی یہ بات بھی درست نہیں کہ مجھے آپ کی پیش وضاحت پر کوئی اعتراض یا مزید وضاحت نہیں۔ اس بارے تفصیل ماقبل بیان کر چکا ہوں
2- Aap ne istifsaar farmaya hai k mujtahid kon hota hai ? Aako kutub ki taraf maraajiaat ka mashwara diya jata hai, kam az kam itni tahqeeq tu aap khud hi kar lia karain k aap ko mujtahid ki pahchaan ho jaye. Waise aapka mujh se ye istifsaar jaari bahas se bilkol ghair mutaliq hai. Mukhtasaran itna jaan lain k mujtahid wo hota hai jo nasoos main nazar o istidlaal se masail ka istinbaat kar sakta ho, jo tareeq istinbaat o istidlaal se waqif ho, jis ko nasikh o mansookh, raajih o majrooh, khas o aam, mutalaq o muqaid waghera ka pata ho aur jo arabi zuban o lughat ka maahir ho. Neez aap ne mujtahideen ki taadad janna chahi hai, tu arz hai k hazaron mujtahid ummat main guzary hain .o
1۔ مجھے بخوبی علم ہے۔ کہ کسی چیز کی اگر وضاحت بآسانی کتب سے مل سکتی ہو تو کتب کی طرف مراجعت ہی بہتر ہوتی ہے۔ لیکن آپ سے کیوں پوچھا۔ اس کی بھی وجوہات ہیں۔ اور آپ کا شاکر ہوں کہ آپ نے وضاحت بھی کردی۔
2۔ میرا استفسار غیر متعلق نہیں ہے۔ وضاحت پیش کر چکا ہوں۔
3۔ آپ نے مجتہد کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا کہ مجتہد نصوص میں غور وفکر کرکے مسائل کا استنباط کرسکتا ہوں۔طریق استنباط واستدلال سے واقف ہو۔ ناسخ ومنسوخ او ر راجح ومرجوع کا علم ہو۔ خاص وعام اور مطلق ومقید کو جانتا ہو۔اور عربی لغت کا ماہر ہو۔ ۔ آپ مجھے بتائیں کہ آج کل کسی بھی فرقہ میں کوئی ایسا آدمی ہے جو ان صفات کا حامل ہو۔؟۔اگر آپ جانتے ہیں تو آپ اس کا نام بتاسکتے ہیں۔ یا نام نہ بھی بتائیں بس صرف اتنا بتا دیں کہ آج کے دور میں ایسا آدمی ہے یا نہیں ؟۔۔ کیونکہ احکام القرآن میں شاید کچھ یوں عبارت ہے۔ مزید تلاش کرکے آپ کو پیش کر بھی دونگا کہ
’’ أن العامي يجب عليه تقليد العلماء في أحكام الحوادث ‘‘ تو آج کل ہم لوگ احکام الحوادث میں کس کی تقلید کریں گے؟ ۔ آپ اس کی نشاندہی فرمادیں۔
4 ۔ آپ نے فرمایا کہ ہزاروں مجتہدین امت میں گزرے ہیں۔ تو امت پر صرف اور صرف آئمہ اربعہ کی تقلید کو کیوں واجب قرار دے دیا گیا ہے۔؟ جب مجتہدین ہزاروں ہیں تو پھر ہمیں اس مجتہد کی تقلید کرنی چاہیے جو ہمارے زمانے یا ہمارے زمانے کے بالکل قریب کا ہوں۔۔کیا خیال ہے ایسا ہونا چاہیے یا پھر ......؟
3- Ji main aapki baat se ittefaq karta hon, mujtahid se ghalti ho sakti hai aur uski ghalti ko ghalti kaha jayega. Agar ijtehaad karte huwe ghalti karle tu usko ijtehadi hatha tasleem kia jayega. Mujtahid k ijtehaad se ikhtilaaf ka haq uske hum pala mujtahid ko hi hasil hai. Jis tarah Medical ki umhaat kutub main darj scientific haqaiq se kisi taxi driver k ikhtilaaf ka koi maani nahi, isi tarah mujtahid k ijtehaad se kisi ghair mujtahid k ikhtilaaf ka koi muqam aur koi hasiat nahi. Haan agar koi phir bhi ikhtilaaf karta rahe tu ye uski jazbaat ki taskeen ka baiis tu huga lekin ilmi ki dunya main iska koi wazan aur iski koi hasiat nahi hogi .o
1۔ جزاکم اللہ خیرا۔۔متفق۔۔ اگر اجتہادی مسائل میں مجتہد سے کوئی غلطی ہوجاتی ہے ۔ اور غلطی واضح بھی ہو جاتی ہے کسی بھی ذرائع سے تو وہ غلطی غلطی ہی تسلیم کی جائے گی۔کیونکہ یہ اجتہادی غلطی ہے۔ اس لیے شرعی طور پر مجتہد کو ایک نیکی مل جائے گی۔۔
2۔ آپ نے فرمایا کہ مجتہد سے اختلاف کا حق صرف اور صرف اس کے ہم پلہ مجتہد کو ہی حاصل ہے۔۔ یعنی مزید اگر وضاحت کردوں تو یوں ہوگا کہ زیادہ علم والے آدمی کی غلطی اگر کم علم والا آدمی پکڑتا ہے تو اس کم علم والے کی بات تسلیم نہیں کی جائے گی۔۔۔ کیا آپ میری اس بات سے متفق ہیں ؟
4- Har wo fiqhi masala jis main aima ka ikhtilaaf hai us main hum kisi aik imaam ki taqleed karte hain. Jaise k talaq k baad idaat hogaya (tuhur), jaise k rafa ul yadain ho gaya waghera. Ikhtilaaf ki suraat main hum us par amal karte hain jis ko hamare aimaa ne raajih qaraar diya hota hai.
1۔آپ کے بقول وہ مسائل جس میں آئمہ کے اختلافات ہیں ۔ اس میں ہم کسی ایک امام کی تقلید کریں گے۔۔میں آپ کی اس بات سے بالکل متفق نہیں اور نہ کبھی ہوپاؤں گا۔ اور نہ دلائل کی رو سے آپ مجھے متفق کرا سکتے ہیں۔۔ محترم آئمہ کے درمیان اختلافی مسائل میں اختلافات کس وجہ وبنیاد پہ ہوئے اس پر بحث نہیں کرتے لیکن جتنے بھی اختلافی مسائل ہیں۔ سب پر جانبین کے علماء اتنی تحقیقی ابحاث فرما چکے ہیں۔ کہ اب یہ جاننا بالکل آسان ہوگیا ہے کہ کونسے مسئلہ کی حقیقت کیا ہے؟۔ جب بات یہاں تک کھل کر سامنے آگئی ہے تو پھر کسی امام کی بات کو گلے سے لگا کر رکھنا اور اس کا بے جا دفاع کرنا کیا ثابت کرتا ہے؟ کہ کہیں ہم نے انہیں ارباب من دون اللہ تو نہیں بنا لیا؟
2۔ محترم آپ نے جو دو مسائل بتائے ہیں۔ ان میں سے ایک مسئلہ آپ نے رفع الیدین کا بتایا ہے۔ تو عرض ہے کہ یہ مسئلہ اجتہادی ہے ہی نہیں۔ بلکہ یہ تو دلائل شرعیہ سے ثابت ہے کہ رفع الیدین کرنا نبی کریمﷺ کی سنت ہے۔۔ اگر آپ اس کو اجتہادی سمجھتے ہیں تو پھر یہ ایک الگ موضوع ہے۔ ان شاءاللہ موقع ملا تو آپ کے علم سے مستفید ہونگے اس مسئلہ کی تحقیق پر۔
3۔ آپ نے فرمایا کہ اختلاف کی صورت میں ہم اس پر عمل کرتے ہیں جس کو ہمارے آئمہ نے راجح قرار دیا ہوتا ہے۔؟ یہ آئمہ کی قید کس نے اور کب لگائی ہے؟ ۔۔ ہوسکتا ہے (بلکہ ہے بھی ) کہ آپ کے آئمہ جس کو راجح قرار دیں وہ درست ہی نہ ہو۔
5- Maine jis taqleed ka zikaar kiya hai aur amalan ahnaaf k haan paya bhi yahi jata hai, ye un par wajib hai jo nasoos main nazar o istidlaal se ijtehaad nahi kar sakte aur ye un par haram hai jo pura mujtahid ho .o
جزاک اللہ خیرا۔ میرے خیال میں آپ عامی کے حوالے سے بات کررہے ہیں اور عامی پر تقلید کو واجب قرار دے رہے ہیں۔اس حوالے سے چند معروضات ہیں
1۔ آپ جس تقلید کی بات کررہے ہیں۔ کیا وہ عملاً احناف میں رائج ہے یا نہیں؟ ابھی بھی اس بات کو مؤخر کیا جاتا ہے۔
2۔ عامی پر تقلید واجب ہے۔اس کی کوئی دلیل۔۔۔؟؟ اور آپ کو یہ بھی پتہ ہوگا کہ اصول فقہ میں واجب اور فرض کس کو کہتے ہیں۔
3۔ آپ کے بقول مجتہد پر تقلید حرام ہوتی ہے۔ اس لیے اس سے یہ بات تو ثابت ہوگئی کہ امام ابوحنیفہ غیر مقلد ہی تھے۔ کیا آپ میری اس بات سے متفق ہیں ؟ ۔۔ واجب اور حرام کے بیچ بھی کوئی ایسا شخص ہے جس پر تقلید جائز، مستحب، مکروہ وغیرہ ہوتی ہو ؟ یا بس یہ دو ہی درجے ہیں۔ آپ کے زندہ علماء میں سے کوئی عالم ہے جس پر تقلید حرام ہو ؟۔۔شاید یہ بات آپ سے مکرر پوچھ رہا ہوں۔
Good Muslim sahab aik sawal mera bhi note farma lain. Taqleed ki jo haqeeqat mainy bayan ki hai aap usko kiya samjhty hain ? Taqleed ya haq ki pairavi, ya kuch aur ? Wazahat zaroor kijyega. Taky baat samjhne aur samjhane ka amal do tarafa ho. Wasaalamoalaikum
محترم بھائی آپ کی پیش کردہ وضاحت ہی ابھی مزید وضاحت کی فقیر ہے۔اس لیے میں کیا سمجھتا ہوں ابھی نہیں بتاؤں گا ۔ آپ مجھے یہاں پر ایک بات کا جواب دے دیں۔ کہ آپ عامی کے حوالے سے بات کررہے ہیں ناں ؟
اگر آپ عامی کو پیش نظر رکھ کر بات کررہے ہیں تو پھر آپ کی پیش کردہ وضاحت تقلید کی وضاحت ہی نہیں۔ کیونکہ آپ کے علماء اس کو تقلید ہی نہیں کہتے تو آپ کیسے اور کیوں تقلید کہہ رہے ہیں ؟
Good Muslim sahab hamari Taqleed par koi baat kiye baghair janay aap ko kiun deegar abhaas par sawalat k anbaar laganay ki jaldi hai. Dikhiye Good Muslim sahab aik dafa hum Taqleed jo amalan hamaray yahan raij hai uska tain karlain tu baqi k sary abhaas khud hi hal hote chaly jainge. Aapko najane ghair mutaliq abhaas par meri wazahaton ki zaroorat kiun hoti hai. Aur wazahatain bhi aisi k jo mazeed 5 ya 6 naye sawalat ko janam deti chali jatain hain phir aapko unki wazahat matloob hoti hai. Akhir hum barah e raast Taqleed par apne kiye huwe tareefat ki roshni main kab bahas ka aghaaz karenge. Aap meri tarif k naqais bayan kijye main unki wazahat kardonga. Jaise k aapki tareef par mera ye aiteraaz hai k Quran o Hadees k khilaaf baat manna Bilkol taqleed hai hi nahi, hum aise amal ko kufar samajhte hain. Hum jis ko taqleed samjhte hain wo kuch aur hai, jisko aap taqleed samjhte ho wo kuch aur hai. Jab itni baat maloom huwi k hamara aapas main taqleed se mutaliq tasawur hi juda juda hai tu humain pahle apne ghalat tasawur ki islaah karni chahye. Hum safaid ko safaid kah rahe hain jabkay aap siyah ko safaid samajh rahe hain. Is liye pahle bunyaad ki islaah kar lain jis par aap ne aarhi tirch aur teerhi meerhi bosida imaarat banayi huwi hai. Umeed hai aap mere maqsad tak pohnch gaye honge .o

Dikhye aap samne ki baat (taqleed ki jo haqeeqat maine bayan ki hai) ko chor kar apne hadshaat ko pahle hal karna chahte hain. Waisy agar aap ki baat karne tariqa yahi ho tu aap kam az kam mujh par itni mehrubani farmalia karain k aap sawalat k silsila khatam kardain. Aur apne sawalat jin ko aap nukaat kahte hain unhain aap sahih sahih likh dein agar mujhe aap k tasawur se ikhtilaf huwa tu bata donga, nahi tu ittefaq karta jaonga.is tarah aap sawal karne se bach jainge aur mujhe aap ka nukta nazar samjhne main asani rahigi aur kisi ik nuqtay main sawal o jawab main masroof hone se bach jainge. Ab aap k nukaat ki taraf ata hon .o

1- nazar o istidlaal wale masail wo hote hain jab kisi masla main nasoos mutaariz hon ya nas muhtamil ho ya masala ghair mansoos ho . Aise masail pahle bhi paish aa chuke hain aur ainda bhi paish ate rahenge. Good Muslim sahib apne sawal ka hamare tareef k tanazur main taluq zara wazih karna pasand farmainge khasoosiat se maazi aur ainda k pesh amda masail k hawalay se hamari tareef ka kia bunyadi nata aap ne bunaa hai wo apni tahreer main hum par zaroor ashkara kijye .o

2- dosre nuktay main aap ne taqleed shaksi ko Quran k ayat ki rosshni main manne se inkaar kiya hai. Main samjhta hon ye achi pesh raft hai is lihaaz se k aap aik lihaaz se taqleed ka ghair shaoori iqraar kar rahe ho, agar chay wo taqleed mutlaq ho. Waisy taqleed shaksi se mutaliq aap ki maloomat naqis hain. ya tu aap ijma ko nahi mante ya aap wajib k darajat se na waqfiat ki bina par ye baat kar rahe hain. Bawajood is sab k aik hosla afza baat ye hai k aap kisi darje main taqleed k qail hain, jis ko taqleed ghair shaksi kahte hain. o

3 - is baar aap ne phir taqleed shaksi par aiteraaz uthaya hai k aami ko kaise pata chalega k masla usi mujtahid ka hai? Bhai jis aami ko hadees k baab main ksi aik naqid k qol par aitemad karna parta hai, kiunke bechara isi ka mukalif hai. Yahi surat wahan bhi samjh lijye. Waise aap apne is nukte ko hamari pesh karda tareef k meezan main zaroor parkhiye aur inka bahmi taluq hum par aashkar kijye. o

4- nazar o istidlaal wale masail main ne nukta 1 k tahat likh diye hain. Waise jisko ye hi pata na ho k konsa masla nazar o istidlal wala hai konsa nahi, osko ijtehaad ki bhint charhane ki kia majboori. Ijtehaad koi aisi ghiri parhi chiz nahi jo har kisi ko is ki ijazat di jaye nahi tu deen khilona ban jayega.
.....

Pichli post se jaari baton par tabsara
Point 1 se mutaliq batain
1- kitabi aur raij taqleed main koi farq nahi. Kitabi taqleed aapki samajh main is liye nahi aarahi k aap logon ne taqleed ka apna khud sakhta mafhoom tarasha hai jo hamari kitabon main darj nahi. Jab aap hamari kitabon main taqleed ki tareef parh lete ho tu aapka zahan use qabool nahi karta, waja ye hai k aap zahan main ye feed kar diya gaya hain k Taqleed Quran wo hadees k khilaf baat manne ko kahte hain. Jabke taqleed ki ye tareef hamari kisi usooli kitaab main nahi. Isliye zaroori huwa k aapko ground reality dikhayi jaye taky saqam faham agar samajhne main mazahim ho tu sada alfaaz k jama mai baat samne lai jaye .o
2. Ok
3. Ok

Point 2 k nukaat
1- aapka bhi shukria
2- okay
3- Janab aise log har dor main ho sakte hain. Har shuba haye ilam main ho sakte hain
4 - aap aima arbaa k taqleed k muqablay main mojoda zamanay k mujtahideen ki taqleed ki baat kar rahe hain. Mujhe aap se kam az kam is hadd tak ittefaq hai k kisi darje main kisi k liye tu aap taqleed k qail huwe. aapka ye iqraar mere liye bahut khush aind baat hai .o

Point 3 k nukaat
1- main aap se ittefaq karta hon
2 - har fun k apne log hote hain, is liye kisi bhi fun main us fun k maahir ki baat tasleem ki jayegi aur use wazan diya jayega. Kisi na ahal ki baat is baab main tasleem nahi ki jaye gi .o
point 4 k nukaat
1- aap ne farmaya k aap meri is baat se itefaaq bilkol bhi nahi karte.ikhtilaaf aapka haq hai, Main aapke is haq se ittefaq karta hon aur aapke is haq ko tasleem karta hon.o
2- ijtehaadi masail k zail main maine 2 qisam k masail wo bataye hain jo mansoos hote hain , Mutaariza aur muhtamil. o
3- ikhtilaafi masail main agar aima ki qaid nikal di jaye tu baqi jahil awam rah jati hai. Aap himmat kar kay aima hadees k faislon ko ilm hadees o naqad e rijaal se nikal dain. Taky har jahil apni khwahish ki hadd tak hadeeson k deen hone aur na hone ka faisla karte rahain. Kia aap aima hadees ko nikal kar har kaa o na kas ko hadees ki sihat wa zuaaf ka faisla sonpna pasand karo ge?o

Point 5 k nukaat k jawab
1- main taqleed ki baat kar raha hon. Jo aami aur mujtahid k daire ka tain khud karti hai
2- taqleed ki daleel aur us par bahas is nukte ko tay karne k baad hi diya jayega jab aap meri taqleed ki haqeeqat ko tasleem kar lenge. Abhi tu aap is hawaly se aapna koi wazih moqaf samne nahi la sake hain. Tu is par dalail ka kia maani.daleel se iski sharai hasiat ka tayun kia jaiga. Abhi taqleed ko tu jan lijye k wo kia hai. Sharai hasiat aapko os waqt bata di jayegi jab aap taqleed ko jaan lenge. o
3 - ghair ilmi nukaat hone ki wajah se main inke jawab se maazoor hon
.....
janab main aami k hawale se baat nahi kar raha balke main taqleed ki asal haqeeqat bata raha hon. Jis aami aur mujtahid ka apna apna muqam hai. mujhe apne ulma ka maloom hai, aap yaad rakhiye main baat apni aur aapki kar raha hon, is liye k baat aapki aur meri beech ho rahi hai meri aur hanafi ulma ki nahi. Main aapko aam faham andaaz main samjha raha hon aur aap se bhi guzarish hai k apne aur mere tareef par rahte huwe baat wazih andaaz main kijye aur mubhim andaaz se gurez kijye. Neez aap asal mozo ko "baad main jawab diya jayega" kah kar talne se gurez kijye aur ainda jo nukaat bhi aap pesh karain unki tatbeeq hamari tareef se diya karain aur phir apni tareef se bhi lazman de diya kijye. Is tarah hum sab ko aap ki baat baasani samajh aajayigi. Wasalamoalaikum
 
Top